یاد تو ہونگی وہ باتیں تمہیں اب بھی لیکن شلیف میں رکھی ہوئی بند کتابوں کی طرح کون جانے کہ نئے سال میں تو کس کو پڑھے تیرا معیار بدلتا ہے نصابوں کی طرح۔۔۔۔