یہ اور بات کہ تم نے نہیں سنی ورنہ شکست دل کی صدا دور دور جاتی ہے
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 20، 2011 #881 یہ اور بات کہ تم نے نہیں سنی ورنہ شکست دل کی صدا دور دور جاتی ہے
شمشاد لائبریرین جولائی 20، 2011 #882 یا وہ تھے خفا ہم سے یا ہم تھے خفا اُن سے کل اُن کا زمانہ تھا آج اپنا زمانہ ہے (جگر مراد آبادی)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 20، 2011 #883 یاد اس کی اتنی خوب نہیں میر باز آ نادان پھر وہ جی سے بھلایا نہ جائے گا میر
شمشاد لائبریرین جولائی 20، 2011 #884 اپنے عاشق کو نہ کھلواؤ کنی ہیرے کی اُس کے آنسو ہی کفایت ہیں جگر کاٹنے کو (ذوق)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 20، 2011 #885 وہ تو کچھ ہو ہی گئی تم سے محبت ورنہ ہم وہ خود سر ہیں کہ اپنی بھی تمنا نہ کریں
شمشاد لائبریرین جولائی 20، 2011 #886 نگاہداریِ بہار آرزو کے واسطے ہمارے نخلِ جاں کو بھی کوئی نگاہدار دے (افتخار عارف)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 20، 2011 #887 یہ حادثہ سر ساحل رلا گیا سب کو بھنور میں ڈوبنے والوں کے ہاتھ بھی نہ ہلے نامعلوم
شمشاد لائبریرین جولائی 20، 2011 #888 یارب ہیں مرے ساتھ بہت حسرت و ارماں ہو وسعتِ صحرائے عدم اور زیادہ (داغ دہلوی)
شمشاد لائبریرین اگست 6، 2011 #889 ہائے صیاد تو آیا مرے پر کاٹنے کو میں تو خوش تھا کہ چھری لایا ہے سر کاٹنے کو (ذوق)
ر راجہ صاحب محفلین اگست 6، 2011 #890 وسعتِ رحمتِ حق دیکھ کہ بخشا جائے مجھ سا کافرکہ جو ممنونِ معاصی نہ ہوا غالب
شمشاد لائبریرین اگست 6، 2011 #891 آ گرا زندہ شمشان میں لکڑیوں کا دھواں دیکھ کر اک مسافر پرندہ کئی سرد راتوں کا مارا ہوا (منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین اگست 29، 2011 #892 اے دل ناعاقبت اندیش ضبطِ شوق کر کون لا سکتا ہے تابِ جلوہِ دیدارِ دوست
کاشفی محفلین ستمبر 22، 2011 #893 تیغِ جلاد اُٹھی گردنِ تسلیم جھکی شکر ہے حق وفا آج ادا ہوتا ہے عشرت گیاوی
شمشاد لائبریرین ستمبر 22، 2011 #894 یہ الگ اس مرتبہ بھی پشت پر خنجر لگا یہ الگ پھر زخم پچھلے زخم کے اندر لگا (منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین ستمبر 22، 2011 #895 اُنکا بھی مدعا تھا مرا مدعا نہ تھا پر کیا کروں کہ وہ تو مری مانتے نہیں داغ دہلوی
شمشاد لائبریرین ستمبر 22، 2011 #896 ناقابلِ بیاں ہوئے کیوں اس کے خدو خال یہ مسٗلہ ہے دیدہ وروں پر بنا ہوا (منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین ستمبر 26، 2011 #897 اک خوابِ ہُنر کی آہٹ سے کیا آگ لہو میں جلتی ہے کیا لہر سی دل میں چلتی ہے! کیا نشہ سا سر میں رہتا ہے نامعلوم
اک خوابِ ہُنر کی آہٹ سے کیا آگ لہو میں جلتی ہے کیا لہر سی دل میں چلتی ہے! کیا نشہ سا سر میں رہتا ہے نامعلوم
شمشاد لائبریرین ستمبر 26، 2011 #898 یہ صرف پرندوں کے بسیرے کیلئے ہے انگن میں کوئی پیڑ لگاتے ہوئے کہتا (منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین نومبر 22، 2011 #899 اگر میں کھڑکیا ں، دروازے بند کر لیتا تو گھر کا بھید سرِ رہ گزر چلا جاتا جمال احسانی
شمشاد لائبریرین نومبر 22، 2011 #900 آنکھوں میں نمی سی ہے چُپ چُپ سے وہ بیٹھے ہیںنازک سی نگاہوں میں نازک سا فسانہ ہے(جگر مراد آبادی)