بیت بازی کا کھیل!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
شاعر کا نام، اگر معلوم ہو، وہ بھی لکھ دیا کریں تو کیا ہی بات ہے۔
-----------------------------------------------------------------------

یہ اور بات کہ وہ لب تھے پھول سے نازک
کوئی نہ سہہ سکے، لہجہ کرخت ایسا تھا
(شکیب جلالی)
 

شمشاد

لائبریرین
حیران ہیں، لب بستہ ہیں، دلگیر ہیں غنچے
خوشبو کی زبانی تیرا پیغام ہی آئے
(ادا بدایونی)
 
یہ اور بات چشم نہ ہو معنی آشنا
عبرت کا ایک درس تھی تحریر جو بھی تھی
امجد ہماری بات وہ سُنتا تو ایک بار
آنکھوں سے اُس کو چُومتے، تعزیر جو بھی تھی

امجد اسلام امجد
 

شمشاد

لائبریرین
آگے پیچھے دائیں بائیں سائے سے لہراتے ہیں
دنیا بھی تو دشت بلا ہے ہم ہی نہیں دیوانے لوگ
(عبید اللہ علیم)
 
گرمئی حسرتِ ناکام سے جل جاتے ہیں
ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں
جب بھی آتا ہے تیرا نا م میرے نام کی ساتھ
جانے کیوں لوگ میرے نام سے جل جاتے ہیں
 
یہ شرط نامہ جو دیکھا تو ایلچی سے کہا
اسے خبر نہیں تاریخ کیا سکھاتی ہے
کہ رات جب کسی خورشید کو شہید کرے
تو صبح اک نیا سورج تراش لاتی ہے

(احمد فراز کی مشور نظم "محاصرہ" سے)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشاء جی
یہ شہر تمہارا اپنا ہے، اسے چھوڑ نہ جاؤ انشاء جی
(قتیل شفائی)
 

شمشاد

لائبریرین
اجنبی شہر کے اجنبی راستے، میری تنہائی پر مسکراتے رہے
میں بہت دیر تک یونہی چلتا رہا، تم بہت دیر تک یاد آتے رہے
(راہی معصوم رضا)
 

شمشاد

لائبریرین
اسدبسمل ہے کس انداز کا، قاتل سے کہتا ہے
’تو مشقِ ناز کر، خونِ دو عالم میری گردن پر‘
(چچا)
 

راجہ صاحب

محفلین
دس ماہ بعد کسی نے اس دھاگے میں لکھا ہے :)

رگِ سنگ سے ٹپکتا وہ لہو کہ پھر نہ تھمتا
جسے غم سمجھ رہے ہو یہ اگر شرار ہوتا

غالب
 

شمشاد

لائبریرین
اس لیے کہ بیت بازی کے دو دھاگے ایک ہی وقت میں کھلے ہوئے ہیں۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔


آیا میرے قریب تو منظر بدل گیا
رکھتا ہے بے وفا یہ ہنر مجھ کو اس سے کیا
(سید شکیل دسنوی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top