یہی بہت ہے شکم پر ہے اور تن پہ لباس
ترے بغیر میں کچھ تام جھام کیا کرتا
ا ع
(شمشاد ۔ دو تصحیحات۔۔۔ یہ کرار نوری ہیں، قرار نوری نہیں۔
اور یہ شعر فیض کا ہے۔
اس طرح اپنی خامشی گونجی
گویا ہر سمت سے جواب آئے
اسی غزل کا جس کا مطلع ہے آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے