سیما علی
لائبریرین
یوں بھی نہیں کہ پاس ہے میرے وہ ہم نفسیہی سہی تری مرضی سمجھ نہ پائے ہم
خدا گواہ کہ مبہم تھے کچھ اشارے بھی
امجد اسلام امجد
یہ بھی غلط کے مجھ سے جدا ہو گیا وہ شخص
ص سے شعر
یوں بھی نہیں کہ پاس ہے میرے وہ ہم نفسیہی سہی تری مرضی سمجھ نہ پائے ہم
خدا گواہ کہ مبہم تھے کچھ اشارے بھی
امجد اسلام امجد
نہ سمجھو خار مجھ کو پھول ہوں میںصلح اس بات پہ کر لیں تو خرابی کیا ہے
دونوں ہمسائے ہیں اور اردو زباں بولتے ہیں
ممتاز گرمانی
ن سے شعر
نوحہ شبیر(ع) کا مقصد ھے کیا ھم سے سنونہ سمجھو خار مجھ کو پھول ہوں میں
نجف کے راستے کی دھول ہوں میں
ن سے شعر
وارث علم نبوت( ع ) نے کہا ” رھنا گواہ ”نوحہ شبیر(ع) کا مقصد ھے کیا ھم سے سنو
برسر نیزہ کہا مولا (ع) نے کیا ؟ ھم سے سنو
و سے شعر