اُن کی نگاہِ مست سے مخمور ہو گئے اتنے ہوئے قریب کہ ہم دُور ہو گئے ماہر القادری
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,561 اُن کی نگاہِ مست سے مخمور ہو گئے اتنے ہوئے قریب کہ ہم دُور ہو گئے ماہر القادری
سیما علی لائبریرین جولائی 25، 2021 #1,562 یاد کا پھر کوئی دروازہ کھلا آ خر شب دل میں بکھری کوئی خوشبوٴےقبا آخر شب
سیما علی لائبریرین جولائی 25، 2021 #1,563 باغباں تیری عنایت کا بھرم کیوں کھلتا ایک بھی پھول جو گلشن میںہمارا ہوتا
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,564 سیما علی نے کہا: یاد کا پھر کوئی دروازہ کھلا آ خر شب دل میں بکھری کوئی خوشبوٴےقبا آخر شب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب!
سیما علی نے کہا: یاد کا پھر کوئی دروازہ کھلا آ خر شب دل میں بکھری کوئی خوشبوٴےقبا آخر شب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب!
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,565 او مرے ہاتھ سے دامن کو چھڑانے والے دل کی دنیا مری ویران ہوئی جاتی ہے
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,566 یہ عمر بھر کا اثاثہ اسی کے نام تو ہے اگرچہ میری رفاقت میں چند سال تھی وہ
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,569 یاروں کی خطاؤں پہ نظر ہم نے نہ رکھی اور یار کوئی بھول ہماری نہیں بھولے فراز
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,570 یہ چاہے تو ذروں کو ستاروں سے ملا دے اک کھیل ہے مومن کے لیے گردشِ افلاک ماہر القادری
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,571 کچھ فسانوں میں حقیقت کی جھلک ہوتی ہے کچھ حقیقت سے بنا لیتے ہیں افسانے بھی! ساغر صدیقی
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,572 یہ کیا کہ ایک طور سے گزرے تمام عمر جی چاہتا ہے اب کوئی تیرے سوا بھی ہو ناصر کاظمی
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,573 وہ ساحلوں پہ گانے والے کیا ہوئے وہ کشتیاں چلانے والے کیا ہوئے وہ صبح آتے آتے رہ گئی کہاں جو قافلے تھے آنے والے کیا ہوئے ناصر کاظمی
وہ ساحلوں پہ گانے والے کیا ہوئے وہ کشتیاں چلانے والے کیا ہوئے وہ صبح آتے آتے رہ گئی کہاں جو قافلے تھے آنے والے کیا ہوئے ناصر کاظمی
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,574 یوں ترے حسن کی تصویر غزل میں آئے جیسے بلقیس سلیماں کے محل میں آئے ناصر کاظمی
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,575 یہ کیسے شکاری نے جکڑا ہے مجھ کو کہ خود میں نے اڑنے کی خواہش کتر دی پروین شاکر
امجد علی چیمہ محفلین جولائی 25، 2021 #1,576 یوں بچھڑنا بھی بہت آساں نہ تھا اس سے مگر جاتے جاتے اس کا وہ مڑ کر دوبارہ دیکھنا پروین شاکر
سیما علی لائبریرین جولائی 26، 2021 #1,577 انہیں پتھروں پہ چل کر اگر آ سکو تو آؤ مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے مصطفیٰ زیدی
سیما علی لائبریرین جولائی 26، 2021 #1,578 یارب ہیں مرے ساتھ بہت حسرت و ارماں ہو وسعتِ صحرائے عدم اور زیادہ (داغ دہلوی)
سیما علی لائبریرین اگست 5، 2021 #1,580 نیرنگئ سیاست دوراں تو دیکھئے منزل انھیں ملی جو شریک سفر نہ تھے ( محسن بھوپالی )