ایچ اے خان
معطل
پھر یہ دونوں معاملے یہی ہیں کہ بچوں کو مغرب زدہ ماحول سے دور رکھا جائے۔ لیکن والدیں کے بغیر اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی کہ پاکستان میں بھی بچوں کی تربیت ٹھیک ہو رہی ہے یا نہیں۔
مغربی ماحول
مغرب زدہ پاکستانی ہونگے
پھر یہ دونوں معاملے یہی ہیں کہ بچوں کو مغرب زدہ ماحول سے دور رکھا جائے۔ لیکن والدیں کے بغیر اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی کہ پاکستان میں بھی بچوں کی تربیت ٹھیک ہو رہی ہے یا نہیں۔
والدین کے بغیر بچوں کی تربیت ٹھیک ہو ہی نہیں سکتیپھر یہ دونوں معاملے یہی ہیں کہ بچوں کو مغرب زدہ ماحول سے دور رکھا جائے۔ لیکن والدیں کے بغیر اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی کہ پاکستان میں بھی بچوں کی تربیت ٹھیک ہو رہی ہے یا نہیں۔
اللہ کریم سمجھ بوج عطا فرمائیں۔آمین
کل جب یہ بچے اپنے والدین کا رخ اولڈ ایج ہاوس کی طرف کرتی ہے تو ناخالق ،نافرمان کہلاتی ہے۔والدین اپنا گزر وقت بھول جاتے ہیں۔
سمجھ سے باہر ہے ایسی قربانی بھائی۔یہ والدین بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے قربانی دیتے ہیں
اچھی تعلیم دولت تاکہ زندگی اسان ہو بچوں کیسمجھ سے باہر ہے ایسی قربانی بھائی۔
اچھی تعلیم دولت تاکہ زندگی اسان ہو بچوں کی
بھائی اچھی تعلیم ،دولت کسی کام کی جب تربیت کے وقت والدین اپنی دنیا میں مگن ہوتے ہیں۔اچھی تعلیم دولت تاکہ زندگی اسان ہو بچوں کی
سراسر ظلم اور جہالت ہے۔
اپنی اولاد کو اپنے تئیں پاکستانی ٹائپ رکھنا چاہتے ہیں اس لیے یہ عجیب و غریب حرکتیں کرتے ہیں۔
حقوق بچگان کی کافی تنظیمیں ہیں یہاں۔ انکا کام اس قسم کی جبری شادیوں کی روک تھام ہے۔ خاص کر اگر بچے نارویجن شہری ہوںarifkarim جبری شادی سے آپ کی مراد کیا ہے.؟ والدین بچی کی شادی پاکستان میں کرواتے ہیں؟ ناروے حکومت اس کے خلاف کیا کارروائی کرتی ہے.؟ ناروے حکومت کو کیسے معلوم ہوتا ہے کہ فلاں والدین نے اپنی بچی کو زبردستی پاکستان بیجھوا کر ان کی جبری شادی کی ہے.یا اپنی بچی کو زبردستی اپنے سے الگ کیا ہوا ہے.
حقوق بچگان کی کافی تنظیمیں ہیں یہاں۔ انکا کام اس قسم کی جبری شادیوں کی روک تھام ہے۔ خاص کر اگر بچے نارویجن شہری ہوں
بات موضوع سے دور چلی جائے گی لیکن اولڈ ہوم کا کانسیپٹ وہ نہیں جو اکثر لوگ سمجھتے ہی۔ عام طور سے اولڈ ہوم ان بوڑھوں کے لئے ہوتے ہیں جنہیں ہر وقت مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ پاکستان وغیرہ میں ایسے وقت خواتین یا ملازمین کام آتے ہیں لیکن یہاں ایسا مشکل ہےکل جب یہ بچے اپنے والدین کا رخ اولڈ ایج ہاوس کی طرف کرتی ہے
بات موضوع سے دور چلی جائے گی لیکن اولڈ ہوم کا کانسیپٹ وہ نہیں جو اکثر لوگ سمجھتے ہی۔ عام طور سے اولڈ ہوم ان بوڑھوں کے لئے ہوتے ہیں جنہیں ہر وقت مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ پاکستان وغیرہ میں ایسے وقت خواتین یا ملازمین کام آتے ہیں لیکن یہاں ایسا مشکل ہے
ضروری نہیں ہے۔ کئی نارویجن پیدائیشیوں کیساتھ بھی یہ بدسلوکی ہو چکی ہےجی ٹھیک کہا۔ ہمارے خاندان میں بھی بہت سے لوگ فیملی کے ساتھ مختلف ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ لیکن یہ ہے کہ ان کے بچوں کی پیدائش انھی ممالک میں ہوئی، اس لیے مسئلہ نہیں بنا۔ شاید مسئلہ تب بنتا ہے جب بچوں کی پیدائش پاکستان کی ہو اور بعد میں کسی دوسرے ملک کی نیشنیلٹی حاصل کرنی ہو۔ لیکن کسی بھی صورت میں بچوں کو ایسے اور اتنے لمبے عرصے کے لیے اکیلا چھوڑنا واقعی پاگل پن ہے۔
جی ایسا ہی ہے۔ تربیت کرنا ماں باپ کا کام ہے، معاشرے کا نہیںپھر یہ دونوں معاملے یہی ہیں کہ بچوں کو مغرب زدہ ماحول سے دور رکھا جائے۔ لیکن والدیں کے بغیر اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی کہ پاکستان میں بھی بچوں کی تربیت ٹھیک ہو رہی ہے یا نہیں۔
پاکستان سے کم ہی ہے الحمدللہناروے میں بچوں کے پیرنٹ بننے کی شرح کیا ہے؟
پاکستان سے کم ہی ہے الحمدللہ
پاکستانی نارویجن میں یہ اور بھی کم ہےپاکستان میں یہ شرح شادی کے بعد ہے مگر ناروے میں نہیں
اسی لیے والدین نے اس بچی کو پاکستان رکھا ہے