السلام علیکم
انسان اپنی اولاد کے بہتر مستقبل کے لئے بہت کچھ کرتا ہے اور اگر یہ اپنی اولاد کو دوسرں کے پاس چھوڑ کر ایک امریکہ اور دوسرا ناروے چلے گئے تو اس میں اولاد کا مستقبل تاریک ہو جاتا ہے۔ جتنی آپ نے اس پر معلومات دی اس سے ایک اندازہ کے مطابق دونوں کے والدین کے پاس وہاں پر کوئی لیگل سٹیٹس نہیں اس لئے ایسا ہوا، برطانیہ میں اگر لیگل سٹیٹس ہو تو پھر کوئی مشکل نہیں کیونکہ حکومت بچوں پر بھی فنڈز دیتی ہے اور کونسل کی طرف سے گھر بھی کم کرایہ پر ملتا ہے جس سے بچوں کو وہاں رکھنا آسان ہے، تنخواہ کا مقرر کردہ ایک سکیل اگر اس سے کم تنخواہ ہو تو کرایہ اور ٹیکس بھی حکومت ادا کرتی ہے، تعلیم، میڈیکل بھی فری ہے اور بھی بینیفٹس ہیں اور شائد ناروے اور امریکہ میں بھی ایسا ہو۔ جو امریکہ گئے ہیں انہوں نے کسی ایڈوائزر کے مشورہ اور مدد سے ہی شائد وزٹ ویزہ لیا ہو اور یقیناً ویزہ فارم میں بچوں کا اندراج بھی نہیں کیا ہو گا کیونکہ اگر ایسا کرتے تو ویزہ کبھی نہ ملتا، پھر بھی اگر ایسا ہے تو 5 سال میں بھی کچھ نہیں ملے گا اور اگر اس دوران پکڑے گئے تو ڈپورٹ ہونگے اور اگر اس دوران وہاں اولاد ہوئی تو اسے پاسپورٹ ضرور ملے گا والدین اسی طرح ہی رہیں گے میری کچھ جاننے والی تین فیملیاں بچوں کے ساتھ ہی گئی تھی جو چند سالوں بعد اسی طرح وہاں سے ڈپورٹ ہو چکی ہیں۔ باقی اولاد پر بہت ظلم کیا ہے انہوں نے زیک کی بات کہ والدین کے علاوہ بچوں کی پرورش دوسرا کوئی نہیں کر سکتا میں اس سے متفق ہوں۔
والسلام