بے وقوفانہ بات جس پر آپ بچپن میں دل و جان سے یقین رکھتے تھے!

یاز

محفلین
بچپن میں میں سمجھتا تھا کہ چائے کپ کے ساتھ پرچ اس لئے دی جاتی ہے کہ چائے پرچ میں ڈال کر ٹھنڈی کر کے پی لی جائے :)
آج کل بہت سے لوگ سمجھتے تو پتہ نہیں کیا ہیں مگر پرچ کو استعمال چائے ٹھنڈا کرنے کے لئے ہی کرتے ہیں۔
ہم تو ابھی بھی۔۔۔۔
 

یاز

محفلین
ایک ڈراوا یہ بھی بچپن میں بہت سنا کہ پٹھان بوری لے کے پھرتے ہیں اور کوئی بچہ اکیلا ملے تو اس کو بوری میں ڈال کے لے جاتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جی جی۔ لیکن بہت ہی racistقسم کا بہانہ تھا۔ بچوں کے ذہن میں بچپن سے ہی ایسے racist خیالات نہیں ڈالنے چاہییں۔

وثوق سے تو نہیں کہہ سکتا ۔ لیکن نسل پرستی کا معاملہ اتنا نہیں ہوتا۔

ہر علاقے میں رہنے والے اپنے بچوں کو ایلینز سے ڈراتے ہیں۔ جیسے اگر کسی آبادی میں رہنے والوں کی اکثریت مہاجروں کی ہو تو وہاں بچوں کو ایسے لوگوں سے ڈرایا جاتا ہے جو مقامی نہ ہوں۔ اور یہ بھی ہے کہ غیر مقامی لوگوں کے بارے میں مقامی لوگوں کو تحفظات ہوتے بھی ہیں۔

عین ممکن ہے کہ آبادی کا تناسب بدلنے سے ڈرانے دھمکانے والوں کا بیانیہ بھی بدل جاتا ہو۔
 
جی جی۔ لیکن بہت ہی racistقسم کا بہانہ تھا۔ بچوں کے ذہن میں بچپن سے ہی ایسے racist خیالات نہیں ڈالنے چاہییں۔
بچوں کے ذہن میں بھی اور ویسے بھی بہت سے ریسسٹ خیالات ڈالے اور مشہور کیے جاتے ہیں کہ کسی نے کونسا جا کے تفتیش کر لینی ہوتی ہے۔ پٹھانوں کے متعلق پتا نہیں کیا کیا مشہور کیا جاتا رہا ہے جبکہ ہمارا پہلا براہ راست واسطہ پٹھانوں سے ایم فل کے دوران پڑا۔ اچھے لوگ ہیں بلکہ پنجابیوں سے بھی اچھے!
 
ہمارے یہاں لکڑ سونگھ ہوتے تھے جو لکڑی سنگھا کے بچوں کو اٹھا لے جاتے تھے :LOL:
ہمارے یہاں جس بچے کو جوئیں پڑ جاتی تھیں اسے جوئیں خود ہی کھینچ کر چھپڑ (گاؤں کے بڑے اور گدلے تالاب) میں لے جا کر ڈبو دیا کرتی تھیں۔ :)
 
ایک ڈراوا یہ بھی بچپن میں بہت سنا کہ پٹھان بوری لے کے پھرتے ہیں اور کوئی بچہ اکیلا ملے تو اس کو بوری میں ڈال کے لے جاتے ہیں۔
کچھ ڈرانے والے لوگ اس کو بالکل حقیقت سمجھتے تھے کہ بچوں کو اغوا کر کے اونٹوں کی ریس کے لئے لے جایا جاتا ہے۔
 
بچوں کے ذہن میں بھی اور ویسے بھی بہت سے ریسسٹ خیالات ڈالے اور مشہور کیے جاتے ہیں کہ کسی نے کونسا جا کے تفتیش کر لینی ہوتی ہے۔ پٹھانوں کے متعلق پتا نہیں کیا کیا مشہور کیا جاتا رہا ہے جبکہ ہمارا پہلا براہ راست واسطہ پٹھانوں سے ایم فل کے دوران پڑا۔ اچھے لوگ ہیں بلکہ پنجابیوں سے بھی اچھے!
یہ فیصلہ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر کون زیادہ اچھا ہے مگر کچھ باتیں پٹھانوں کی زیادہ اچھی ہیں اور کچھ پنجابیوں کی! بہرحال ہمیں تو سب ہی اچھے لگتے ہیں بس نسل پرستی زہر لگتی ہے ۔
 
یہ فیصلہ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر کون زیادہ اچھا ہے مگر کچھ باتیں پٹھانوں کی زیادہ اچھی ہیں اور کچھ پنجابیوں کی! بہرحال ہمیں تو سب ہی اچھے لگتے ہیں بس نسل پرستی زہر لگتی ہے ۔
مجھے تو ہمیشہ ایسے موازنہ میں ادب دوست بھائی کی خوبصورت بات یاد آ جاتی ہے۔

"زمین پر لکیروں کی مدد سے کچھ خانے بنائیں اور ان کے کچھ نام رکھ دیں پھر اپنی جھولی میں چند پتھر، کوئلے، گوبر، پلاسٹ، سبزی، لوہے، سونا ، چاندی کے ٹکرے رکھ کر اچھال دیں ۔ سونا جس خانے میں بھی گرے سونا ہی ہوگا، چاندی چاندی ہی رہے گی، گوبر ہر خانے میں گوبر ہی رہے گا۔ یہی مثال انسانوں کی ہے ۔ نیک دل ، منکسر المزاج، بلند اخلاق، اعلیٰ دماغ کے لوگ، انسانوں کی ایک قسم ہے، یہ کہیں بھی پیدا ہوں کسی ملک میں رہیں، کسی شہر میں پلیں بڑھیں، کوئی بھی زبان بولتے ہوں یہ ایک ہی جماعت ہیں۔ سادہ لوح، عوامی مزاج، عمومی عقل سمجھ کی ایک اور جماعت ہے یہ بھی ہر قریۂ زمین پر مل جاتی ہے۔ اسی طرح کئی قسمیں ہیں اچھوں کی بھی بُروں کی بھی ۔ اچھائی یا بُرائی، بدی اور بھلائی کبھی خطۂ زمین سے متعلق نہیں ہوتیں بلکہ سوچ، فکر اور رجحان سے علاقہ رکھتی ہیں۔"
 
جی جی۔ لیکن بہت ہی racistقسم کا بہانہ تھا۔ بچوں کے ذہن میں بچپن سے ہی ایسے racist خیالات نہیں ڈالنے چاہییں۔
میں اس کو ریسسٹ نہیں مانتا۔
سیٹلیڈ پاکستان سے کوئی گاڑی چوری ہو جائے، کوئی بندہ اغوا ہو جائے یا کسی بیگار کیمپ کا پتہ لگے، ڈانڈے سیدھا سابقہ علاقہ غیر میں جا کر ملتے تھے اور جب تواتر سے ایسا ہوتا رہے تو یہ بات غلط نا رہی اور نا ہی ریسسٹ۔ مسئلہ کچھ اور تھا۔
 
میں اس کو ریسسٹ نہیں مانتا۔
سیٹلیڈ پاکستان سے کوئی گاڑی چوری ہو جائے، کوئی بندہ اغوا ہو جائے یا کسی بیگار کیمپ کا پتہ لگے، ڈانڈے سیدھا سابقہ علاقہ غیر میں جا کر ملتے تھے اور جب تواتر سے ایسا ہوتا رہے تو یہ بات غلط نا رہی اور نا ہی ریسسٹ۔ مسئلہ کچھ اور تھا۔
گاڑیوں کا علاقہ غیر پہنچنے کا مطلب ضروری نہیں کہ پختون چور ہی ہوں۔ ماضی میں ایسے کار چور گینگ بھی پکڑے گئے جو پنجابی افراد پر مشتمل تھے، اور کار علاقہ غیر پہنچا دیا کرتے تھے۔
ویسے تو پنڈی کا علاقہ سلطان دی کھو بھی چوری کی گاڑیاں لائے جانے کے لیے مشہور یے۔ :)
 
ہمارے یہاں جس بچے کو جوئیں پڑ جاتی تھیں اسے جوئیں خود ہی کھینچ کر چھپڑ (گاؤں کے بڑے اور گدلے تالاب) میں لے جا کر ڈبو دیا کرتی تھیں۔ :)
ہمارے علاقے کی جوؤں کے پاس تالاب کی سہولت نہیں تھی اس لئے اغوا کر کے نامعلوم مقام پر لے جاتی تھیں۔
 
Top