بھئی ہم اس دھاگے میں تین سال پہلے ہی تبصرہ فرما چکے تھے لیکن کیا کہیں کہ
جاسمن بہنا نےآج پھر اُس دھاگے کو زندہ کرکے ہمیں پھر سے پورا پڑھنے پر مجبور کردیا۔ ہم نے صرف پہلا مراسلہ پڑھا اور سوچا کہ پہلے سے پڑھا ہوا اس لئے باقی کیا پڑھنے۔ پھر سوچا چلو صرف اگلا تعارف پڑھ لیتے ہیں ویسے ہی وقت کی کمی ہے آج۔ اگلا تعارف پڑھا تو دل مچلا کہ یار صرف ایک اور پڑھ لیتے ہیں اور اب ذرا جلدی جلدی شارٹ کٹ مار کر پڑھیں گے کیونکہ پہلے سے پڑھے ہوئے ہیں۔ لیکن اگلا بھی پورا پڑھا اور پھر پڑھتے ہی چلے گئے۔ تمام مراسلے پورے پڑھنے کا آج پھر تین سال بعد ایک الگ ہی لطف آیا۔