تحریر کو بہتر کیسے بنایا جا سکتا ہے ؟؟

احسان اللہ

محفلین
تمام مسلمانوں کو
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
تحریر بہتر بنانے کے لیےکیا کیا کرنا چاہیے ؟؟
ایک جواب یہ ہے کہ مطالعہ کثرت سے کیا جائے ،الحمدللہ وہ میں کسی حد تک کر رہاہوں ،مگر وہ
مطالعہ کیسے کیا جائے ۔۔۔۔۔کیا ان کے الفاظ ۔۔۔۔تشبیہات ۔۔۔۔۔تراکیب کو کاپی کیا جائے ۔۔۔اور اپنے جملوں میں استعمال کیا جائے ۔۔؟
اس کے علاوہ بھی اپنے مفید مشوروں سے نوازیں ۔۔۔؟؟؟
 

یاز

محفلین
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ جنابِ عالی
تحریر کو بہتر کرنے کے دو پہلو ہیں۔
ایک یہ کہ تحریر کی انشاپردازی و زباندانی کا معیار بہتر ہونا۔
دوسرا یہ کہ تحریر کے معانی و مطالب کا محرر کے اصل خیالات کی عکاسی کرنا۔ یعنی جو محرر کے دل میں ہے، تحریر سے بھی وہی مطلب سامنے آئے۔

نکتۂ اولین کے لئے وہی نسخہ ہے جو آپ نے بھی بیان کیا۔ یعنی کہ مطالعہ کو وسیع کیا جائے۔ مختلف اسالیب کے مصنفین کی کتب و مضامین پڑھی جائیں۔ ان کی زباندانی اور الفاظ و تراکیب کے استعمال پہ غور کیا جائے۔ کچھ عرصے بعد وہ الفاظ و تراکیب آپ کو شناسا اور روزمرہ نما لگنا شروع ہو جائیں گی۔ اب آپ ان کو اپنی تحاریر میں بھی خوش اسلوبی سے شامل کر سکتے ہیں۔
نکتۂ ثانیہ کی بابت یہی مشورہ دوں گا کہ جو بھی لکھنا ہو، یوں سمجھیں کہ جیسے اپنے لئے لکھ رہے ہیں۔ اپنی آواز خود کو سنوانے کی کوشش کریں۔ اگر مزاحیہ تحریر لکھنی ہے تو یہ سوچ کر لکھیں کہ خود کو ہنسانا ہے۔ اگر جذباتی تحریر لکھنی ہے تو سمجھیں کہ خود کو رلانا ہے۔ اس سے یہ ہو گا کہ تحریر آپ کے دل سے نکلے گی اور ایک ایک سطر سے وہی معنی ٹپکے گا کہ جو آپ کے ذہن میں ہے۔ اس کی نسبت اگر ابتدا سے ہی کوشش کریں گے کہ دوسروں کو دکھانے یا سنوانے کے لئے لکھیں تو مشکل پیش آ سکتی ہے۔
 
آخری تدوین:

احسان اللہ

محفلین
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ جنابِ عالی
تحریر کو بہتر کرنے کے دو پہلو ہیں۔
ایک یہ کہ تحریر کی انشاپردازی و زباندانی کا معیار بہتر ہونا۔
دوسرا یہ کہ تحریر کے معانی و مطالب کا محرر کے اصل خیالات کی عکاسی کرنا۔ یعنی جو محرر کے دل میں ہے، تحریر سے بھی وہی مطلب سامنے آئے۔

نکتۂ اولین کے لئے وہی نسخہ ہے جو آپ نے بھی بیان کیا۔ یعنی کہ مطالعہ کو وسیع کیا جائے۔ مختلف اسالیب کے مصنفین کی کتب و مضامین پڑھی جائیں۔ ان کی زباندانی اور الفاظ و تراکیب کے استعمال پہ غور کیا جائے۔ کچھ عرصے بعد وہ الفاظ و تراکیب آپ کو شناسا اور روزمرہ نما لگنا شروع ہو جائیں گی۔ اب آپ ان کو اپنی تحاریر میں بھی خوش اسلوبی سے شامل کر سکتے ہیں۔
نکتۂ ثانیہ کی بابت یہی مشورہ دوں گا کہ جو بھی لکھنا ہو، یوں سمجھیں کہ جیسے اپنے لئے لکھ رہے ہیں۔ اپنی آواز خود کو سنوانے کی کوشش کریں۔ اگر مزاحیہ تحریر لکھنی ہے تو یہ سوچ کر لکھیں کہ خود کو ہنسانا ہے۔ اگر جذباتی تحریر لکھنی ہے تو سمجھیں کہ خود کو رلانا ہے۔ اس سے یہ ہو گا کہ تحریر آپ کے دل سے نکلے گی اور ایک ایک سطر سے وہی معنی ٹپکے گا کہ جو آپ کے ذہن میں ہے۔ اس کی نسبت اگر ابتدا سے ہی کوشش کریں گے کہ دوسروں کو دکھانے یا سنوانے کے لئے لکھیں تو مشکل پیش آ سکتی ہے۔
بہت خوب ۔۔۔۔۔باز بھائی ۔۔۔۔۔بڑی بہترین بات ارشاد فرمائی ۔۔۔۔آپ نے۔۔۔۔۔نکتہ ثانیہ ۔۔۔۔کمال کا ہے ۔۔۔۔انشاء اللہ ۔۔۔۔۔ضرور عمل کروں گا
جزاک اللہ و خیرا
 
نہیں کھیل اے داغ یاروں سے کہہ دو
کہ آتی ہے اردو زباں آتے آتے
داغ دہلوی کا یہ شعر صرف زبان تک محدود نہیں ہے بلکہ آپ اس کو ہراس چیز میں فٹ کر سکتے ہیں جو آپ سیکھنا چاہتے ہیں ۔ کسی بھی چیز کو سیکھنے کے لئے مشق اور ممارست کی ضرورت ہوتی ہے کتابیں تو ماشا ء اللہ آپ پڑھ ہی رہے ہیں بس اب قلم اٹھائیے اور لکھنا شروع کر دیجئے ۔ جب لکھ جائے تو خود ہی اس کی ایڈیٹنگ کیجئے۔ کم از کم تین مرتبہ چار مرتبہ پڑھئے غلطیاں دور ہوتی جائیں گی ۔ اور پھر جو اچھا لکھنے پڑھنے کا ذوق رکھتے ہوں انھیں دکھائیے وہ جن کمیوں اور کوتاہیوں کی جانب نشاندہی کریں اس کو دور کرنے کی کوشش کیجئے مضمون نگارآپ بن جائیں گے ۔ درست بات یہی ہے کہ آپ جتنا مشق کریں گے نکھار اتنا ہی آئے گا ، بولنے کی مشق کریں گے تو بولنا سیکھیں گے ، لکھنے کی مشق کریں گے تو لکھنا سیکھیں گے ، پڑھنے کی مشق کریں گے تو پڑھنا ۔ ایک کتاب میں نے عرصہ قبل گرے پروووسٹ کی ہنڈرڈ ویز ٹو امروو یور رائٹنگ100 Ways to Improve Your Writing by Gary Provost میں نے پڑھی تھی ۔ بہت پیاری کتاب ہے موقع ملے تو پڑھئے آسان زبان میں ہے ۔ اس سلسلہ میں بی بی سی کا نیا سلسلہ کالج آف جرنلزم بھی افادہ سے خالی نہ ہوگا ۔ لنک دیکھئے ۔۔۔۔۔۔http://www.bbc.co.uk/academy/urdu ۔
باقی دعا کی درخواست ہے
علم
 
میرے بھائی لکھائی کی صلاحیت ایک خداداد چیز ہے یعنی آپ سے عطیہ خداوندی بھی کہہ سکتے ہیں جہاں تک آپ کے سوال کا جواب ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ مجھے نہیں پتہ آپ کی عمر کیا ہے لیکن اگر بیس یا پچیس کےد رمیان ہے تو آپ روزانہ لکھنے کی عادت بنالیں یعنی ڈائری یا روزنامچہ لکھنا شروع کردیں اس دوران کتب کا مطالعہ بھی کریں تو آپ خود دیکھ لیں گے کہ شروع کے کچھ مہینوں اور سال بعد کے انداز بیان میں کیا زمین آسمان کا فرق ہے مشق کرتے رہنے سے اسلوب بہتر ہوتا جائے گ
ایک اور چیز ہوتی ہے خیال
یہ بڑی کافر چیز ہے یہ کبھی کبھار ہی وارد ہوتی ہے اس لیئے جیسے ہی کوئی خیال وارد ہو تو سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر لکھنے بیٹھ جائیے۔
 

احسان اللہ

محفلین
نہیں کھیل اے داغ یاروں سے کہہ دو
کہ آتی ہے اردو زباں آتے آتے
داغ دہلوی کا یہ شعر صرف زبان تک محدود نہیں ہے بلکہ آپ اس کو ہراس چیز میں فٹ کر سکتے ہیں جو آپ سیکھنا چاہتے ہیں ۔ کسی بھی چیز کو سیکھنے کے لئے مشق اور ممارست کی ضرورت ہوتی ہے کتابیں تو ماشا ء اللہ آپ پڑھ ہی رہے ہیں بس اب قلم اٹھائیے اور لکھنا شروع کر دیجئے ۔ جب لکھ جائے تو خود ہی اس کی ایڈیٹنگ کیجئے۔ کم از کم تین مرتبہ چار مرتبہ پڑھئے غلطیاں دور ہوتی جائیں گی ۔ اور پھر جو اچھا لکھنے پڑھنے کا ذوق رکھتے ہوں انھیں دکھائیے وہ جن کمیوں اور کوتاہیوں کی جانب نشاندہی کریں اس کو دور کرنے کی کوشش کیجئے مضمون نگارآپ بن جائیں گے ۔ درست بات یہی ہے کہ آپ جتنا مشق کریں گے نکھار اتنا ہی آئے گا ، بولنے کی مشق کریں گے تو بولنا سیکھیں گے ، لکھنے کی مشق کریں گے تو لکھنا سیکھیں گے ، پڑھنے کی مشق کریں گے تو پڑھنا ۔ ایک کتاب میں نے عرصہ قبل گرے پروووسٹ کی ہنڈرڈ ویز ٹو امروو یور رائٹنگ100 Ways to Improve Your Writing by Gary Provost میں نے پڑھی تھی ۔ بہت پیاری کتاب ہے موقع ملے تو پڑھئے آسان زبان میں ہے ۔ اس سلسلہ میں بی بی سی کا نیا سلسلہ کالج آف جرنلزم بھی افادہ سے خالی نہ ہوگا ۔ لنک دیکھئے ۔۔۔۔۔۔http://www.bbc.co.uk/academy/urdu ۔
باقی دعا کی درخواست ہے
علم
آپ کی تحریر محمد علم اللہ بھائی بہت مفید ہے ،انشاء اللہ میں روزانہ لکھا بھی کروں گا ،پھر نظر ثانی ،ثالث ،رابع بھی کیا کروں گا ،بہت شکریہ
 
واعلیکم السّلام والرحمۃاللّہ والبرکاۃ,

میرے خیال میں مطالعہ آپ کے تخیل کو پَر ضرور دیتا ہے لیکن پرواز نہیں دے سکتا,
اُس کے لئے پہلا سبق صبر ہے،
اور دوسرا آپ اپنے معاشرے کا مطالعہ کریں اپنے اردگرد کے لوگوں کا,
اُن کو, اُن کی سوچ کو سمجھنے کی کوشش کریں.۔۔ الفاظ, تشبیہات, ترکیبات خود بخود رواں ہو جائیں گی.۔۔
جزاک اللّہ الخیر!
 

فلک شیر

محفلین
سب کچھ سے پہلے خود سے سوال کیجیے، کہ آپ کیوں لکھنا چاہتے ہیں؟
اپنے لیے، لوگوں کے لیے یا خود سے طاقتور کسی خیال کے لیے!!
اس سوال کا جواب طے ہونے تک کچھ اور تجویز کرنا مشکل ہے۔
ورنہ مجرد لکھنا تو ایک بے معنی کام ہے ، اگر آپ لکھنے سے وہی مراد لے رہے ہیں، جو یہاں سب سمجھ رہے ہیں۔
 

احسان اللہ

محفلین
واعلیکم السّلام والرحمۃاللّہ والبرکاۃ,

میرے خیال میں مطالعہ آپ کے تخیل کو پَر ضرور دیتا ہے لیکن پرواز نہیں دے سکتا,
اُس کے لئے پہلا سبق صبر ہے،
اور دوسرا آپ اپنے معاشرے کا مطالعہ کریں اپنے اردگرد کے لوگوں کا,
اُن کو, اُن کی سوچ کو سمجھنے کی کوشش کریں.۔۔ الفاظ, تشبیہات, ترکیبات خود بخود رواں ہو جائیں گی.۔۔
جزاک اللّہ الخیر!
انشاء اللہ ۔۔جناب
 

احسان اللہ

محفلین
سب کچھ سے پہلے خود سے سوال کیجیے، کہ آپ کیوں لکھنا چاہتے ہیں؟
اپنے لیے، لوگوں کے لیے یا خود سے طاقتور کسی خیال کے لیے!!
اس سوال کا جواب طے ہونے تک کچھ اور تجویز کرنا مشکل ہے۔
ورنہ مجرد لکھنا تو ایک بے معنی کام ہے ، اگر آپ لکھنے سے وہی مراد لے رہے ہیں، جو یہاں سب سمجھ رہے ہیں۔
اپنی تحریر سے موت کے بعدکی بہترین زندگی چاہتا ہوں ،وہی میری منزل ہے ،اسی کا میں مسافر ہوں ،یہ لکھنااپنے لیے بھی ہے ،دوسروں کیلئے بھی ،اپنے خیالات کو قلم سے قید کر کے لوگوں کی عدالت میں پیش کرنا چاہتا ہوں ۔
فلک شیر بھائی !آپ کے تمام سوالات کے جوابات حاضر ہیں ،اب کچھ تجویز کردیں
 

احسان اللہ

محفلین
میرے بھائی لکھائی کی صلاحیت ایک خداداد چیز ہے یعنی آپ سے عطیہ خداوندی بھی کہہ سکتے ہیں جہاں تک آپ کے سوال کا جواب ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ مجھے نہیں پتہ آپ کی عمر کیا ہے لیکن اگر بیس یا پچیس کےد رمیان ہے تو آپ روزانہ لکھنے کی عادت بنالیں یعنی ڈائری یا روزنامچہ لکھنا شروع کردیں اس دوران کتب کا مطالعہ بھی کریں تو آپ خود دیکھ لیں گے کہ شروع کے کچھ مہینوں اور سال بعد کے انداز بیان میں کیا زمین آسمان کا فرق ہے مشق کرتے رہنے سے اسلوب بہتر ہوتا جائے گ
ایک اور چیز ہوتی ہے خیال
یہ بڑی کافر چیز ہے یہ کبھی کبھار ہی وارد ہوتی ہے اس لیئے جیسے ہی کوئی خیال وارد ہو تو سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر لکھنے بیٹھ جائیے۔
جی میری عمر تقریبا یہی ہے ،اب میں روزانہ کچھ نہ کچھ لکھتا ہی ہوں
 

آرزو

محفلین
سلام عیلکم میں آرزو ۔ یہ اسالیب مصنفین کی کتب کا کیا نام ہے جس سے زباندانی اور الفاظ وتراکیب پر ہم غور کریں ۔ براے مہربانی نام بتا دیں
 

سید عمران

محفلین
سب سے بہتر قابل عمل طریقہ یہ ہے کہ :
۱) اپنے کسی پسندیدہ ادیب یا صحافی کا مضمون لیں۔
۲)ایک پیرگراف پڑھیں۔
۳)جو کچھ پڑھا اسے مضمون کو دیکھے بغیر خود لکھیں۔
۴) اب اپنے پیراگراف کو اس ادیب یا صحافی کے پیرا سے ملائیں۔
۵) جہاں جہاں جھول ہو اسے دور کرنے کی کوشش کریں۔
۶) یہ عملی مشق کرتے رہیں۔
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر، آہستہ آہستہ۔۔۔
 
Top