تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

یاز

محفلین
الیکشن کے بعد اب پی ٹی آئی کی حکومت کا بننا اب یقینی دکھائی دے رہا ہے۔ قوی امکان ہے کہ پنجاب میں بھی پی ٹی آئی ہی کی حکومت بنے گی۔
پی ٹی آئی کا منشور اور بہت سے وعدے بہت شاندار اور ملک و قوم کے لئے بہترین ہیں۔ میری بہت خواہش اور دعا ہے کہ ہم ان میں سے زیادہ تر کو انشاءاللہ پورا ہوتا دیکھیں۔
زمینی حقائق اور مسائل کو دیکھتے ہوئے یہ بھی مدِ نظر رکھنا ہو گا کہ ہر وعدہ یا ہر خواہش پوری نہیں کی جا سکتی، لیکن اگر تیس چالیس فیصد بھی گڈ گورننس اور منشور پہ عملدرآمد دکھا دیا تو پاکستان، عام عوام اور ان کی اپنی حکومت کے لئے بہترین ہو گا۔
اس کے لئے تازہ مثال کے پی کے سے سامنے آئی ہے۔ کے پی کے نے وہاں بہت زیادہ کارنامے یا تصاویر میں نظر آنے والی ترقی شاید نہ دکھائی ہو، تاہم گورننس کے ضمن میں ان کی سمت درست سمت میں رہی۔ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسی وجہ سے وہاں کے ووٹرز نے ان پہ ایسا بھرپور اعتماد کیا کہ تاریخ میں پہلی دفعہ دو تہائی سے زیادہ سیٹیں ان کو جتوا دی ہیں۔

اس لڑی میں ہم کوشش کریں گے کہ ان کے منشور اور وعدوں کی بابت گفتگو اور تجزیہ کر سکیں۔ کچھ عرصے بعد ان کی تکمیل ہوتی یا نہ ہوتی دکھائی دی تو بھی یہاں گفتگو جاری رکھی جا سکتی ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
کی پی کی کے بارے سنا ہے وہاں بجلی جاتی نہیں تھی اور یونٹ بجلی کا بہت سستا تھا. عوام پر ٹیکس کم تھا اور تعلیمی ادارے بہت زیادہ کھولے گئے
 

یاز

محفلین
پہلا ہی سوال کچھ مشکل سا ہے، کہ کیا موجودہ وزیرِ اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارہ یا اسی قسم کا کوئی اور عوامی مرکز وغیرہ بنایا جا سکتا ہے؟
خصوصاً ریڈ زون اور سیکورٹی وغیرہ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
قومی قرضہ کس حد تک کم کیا جاسکتا ہے؟
ٹیکس کیسے ختم کیا جا سکتا ہے؟
جب تک اداروں کی ڈی پرائیوٹائزیشن نہ ہوگی تب تک قرضہ ختم نہیں ہوگا
باہر کے ملک کی کارپوریٹس کی انویسمنٹ بڑھی گی اور پاکستانی کرنسی ڈی ویلیو ہوگی.

سب سے پہلا قدم اداروں کو تحویل میں لینا. اک کمزور حکومت گرتی اکانومی تب تک مضبوط نہیں ہوگی جب تک اس کی جڑ مضبوط نہ ہو.
پرائیوٹائزیشن اچھی تب ہوتی جب ملک کے ادارے مضبوط ہوں
 

یاز

محفلین
کی پی کی کے بارے سنا ہے وہاں بجلی جاتی نہیں تھی اور یونٹ بجلی کا بہت سستا تھا. عوام پر ٹیکس کم تھا اور تعلیمی ادارے بہت زیادہ کھولے گئے
بجلی اور ٹیکس وفاقی سبجیکٹس ہیں۔ مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹس سے بنی بجلی کی بابت یہ خبر درست ہے۔ تاہم اس سے مستفید ہونے والی آبادی کافی کم تھی۔
تعلیم، صحت اور پولیس کے ضمن میں کارکردگی میں بہتری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے اس دفعہ ووٹ بھی پڑے ہیں۔
 

نور وجدان

لائبریرین
پہلا ہی سوال کچھ مشکل سا ہے، کہ کیا موجودہ وزیرِ اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارہ یا اسی قسم کا کوئی اور عوامی مرکز وغیرہ بنایا جا سکتا ہے؟
خصوصاً ریڈ زون اور سیکورٹی وغیرہ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے۔

تعلیمی.ادارہ بنایا جائے یا تعلیمی پالیسی کو بدلا جائے؟
 

نور وجدان

لائبریرین
پہلا ہی سوال کچھ مشکل سا ہے، کہ کیا موجودہ وزیرِ اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارہ یا اسی قسم کا کوئی اور عوامی مرکز وغیرہ بنایا جا سکتا ہے؟
خصوصاً ریڈ زون اور سیکورٹی وغیرہ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے۔

ہسپتال بنایا مفید رہے گا زیادہ ..
 

یاز

محفلین
ٹیکس کیسے ختم کیا جا سکتا ہے؟
کیا پاکستان میں سونے کی کانیں دریافت ہو گئی ہیں، یا تیل کا دریا نکل آیا ہے؟
پاکستان کے بڑے مسائل میں سے ایک ٹیکس کا کم اکٹھا ہونا ہے۔ اس ضمن میں خان صاحب نے آج تو فقط چند میٹھی باتیں ہی کی ہیں، کہ فلاں فلاں اقدام دیکھ کر لوگ خود ٹیکس دینے لگ جائیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے لئے کچھ بہت سخت اقدامات کرنا ہوں گے، جن پہ کاروباری طبقے کی چیخیں بھی نکلیں گی۔ لیکن امید ہے کہ پبلک سپورٹ کو دیکھتے ہوئے خان صاحب ان اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ جن چند وجوہات پہ دیا ہے، ان میں سے اہم ترین ٹیکس جیسا مسئلہ بھی ہے کہ سابقہ حکومت ایسے ہرسخت اقدام پہ دباؤ میں آ کر پیچھے ہٹ جایا کرتی تھی۔
 

نور وجدان

لائبریرین
کیا پاکستان میں سونے کی کانیں دریافت ہو گئی ہیں، یا تیل کا دریا نکل آیا ہے؟
پاکستان کے بڑے مسائل میں سے ایک ٹیکس کا کم اکٹھا ہونا ہے۔ اس ضمن میں خان صاحب نے آج تو فقط چند میٹھی باتیں ہی کی ہیں، کہ فلاں فلاں اقدام دیکھ کر لوگ خود ٹیکس دینے لگ جائیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے لئے کچھ بہت سخت اقدامات کرنا ہوں گے، جن پہ کاروباری طبقے کی چیخیں بھی نکلیں گی۔ لیکن امید ہے کہ پبلک سپورٹ کو دیکھتے ہوئے خان صاحب ان اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ جن چند وجوہات پہ دیا ہے، ان میں سے اہم ترین ٹیکس جیسا مسئلہ بھی ہے کہ سابقہ حکومت ایسے ہرسخت اقدام پہ دباؤ میں آ کر پیچھے ہٹ جایا کرتی تھی۔



کچھ شعبہ ہائے زندگی جن پر ہم ٹیکس دینے پر مجبور ہیں ..


بجلی کا ٹیکس
پانی کا ٹیکس
پٹرول کا ٹیکس
درآمدات و برآمدات کا ٹیکس
موبائل فون کمپنیوں کا ٹیکس
کیفے، ریستوران پر ٹیکس
ٹول ٹیکس
سوئی گیس ٹیکس
رہائشی یا گھر پر ٹیکس


پاکستان عوام ٹیکس دینے پر مجبور ہے جب جی ڈی پی نیچے گرتی ہے ٹیکس بڑھ جاتا ہے. ہم میں سے سب کھانے پینے، لباس، ذرائع آمدورفت و ابلاغ و دیگر پر ٹیکس ادا کرتے ہیں .یہ تو کہا نہیں جاسکتا ہے کہ عام عوام ٹیکس نہیں دیتی ہے. یہ تو امراء ہوتا ہے جو ٹیکس تو چوری کیا، بجلی، گیس اور دیگر چوری کرتا ہے.سرمایہ کار ٹیکس چور ہیں .. مسئلہ.یہ ہے یہی سرمایہ کار سیاست دانوں کی سپورٹ ہیں تو یہ نظام کیسے درست ہوگا؟
 

نور وجدان

لائبریرین
کیا پاکستان میں سونے کی کانیں دریافت ہو گئی ہیں، یا تیل کا دریا نکل آیا ہے؟
پاکستان کے بڑے مسائل میں سے ایک ٹیکس کا کم اکٹھا ہونا ہے۔ اس ضمن میں خان صاحب نے آج تو فقط چند میٹھی باتیں ہی کی ہیں، کہ فلاں فلاں اقدام دیکھ کر لوگ خود ٹیکس دینے لگ جائیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے لئے کچھ بہت سخت اقدامات کرنا ہوں گے، جن پہ کاروباری طبقے کی چیخیں بھی نکلیں گی۔ لیکن امید ہے کہ پبلک سپورٹ کو دیکھتے ہوئے خان صاحب ان اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ جن چند وجوہات پہ دیا ہے، ان میں سے اہم ترین ٹیکس جیسا مسئلہ بھی ہے کہ سابقہ حکومت ایسے ہرسخت اقدام پہ دباؤ میں آ کر پیچھے ہٹ جایا کرتی تھی۔

ویسے جدید تحقیق کے مطابق بلوچستان کا پورا علاقہ معدنی وسائل.سے بھرپور ہے. میں نے اس حوالے سے پوری تحقیقی رپورٹ پڑھ رکھی ہے. شاید آئی اے ایس والوں کی .. جبکہ.بلوچ خود مختاری چاہتے ہیں اسی وجہ سے پاکستانی وسائل پاکستان کے ہاتھ نہیں آتے ہیں
 

یاز

محفلین
ویسے جدید تحقیق کے مطابق بلوچستان کا پورا علاقہ معدنی وسائل.سے بھرپور ہے. میں نے اس حوالے سے پوری تحقیقی رپورٹ پڑھ رکھی ہے. شاید آئی اے ایس والوں کی .. جبکہ.بلوچ خود مختاری چاہتے ہیں اسی وجہ سے پاکستانی وسائل پاکستان کے ہاتھ نہیں آتے ہیں
قدیم تحقیق بھی اسی طرز کی کہانیوں پہ مشتمل رہی ہیں۔ تاہم یہ اتنا سادہ معاملہ نہیں ہے، نہ ہی چند کانیں نکل آنے سے ملک امیر ہو سکتا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
کیا پاکستان میں سونے کی کانیں دریافت ہو گئی ہیں، یا تیل کا دریا نکل آیا ہے؟
پاکستان کے بڑے مسائل میں سے ایک ٹیکس کا کم اکٹھا ہونا ہے۔ اس ضمن میں خان صاحب نے آج تو فقط چند میٹھی باتیں ہی کی ہیں، کہ فلاں فلاں اقدام دیکھ کر لوگ خود ٹیکس دینے لگ جائیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے لئے کچھ بہت سخت اقدامات کرنا ہوں گے، جن پہ کاروباری طبقے کی چیخیں بھی نکلیں گی۔ لیکن امید ہے کہ پبلک سپورٹ کو دیکھتے ہوئے خان صاحب ان اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ جن چند وجوہات پہ دیا ہے، ان میں سے اہم ترین ٹیکس جیسا مسئلہ بھی ہے کہ سابقہ حکومت ایسے ہرسخت اقدام پہ دباؤ میں آ کر پیچھے ہٹ جایا کرتی تھی۔
آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے، تاہم، شروع میں ہی صاحب بہادر کچھ کر گئے تو کر گئے۔ ایک آدھ سال گزر گیا تو پھر بھول جائیے۔ مشرف صاحب بھی ٹیکس اصلاحات سے تائب ہو گئے تھے۔ چونکہ نون لیگ کاروباری طبقے کے مفادات کی امین رہی ہے، اس لیے اس حوالے سے احتجاجی تحریک بھی شروع ہو سکتی ہے اس لیے اسد عمر صاحب کو آتے ہی کچھ نہ کچھ کر کے دکھانا ہو گا۔
 
اس سلسلے میں عمران خان کے گیارہ نکاتی ایجنڈے پر بھی بات ہونی چاہیے جو انھوں نے 29 اپریل کے لاہور کے جلسے میں پیش کئے تھے.
اجتماع و معاشرتی انقلابات کے نقشے ایک دل خوش کن تخیل سے زیادہ نہیں ہوتے ہیں، کہتے ہیں جو شخص کسی کمال فن کے ساتھ شہرت عام حاصل کرتا ہے اس کی نسبت سے اچھی یا بری روایات خود با خود جنم لے لیتی ہیں شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر کے لیے عوام نے دل کھول کر عطیات جمع کروائے تھے کیا اب عمران خان حکومت اداروں کے اخراجات پورے کرنے کے لیے عطیات طلب کرے گا؟
اگر کہا جائے کے دنیا کو اتنا نظریوں نہیں بدلا جتنا شخصیات نے بدلا ہے تو ایک ہی بات کہی جا سکتی ہے کہ دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
اس سلسلے میں عمران خان کے گیارہ نکاتی ایجنڈے پر بھی بات ہونی چاہیے جو انھوں نے 29 اپریل کے لاہور کے جلسے میں پیش کئے تھے.
اجتماع و معاشرتی انقلابات کے نقشے ایک دل خوش کن تخیل سے زیادہ نہیں ہوتے ہیں، کہتے ہیں جو شخص کسی کمال فن کے ساتھ شہرت عام حاصل کرتا ہے اس کی نسبت سے اچھی یا بری روایات خود با خود جنم لے لیتی ہیں شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر کے لیے عوام نے دل کھول کر عطیات جمع کروائے تھے کیا اب عمران خان حکومت اداروں کے اخراجات پورے کرنے کے لیے عطیات طلب کرے گا؟
اگر کہا جائے کے دنیا کو اتنا نظریوں نہیں بدلا جتنا شخصیات نے بدلا ہے تو ایک ہی بات کہی جا سکتی ہے کہ دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے


آخری بات وضاحت چاہتی ہے کیا شخصیات ناکام رہی ہیں دنیا کو بدلنے میں؟
 
اسمیں آسانی بھی تو ہے کہ وزیرِ اعظم ہاؤس میں رہائش نہ رکھی جائے البتہ کچھ بھی نہ کیا جائے کہ سکیورٹی مسائل ہیں-
آم کے آم گٹھلیوں کے دام-

پہلا ہی سوال کچھ مشکل سا ہے، کہ کیا موجودہ وزیرِ اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارہ یا اسی قسم کا کوئی اور عوامی مرکز وغیرہ بنایا جا سکتا ہے؟
خصوصاً ریڈ زون اور سیکورٹی وغیرہ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے۔
 
میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ جن چند وجوہات پہ دیا ہے، ان میں سے اہم ترین ٹیکس جیسا مسئلہ بھی ہے کہ سابقہ حکومت ایسے ہرسخت اقدام پہ دباؤ میں آ کر پیچھے ہٹ جایا کرتی تھی۔

یعنی پچھلے 5 سال میں تحریک آپکی ہمدردیاں سمیٹنے میں کامیاب رہی کجھ روشنی تے سٹو کہ کس بات نے آپکو زیادہ متاثر کیا؟
 

حسیب

محفلین
کچھ شعبہ ہائے زندگی جن پر ہم ٹیکس دینے پر مجبور ہیں ..


بجلی کا ٹیکس
پانی کا ٹیکس
پٹرول کا ٹیکس
درآمدات و برآمدات کا ٹیکس
موبائل فون کمپنیوں کا ٹیکس
کیفے، ریستوران پر ٹیکس
ٹول ٹیکس
سوئی گیس ٹیکس
رہائشی یا گھر پر ٹیکس


پاکستان عوام ٹیکس دینے پر مجبور ہے جب جی ڈی پی نیچے گرتی ہے ٹیکس بڑھ جاتا ہے. ہم میں سے سب کھانے پینے، لباس، ذرائع آمدورفت و ابلاغ و دیگر پر ٹیکس ادا کرتے ہیں .یہ تو کہا نہیں جاسکتا ہے کہ عام عوام ٹیکس نہیں دیتی ہے. یہ تو امراء ہوتا ہے جو ٹیکس تو چوری کیا، بجلی، گیس اور دیگر چوری کرتا ہے.سرمایہ کار ٹیکس چور ہیں .. مسئلہ.یہ ہے یہی سرمایہ کار سیاست دانوں کی سپورٹ ہیں تو یہ نظام کیسے درست ہوگا؟
یہ ان ڈائریکٹ ٹیکس میں آتے ہیں. اصولی طور پر حکومتیں ڈائریکٹ ٹیکس پہ ہی زیادہ فوکس کرتی ہیں. مگر ہمارے ہاں ڈائریکٹ ٹیکس کی وصولی کم ہونے کی وجہ سے ان ڈائریکٹ بہت زیادہ ہیں. یقینی طور پر تحریک کو یہ پیٹرن تبدیل کر کے ڈائریکٹ ٹیکس پہ فوکس کرنا ہو گا. تاکہ کم آمدنی والے طبقے کو کچه ریلیف ملے
 
پاکستان میں ٹیکس کی چوری بہت منظم اور عمدہ طریقے سے کی جارہی ہے ۔ صنعتکار , تاجر اور دیگر ٹیکس دینے والے افراد کو ایف بی آر کے اہکاروں کا مکمل تعاون حاصل ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ باآسانی عائد ٹیکس کا ایک چوتھائی حصہ ادا کرتے ہیں ۔ایک یہ بھی وجہ ہے جو سرمایہ دار امیر سے امیر تر ہوتا جا رہا ہے ۔
 

یاز

محفلین
یعنی پچھلے 5 سال میں تحریک آپکی ہمدردیاں سمیٹنے میں کامیاب رہی کجھ روشنی تے سٹو کہ کس بات نے آپکو زیادہ متاثر کیا؟
تحریک نے ہمدردیاں بالکل بھی نہیں سمیٹیں۔ لیکن حکومت نے ہمدردیاں کھوئیں ضرور۔
سب سے اہم فیکٹر نواز حکومت کے خوفزدہ ہونے کے تاثر والا تھا۔ ایسے جیسے دل میں چور ہو۔
ہر چھوٹی چھوٹی بات پہ خوفزدہ طریقے سے بلیک میل ہوتے رہے۔
مجھے فیض آباد دھرنے کے دوران یہ شدت سے محسوس ہوا کہ اگر حکومت میں ذرا بھی اخلاقی جرات ہوتی تو دھرنا ختم کرانے میں ناکامی کے بعد پوری بات عوام کے سامنے لاتے ہوئے استعفیٰ دے دیتے۔
لیکن اپنے کاروبار اور مفادات زیادہ عزیز ہوں تو استعفیٰ دینا مشکل ہو جاتا ہے۔
 
Top