جی اچھا، معذرت! خوش ہو جائیے لیکن یاد رکھیے گا کہ جس انداز سے آپ عمران خان کی وکالت فرما رہی ہیں، وہ کم از کم میری نظر میں مناسب نہیں ۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف سے وابستہ کسی ایسی شخصیت کی تلاش میں دو ڈھائی سال گزر گئے جو خالصتاََ عقلی بنیاد پر مکالمہ کر سکے، بہرحال خوش رہیے ۔۔۔ کسی اور دھاگے پر "ملاقات" ہو گی ۔۔۔ ان شاء اللہ
ہم نے تو ساری زندگی ایسے ہی گزاری ہے غلط کو غلط کہا ۔ جہاں برائی کو روکنے کی سکت تھی سامنے کھڑے ہوگئے ۔ ذاتی فائدے نقصان کا کبھی نہیں سوچا
مگر یہاں کچھ لوگوں کے خیالات عجیب ہیں
پنجابی میں کہتے ہیں نا
کاں چٹا اے
وہی مثال صادق آتی ہے سپریم کورٹ نے فیصلہ دے دیا کہ مہران بنک سکینڈل میں نواز شریف ملوث تھے
منی لانڈرنگ ثابت ہے
قرض نادہندہ ہونا ثابت ہے فیصلہ ذاتی تعلقات کی بنا پر رکوا رکھا ہے
اثاثوں کے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں
دولت اور نرینہ اولاد ملک سے باہر ہے
اداروں کا تقدس پامال کر چکے ہیں ﴿سپریم کورٹ پر حملہ بھی کروا چکے ہیں﴾
واپڈا کے ١۰۹ ماہ سے نادہندہ ہیں
قرض اُتارو ملک سنوارو سکیم کا پیسہ کھا چکے ہیں
الیکشن کمیشن کے ضابطوں کی دھجیاں اُڑا رہے ہیں
مگر ہمارے ہم وطن اب بھی ان کی حمایت پر کمر بستہ ہیں کیونکہ اُن کے اندازے کہتے ہیں جیتنے والا گھوڑا یہی ہے
کسی فال نکالنے والے طوطے نے بتا دیا ہے کہ عمران کلین سویپ نہیں کر سکتا اس لئے اُس کی نیک نیتی ایمانداری اخلاص سب کسی کام کا نہیں
ہم پہلا قطرہ کیوں بنیں۔ اُسی بد عنوان قیادت کو نہ سر آنکھوں پر بٹھائیں جو پُتلی تماشے کی ماہر ہے ۔ ساری اسمبلی کو پُتلیوں میں بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اُس عمران خان کی حمایت کیوں کریں جو قول کا سچا ہے
جس نے ذات برادری سے اوپر اُٹھ کر ۳۵ فیصد نوجوانوں کو پارٹی ٹکٹ دیا ہے اور ان میں سے غریب لوگوں کی مہم کے لئے پارٹی فنڈ قائم کیا ہے
ہم اُن کو کیوں نہ پھر لے آئیں جو پہلے کروڑوں الیکشن مہم پر خرچ کرتے ہیں اور پھر اُس سے دس گُنا کمانے کی فکر میں لگ جاتے ہیں
اس لئے کہ ان سادہ افراد میں قوتِ فیصلہ کی کمی ہے ۔
یا پھر یہ کہ معاشرے میں بدعنوانی اتنی سرایت کر چکی ہے کہ افراد کو بڑے بڑے ناموں کے سیاہ کرتوت سنہری کارنامے نظر آتے ہیں