تحریک انصاف کو کس منہ سے ووٹ دیں؟

زرقا مفتی

محفلین
شہید بی بی کا ہو یا عمران کا۔ دونوں اگر غیرملک میں بڑھ رہے ہیں تو اچھا نہیں ہے
نواز شریف کم از کم اپنے ملک میں پڑھا ہے۔ ساری اقدار اپنی ہیں
بے چارا کیا پڑھا ہے جی سی میں ہماری کانوکیشن پر آیا تھا اور اُسے صرف بابر مارکیٹ کے سینڈوچ اور جوس یاد تھا١
قائد اعظم اور علامہ اقبال بھی انگلستان سے پڑھے تھے آپ کا نظریہ پاکستان اقبال کی ہی دین ہے کچھ تو سوچ سمجھ کر بات کیا کیجیے
 

اشفاق احمد

محفلین
واہ جی واہ کیا ہمیں جہوریت سے جان چھڑا نے اور خلافت قائم کرنے کے لیے کچھ کرنے کا حوصلہ نہیں کرنا چاہیئے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

زرقا مفتی

محفلین
دیکھیں نواز شریف ایک صعنت کار ہے
انڈیسٹری کو فروغ پاکستان کی ترقی ہے
اگر نواز شریف انڈسٹری لگاتا ہے تو پاکستان میں ہی لگاتا ہے۔ اس کے بے انتہا فائدے ہیں۔
سوال کچھ جواب کچھ
آپ ایک گلاس پانی پی کر آئیے پھر جواب دیجیے
ساری انڈسٹری کو تو تالے لگے ہیں بجلی نہ ہونے سے
نواز شریف نے تو اپنا سارا سرمایہ باہر بھیج دیا ہے منی لانڈرنگ کے ذریعے وہ پہلے اتفاق فاونڈری کا بجلی کا بل تو ادا کر دے ملک کو فائدہ بعد میں پہنچائے
 

زرقا مفتی

محفلین
شکریہ
پر اپنی بہن زرقا مفتی نہیں مانتی کچھ بھی
ہم وہ نہیں جو غلط کو صحیح کہیں۔ اور سچ کو سامنے دیکھ کر کہہ دیں ویڈیو ہم سے دیکھا نہیں جاتا ۔ کتابی ثبوت دیکھ کر کہیں کہ ہم سے پڑھے نہیں جاتے ۔یہ آپ ہی کا خاصہ ہے
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
جناب شہزاد صاحب میں تو حقیقی دُنیا میں پاکستان کے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی شہری ہوں۔ ہم پچھلی چار نسلوں سے اسی شہر کے باسی ہیں۔ ہماری پچھلی نسل تحریکِ پاکستان میں سرگرم رہی ۔ سیاست حکومت کاروبار عدالت سب کو بہت قریب سے دیکھا
نواز شریف کے اچھے کام اگر ہونگے بھی تو کرتوت سیاہ نے اُن پر کالک مل دی ہے

پھر وہی جذباتی تقریر کر دی آپ نے ۔۔۔ یہی تو مسئلہ ہے ۔۔۔ آپ کا بھی قصور نہیں ہے ۔۔۔ مسٹر عمران خان خود اسی لہجے میں تقریر فرماتے ہیں، ان کے نقشِ قدم پر چلنے والے بھلا کیوں پیچھے رہیں گے! بات سیدھی سی ہے، ہمیں سیاسی منظرنامے پر نواز شریف چھایا ہوا نظر آتا ہے، جب کہ عمران خان بھی بڑے شہروں اور انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک قدآور نام ہے ۔۔۔ ہمارے لیے نواز شریف بھی قابل قبول ہے اور عمران خان بھی، ذاتی طور پر میں ان دونوں کو ہی بہتر سمجھتا ہوں لیکن عمران خان کے بیانات سے اندازہ ہوتا ہےکہ ابھی وہ بہت ناپختہ ہے، وہ اگر اقتدار میں آ بھی جائے، تب بھی ملکی باگ ڈور سنبھالنے کے اہل نہیں ۔۔۔ جذباتیت اور متکبرانہ مزاج اس کے راستے میں بڑی رکاوٹیں ہیں، میاں صاحب کا حال بھی کچھ زیادہ اچھا نہیں پر عمران خان کے مقابلے میں ان کو ذرا سا بہتر ضرور کہا جا سکتا ہے ۔۔۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
جی میں کافی غور فرمانے کے بعد ہی بات کرتی ہوں اور مجھے معلوم ھے کہ تحریک انصاف میں کتنے آزمائے ہوئے لوگ موجود ہیں لیکن ان پہ کرپشن کا کوئی چارج ثابت نہیں ہوا ھے اور دوسری بات یہ کہ وہ پارٹی کے نظریے پہ آئے ہیں نہ کہ پارٹی انکے پاس گروی رکھی گئی ھے ، آپ کس تبدیلی کی بات کر رہے ہیں جو بتدریج آتی ھے ؟؟؟؟ کیا 65 سال بعد بھی یہ تبدیلی امپورٹ کرنی پڑے گی؟؟ پچھلی بات چھوڑیئے کوئی ایسی تبدیلی بتا دیں جو ان پانچ سالوں میں بتدریج آئی ہو سوائے اس کرپٹ ٹولے اور ان کے حواریوں کی ذاتی زندگیوں کے اور ان کے بینک اکاؤنٹس کے؟؟؟؟ میرے کئی قریبی عزیز ہیں جو ن لیگ کے ادنی ورکر ہیں لیکن لاہور شہر میں ان کی پراپرٹیز کینالز میں ہیں ۔۔۔ ۔۔ شاید آپ اسی تبدیلی کی بات کر رہے ہیں جو چند لوگوں کی زندگیوں میں آ رہی ھے ؟؟؟؟ اور آخری بات یہ کہ سیاست کسی کے باپ کی میراث نہیں ہوتی جسے نسل در نسل منتقل کر دیا جائے ،،، عمران خان کوئی فرشتہ نہیں ھے ، نہ جانے لوگ یہ تاثر کیوں لے رہے ہیں کہ شخصیت کا پرچار کیا جا رہا ھے ،،،ہاں یہ بات درست ھے عمران کی شخصیت دوسروں سے مختلف ھے اسکا نظریہ مضبوط ھے اس میں لیڈرشپ کی صلاحیت ھے ، کرپشن کا کوئی چارج اس پہ نہیں ھے نہ اسکی پارٹی پہ ، اس کا روپیہ ملک سے باہر نہیں ھے تو کیا وجہ ھے کہ اسے سپورٹ نہ کیا جائے ؟؟؟؟

کرپشن کا چارج یہاں کس پر ثابت ہوا ہے؟ تمام بڑی پارٹیوں کے بڑے نام باسٹھ تریسٹھ کی چھلنی سے نکل آئے ہیں ۔۔۔ یوں تو انعام اللہ نیازی، جہانگیر ترین، غلام سرور، عبدالعلیم وغیرہ پر بھی کافی الزامات لگتے رہتے ہیں لیکن وہ تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور ان میں سے زیادہ تر تو عام انتخابات میں بھی حصہ لیں گے ۔۔۔
یہ بات کلیشے زدہ ہو چکی کہ وہ پارٹی کے نظریے پر آئے ہیں، باقی جماعتیں بھی اب یہی کہنے لگ گئی ہیں ۔۔۔
جی ہاں، تبدیلی وہی بہتر ہوتی ہے جو بتدریج آئے، یک لخت تبدیلی "ہضم" نہیں ہوتی ۔۔۔ بہرحال، اختلاف آپ کا حق ہے!
جی ہاں، یہ تو ثابت ہو چکا ہے کہ عمران خان ایک "فرشتہ" ہے، جب ثابت ہو چکا تو تکرار سے کیا حاصل!
 

زرقا مفتی

محفلین
پھر وہی جذباتی تقریر کر دی آپ نے ۔۔۔ یہی تو مسئلہ ہے ۔۔۔ آپ کا بھی قصور نہیں ہے ۔۔۔ مسٹر عمران خان خود اسی لہجے میں تقریر فرماتے ہیں، ان کے نقشِ قدم پر چلنے والے بھلا کیوں پیچھے رہیں گے! بات سیدھی سی ہے، ہمیں سیاسی منظرنامے پر نواز شریف چھایا ہوا نظر آتا ہے، جب کہ عمران خان بھی بڑے شہروں اور انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک قدآور نام ہے ۔۔۔ ہمارے لیے نواز شریف بھی قابل قبول ہے اور عمران خان بھی، ذاتی طور پر میں ان دونوں کو ہی بہتر سمجھتا ہوں لیکن عمران خان کے بیانات سے اندازہ ہوتا ہےکہ ابھی وہ بہت ناپختہ ہے، وہ اگر اقتدار میں آ بھی جائے، تب بھی ملکی باگ ڈور سنبھالنے کے اہل نہیں ۔۔۔ جذباتیت اور متکبرانہ مزاج اس کے راستے میں بڑی رکاوٹیں ہیں، میاں صاحب کا حال بھی کچھ زیادہ اچھا نہیں پر عمران خان کے مقابلے میں ان کو ذرا سا بہتر ضرور کہا جا سکتا ہے ۔۔۔
آپ کے الزام کے جواب میں نے تو قطعا غیر جذباتی ہو کر حقیقت بیان کی ۔ہونا تو یہ چاہیئے کہ آپ معذرت کریں کیونکہ جانے بغیر آپ نے مجھے سوشل میڈیا سے باہر نکلنے کا کہا مگر ن والے معذرت کیوں کریں کیا کبھی نواز شریف نے دس سال جھوٹ بولنے پر قوم سے معذرت کی کیا کبھی شہباز شریف نے اپنی ناکامیوں پر معذرت کی
 

زرقا مفتی

محفلین
کرپشن کا چارج یہاں کس پر ثابت ہوا ہے؟ تمام بڑی پارٹیوں کے بڑے نام باسٹھ تریسٹھ کی چھلنی سے نکل آئے ہیں ۔۔۔ یوں تو انعام اللہ نیازی، جہانگیر ترین، غلام سرور، عبدالعلیم وغیرہ پر بھی کافی الزامات لگتے رہتے ہیں لیکن وہ تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور ان میں سے زیادہ تر تو عام انتخابات میں بھی حصہ لیں گے ۔۔۔
یہ بات کلیشے زدہ ہو چکی کہ وہ پارٹی کے نظریے پر آئے ہیں، باقی جماعتیں بھی اب یہی کہنے لگ گئی ہیں ۔۔۔
جی ہاں، تبدیلی وہی بہتر ہوتی ہے جو بتدریج آئے، یک لخت تبدیلی "ہضم" نہیں ہوتی ۔۔۔ بہرحال، اختلاف آپ کا حق ہے!
جی ہاں، یہ تو ثابت ہو چکا ہے کہ عمران خان ایک "فرشتہ" ہے، جب ثابت ہو چکا تو تکرار سے کیا حاصل!
عمران خان فرشتہ نہیں انسان ہے اور
بونوں کے دور میں ایک وہی ہے جس کی قامت بلند ہے
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
آپ کے الزام کے جواب میں نے تو قطعا غیر جذباتی ہو کر حقیقت بیان کی ۔ہونا تو یہ چاہیئے کہ آپ معذرت کریں کیونکہ جانے بغیر آپ نے مجھے سوشل میڈیا سے باہر نکلنے کا کہا مگر ن والے معذرت کیوں کریں کیا کبھی نواز شریف نے دس سال جھوٹ بولنے پر قوم سے معذرت کی کیا کبھی شہباز شریف نے اپنی ناکامیوں پر معذرت کی

جی اچھا، معذرت! خوش ہو جائیے لیکن یاد رکھیے گا کہ جس انداز سے آپ عمران خان کی وکالت فرما رہی ہیں، وہ کم از کم میری نظر میں مناسب نہیں ۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف سے وابستہ کسی ایسی شخصیت کی تلاش میں دو ڈھائی سال گزر گئے جو خالصتاََ عقلی بنیاد پر مکالمہ کر سکے، بہرحال خوش رہیے ۔۔۔ کسی اور دھاگے پر "ملاقات" ہو گی ۔۔۔ ان شاء اللہ
 

آبی ٹوکول

محفلین
گراونڈ ریالٹی تو یہی نظر آتی ہے کہ نواز شریف آسانی سے حکومت بنالے گا ، جب عمران نے پہلا جلسہ 30 اکتوبر والا کیا تھا تو میں ان دنون پاکستان میں ہی تھا ہمارا سارا گھرانہ تقریبا شروع دن سے ہی عمران خان کہ ساتھ ہے میرے بڑے بھائی ڈاکٹر آصف عنائت کا 30 اکتوبر کہ جلسہ کو دیکھ رک کہنا تھا کہ عمران خاں کلین سوئپ کرئے گا جبکہ میرا کہنا تب بھی یہی تھا اور اب بھی یہی ہے کہ عمران ایک اچھی مؤثر قوت بن کر ابھرے گا مگر حکومت نہیں بنا سکے گا میں نے اس وقت کہا تھا کہ تحریک انصاف کو چاہیے کہ ابھی سے پاکستان کہ رورلز ایریاز میں کام شروع کردے تو پھر کچھ بات بن سکتی ہے مگر افسوس کہ تحریک انصاف نے اس تندہی سے رورلَز ایریاز میں کام نہیں کیا کہ جسکی ضرورت تھی۔ یہ بات ایک سیاست کا ایک مبتدی بھی جانتا ہے کہ پاکستان کی زیادہ تر آبادی دیہی ہے اور ان پڑھ طبقہپر مشتمل ہے لہذا ان میں عمران کی مقبولیت نہ ہونے کہ برابر ہے اور اس آبادی کا ووٹ ڈالنے کا نظریہ اور مسائل کچھ الگ ہی قسم کہ ہیں لہذا وہان سے تحریک انصاف کو ووٹ ملنا بہت ہی مشکل ہے ۔ ۔۔ باقی اللہ کرئے کوئی معجزہ ہوجائے اور عمران کلین سوئپ کرجائے امین والسلام
 
ہم وہ نہیں جو غلط کو صحیح کہیں۔ اور سچ کو سامنے دیکھ کر کہہ دیں ویڈیو ہم سے دیکھا نہیں جاتا ۔ کتابی ثبوت دیکھ کر کہیں کہ ہم سے پڑھے نہیں جاتے ۔یہ آپ ہی کا خاصہ ہے

غلط کو صحیح نہ کہیں درست کو درست تو کہیں
ویڈیو دیکھنے کا میرے پاس نہیں ہے وقت۔ اس میں اپ کو کیا برائی نظرا رہی ہے؟
کتابی ثبوت؟ کونسے ثبوت؟ کیا واقعی اپ مغربی کتابوں میں چھپی چیزوں کو ثبوت جانتی ہیں؟
خوش رہیے پھر
 
بے چارا کیا پڑھا ہے جی سی میں ہماری کانوکیشن پر آیا تھا اور اُسے صرف بابر مارکیٹ کے سینڈوچ اور جوس یاد تھا١
قائد اعظم اور علامہ اقبال بھی انگلستان سے پڑھے تھے آپ کا نظریہ پاکستان اقبال کی ہی دین ہے کچھ تو سوچ سمجھ کر بات کیا کیجیے

دیکھیں انگلستان سے پڑھا ہونے کا بلکل مطلب خراب ہونا نہیں۔
قائداعظم اور علامہ اقبال کوبیچ میں نہ لائیں۔ نہ ہی نظریہ پاکستان اقبال کی دین ہے۔ یہ ایک اور بحث شروع ہوجائے گی۔ اس وقت ملک ازاد نہیں تھا۔ لوگ غلام تھے۔ لوگوں کے لیے مجبوری تھی کہ وہ انگلستان میں اقاوں کے ملک میں جاکر ان کی تعلیم ان کے اداروں سے حاصل کریں تاکہ انھیں معاشرے میں مقام اقا تسلیم کریں۔

نواز شریف اسی ملک کی پیداوار ہے اسی سرزمین کا بیٹا اور ملک کے اکثریتی اقدار کا حامل ہے
عمران ان سے محروم ہے
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی آپ بھی ہمت صاحب کی طرح مزاحیہ باتیں کرنے لگے ہیں ،،، اس بار تحریک کو بڑی کامیابی ملے یا نہیں یہ ضرور ہو گا کہ لوگوں کو ایک ڈائریکشن مل جائے گی ، یہ بہت اہم بات ھے ، اگلے کئی سالوں کی سیاست پہ گہرا اثر ہو گا اسکا اور آپ انتظار کا مشورہ دے رہے ہیں؟؟؟
بالکل جناب ہم جمہوریت میں جبر کے قائل نہیں۔ اگر عوام تحریکِ انصاف کو پسندیدگی دیتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہ ہو گا ۔ لیکن اگر معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے تو پھر میرے "مشورے" کو حکیم لقمان کا ٹوٹکا سمجھنا چاہئیے۔:)
 
عمران خان کی کتاب پڑھ کر تو یہی لگا کہ وہ پاکستانی اور مسلم اقدار کو ہی ترجیح دیتا ہے۔

ترجیح دینا اہم نہیں بلکہ اپنانا ہے
انسان اپنے خاندان کے کے جو اقدار اپناتا ہے وہی اس کی اقدار ہوتی ہیں چاہے کتابوں میں کچھ بھی لکھ مارے
 
Top