میری پوسٹ سے غیر متفق کا بٹن دبا کر "تازہ خون" کے الفاظ کو اقتباس میں لے کر اسکا مذاق اڑایا گیا۔ حالانکہ یہ میں نے جہاں سے نقل کیے تھے اس کتاب کا مکمل حوالہ اور تمام باتوں کے کتب قدیمہ سے حوالے دیے۔ مجھ سے زیادہ با حوالہ بات تو اس پورے دھاگے میں کسی نے نہیں کی
میں آپ سے غیر متفق نہیں ہوا تھا بلکہ انھی حوالوں سے غیر متفق ہوا تھا کہ مجھے وہ سب جھوٹے واقعات لگے۔
اب فاتح صاحب نے اپنی پوزیشن واضح کر دی ہے
وہ ایک بے دین آدمی ہیں ہمیں ان سے کوئی گلہ نہیں
شکریہ فاتح ۔۔۔ ۔ آپ نے جرات مندی سے خدا اور مذہب کا انکار کیا۔۔۔ مجھے اب کوئی پریشانی نہیں
میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ میرے بلکہ دنیا میں کسی بھی شخص کے دیندار یا بے دین ہونے کا آپ سے قطعاً کوئی تعلق نہیں۔ ویسے بھی "دین" کے معانی میں "عقائد و نظریات" بھی شامل ہوتے ہیں اور میرا عقیدہ بہرحال موجود ہے۔۔۔ میرے عقیدے کے مطابق خدا اور مذہب کا ڈھونگ "پاور گیم" ہے۔
مجھ میں اور مذہبی لوگوں میں یہی فرق ہے کہ میں جب بات کرتا ہوں تو ٹوپی ڈراموں کی بجائے حقائق اور ثبوت کی بات کرتا ہوں جب کہ مذہبی لوگ "ہمارے باپ دادا نے یہ کہا تھا، وہ لکھا تھا" کی رٹ لگائے ہوتے ہیں۔ میں صرف یہاں ہی کیا ہر جگہ یہی عرض کرتا ہوں کہ میری آنکھوں پر مذہب یا عقیدے کی پٹی باندھ کر عقلی دلائل، حقائق اور ثبوتوں کو چھپانے کی کوشش مت کرو۔ ایسے عجیب و غریب واقعات پیش کرتے ہو تو ان کا ثبوت دو اور سائنس کے ساتھ ثابت کر دو۔
میں صرف مذہب ہی نہیں بلکہ دیگر نام نہاد سائنسی و غیر سائنسی علوم کو بھی نہیں مانتا جن میں میٹا فزکس اور اسٹرولوجی جیسی بکواس شامل ہے جسے سائنسی طور پر ثابت نہیں کیا جا سکتا۔ میں اس دور کا جدید ترین مذہب "سائکالوجی" کو سمجھتا ہوں جو بعینہ مذہبی اعتقادات کی طرح انسان کے دماغ پر impose کی جاتی ہے اور جو شخص سائکالوجی کی ڈرا کی ہوئی لائنوں سے باہر ہو اسے ابنارمل قرار دے دیا جاتا ہے بالکل ویسے ہی جیسے مذہب اپنی لائنوں سے باہر شخص کو کافر قرار دیتا ہے۔ سائکالوجی میں بھی انسانی دماغ میں chemical imbalance جیسی بے سر و پا اور من گھڑت بکواس شامل ہے۔ اگر انسانی رویے واقعی دماغ میں ہونے والی کیمیائی تبدیلیوں کے باعث ہی بدلتے ہیں تو آج کے سائنسی ترقی کے دور میں تو کسی بھی کیمیکل امبیلنس کا انالیسس کرنا بآسانی ممکن ہے۔۔۔ مگر سائکالوجی میں انسانی دماغ کا کوئی پیتھالوجیکل ٹیسٹ، کیمیکل انالیسیس یا بایوپسی نہیں کروائی جاتی بلکہ مذہبی پیشواؤں کی طرح ایک شخص جسے سائکالوجسٹ کہا جاتا ہے، وہ اپنے نظریات کی بوچھاڑ کر کے لوگوں کو پاگل قرار دے رہا ہوتا ہے اور کیمیکل امبیلنسز کو وجہ بیان کر رہا ہوتا ہے لیکن جونہی بات عقل یا ثبوت کی کرو تو وہ گدھا دولتیاں جھاڑنے لگتا ہے۔
شاکر صاحب، آپ اپنی زندگی جییں اپنے عقائد کے ساتھ اور دوسروں کو ان کی زندگیاں جینے دیں۔
میں کون ہوں؟ تم کیا ہو؟ بتا کیوں نہیں دیتے
یہ بارِ گراں سر سے ہٹا کیوں نہیں دیتے
(خاکسار)
کسی نے ویسے ہی میرے کان میں کہہ دیا تھا کہ آپ قادیان کے مدعی نبوت کو ماننے والے ہیں
اور آپ کے نام کی ترتیب و تدوین سے سرگوشی کرنے والے کی کسی حد تک تائید بھی ہو رہی تھی۔
آپ جیسے لوگوں کا مسئلہ ہی ہے کہ کانوں میں کی گئی سرگوشیوں کو اپنے ایمان اور عقائد کی بنیاد بنا لیتے ہیں۔
اگر میں مرزا غلام احمد قادیانی کو باقی مذہبی پیشواؤں، رہنماؤں یا انبیا سے بہتر مانتا ہوتا تو مجھے ببانگ دہل یہ کہنے سے آپ سمیت کوئی نہ روک پاتا کیونکہ مجھ سے دیرینہ تعلق کی بنا پر یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ڈرتا میں کسی کے باپ سے بھی نہیں۔
آپ نے تو محض سرگوشی ہی سن کر اسے ایمان کا جزو بنا لیا تھا مگر ہم تو "عین الیقین" کے درجے پر فائز ہیں کہ جب آپ ہمارے غریب خانے پر تشریف لائے تھے تب آپ نے اپنی ایک ویڈیو ہماری ہارڈ ڈسک پر کاپی کی تھی جس میں درخت کی شاخوں کے سائے سے بننے والی اتفاقیہ بے سر و پا شکلوں کو آپ سمیت آپ کے گاؤں کے کافی لوگ اسم "اللہ" سمجھ کر چوما چاٹی اور پوجا کر رہے تھے۔ تب ہم ایمان لے آئے تھے آپ کی ضعیف الاعتقادی پر۔ اس ویڈیو کے لیے ہم آپ کے شکرگزار ہیں کہ ہم نے دو مختلف کانفرنسز میں اپنی پریزنٹیشن میں وہ ویڈیو شامل کی تھی اس ٹیگ کے ساتھ کہ we see what we want to see (ہم وہی دیکھتے ہیں جو دیکھنا چاہتے ہیں)۔