ترکی کے ڈراموں کی بھرمار

حسان خان

لائبریرین
پاکستان میں ترکی ڈرامے ؟ :eek:

پاکستان سے باہر رہنے والے احباب کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ جب سے 'عشقِ ممنوع' ہٹ ہوا ہے، اس کے بعد سے بڑے نجی چینلوں نے بھی ترکی ڈرامے دکھانے شروع کر دیے ہیں۔ عشقِ ممنوع کی آخری قسط پچھلے ہفتے چلی تھی، جبکہ فی الوقت نور، گل بانو، آسی اور ایک دو اور ترکی ڈرامے اِدھر اُدھر سے اردو میں نشر ہو رہے ہیں۔

ویسے ان میں کوئی ایسا ڈرامہ ہے جس میں لُچر پن کے بغیر روایتی ترک تہذیب و ثقافت دکھائی گئی ہو ؟

عثمان بھای، ڈرامے عورتیں ہی زیادہ دیکھتی ہیں، اور ان کا پسندیدہ موضوع رومانیت ہے۔ اب رومانی ڈرامے تو آپ کو ہر ملک کے ایسے ہی ملیں گے۔ عرب ممالک اور پاکستان کے رومانی سوپ بھی اب ایسے ہی ہوتے ہیں جن میں شہری اشرافیہ کو دکھایا جاتا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ترکی کے رومانی ڈرامے پاکستانی ڈراموں کے مقابلے میں قدرے یورپی انداز کے ہیں، کیونکہ انقرہ اور استانبول کی شہری اشرافیہ کا طرزِ زندگی یورپی ہے۔ ورنہ موضوعات تو کم و بیش دونوں کے وہی ہیں۔ یہاں بھی جو رومانی ڈرامے ہیں ان میں کراچی کے پوش علاقوں کی اشرافیہ ہی دکھائی جاتی ہے۔ مجھے تو بہت کم ڈراموں میں اپنا روایتی پاکستانی کلچر نظر آتا ہے۔

ابھی دو سال قبل ترکی نے اپنی جنگِ آزادی پر بڑا بے مثال ڈرامہ سیریل بنایا تھا۔ لیکن کیا جنگِ آزادی پر بنا ڈرامہ یہاں مارکٹ بنا پائے گا؟ نجی چینل تو اولیت مارکٹ اور ریٹنگ کو ہی دیں گے۔
 

حسان خان

لائبریرین
آپ لوگ ان ڈراموں کا موازنہ بھارتی ڈراموں سے کرنے پر کیا کہتے ہیں ؟
کونسے نسبتاً بہتر ہیں ؟

بے شک، پاکستانی چینلوں پر پاکستانی مواد کو ہی اولیت ہونی چاہیے، اور دوسرے ملکوں کے مواد سے حتی الامکان گریز کرنا چاہیے۔ لیکن اگر بھارتی ڈراموں سے ترکی ڈراموں کا تقابل کیا جائے، تو میں ترکی ڈرامے منتخب کروں گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
ایرانی ڈراموں کا تو میں نے ایویں شغل میں کہہ دیا مگر ان کی فلمیں تو کمال ہوتی ہیں اور میں ان کا بہت بڑا فین ہوں۔ وہ پاکستان میں ضرور دکھائی جانی چاہیں۔ بہت کم بجٹ میں بہت ہی کمال فلمیں بناتے ہیں۔

ایک زمانے میں پی ٹی وی نے بھی ایرانی فلمیں اردو میں دکھانا شروع کی تھیں۔
 

عثمان

محفلین
ابھی دو سال قبل ترکی نے اپنی جنگِ آزادی پر بڑا بے مثال ڈرامہ سیریل بنایا تھا۔ لیکن کیا جنگِ آزادی پر بنا ڈرامہ یہاں مارکٹ بنا پائے گا؟ نجی چینل تو اولیت مارکٹ اور ریٹنگ کو ہی دیں گے۔
انگریزی زبان میں دستیاب ہے ؟
 

عزیزامین

محفلین
جب مغربی ڈراموں اور فلموں کے دکھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے تو ’’برد ر‘‘مسلمان ملک ترکی کیساتھ کیا تکلیف ہے؟ ترکی باقی اسلامی جمہوریتوں کے مقابلہ میں بہت حد تک کامیاب ہے!
آپ کی پہلی بات ہے شاید جس پر میں متفق ہوں؟
 

شیزان

لائبریرین
یہاں میں بعض دوستوں سے تھوڑا سا اختلاف کروں گا کہ بات صرف سمجھداری پر ختم نہیں ہوتی۔ اگر ہم شیر کے سامنے بکری کھلی چھوڑ کر یہ امید لگائیں کہ وہ اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھے گا تو یہ خام خیالی ہے۔ جس برائی کا ذکر یہاں کیا جارہا ہے اس معاملے میں انسان کا نفس ایسی ہی سرکشی دکھاتا ہے جسے قابو کرنے کے لئے شیر جیسی ہمت چاہئے۔ البتہ اگر شیر کو ہم نے ایسا سدھا لیا ہو کہ مالک کے اشارے کے بغیر حرکت بھی نہ کرے تو الگ بات ہے لیکن جس معاشرے کا یہاں ذکر کیا جارہا ہے کیا وہاں ہر شخص کا نفس اس کے پیدا کرنے والے کے ہاتھوں میں ایسا ہی سدھایا جاچکا ہے کہ اس کی مرضی کے بغیر دم بھی نہ مارے؟ جب ایسی حالت پیدا ہوجائے گی تو انسان ولی بن جائے گا پھر میڈیا جو مرضی دکھاتا پھرے۔ لیکن جب تک ایسا نہیں ہے اس وقت تک صرف برے بھلے کی تمیز کافی نہیں بلکہ ان ذرائع کو روکنا ہوگا جن سے انسان کا نفس بے قابو ہوتا ہے ورنہ اس دنیا کی حد تک تمام تر ذمہ داری میڈیا اور ایسے لوگوں پر ہی عائد ہوگی جو اسے پھیلا رہے ہیں۔ اس بات کی تائید نفس کے پیدا کرنے والے کی طرف سے بھی ہوتی ہے کہ اس نے بھی دونوں فریقوں سے یہ کہا کہ اپنی زینتوں کو ظاہر نہ کرو۔ وجہ یہی کہ اس سے زیادہ کون جانتا ہے کہ نفس کو اس نے کیسی طاقتیں دے کر پیدا کیا ہے۔ اس لئے اس نے بھی اس برائی سے بچنے کا پہلا گُر ہی یہ بتایا کہ شیر کے سامنے بکری کھلی نہ چھوڑو ورنہ نتائج اچھے نہ ہوں گے۔


شکریہ رانا صاحب۔۔ آپ کی بات کی سو فیصد تائید کروں گا۔
 
Top