زیک
مسافر
اسکے ضمیر اور اخلاق کوعام یوزر کی ذمہ داریوں کی حدود ڈیفائن کرنے کا حتمی اختیار کس کے پاس ہوگا ۔اوراس کا کرائٹیریا کیا ہو گا۔
اسکے ضمیر اور اخلاق کوعام یوزر کی ذمہ داریوں کی حدود ڈیفائن کرنے کا حتمی اختیار کس کے پاس ہوگا ۔اوراس کا کرائٹیریا کیا ہو گا۔
تو پھر اتنی ہی آراء کا متحمل بھی ہو نا ہو گا جتنے عام صارف ۔اسکے ضمیر اور اخلاق کو
ہمم گڈ یعنی آپ 40 سے 44 کے ہیںایک زمانے میں میں نے اپنے بچپن کی تصاویر اپنے بلاگ پر پوسٹ کی تھیں۔ ان میں ایک والدین اور بہن بھائی کے ساتھ طرابلس لیبیا کی تصویر تھی۔ کسی صاحب نے اسے ہاٹ لنک کر کے اپنے سائٹ پر اس کیپشن کے ساتھ لگایا "ایک لیبین فیملی"۔ اسے سمجھایا کہ میری تصویر اور بینڈوڈتھ چوری کرنے کے ساتھ ساتھ تم غلط بھی ہو کہ میرا لیبیا سے محض یہ تعلق ہے کہ میں نے زندگی کے 6 سال وہاں گزارے۔ تینوں باتیں اسے سمجھانے میں کافی وقت لگا۔
43ہمم گڈ یعنی آپ 40 سے 44 کے ہیں
واٹرمارک ہی واحد حل ہے پر جیسا کہ زیک نے کہا اس سے تصاویر خراب ہو جاتی ہیں۔ ایک اور حل بھی ہو سکتا ہے کہ تصویر کے گرد ایک فریم لگا دیں جہاں کاپی رائٹ سے متعلق ہدایات درج ہوں۔جو تصاویر کاپی رائٹ ہوں ان پر علامتی نشان Ⓒ لکھ دینا چاہئے۔
انٹرنیٹ پر موجودتصاویر کی اکثریت کاپی رائٹ نہیں ہوتیں۔
ظاہر ہے کہ نہیں۔ البتہ فلم اور موسیقی کی صنعت اس سے متفق نہیں!مگر محض خود تک محدود کر لینا یعنی کوئی تصویر پسند آئے اور اسے اپنے لئے محفوظ کر لینا تاکہ بعد میں بھی اس سے لطف اندوز ہوا جا سکے چاہے "کاپی رائٹ" کی خلاف ورزی شمار ہو گی ؟
جی نہیں ! ایسا نہیں ہو سکتا ہم ایک مجرم کو اسکے ضمیر اور اخلاق کے بھروسے پر کھلا چھوڑ دیں۔اسکے ضمیر اور اخلاق کو
بظاہر اس میں کوئی برائی نظر نہیں آتی مگر اسی طرح محفوظ کی گئی تصاویر اپنے context اور فوٹوگرافر کی معلومات کے بغیر سوشل میڈیا پر آگے سے آگے چلتی جاتی ہیں۔ کیا ہم میں اتنا ڈسپلن ہے کہ تصویر کو آگے بڑھانے سے مکمل طور پر روک سکیں؟بغیر حوالے یا اجازت کہ کسی کی تصویر آگے بڑھانا غیر اخلاقی ہے، متفق ! الا یہ کہ اسی مقصد کےلئے فراہم کی گئی ہو۔
مگر محض خود تک محدود کر لینا یعنی کوئی تصویر پسند آئے اور اسے اپنے لئے محفوظ کر لینا تاکہ بعد میں بھی اس سے لطف اندوز ہوا جا سکے چاہے "کاپی رائٹ" کی خلاف ورزی شمار ہو گی ؟
سوال دکھائی نہیں دیازیک میرا ایک سوال ہے آپ سے ۔۔ آپ کے خیالات بالکل ٹھیک ہیں ۔۔جو لوگ ای میلز وغیرہ کے ذریعے تصویریں شئیر کرتے ہیں ان میں بھی احتیاط کرنی چاہیے۔ میرا آلموسٹ فرینڈز کے ساتھ ای میل یا سکائپ کے ذریعے رابطہ ہے اور ہم سب ہی ایک دوسرے سے ہر فنکشن اور ایونٹ کی پکس شئیر کرتے ہیں ۔
سوری سوالیہ نشان نہیں لگایا۔ میرا سوال تھاسوال دکھائی نہیں دیا
ای میل کے ذریعہ ذاتی تصاویر دوست یا فیملی کو بھیجنے کی بات کر رہی ہیں؟سوری سوالیہ نشان نہیں لگایا۔ میرا سوال تھا
جو لوگ ای میلز کے ذریعے تصویریں شئیر کرتے ہیں کیا اس میں بھی احتیاط کرنی چاہیے۔ یعنی وہ غیر محفوظ ہوسکتی ہیں؟؟
سوشل میڈیا ہو یا ای میل کوئی بھی تصویر آسانی سے ساری دنیا کو بھیجی جا سکتی ہے اور اس میں تبدیلی بھی آسان ہے۔ یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھیں۔ای میل کے ذریعہ ذاتی تصاویر دوست یا فیملی کو بھیجنے کی بات کر رہی ہیں؟