حمیرا عدنان
محفلین
اگر تو اصلاح کے لیے پیش کرنا ہے تو اصلاح سخن میں پوسٹ کریںتازہ کلام یہیں پوسٹ کروں یا کہیں اور ؟
اگر تو اصلاح کے لیے پیش کرنا ہے تو اصلاح سخن میں پوسٹ کریںتازہ کلام یہیں پوسٹ کروں یا کہیں اور ؟
واہ شکریہ جییار اردو تو میری بالکل اچھی نہیں ہے آپ تو ماشاءاللہ شعر و شاعری کر لیتی ہو اردو میں ماشاءاللہ
ویسے اس محفل میں آپ کو بہت اچھے اردو بولنے والے ملیں گے جیسے سید عاطف علی بھائی،،،، اعجاز انکل،،،،، فاتح بھائی،،،، وارث بھائی،،،، یاز بھائی،،،،، ادب دوست بھائی،،،،، ابن سعید بھائی،،،، فقیر شکیب احمد،،تابش صدیقی بھائی،،،نیرنگ خیال بھائی،،،، راحیل فاروق بھائی،،،، ابن رضا بھائی،،،، اور محمد خلیل الرحمٰن انکل جیسے صاحب علم لوگوں سے استفادہ حاصل کر سکتی ہو اور بھی بڑے بڑے لوگ ہیں محفل میں آہستہ آہستہ خود ہی جان جائیں گی
اردو محفل میں خوش آمدید : )نام منصورہ
شاعری کا شوق بچپن سے 11 سال کی عمر میں کچھ شعر ٹوٹے پھوٹے لکھے پھر کبھی ایک ادھ شعر لکھ دیا سال 2015 سے باقاعدہ لکھنے کا اغاز کیا ہے کیسا لکھا ہے اسکا فیصلہ تو اپ سب کے ہاتھ میں
بہت خوببدن کی قید میں ہے روح اور گھٹن سی ہے
ادھورے خواب ہیں انکھوں میں اک چبھن سی ہے
خوشی کے زائقے چکھنے سے ہے گریز مجھے
غموں میں ڈوب کے رہنے کی اک لگن سی ہے
کبھی ہے درد کے صحرا کبھی غمِ دریا
یہ راہ عشق ازل سے ذرا کٹھن سی ہے
نہ کوئی فکرِ زمانہ نہ فکرِ ہستی ہے
کشن کی چاہ میں رادھا ابھی مگن سی ہے
خموش چپ سا ہے اتش فشاں پہاڑ مگر
جلا کہ راکھ نہ کر دے دبی اگن سی ہے
تمام گرہیں وہ جاتے ہوے تو کھول گیا
بدن پہ کیوں میرے اب تک مگر شکن سی ہے
میں آنکھ موند لوں اُٹھوں نہ پھر قیامت تک
مرے وجود میں برسوں کی اک تھکن سی ہے
یہ وحشتوں کی کہانی اداس افسانے
غزل سرا ہے جو لڑکی ہماری مَنٌ سی ہے
مَنٌ
آداب، سب سے پہلے تو ذرا تصحیح ہو جائے کہ اضافہ ہوتا ہے۔اظافہ نہیں ۔(ایک نقطے نے محرم سے مجرم کر دیا تھا )۔ایک چھٹانک کا اظافہ اور کر دیتی یوں تعارف میں تخلص مَن کرتی ہوں
یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آپ زمانہ طفل سے شعروسخن کی کھلاڑی ہیں ۔اب آپ کتنا اچھا کھیلتی ہیں یہ تو آپ کا کھیل(شعروسخن)کو دیکھ کر ہی اندازہ ہو گا ۔
بدن کی قید میں ہے روح اور گھٹن سی ہے
ادھورے خواب ہیں انکھوں میں اک چبھن سی ہے
خوشی کے زائقے چکھنے سے ہے گریز مجھے
غموں میں ڈوب کے رہنے کی اک لگن سی ہے
کبھی ہے درد کے صحرا کبھی غمِ دریا
یہ راہ عشق ازل سے ذرا کٹھن سی ہے
نہ کوئی فکرِ زمانہ نہ فکرِ ہستی ہے
کشن کی چاہ میں رادھا ابھی مگن سی ہے
خموش چپ سا ہے اتش فشاں پہاڑ مگر
جلا کہ راکھ نہ کر دے دبی اگن سی ہے
تمام گرہیں وہ جاتے ہوے تو کھول گیا
بدن پہ کیوں میرے اب تک مگر شکن سی ہے
میں آنکھ موند لوں اُٹھوں نہ پھر قیامت تک
مرے وجود میں برسوں کی اک تھکن سی ہے
یہ وحشتوں کی کہانی اداس افسانے
غزل سرا ہے جو لڑکی ہماری مَنٌ سی ہے
مَنٌ
بہت خوب ۔من جی ۔۔اچھا لکھتی ھیں آپ ۔۔بہت خوب من جی۔
عمدہ شاعری ہے۔ واقعی شاعری کا قدرتی میلانِ طبع معلوم پڑتا ہے۔
سیدہ انیسہ بہنا اب لگے ہاتھوں اپنا تعارف بھی کروا دیںبہت خوب ۔من جی ۔۔اچھا لکھتی ھیں آپ ۔۔
ما شاء اللہ