تعلیم نسواں

تعلیم نسواں کی ضرورت؟

  • ناں

    Votes: 0 0.0%
  • تفصیل

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    5

نایاب

لائبریرین
نیاب صاحب ہم یہاں ایک گرفتاری سے نہیں پیچھا چھڑا پا رہے تھے کہ آپ نے ہمارے لئے گرفتاری در گرفتاری خلق کردی÷÷÷÷ اب خود ہی کرم فرما ہو کر اس مسئلہ کو سلجھا دیں۔۔
میرے محترم بھائی
نگہبان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کتنے معنوں میں مستعل ہوتا ہے یہ اک لفط ؟
ذمہ دار ۔ حفاظت کرنے والا ۔ دیکھنے والا ۔ اب ہر معنی اک مخصوص زاویہ فکر ابھارتا ہے ۔
اقرأ باسم ربك الذي خلق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے ۔۔۔۔۔۔۔۔
جناب ام المومنین خدیجہ الکبری کا وحی کی تاویل کے لیے " ورقہ بن نوفل " تک پہنچنا ۔
اور ام المومنین عائیشہ صدیقہ کا احادیث کا درس دینا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تعلیم نسواں کی اہمیت پر نص ہے ۔۔۔۔۔۔۔
آپ اس موضوع کو شعراء کے بیان کی قید سے آزاد رکھیں تو اچھا امر ہوگا ۔
 
میرے محترم بھائی
نگہبان ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ کتنے معنوں میں مستعل ہوتا ہے یہ اک لفط ؟
ذمہ دار ۔ حفاظت کرنے والا ۔ دیکھنے والا ۔ اب ہر معنی اک مخصوص زاویہ فکر ابھارتا ہے ۔
اقرأ باسم ربك الذي خلق ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
جناب ام المومنین خدیجہ الکبری کا وحی کی تاویل کے لیے " ورقہ بن نوفل " تک پہنچنا ۔
اور ام المومنین عائیشہ صدیقہ کا احادیث کا درس دینا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
تعلیم نسواں کی اہمیت پر نص ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
آپ اس موضوع کو شعراء کے بیان کی قید سے آزاد رکھیں تو اچھا امر ہوگا ۔
کیا آپ اقبال کو محض ایک شاعر سمجھتے ہیں!
 

محمد وارث

لائبریرین
اول یہ کہ نہ ہی انسانی ذہن کوئی جامد چیز ہے اور نہ ہی دینِ اسلام۔ اقبال کی تو بات چھوڑیے، کتنے بڑے بڑے محدث، مفسر، مفتی، فقیہہ ہیں جن کی رائے مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ نہ صرف بدل چکی ہے بلکہ بالکل مخالف سمت میں مڑ چکی ہے وہ سائنسی حقائق ہوں جیسے زمین کا ساکن و متحرک ہونا یا اجتہادی مسائل ہوں جیسے بلند گو یا لاؤڈ سپیکر کا استعمال۔ اقبال تو پھر فقط ایک شاعر تھے ان کا فرمودہ کہیں بھی کسی طور بھی حرفِ آخر نہیں ہے اور نہ ہو سکتا ہے۔

دوسرا یہ کہ اس طرح کے اشعار کو سیاق و سباق کے ساتھ دیکھنا چاہیے، علامہ نے جس زمانے میں یہ اشعار کہے ہیں اس وقت کے حالات کو ذہن میں رکھیے، اس وقت کے مزاج کو ذہن میں رکھیے، اس وقت کے پس منظر کو ذہن میں رکھیے اور پھر ان کی تشریح کیجیے۔ اگر کوئی اس وقت کے حالات و واقعات کو موجودہ زمانے کے حالات و واقعات پر تطبیق کرنے کی کوشش کرے گا تو لامحالہ ٹھوکر کھائے گا اور منہ کے بل گرے گا۔

جو اپنی بہنوں بیٹیوں کو جدید تعلیم سے بے بہرہ رکھتا ہے، چاہے ہو وہ معاش کے حصول کیلیے ہو یا نہ ہو، اور ان کو معاشرے کا عضوِ معطل بنا کر رکھنا چاہتا ہے فی زمانہ وہ خود سب سے بڑا جاہل ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
محترم ہم تو آپ ہی کے سرسید اور اقبال کے تقابلی جائزے پر اپنی رائے دے رہے تھے۔

واپس آ جاتے ہیں۔ :D
محترم احمد بھائی
سرسید احمد خان اور علامہ اقبال کے درمیان کیا تقابل ؟
اک قلم کو اپنی سوچ بیان کرنے پر استعمال کرتا رہا ۔ماضی دکھاتا رہا ۔ حال بتلاتا رہا ۔ مستقبل سے ڈراتا رہا
اور اک اپنے قلم کو " پدرم سلطان بود " کو جھٹلاتے
" ہر انسان کے لیئے وہی کچھ ہے جس کے لیئے اس نے محنت کی "
سمجھاتے عمل پر اکساتے جدید تعلیم کو سیکھنے کی اہمیت بیان کرنے میں چلاتا رہا ۔
 
اقبال تعلیمِ نسواں کے مخالف نہیں تھے۔۔۔لیکن مشرقی عورت خاص طور پر مسلمان مشرقی عورت کو جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ مسلم تہذیب و تمدن کے غلاف میں بھی ملفوف دیکھنا پسند کرتے تھے۔۔۔اگر وہ تنگ نظر ہوتے تو محترمہ عطیہ فیضی سے متاثر کبھی نہ ہوتے
 

شمشاد

لائبریرین
تعلیم تو ہر ایک کو حاصل کرنی چاہیے، چاہے وہ لڑکا ہو یا لڑکی۔

کہا جاتا ہے کہ لڑکا اگر تعلیم حاصل کرتا ہے تو ایک فرد تعلیم حاصل کرتا ہے جبکہ لڑکی تعلیم حاصل کرتی ہے تو ایک گھرانہ تعلیم یافتہ ہو گا۔
 
اقبال تعلیمِ نسواں کے مخالف نہیں تھے۔۔۔ لیکن مشرقی عورت خاص طور پر مسلمان مشرقی عورت کو جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ مسلم تہذیب و تمدن کے غلاف میں بھی ملفوف دیکھنا پسند کرتے تھے۔۔۔ اگر وہ تنگ نظر ہوتے تو محترمہ عطیہ فیضی سے متاثر کبھی نہ ہوتے
تعلیم نسواں کی مخالفت سے تنگ نظری کا کیا تعلق؟
 
جی وہ شاعر ہی تھے اور آپ نے بھی ان کے اشعار ہی کا حوالہ دیا ہے، اگر وہ آپ کو مفسر یا مفتی لگتے ہیں تو ان کی تفسیر یا فتوے کی بات کریں :)
http://ur.wikipedia.org/wiki/محمد_اقبالحضور آپ بھی یہاں اقبال پر ایک نظر ڈالیں کہ دنیا میں مفتی و مفسر کے علاوہ بھی کچھ قابل احترام افراد ہوا کرتے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین

محمد وارث

لائبریرین
http://ur.wikipedia.org/wiki/محمد_اقبالحضور آپ بھی یہاں اقبال پر ایک نظر ڈالیں کہ دنیا میں مفتی و مفسر کے علاوہ بھی کچھ قابل احترام افراد ہوا کرتے ہیں۔

دوسرا یہ کہ حوالہ آپ انکے اشعار کا دے رہے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ انکے نظریہ ٴ پاکستان پر بات کریں۔ شاعری پر بات تھی سو شاعر ہی کی شاعری ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اقبال کا نظریہ

عورت کے بارے میں اقبال کا نظریہ بالکل اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے وہ عورت کے ليے وہی طرز زندگی پسند کرتے ہیں جو اسلام کے ابتدائی دور میں تھا کہ مروجہ برقعے کے بغیر بھی وہ شرعی پردے کے اہتمام اور شرم و حیا اور عفت و عصمت کے پورے احساس کے ساتھ زندگی کی تما م سرگرمیوں میں پوری طرح حصہ لیتی ہیں۔ اس ليے طرابلس کی جنگ میں ایک لڑکی فاطمہ بنت عبداللہ غازیوں کو پانی پلاتے ہوئے شہید ہوگئی تو اس واقعہ سے وہ اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے اسی لڑکی کے نام کوہی عنوان بنا کر اپنی مشہو ر نظم لکھی ۔
فاطمہ! تو آبرو ئے ملت مرحوم ہے
ذرہ ذرہ تیری مشتِ خاک کا معصوم ہے
یہ جہاد اللہ کے رستے میں بے تیغ و سپر!
ہے جسارت آفریں شوق شہادت کس قدر!
یہ کلی بھی اس گلستانِ خزاں منظر میں تھی
ایسی چنگاری بھی یا رب اپنی خاکستر میں تھی

اقبال کی نظر میں عورت کا ایک مخصوص دائرہ کار ہے۔ اور اسی کے باہر نکل کر اگر وہ ٹائپسٹ، کلرک اور اسی قسم کے کاموں میں مصروف ہو گی تو اپنے فرائض کو ادا نہیں کرسکے گی۔ اور اسی طرح انسانی معاشرہ درہم برہم ہو کر رہ جائے گا۔ البتہ اپنے دائرہ کار میں اسے شرعی پردہ کے اہتمام کے ساتھ بھی اسی طریقہ سے زندگی گزارنی چاہیے کہ معاشرہ پر اس کے نیک اثرات مرتب ہوں اور اس کے پرتو سے حریم ِ کائنات اس طرح روشن ہو جس طرح ذاتِ باری تعالی کی تجلی حجاب کے باوجود کائنات پر پڑ رہی ہے۔
(http://ur.wikipedia.org/wiki/اقبال_کا_تصور_عورت)

مزید یہ کہ آپ سب سے پوچھے جا رہے ہیں لیکن آپ کا نکتہٴ نظر ابھی تک سامنے نہیں آیا، آپ خود بھی تو کھل کر اپنی رائے دیں کہ آپ عورتوں کی جدید تعلیم کے حامی ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں ہیں تو کیوں نہیں ہیں؟ اور اگر ہیں تو پھر آپ بھی اقبال سے اختلاف کر رہے ہیں، ذرا وضاحت سے بیان کیجیے گا :)
 
مزید یہ کہ آپ سب سے پوچھے جا رہے ہیں لیکن آپ کا نکتہٴ نظر ابھی تک سامنے نہیں آیا، آپ خود بھی تو کھل کر اپنی رائے دیں کہ آپ عورتوں کی جدید تعلیم کے حامی ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں ہیں تو کیوں نہیں ہیں؟ اور اگر ہیں تو پھر آپ بھی اقبال سے اختلاف کر رہے ہیں، ذرا وضاحت سے بیان کیجیے گا :)
آپ کی فراست کی داد آخر دینی ہی پڑے گی۔ بندہ تو ہنوز طفل مکتب ہے کچھ سیکھیں تو اظہار نظر کی منزل آئے۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے مہدی بھائی کیا اقبال آج کے دور میں ہوتے تو خواتین کے لئے اسکول اور کالجز کی تعلیم کو بُرا سمجھتے؟ آپ کا کیا خیال ہے۔

پھر ایک شاعر کے علاوہ اقبال کی شخصیت ایک اسلامی مفکر کی حیثیت سے بھی جانی جاتی ہے تو کیا اسلام میں خواتین کی تعلیم سے منع کیا گیا ہے؟ اور ایک بات یہ کہ جو اشعار آپ نے اس سلسلے میں لکھے ہیں اُن سے بھی یہ ثابت نہیں ہوتا کہ اقبال خواتین کی تعلیم کے خلاف تھے۔
 

نایاب

لائبریرین
http://ur.wikipedia.org/wiki/محمد_اقبال جناب یہاں اقبال کے بارے میں کچھ معلومات فراہم ہیں۔
http://ur.wikipedia.org/wiki/محمد_اقبالحضور آپ بھی یہاں اقبال پر ایک نظر ڈالیں کہ دنیا میں مفتی و مفسر کے علاوہ بھی کچھ قابل احترام افراد ہوا کرتے ہیں۔
میرے محترم بھائی علامہ اقبال کو علامہ لکھنا کیا احترام کے درجے پر نہیں ہے ۔ ؟
اور جب " اقبال ہی اقبال سے آگاہ نہ تھا "
تو اس پر لکھنے والے کس قدر حقیقی طور پر اقبال سے آگاہ ہوں گے ۔
باقی " مفتی و مفسر " اک عمر گنواتے ہیں جب جا کر مفتی و مفسر کا خطاب پاتے ہیں ۔
اور شاعر تو صرف خواب دکھاتے ہیں ۔
کچھ گزرے ہوئے پل
کچھ گزرتے لمحے
کچھ آنے والی گھڑیاں ۔
علامہ اقبال ہوں یا کہ مرزا غالب اپنی قادرکلامی پر بلا شبہ احترام کے قابل ہیں ۔
حرف چننا لفظ بننا بھی بلا شبہ آسان امر نہیں ہوتا ۔
اور وہ رمز جس سے حرف آپس میں جڑ کے لفظ تخلیق کرتے ہیں ۔
اس رمز سے آگہی پانا شہر کے دکانداروں کے بس میں کہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top