ایک تو شعر کو ایسے ستیاناس کیا کہ شعر ہی نہ رہا اور ستم بالائے ستم یہ کہ دو مرتبہ "نہ" لگا کر اس مفہوم کا بھی بیڑا غرق کر دیا جو شاید آپ ادا کرنا چاہتے تھے۔میری طرف سے تمام اہل وطن کو جشن آزادی کی بھرپور مبارکباد
خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پر نہ اُترے
وہ فصلِ حکمران جسےملک کو اندیشۂ زوال نہ ہو
واہ واہ واہ۔ آنند نارائن ملا کے اتنے خوبصورت طنزیہ اظہاریے پر محض شکریے کا بٹن دبانا کافی نہ تھا۔ بہت خوب۔فرحان دانش آپ جو کہنا چاہتے ہیں وہ آنند نارائن ملا ، کی زبانِ قلم سے سنئے ۔
مرے وطن کی خزاں مطمئن رہے کہ یہاں
خدا کے فضل سے اندیشہ ء بہار نہیں