تمہارا خط اگر ہوتا

جاسمن

لائبریرین
قرار جاں ہے تمہارا وعدہ کہ گھر پہنچ کر میں بھیج دوں گی
میں منتظر ہوں تمہارے خط کا شکایتوں کا جواب لکھنا
پروفیسر ڈاکٹر طاہر تونسوی
 

جاسمن

لائبریرین
مضمون سوجھتے ہیں ہزاروں نئے نئے
قاصد یہ خط نہیں مرے غم کی کتاب ہے
نظام رامپوری
 

جاسمن

لائبریرین
آتے جاتے ہوئے موسم سے الگ رہ کے ذرا
اب کے خط میں تو کوئی بات پرانی لکھنا
اس اشارے کو وہ سمجھا تو مگر مدت بعد
اپنے ہر خط میں اسے رات کی رانی لکھنا
کنور بے چین
 

جاسمن

لائبریرین
ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کر
آس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے
فانی بدایونی
 

جاسمن

لائبریرین
بعد مدت کے گلابوں کی مہک آئی ہے
اس نے پردیس سے بھیجا کوئی خط ہے مجھ کو
راحت حسن
 

جاسمن

لائبریرین
بھیجتا رہتا ہے گم نام خطوں میں کچھ پھول
اس قدر کس کو محبت ہے مری ذات کے ساتھ
اعتبار ساجد
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
تمہار اخط اگر ہوتا
کبھی جہاز بناتے ہم
کبھی کشتی بنا کر اس کو
پانی میں چلاتے ہم
مگر افسوس ہے
تم نے ای میل بھیجی ہے
اور وہ بھی سپیم فولڈر میں آئی ہے
مدت سے پڑے پڑے وہاں
آخر آٹو ڈیلیٹ سے غائب ہو گئی ہے
اگلی بار بھیجو تو
کسی مستند ای میل سے بھیجنا
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
مری محبت کے رازداں نے یہ کہہ کے لوٹا دیا مرا خط
کہ بھیگی بھیگی سی آنسوؤں میں تمام گنجلک عبارتیں ہیں
اعتبار ساجد
 

سیما علی

لائبریرین
پھر تمہارا خط آیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شام حسرتوں کی شام
رات تھی جدائی کی
صبح صبح ہر کارہ
ڈاک سے ہوائی کی
نامۂ وفا لایا
پھر تمہارا خط آیا

پھر کبھی نہ آؤںگی
موجۂ صبا ہو تم
سب کو بھول جاؤںگی
سخت بے وفا ہو تم
دشمنوں نے فرمایا
دوستوں نے سمجھایا
پھر تمہارا خط آیا

ہم تو جان بیٹھے تھے
ہم تو مان بیٹھے تھے
تیری طلعتِ زیبا
تیرا دید کا وعدہ
تیری زلف کی خوشبو
دشتِ دور کے آہو
سب فریب سب مایا
پھر تمہارا خط آیا

ساتویں سمندر کے
ساحلوں سے کیوں تم نے
پھر مجھے صدا دی ہے
دعوت وفا دی ہے
تیرے عشق میں جانی
اور ہم نے کیا پایا
درد کی دوا پائی
دردِ لادوا پایا
کیوں تمہارا خط آیا

ابن انشا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
پھر تمہارا خط آیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شام حسرتوں کی شام
رات تھی جدائی کی
صبح صبح ہر کارہ
ڈاک سے ہوائی کی
نامۂ وفا لایا
پھر تمہارا خط آیا

پھر کبھی نہ آؤںگی
موجۂ صبا ہو تم
سب کو بھول جاؤںگی
سخت بے وفا ہو تم
دشمنوں نے فرمایا
دوستوں نے سمجھایا
پھر تمہارا خط آیا

ہم تو جان بیٹھے تھے
ہم تو مان بیٹھے تھے
تیری طلعتِ زیبا
تیرا دید کا وعدہ
تیری زلف کی خوشبو
دشتِ دور کے آہو
سب فریب سب مایا
پھر تمہارا خط آیا

ساتویں سمندر کے
ساحلوں سے کیوں تم نے
پھر مجھے صدا دی ہے
دعوت وفا دی ہے
تیرے عشق میں جانی
اور ہم نے کیا پایا
درد کی دوا پائی
دردِ لادوا پایا
کیوں تمہارا خط آیا

ابن انشا
انشاء کی نثر ہو یا شاعری۔۔۔ دونوں میں اس کا پرستار ہی ہوں اور رہوں گا۔۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
ایسی ایڈریس جو سپیم کرتے ہیں، ان کی ای میلز اکثر ان باکس میں نہیں آتی۔۔۔ مستند سے مراد یہی تھی کہ سپیم قسم کے ای میل سے ای میل مت بھیجو۔۔۔۔ ایسے ہی بیکار کی ہانکی تھی۔۔۔
بہت خوبصورت ہانکی تھی۔ :)
بس آخر میں
" اگر بار بھیجو"
یہاں شاید" اگر اگلی بار بھیجو۔۔۔ "
یا
"اگلی بار بھیجو۔۔۔"
آنا ہو گا۔
 

جاسمن

لائبریرین
انشاء کی نثر ہو یا شاعری۔۔۔ دونوں میں اس کا پرستار ہی ہوں اور رہوں گا۔۔۔۔
ان کی شاعری میں موسیقیت بلا کی ہے۔
مجھے بھی ان کی نثر و شاعری دونوں بے حد پسند ہیں۔
"یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں" طالب علمی کے دور میں خوب پڑھا کرتے تھے۔ زبانی یاد تھی۔
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت خوبصورت ہانکی تھی۔ :)
بس آخر میں
" اگر بار بھیجو"
یہاں شاید" اگر اگلی بار بھیجو۔۔۔ "
یا
"اگلی بار بھیجو۔۔۔"
آنا ہو گا۔
اوہ۔۔۔۔ کر دیا ایسے ہی۔۔۔ گرچہ اس سے وزن پر کوئی اثر نہیں پڑا۔۔۔۔ یعنی بےوزن ہی رہی۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ان کی شاعری میں موسیقیت بلا کی ہے۔
مجھے بھیانک کی نثر و شاعری دونوں بے حد پسند ہیں۔
"یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں" طالب علمی کے دور میں خوب پڑھا کرتے تھے۔ زبانی یاد تھی۔
اور وہ والی بھی۔۔۔۔ اب عمر کی نقدی ختم ہوئی۔۔ اب بیٹھے ہیں کشکول لیے۔۔۔
 
Top