تم پھر یاد آئے ، بے حساب یاد آئے۔

علی وقار

محفلین
وقت کا پہیہ بہت رفتار سے گھوم رہا ہے۔
18 سال ہوگئے محفل پر! اتنا عرصہ کہ ایک بچہ دنیا میں آکر اپنی شادی کی عمر تک پہنچ جائے۔
اور اس عرصے میں کتنے ہی نئے لوگ ملے اور کتنے ہی چھوڑ چلے۔
آپ آج ہی کے دن رکن بنے تھے۔ ذرا اس وقت کا تصور کریں۔ محفل میں لاگ ان ہونے میں کوئی مشکل پیش آتی تھی یا تب کیا ماحول تھا؟

یہاں لکھیں یا پھر بارہ دری میں، بشرط فرصت!
 

فہیم

لائبریرین
آپ آج ہی کے دن رکن بنے تھے۔ ذرا اس وقت کا تصور کریں۔ محفل میں لاگ ان ہونے میں کوئی مشکل پیش آتی تھی یا تب کیا ماحول تھا؟

یہاں لکھیں یا پھر بارہ دری میں، بشرط فرصت!
یہاں لکھنا تو مناسب نہیں۔
ویسے دیکھتے ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
زندگی بھی کیا ہے ۔ ایک واہمہ ۔ ابھی ہے ، ابھی نہیں ۔ شمشاد بھائی ، وارث بھائی ، نایاب بھائی ، و دیگر، کیا خوبصورت روحیں تھیں ۔ جنہوں نے ہماری زندگی میں رنگ بھرے ۔ اپنی باتوں ، حکایتوں ، مشوروں اور محبت سے ہمارے لیئے تسکین اور اُمید وں کا لامتناہی ذخیرہ اس محفل پر چھوڑا ہے کہ ہم ابھی تک ان سےمحظوظ ہوتے ہیں۔ ان کے لہجوں کی اپنائیت ، خلوص آج پر ان کی تحریروں میں بلکل اسی طرح ترو تازہ ہے ۔ جس طرح پہلے دن سے تھیں۔ ان سب کے وجود کے احساس سے ہمارے ذہن و دل ابھی تک آشنا ہیں ۔ بس یہی لگتا ہے کہ کسی دن آئیں گے ۔ اور کہیں گے کہ بھئی مصروفیت تھی ۔ لیٹ ہوگئے ۔ مگر یہ سب خواب ہے ۔مگر اب اس خواب کے سہارے دل کو تسلی دینا اچھا لگتا ہے ۔ کیا پتا ہم بھی کل ہوا بن کر آسمان کی وسعتوں میں گُم ہوجائیں ۔ زندگی کی چند ساعتوں اور خالق کی دی ہوئی مہلتوں کی بدولت بس یہ کوشش ہونی چاہیئے کہ خلقِ خدا میں اپنے لیئے ایک ایسا تاثر چھوڑ ا جائے کہ جب وہ کبھی اپنے لیئے اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائیں تو انہیں ہماری بھی یاد آئے ۔
اب تو جو بھی گُل نظر آئے تو کہیں شمشاد بھائی کے شفیق چہرے کاعکس نظر آتا ہے ، تو کہیں وارث بھائی کے باتوں کی خوشبو آتی ہے ۔کہیں نایاب بھائی کی حکایتوں کی معطر سی فضا کا احساس ہوتا ہے ۔
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں
وارث بھائی تو یوں گئے جیسے نہ گئے ہوں...
یہیں کہیں ہوں...
حسب معمول چپ سادھے بیٹھے ہوں...
سب پڑھ رہے ہوں...
پھر یکبارگی دھیمے سے مسکراتے ہوئے کوئی چٹکلہ چھوڑ دیں!!!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
زندگی بھی کیا ہے ۔ ایک واہمہ ۔ ابھی ہے ، ابھی نہیں ۔ شمشاد بھائی ، وارث بھائی ، نایاب بھائی ، و دیگر، کیا خوبصورت روحیں تھیں ۔ جنہوں نے ہماری زندگی میں رنگ بھرے ۔ اپنی باتوں ، حکایتوں ، مشوروں اور محبت سے ہمارے لیئے تسکین اور اُمید وں کا لامتناہی ذخیرہ اس محفل پر چھوڑا ہے کہ ہم ابھی تک ان سےمحظوظ ہوتے ہیں۔ ان کے لہجوں کی اپنائیت ، خلوص آج پر ان کی تحریروں میں بلکل اسی طرح ترو تازہ ہے ۔ جس طرح پہلے دن سے تھیں۔ ان سب کے وجود کے احساس سے ہمارے ذہن و دل ابھی تک آشنا ہیں ۔ بس یہی لگتا ہے کہ کسی دن آئیں گے ۔ اور کہیں گے کہ بھئی مصروفیت تھی ۔ لیٹ ہوگئے ۔ مگر یہ سب خواب ہے ۔مگر اب اس خواب کے سہارے دل کو تسلی دینا اچھا لگتا ہے ۔ کیا پتا ہم بھی کل ہوا بن کر آسمان کی وسعتوں میں گُم ہوجائیں ۔ زندگی کی چند ساعتوں اور خالق کی دی ہوئی مہلتوں کی بدولت بس یہ کوشش ہونی چاہیئے کہ خلقِ خدا میں اپنے لیئے ایک ایسا تاثر چھوڑ ا جائے کہ جب وہ کبھی اپنے لیئے اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائیں تو انہیں ہماری بھی یاد آئے ۔
اب تو جو بھی گُل نظر آئے تو کہیں شمشاد بھائی کے شفیق چہرے کاعکس نظر آتا ہے ، تو کہیں وارث بھائی کے باتوں کی خوشبو آتی ہے ۔کہیں نایاب بھائی کی حکایتوں کی معطر سی فضا کا احساس ہوتا ہے ۔
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں
آپ کی زندگی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ آپ کی سوچ ، پیغام یاکسی بات سے کسی پڑھنے سننے والے کی فکر کو کوئی روشنی ملے ۔
اس محفل اور خصوصا ان محفلین میں یہ بات کافی حد تک مشترک نظر آتی ہے ۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کل مجھ پر شمشاد بھائی کے حوالے سے رقت طاری تھی ۔ اس لیئے یہ لڑی بنائی۔ تم دونوں نے اس کیا بنا دیا ہے ۔ :waiting:
کیونکہ غم کو زیادہ دیر خود پر طاری رکھنے سے مایوسی غالب آ جاتی ہے انسان پر۔ اس لیے ہم آپ کو اس سب سے دور کرنا چاہ رہے تھے ظفری بھیا۔
 

ظفری

لائبریرین
کیونکہ غم کو زیادہ دیر خود پر طاری رکھنے سے مایوسی غالب آ جاتی ہے انسان پر۔ اس لیے ہم آپ کو اس سب سے دور کرنا چاہ رہے تھے ظفری بھیا۔
شکریہ ۔۔۔ شاید یہ مایوسی ہی تھی کہ ہم نے آج کافی عرصے بعد فیس بک پر اپنی نئی غزل شئیر کردی ۔
 

نور وجدان

لائبریرین
اک شخص مہک و رفعت لیے ہے وہ جس کی بات دعا لیے ہے....... کل اس تحریر پر قرأت کی جسارت کی مگر خاموش مبصر دل قرطاس پر دھرا رہ گیا ....
محترم شمشاد صاحب سے تو بات نہ ہونے کے برابر تھی مگر باقی دو اشخاص کو جو کہ میں جانتی وہ دانائی و حکمت کا مرقع ہیں. جن کا کیا گیا کام اور پہنچائی گئی خدمت بھلائی نہ جاسکے گی
 
Top