کچھ دیں گے خبر کہ ۔۔۔۔۔۔۔
جوگی نے جوگ لیا ہے کہ پایا ہے ؟
جوگی کو جوگی کیوں کہتے ہیں ؟
ڈھیروں دعائیں
سر!یہ تو آج تک میں بھی نہیں جان پایا کے جوگ لیا ہے کہ پایا ۔ ہاں اتنا بتاتے ہیں کہ ہمارے گاؤں کے لوگ اور دوست آوارگی کے دور میں مجھ کو بہت نام سے پکارتے تھے مثلاً۔آوارہ ۔پاگل ۔چریا ۔مجنوں۔کملا۔نکما۔مشڈنڈیا۔شاکا۔دہشت گرد ۔وحشی ۔وغیرہ وغیرہ۔تو ہمارے گاؤں میں ایک ‛‛چاچا بوٹا‛‛نام کے ایک بزرگ شخصیت تھے جن سے ہم نے بہت کچھ سیکھا اور وہ ہمیشہ مجھ کو ‛‛جوگی‛‛کہا کرتے تھے۔ پھر میں بھی پوچھا کرتا تھا۔چاچا جی آپ مجھے جوگی کیوں کہتے ہو جواب ملا کہ ‛‛پُتر‛‛ تُو جوگیاں ورگا لگدا ایں ‛‛(جوگیوں کی طرح دِکھتے ہو) تیری عادتیں تیرے دربدر پھِرنا تیرا حُلیہ وغیرہ سب جوگیوں سے میل کھاتا ہے ۔ میں بھی پوچھتا تھا ‛‛چاچا جی‛‛ پر وہ تو سانپ پکڑنے والے ہوتے ہیں تو ہنس کر کہا ‛‛پُتر جی‛‛تم بھی تو سانپوں کے درمیاں رہتے ہو کیا انسان نہیں ڈستے کیا ؟کیا انسانوں میں زہر نہیں ہے کیا؟پھر میں لاجواب ۔ اور اتفاق سے شاعری سیکھتے سیکھتے چند مہربان استاتذہ نے بھی ہمارا نام ‛‛جوگی‛‛ہی رکھ دیا اور مزے کی بات یہ ہے کہ ‛‛دِلی‛‛کے ایک شفیق استاد نے ہمیں کہا جب شاعری سیکھ جاؤ تو یہ ‛‛جوگی‛‛ تخلص رکھ لینا۔‛‛ہمارا بھی تخلص دِلی سے نکلا ہے ‛‛ اور ہاں دو سال پہلے ہمیں ایک سانپ نے کاٹا تھا پر میں بھی ڈھیٹ نکلا کہ بچ گیا۔تو اِس لیے آہستہ آہستہ یہ جوگی لفظ مجھے بھا گیا اور پھر نام کے ساتھ ہمیشہ رہے گا ۔
اب جوگی کو جوگی کیوں کہتے ہیں ؟اگر جواب میں یہ کہہ دوں کہ جیسے ‛‛فہیم ‛‛کو فہیم کہتے ہیں یا جیسے ملک کو ملک کہتے ہیں یا جیسے ‛‛نایاب کو نایاب کہتے ہیں تو لوگ کہیں گے یہ جواب دینے والا تو ‛‛بغلول‛‛ ہے ۔ ۔ ۔ ۔دراصل جوگی نے سٹ بڑی ڈوُنگی کھادی ہوندی اے تے اُس نوں سمجھ نئیں آ وندی کہ فَٹ(پھٹ) کُھلا چھڈ کے چھیتی پروں یا پٹی بن کے ۔ اے عام لوکاں دے سمجھ آنڑ والی گل نئیں ہے خاص تو وی اُتو دی اے۔ ۔ ۔ ۔اِس لئی او شناسی (حکیم)وی بنڑ جاندا اے ۔اور وہ لوگوں کو ان کے مرض کی دوائیں دیتا ہے جس بیچارے کو اپنے مرض کی دوا کیا مرض کا ہی پتہ نہیں ہوتا کہ کونسا روگ ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔خیر ہر بات کی تہہ میں اک بات ہوتی ہے اور وہی اصل بات ہوتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ جوگی کے جوگ کو سمجھنے کے لیے سمجھ ہونی چاہیے تو وہ سمجھ میرے پاس ہے ہی نہیں وہ تو کسی کوہکن صحرا نورد کوئی منچلا دیوانہ یا کوئی پہنچیا ہویا عاشق ہی بتا سکتا ہے ۔پھر ہم تو ٹھہرے گمراہ عاشق اس لیے دلی معذرت ۔خوش رہیے سلامت رہیے ۔ ۔ ۔ ۔
آوارگی پہ مری الزام یوں مت لگا . . . .
ہوتا نہ گمراہ تو ملتا کہاں سے خدا . . . .
(فہیم ملک جوگی)
ایک اور شعر :-
اور تو کچھ بھی نہیں پلے میرے ۔ ۔ ۔ ۔
بس تخلص ہی ‛‛جوگی‛‛ رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
(فہیم ملک جوگی)