شکریہضرب دیں گے زیک، شاید
ہمارے ہاں سپیڈ کیمرے نہیں ہوتےابوظہبی سے دبئی شیخ زاید روڈ پر 220 کی اسپیڈ ۔۔۔۔۔ لیکن شاہراہ ایسی ہے کہ اسپیڈ کا پتہ ہی نہیں لگتا۔۔۔۔۔ بس کیمروں سے بچنا ہوتا ہے
آج آپنے واقعتاً فقط ایک انسان ہونے کا واضح اثبوت فراہم کیا ہےیہ بھیانک غلطی کیسے کر دی میں نے!
محفل پر اکاؤنٹ ہوتا تو دوسری وجوہات کی بنا پر یہاں آنا ممنوع ہو چکا ہوتاشکر ہے انکا محفل پر اکاؤنٹ نہیں وگرنہ آپکی خیر نہیں
جی یہاں پہاڑی علاقہ بہت ہے۔ہر مقام اوپر نیچے، شاید ہی کوئی جگہ ایسی ہو جو قدرتی طور پر ہموار ہو۔ ایک مرتبہ تو سائیکل نے اتنی اسپیڈ پکڑ لی تھی کہ بریک لگانے کے چکر میں اسکی چین ہی اتر گئی۔ بڑی مشکل سے چھلانگ لگا کر جان بچائیڈھلوان ہی پر اتنی سپیڈ پکڑی ہے۔ سائیکل اور سڑک اچھی ہو تو کچھ دیر کے لئے ٹھیک ہے
125لیکن 130 تک فلیش نہیں پڑتا۔سپیڈ لمٹ کیا تھی؟
وی 6کیمری میں ۲۲۰ تو زیادتی ہے اگر وی سکس تھی تو ٹھیک ہے۔
نہیں۔ ویسے کچھ لوگ خود کروالیتے ہیںکیا وہاں کاروں کی سپیڈ الیکٹرانکلی لمیٹڈ ہوتی ہے؟
شکر ہے "اردو محفل" ابھی تک قائم و دائم ہے۔پچھلے برس نارفاک سے واشنگٹن ڈی سی جاتے ہوئے ہم نے تقریباً پچاسی میل (135 کیلو میٹر) فی گھنٹہ کی سرعت سے گاڑی چلائی تھی۔ اس شاہراہ پر غالباً رفتار کی حد اسّی میل فی گھنٹہ تھی اور نوے میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار غالباً پورے ورجینیا اسٹیٹ میں قابل مواخذہ ہے۔
یعنی کہ آپ بھی میری طرح جرائم پیشہ نکلے۔۔۔پچھلے برس نارفاک سے واشنگٹن ڈی سی جاتے ہوئے ہم نے تقریباً پچاسی میل (135 کیلو میٹر) فی گھنٹہ کی سرعت سے گاڑی چلائی تھی۔ اس شاہراہ پر غالباً رفتار کی حد اسّی میل فی گھنٹہ تھی اور نوے میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار غالباً پورے ورجینیا اسٹیٹ میں قابل مواخذہ ہے۔
ہمارا خیال ہے کہ رفتار کی حد سے پانچ میل کا مارجن قابل مواخذہ نہیں۔ ایسا نہیں کہ یہ بات قانون کا حصہ ہے، پر عام طور پر یہ بات لوگوں کی زبانی سننے کو ملتی ہے، کیونکہ کچھ کمی و بیشی تو اسپیڈو میٹر کی کیلیبریشن کی وجہ سے ہو سکتی ہے اور کچھ اس لیے کہ نشیب و فراز والے راستوں پر ایک رفتار قائم رکھنا قدرے محال ہے۔ دوسری بات یہ کہ شاہراہ پر عموماً رفتار وہ رکھی جاتی ہے جو دیگر گاڑیوں کی رفتار ہو۔یعنی کہ آپ بھی میری طرح جرائم پیشہ نکلے۔۔۔
لیکن اس وقت تو ان کے دم قدم سے صحت اچھی ہے نا محفل کییعنی ابن سعید کی محفل پر آمد سے قبل قائم و دائم نہیں تھی؟
پس ثابت ہوا کہ پاکستانی ہندوستانی ایک جیسے ہی ہوتے ہیں۔۔۔ہمارا خیال ہے کہ رفتار کی حد سے پانچ میل کا مارجن قابل مواخذہ نہیں۔ ایسا نہیں کہ یہ بات قانون کا حصہ ہے، پر عام طور پر یہ بات لوگوں کی زبانی سننے کو ملتی ہے، کیونکہ کچھ کمی و بیشی تو اسپیڈو میٹر کی کیلیبریشن کی وجہ سے ہو سکتی ہے اور کچھ اس لیے کہ نشیب و فراز والے راستوں پر ایک رفتار قائم رکھنا قدرے محال ہے۔ دوسری بات یہ کہ شاہراہ پر عموماً رفتار وہ رکھی جاتی ہے جو دیگر گاڑیوں کی رفتار ہو۔
کیا لکھا تھا؟