جاپان کی تصویری یاداشتیں

عرفان سعید

محفلین
اس غریب الدیار کو ۲۰۰۳ تا ۲۰۰۹ بسلسلہ تعلیم و تحقیق جاپان رہنے کا شرف حاصل ہوا۔ اس لڑی میں اس دور کی یادیں تصاویر کی صورت میں گاہے بگاہے چسپاں کرتا رہوں گا۔ فوٹو گرافی کے فن میں بالکل کورا ہوں۔ فوٹو کے جمالیاتی پہلو سے زیادہ یاداشتوں کی شراکت مقصود ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
کیوٹو ٹاور

کیوٹو جاپان کا پرانا دارالخلافہ تھا اور تقریبا ایک ہزار سال تک مرکزِ حکومت رہا۔ شہر کی غیر معمولی تاریخی اور ثقافتی حیثیت کے باعث ایک خاص حد سے زیادہ اونچائی کی عمارت بنانا قانونی طور پر منع ہے۔ کیوٹو ٹاور کو اس سے استثنا حاصل ہے۔ اونچائی ۱۳۱ میٹر۔

 
مدیر کی آخری تدوین:
کیوٹو ٹاور

کیوٹو جاپان کا پرانا دارالخلافہ تھا اور تقریبا ایک ہزار سال تک مرکزِ حکومت رہا۔ شہر کی غیر معمولی تاریخی اور ثقافتی حیثیت کے باعث ایک خاص حد سے زیادہ اونچائی کی عمارت بنانا قانونی طور پر منع ہے۔ کیوٹو ٹاور کو اس سے استثنا حاصل ہے۔ اونچائی ۱۳۱ میٹر۔

IMG_0048.jpg
کیوٹو یا ٹوکیو
 

عرفان سعید

محفلین
سومو جاپان کی روایتی کشتی ہے۔ اس کھیل کے ایک مردِ آہن سے انڈین ریسٹورنٹ میں ملاقات ہوئی۔ ایک پہلوان کے کھانے کا بِل ہم میاں بیوی سے تین گنا زیادہ تھا۔

 
مدیر کی آخری تدوین:

عرفان سعید

محفلین
اوتسُو (کیوٹو کے قریب ایک چھوٹا سا شہر):
ایک مقامی میلہ: کپڑے اور لکڑی پر کی گئی کشیدہ کاری سے بنی ایک روایتی جاپانی پالکی، جسے لوگ میلے میں اٹھا کر چل رہے ہیں۔




 
مدیر کی آخری تدوین:

شاہد شاہ

محفلین
اس غریب الدیار کو ۲۰۰۳ تا ۲۰۰۹ بسلسلہ تعلیم و تحقیق جاپان رہنے کا شرف حاصل ہوا۔ اس لڑی میں اس دور کی یادیں تصاویر کی صورت میں گاہے بگاہے چسپاں کرتا رہوں گا۔ فوٹو گرافی کے فن میں بالکل کورا ہوں۔ فوٹو کے جمالیاتی پہلو سے زیادہ یاداشتوں کی شراکت مقصود ہے۔
آپ کی تحقیق اور کام کس فیلڈ سے متعلق ہے؟ جاپان میں تو عموما الیکٹرونیکس کا بہت کام ہوتا ہے
 

عرفان سعید

محفلین
آپ کی تحقیق اور کام کس فیلڈ سے متعلق ہے؟ جاپان میں تو عموما الیکٹرونیکس کا بہت کام ہوتا ہے
خاکسار بحرِ کیمیا کا شناور ہے۔ پی۔ایچ۔ڈی پولیمر کیمسٹری میں کی تھی۔ بعد میں وہیں سے پوسٹ ڈاکٹریٹ بھی اسی میدان میں کی۔
 
پولیمر (پالیمر) میں انجنئیرنگ کر کے بقول چچا تارڑ صاب
"حریان، پریشان بلکہ جنگل بیابان" پھر رہے-
آپ سے اس پر تفصیلی بات الگ سے کریں گے فلحال آپ جاپان کی تصویری یادداشتیں جاری رکھیں-
 

عرفان سعید

محفلین
جاپان کی سرزمین کا اصل اور قدیم مذہب شنتو ہے۔ چھٹی صدی میں بدھ مت چین کے ذریعے جاپان داخل ہوا۔ تب سے دونوں مذاہب جاپانی تاریخ کا حصہ ہیں۔ بدھ مت تقریبا ۴۰ فیصد کے قریب ہے، اور شنتو کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہے۔
دونوں مذاہب اپنی اصل، اساس، قدامت، تفصیلات وغیرہ میں کافی مختلف ہیں۔ دونوں کے معبد بھی الگ الگ ہیں۔
بدہ مت کے لیے مندر، اور شنتو کے لیے شرائن مخصوص ہے۔
زیرِ نظر تصویر سونے کے مندر میں نصب چند مورتیوں کی ہے۔مندر آنے والے لوگ ان کے سامنے چند سکے، ایک مذہبی فریضے کے طور پر، اور اپنی نامکمل آرزوؤں کی تکمیل کی امیدمیں، رکھ جاتے ہیں۔

 
مدیر کی آخری تدوین:
Top