الفاظ کچھ ایسے تھے کہ اُدھر سے مدینہ کا ایک کتا بھونکا، بھوں بھوں بھوں، ادھر سے انہوں نے جواب دیا بھوں بھوں بھوںسارا نے کہا:اور امیر حمزہ صاحب کے بارے میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب میں کہا ہے کہ بریلوی اپنے آپ کو سگِ مدینہ کہتے ہیں جس کا مطلب ہوتا ہے کہ مدینہ کا کتا‘‘ کسی کو گالی نہیں دی ہے کہا گیا ہے کہ اگر آپ کچھ تفصیل بتا دیں کہ کیا کہا گیا تھا؟ یا کتاب کا کیا نام تھا۔۔۔
سارا بہن یہ بات تو اسلام کے اندر ہے کہ کسی کے مذہبی شخصیت کو برا بھلا نہیں کہنا چاہیئےسارا نے کہا:قیصرانی بھائی جہاں تک آپ کے سوال کا جواب ہے تو شیخ اعجاز احمد تنویر نے اس کا جواب دیا ہے کہ ہمیں کافروں کو بھی برا بھلا نہیں کہنا چاہیے(حتی کہ مسلمانوں کو) کافروں کے بتوں کو بھی گالی نہیں دینی چاہیے اس سے دعوت کے مواقع ختم ہو جائیں گے۔۔(اور اگر تم کسی کے جھوٹے خدا کو برا بھلا کہو گے تو وہ تمہارے سچے خدا کو برا بھلا کہیں گے)
راجا نعیم نے کہا:لشکر طیبہ پر پابندی اس لیے لگی کہ یہ جہاد سے زیادہ فساد پھیلا رہے تھے ۔مقبوضہ کشمیر میں مزارات اولیا کی بے حرمتی سے الٹا یہ لوگ تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کررہے تھے۔
دوسری بات یہ کہ جماعت الدعوۃ والے حنفیوں اور خصوصا بریلویوں کو مشرک سمجھتے ہیں ۔
یہ لوگ اپنے اجلاسوں میں ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے میں کلاشنکوف لیکر کہتے تھے کہ ہم پاکستان سے مشرکوں کے اڈے (مزارات اولیا) ختم کریں گے۔
جنرل مشرف نے ان انتہا پسندوں پر پابندی لگا کر بہت اچھا کیا۔
اور میرے خیال میں تحریک آزادی کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان ان لشکر طیبہ والوں نے پہنچایا ہے۔
آخر میں ایک پیغام :خدارا اسلام کے نام پر فرقہ واریت کو فروغ نہ دو۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہنبیل نے کہا:السلام علیکم،
یہاں کیا ہو رہا ہے بھئی؟ میں چند دن ہی غیر حاضر رہا ہوں اور فورم پر معاملات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔
اس تھریڈ کو میں نے پورا نہیں پڑھا ہے لیکن جتنا بھی پڑھا ہے اس سے نہایت کوفت ہوئی ہے۔ ایک صاحب نے کی بورڈ جہادی والی جو بات کی ہے وہ ہم پر کافی فٹ بیٹھتی ہے۔ ایک اور دوست نے پاکستان میں رہنے والوں اور بیرون ملک رہنے والوں کی سوچ کے فرق کا عجیب سا تھیسس پیش کیا ہے۔
بات جس نہج پر پہنچ چکی ہے، اب اس پر اظہار خیال کا کوئی فائدہ نہیں رہا۔ اب اس تھریڈ کو مقفل کرنے یا ختم کرنے کے بارے میں میں زکریا سے پوچھ کر کچھ کروں گا۔
والسلام
اعجاز نے کہا:جماعت الدعوہ یا لشکر طیبہ کی سیاسی حیثیت سے بات شروع ہوئی تھی اور میرے خیال میںہمیںاس سے زیادہ بحث کرنے کی ضرورت بھی نہیںہے۔
ایسے معاملات کو نظر انداز کرنا ہی ان کا حل ہوتا ہے۔
دوست نے کہا:سارا
آپ کو ابھی زیادہ عرصہ نہیں ہوا ان کی تنظیم جوائن کیے اس لیے آپ کا دل نہیں مان رہا کہ ایسے بھی ہورہا ہے۔ میں ان صاحب جو امیر حمزہ ہیں کی کچھ تحاریر پڑھ چکا ہوں۔ ایران کا ایک سفر نامہ لکھا ہے انھوں نے جو سفرنامہ کم اور طنز نامہ زیادہ ہے ہر بات کو انھوں نے اپنے مسلک کی آنکھ سے دیکھا ہے۔
بات صرف اتنی سی ہے جیسے جیسے ہم دین کے قریب ہوتے جاتے ہیں ہمارے اندر تعصب بڑھتا جاتا ہے یہ ہمارا اجتماعی رویہ ہے جس کو مرضی دیکھ لیں۔
ہماری آنکھوں پر مسلک کی پٹی بندھ جاتی ہے اور کائناتی حقیقتیں نظروں سے اوجھل ہوجاتی ہیں۔
اسلام کہیں دور بیٹھا سسک رہا ہوتا ہے اور مسلک قہقہے لگا رہا ہوتا ہے۔
دوست نے کہا:بہرحال آپ دین کو سمجھنے جارہی ہیں۔ میری التجا ہے کبھی مسلک کی عینک لگا کر اسلام کو نہ دیکھیے گا۔ سب اچھے ہیں بہت اچھے ہیں۔
اور نہ ہی پہلے سے مسلمانوں کو مزید مسلمان کرنے کی کوشش کیجیے گا۔
ہمیں اپنی توانائیاں ان پر صرف کرنی ہیں جن کے بارے میں شک نہیں یقین ہے کہ وہ صاحب ایمان نہیں۔ یعنی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کو نہیں مانتے یا کسی اور مذہب کے پیروکار ہیں۔
ان کے دلوں کو اسلام کی روشنی سے منور کرنا ہے۔ اور یہ کام کرنے والے لوگوں کی مثال شیخ احمد دیدات اور ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے عالمان دین اور مبلغ ہیں۔
اللہ حق کو پہچاننے اور پہنچانے کی توفیق دے۔ آمین۔
سارا نے کہا:وعلیکم السلام ورحمۃ اللہنبیل نے کہا:السلام علیکم،
یہاں کیا ہو رہا ہے بھئی؟ میں چند دن ہی غیر حاضر رہا ہوں اور فورم پر معاملات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔
اس تھریڈ کو میں نے پورا نہیں پڑھا ہے لیکن جتنا بھی پڑھا ہے اس سے نہایت کوفت ہوئی ہے۔ ایک صاحب نے کی بورڈ جہادی والی جو بات کی ہے وہ ہم پر کافی فٹ بیٹھتی ہے۔ ایک اور دوست نے پاکستان میں رہنے والوں اور بیرون ملک رہنے والوں کی سوچ کے فرق کا عجیب سا تھیسس پیش کیا ہے۔
بات جس نہج پر پہنچ چکی ہے، اب اس پر اظہار خیال کا کوئی فائدہ نہیں رہا۔ اب اس تھریڈ کو مقفل کرنے یا ختم کرنے کے بارے میں میں زکریا سے پوچھ کر کچھ کروں گا۔
والسلام
بھائی اگر آپ ذرا سا اس ٹھریڈ کو غور سے پڑھ لیتے تو یہ سب زکریا بھائی کی طرف سے ہی شروع کیا لفظ دہشت گرد استعمال کر کے۔۔۔۔(اور مجھے حقیقتاً یہ بات بہت بری لگی جس کی وجہ سے بات یہاں تک پہنچ گئی)
نبیل نے کہا:سارا نے کہا:وعلیکم السلام ورحمۃ اللہنبیل نے کہا:السلام علیکم،
یہاں کیا ہو رہا ہے بھئی؟ میں چند دن ہی غیر حاضر رہا ہوں اور فورم پر معاملات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔
اس تھریڈ کو میں نے پورا نہیں پڑھا ہے لیکن جتنا بھی پڑھا ہے اس سے نہایت کوفت ہوئی ہے۔ ایک صاحب نے کی بورڈ جہادی والی جو بات کی ہے وہ ہم پر کافی فٹ بیٹھتی ہے۔ ایک اور دوست نے پاکستان میں رہنے والوں اور بیرون ملک رہنے والوں کی سوچ کے فرق کا عجیب سا تھیسس پیش کیا ہے۔
بات جس نہج پر پہنچ چکی ہے، اب اس پر اظہار خیال کا کوئی فائدہ نہیں رہا۔ اب اس تھریڈ کو مقفل کرنے یا ختم کرنے کے بارے میں میں زکریا سے پوچھ کر کچھ کروں گا۔
والسلام
بھائی اگر آپ ذرا سا اس ٹھریڈ کو غور سے پڑھ لیتے تو یہ سب زکریا بھائی کی طرف سے ہی شروع کیا لفظ دہشت گرد استعمال کر کے۔۔۔۔(اور مجھے حقیقتاً یہ بات بہت بری لگی جس کی وجہ سے بات یہاں تک پہنچ گئی)
السلام علیکم سارا بہن،
میں صرف آپ کی معلومات میں اضافے کے لیے بتائے دیتا ہوں کہ اس فورم پر شروع سے باقاعدگی کے ساتھ وہابی ازم کے خلاف پیغامات پوسٹ ہوتے آئے ہیں جنہیں میں فوری طور پر ڈیلیٹ کرتا آیا ہوں اور مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ یہاں کسی اور مسلک کے خلاف بھی توہین آمیز گفتگو کی جائے۔ بات صرف دہشت گردی کی ڈیفینیشن تک رہتی تو ٹھیک تھا لیکن اب گفتگو نے اور رنگ اختیار کر لیا ہے۔ اس تھریڈ کو مقفل کر دیا جائے گا۔
والسلام