جمعیت کا ہفتہ کتب

غازی عثمان

محفلین
13_17.gif


بشکریہ روزنامہ جنگ
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بہت خوب اللہ رب العزت ان نوجوانوں‌کی حفاظت فرمائے جو اس نازک دور میں‌اپنے مستقبل کی فکر کیے بغیر ملک پاکستان اور اسلام کے لیے اپنے آپ کو پیش کیے ہوئے ہیں۔
 

ساجد

محفلین
اس بات سے انکار نہیں کہ "ادارہ معارف اسلامی" کی طبع شدہ کتابیں عام کتابوں کی نسبت کم قیمت پہ دستیاب ہوتی ہیں اور ان میں موضوعات کے حوالے سے بھی کافی تنوع پایا جاتا ہے۔
اسلامی تاریخ اور معلومات عامہ سے متعلق کتابیں خریدتے وقت میری پہلی ترجیح "ادارہ معارف اسلامی" ہی ہوتا ہے۔

یہ ادارہ علوم و معارف کی ترویج کے لئیے ،مولانا مودودی نے جولائی 1963 میں کراچی میں قائم کیا تھا۔ بعد ازاں فروری 1979 میں اس کا دوسرا مستقر لاہور (منصورہ) میں بنایا گیا۔
 
جن لوگوں نے تحریکِ پاکستان کی شدید مخالفت کی تھی۔ ۔ ۔جنہوں نے قائداعظم کو کافرِ اعظم لکھا تھا۔ ۔جنہوں نے 1948 کے جہادِ کشمیر کیلئے شہید ہونا کتّے کی موت مرنے کے مترادف قرار دیا تھا۔ ۔کتنی ستم ظریفی ہے کہ آج پاکستان اور نظریہِ پاکستان کے ٹھیکیدار وہی لوگ بن بیٹھے ہیں۔ میرے نزدیک اسلامی جمعیتِ طلبہ ایک غنڈہ گرد تنظیم ہے اور پاکستان میں نوجوانوں میں مذہب کے نام پر جنونیت کی آگ بھڑکانے میں انکی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
نہیں نہیں میرا تعلق ایم کیو ایم سے قطعاّ نہیں ہے۔ میں ایک لاہوری ہوں اور میں نے تعلیم بھی لاہور کے کالجون سے ہی حاصل کی اور جمعیت والوں کی طلبہ سیاست کی برکات مجھ سے چھپی نہیں ہوئیں:rolleyes:
 

محمداحمد

لائبریرین
جن لوگوں نے تحریکِ پاکستان کی شدید مخالفت کی تھی۔ ۔ ۔جنہوں نے قائداعظم کو کافرِ اعظم لکھا تھا۔ ۔جنہوں نے 1948 کے جہادِ کشمیر کیلئے شہید ہونا کتّے کی موت مرنے کے مترادف قرار دیا تھا۔ ۔کتنی ستم ظریفی ہے کہ آج پاکستان اور نظریہِ پاکستان کے ٹھیکیدار وہی لوگ بن بیٹھے ہیں۔ میرے نزدیک اسلامی جمعیتِ طلبہ ایک غنڈہ گرد تنظیم ہے اور پاکستان میں نوجوانوں میں مذہب کے نام پر جنونیت کی آگ بھڑکانے میں انکی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
نہیں نہیں میرا تعلق ایم کیو ایم سے قدعاّ نہیں ہے۔ میں ایک لاہوری ہوں اور میں نے تعلیم بھی لاہور کے کالجون سے ہی حاصل کی اور جمعیت والوں کی طلبہ سیاست کی برکات مجھ سے چھپی نہیں ہوئیں:rolleyes:

ویسے تو پاکستان میں موجود سبھی طلبہ تنظیمیں غنڈہ گردی میں اپنی مثال آپ ہیں پھر بھی ہم غازی عثمان کے جواب کا انتظار کرتے ہیں۔
 

غازی عثمان

محفلین
اس بات سے انکار نہیں کہ "ادارہ معارف اسلامی" کی طبع شدہ کتابیں عام کتابوں کی نسبت کم قیمت پہ دستیاب ہوتی ہیں اور ان میں موضوعات کے حوالے سے بھی کافی تنوع پایا جاتا ہے۔
اسلامی تاریخ اور معلومات عامہ سے متعلق کتابیں خریدتے وقت میری پہلی ترجیح "ادارہ معارف اسلامی" ہی ہوتا ہے۔

یہ ادارہ علوم و معارف کی ترویج کے لئیے ،مولانا مودودی نے جولائی 1963 میں کراچی میں قائم کیا تھا۔ بعد ازاں فروری 1979 میں اس کا دوسرا مستقر لاہور (منصورہ) میں بنایا گیا۔

ساجد بھائی ادارہ معارف اسلامیہ کو پسند فرمانے کا شکریا لیکن اس کی سستی یا مہنگی کتابوں کا جمعیت سے یا ہفتہ کتب سے کوئی تعلق نہیں، مندرجہ بالا اپیل میں نے لئے پوسٹ کی تھی تاکہ لوگوں کو ہفتہ کتب کے بارے میں پتہ چلے اور وہ جمعیت کے افراد کے کی مالی یا درسی کتب کہ ساتھ مدد کریں تاکہ غریب اور نادار طلبہ کی مالی مدد ہوسکے۔

ہفتہ کتب اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کی ایک اچھی روایت ہے جسے جاری رکھنے کے لئے‌ آپ لوگوں‌ کے تعاون کی ضرورت ہے، مجھے امید ہے کہ جب اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکن آپ کے گھر دستک دیں‌ گے تو آپ انکی ضرور مدد کریں گے۔
 

ساجد

محفلین
جن لوگوں نے تحریکِ پاکستان کی شدید مخالفت کی تھی۔:rolleyes:
جمعیت کا ظہور 1947 کے آخری دنوں میں ہوا جبکہ پاکستان اس سے چار مہینے قبل معرضِ وجود میں آ چکا تھا۔
ہاں یہ سچ ہے کہ جمعیت ،تعلیمی اداروں میں اسلحہ کلچر میں ید طولی رکھتی ہے اور باقی تنظیمیں اس سے دو گام پیچھے ہیں۔ لیکن یہ بھی اتنا ہی سچ ہے کہ اس کے بعض کارکنوں نے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم رہتے اور بعد میں عملی زندگی میں بھی تعلیم کے فروغ کے لئیے انفرادی طور پہ اچھا کام کیا۔
مذہبی جنونیت اور تعصب سے پاک طلباء کی کوئی تنظیم پاکستان میں ہو تو بتائیے۔ کیوں کہ یہ تمام تنظیمیں اپنے سیاسی پنڈتوں کے اشاروں پہ کام کرتی ہیں اور ان کے لئیے ۔۔۔۔تن ،من ، دھن۔۔۔۔ کی بازی لگانے سے دریغ نہیں کرتیں ۔ یہ بات الگ کہ دوسروں کے تن فنا کر کے یہ اپنا من راضی کرتی ہیں اور اس کام سے ملنے والے دھن سے بلا دریغ اسلحہ خریدتی ہیں تا کہ پلٹنے جھپٹنے کا سلسلہ چلتا رہے اور لہو گرم رکھنے کا بہانہ بنتا رہے۔
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی ادارہ معارف اسلامیہ کو پسند فرمانے کا شکریا لیکن اس کی سستی یا مہنگی کتابوں کا جمعیت سے یا ہفتہ کتب سے کوئی تعلق نہیں، مندرجہ بالا اپیل میں نے لئے پوسٹ کی تھی تاکہ لوگوں کو ہفتہ کتب کے بارے میں پتہ چلے اور وہ جمعیت کے افراد کے کی مالی یا درسی کتب کہ ساتھ مدد کریں تاکہ غریب اور نادار طلبہ کی مالی مدد ہوسکے۔

ہفتہ کتب اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کی ایک اچھی روایت ہے جسے جاری رکھنے کے لئے‌ آپ لوگوں‌ کے تعاون کی ضرورت ہے، مجھے امید ہے کہ جب اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکن آپ کے گھر دستک دیں‌ گے تو آپ انکی ضرور مدد کریں گے۔
غازی صاحب ، میں نے یہ مراسلہ ضمنًا تحریر کیا تھا جبھی تو اس میں کوئی اقتباس نہیں ہے۔
 

غازی عثمان

محفلین
جن لوگوں نے تحریکِ پاکستان کی شدید مخالفت کی تھی۔ ۔ ۔جنہوں نے قائداعظم کو کافرِ اعظم لکھا تھا۔ ۔جنہوں نے 1948 کے جہادِ کشمیر کیلئے شہید ہونا کتّے کی موت مرنے کے مترادف قرار دیا تھا۔ ۔کتنی ستم ظریفی ہے کہ آج پاکستان اور نظریہِ پاکستان کے ٹھیکیدار وہی لوگ بن بیٹھے ہیں۔ میرے نزدیک اسلامی جمعیتِ طلبہ ایک غنڈہ گرد تنظیم ہے اور پاکستان میں نوجوانوں میں مذہب کے نام پر جنونیت کی آگ بھڑکانے میں انکی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
نہیں نہیں میرا تعلق ایم کیو ایم سے قطعاّ نہیں ہے۔ میں ایک لاہوری ہوں اور میں نے تعلیم بھی لاہور کے کالجون سے ہی حاصل کی اور جمعیت والوں کی طلبہ سیاست کی برکات مجھ سے چھپی نہیں ہوئیں:rolleyes:
محترم محمود غزنوی،
جمعیت ستمبر 1947 میں بنی تھی یعنی تحریک پاکستان کے بعد تو اس نے تحریک پاکستان کی مخالفت کیسے کردی؟

قومی سطح کی سیاست پر زیادہ بات نہیں کرتی کسی قومی سطح کے لیڈر کو جب تک اس سے جمعیت کا براہ راست واسطہ نا پڑے اس کے بارے میں بات بھی نہیں کرتی تو قائد اعظم کو کافر اعظم کیوں قرار دیتی اور پاکستان بننے کے ایک ماہ چند دن بعد بنے والی اس تنظیم نے اگر قائد اعظم کے بارے میں کچھ غلط کہا ہوتا تو نومولود پاکستان کی انتظامیہ انہیں چھوڑتی؟ اور سب سے اہم کہ اس کا کیا ثبوت ہے کہ جمعیت نے کوئی ایسی بات کی تھی ،

جمعیت انگریزی تعلیم حاصل کرنے والے طالبعلموں پر مشتمل ہے اور ان میں کوئی مفتی نہیں تو ایسا فتوی کس نے دیا ہوگا کے جہاد کشمیر کے لئے مرنے والہ کتے کی موت مرے گا۔۔ اس کا بھی کوئی ثبوت ہے تو شیئر کریں


نوٹ۔ کیوں کہ یہ سیاسی دھاگہ نہیں ہے اس لئے اگر جواب دینا چاہیں تو اس دھاگے سے اقباس لیکر ایک نیا دھاگہ سیاست میں کھول لیں وہاں تسلی سے لمبی بات ہوسکے گی:battingeyelashes:

امید ہے شکوک رفع ہوئے ہونگے
 

غازی عثمان

محفلین
فرحان یہی ویڈیو ایک بار مہوش نے فراہم کی تھی تو میں نے ان سے کہا تھا کہ آپ یہ ویڈیو لگا کر جو ثابت کرنا چاہ رہی ہیں اسے الفاظ کی صورت میں‌ بیان کردیں میں شافی جواب دے دونگا مگر اس دھاگے سے وہ فرار ہوگئیں ، میں نے پھر کہا کہ جو ثابت کرنا چاہ رہی ہیں لکھیں ورنہ جھوٹی ویڈیو پیش کرنے پر معافی مانگیں ،، انہوں نے ابھی تک جواب نہیں دیا ،، ویسے وہ کبھی کسی سوال کا جواب نہیں دیتیں بس ایک جوابی لمبی چوڑی پوسٹ کردیتیں ہیں جس میں وہی رونا پیٹنا ہوتا ہے جو وہ روز لکھتی ہیں ، بار بار ،،

اب میری آپ سے درخواست ہے کہ برائے مہربائی یا تو جھوٹی ویڈیو پیش کرنے پر معافی مانگیں یا جو کہنا چاہ رہے ہیں الفاظ کی صورت میں درج کریں تاکہ شافی جواب دیا جاسکے ،، لیکن اس دھاگہ میں نہیں بلکہ سیاست کے زمرے میں ،، امید کرتا ہوں جلد ہی ایک دھاگہ جمعیت کے موضوع پر کھلے گا اور آپ مہوش کی طرح فرار نہیں ہونگے۔
 
محترم محمود غزنوی،
جمعیت ستمبر 1947 میں بنی تھی یعنی تحریک پاکستان کے بعد تو اس نے تحریک پاکستان کی مخالفت کیسے کردی؟

قومی سطح کی سیاست پر زیادہ بات نہیں کرتی کسی قومی سطح کے لیڈر کو جب تک اس سے جمعیت کا براہ راست واسطہ نا پڑے اس کے بارے میں بات بھی نہیں کرتی تو قائد اعظم کو کافر اعظم کیوں قرار دیتی اور پاکستان بننے کے ایک ماہ چند دن بعد بنے والی اس تنظیم نے اگر قائد اعظم کے بارے میں کچھ غلط کہا ہوتا تو نومولود پاکستان کی انتظامیہ انہیں چھوڑتی؟ اور سب سے اہم کہ اس کا کیا ثبوت ہے کہ جمعیت نے کوئی ایسی بات کی تھی ،

جمعیت انگریزی تعلیم حاصل کرنے والے طالبعلموں پر مشتمل ہے اور ان میں کوئی مفتی نہیں تو ایسا فتوی کس نے دیا ہوگا کے جہاد کشمیر کے لئے مرنے والہ کتے کی موت مرے گا۔۔ اس کا بھی کوئی ثبوت ہے تو شیئر کریں


نوٹ۔ کیوں کہ یہ سیاسی دھاگہ نہیں ہے اس لئے اگر جواب دینا چاہیں تو اس دھاگے سے اقباس لیکر ایک نیا دھاگہ سیاست میں کھول لیں وہاں تسلی سے لمبی بات ہوسکے گی:battingeyelashes:

امید ہے شکوک رفع ہوئے ہونگے
میں نے جو باتیں لکھی تھیں وہ جماعتِ اسلامی اور مودودی صاحب کے حوالے سے تھیں۔ اور چونکہ جمعیت کا تعلق اسی سے ہے اور اسی درخت کی وہ ایک شاخ ہے تو جمعیت کی فلاسفی بھی وہی ہوئی۔ ۔ ۔ اور باقی میرے ذاتی تاثرات تھے کالج لائف کے حوالے سے۔ ۔ ۔
 

ساجد

محفلین
میں نے جو باتیں لکھی تھیں وہ جماعتِ اسلامی اور مودودی صاحب کے حوالے سے تھیں۔ اور چونکہ جمعیت کا تعلق اسی سے ہے اور اسی درخت کی وہ ایک شاخ ہے تو جمعیت کی فلاسفی بھی وہی ہوئی۔ ۔ ۔ اور باقی میرے ذاتی تاثرات تھے کالج لائف کے حوالے سے۔ ۔ ۔
برادرِ عزیز ، جماعت اسلامی ہی نہیں اور بھی بہت ساری دینی تنظیمیں اور افراد تقسیمِ ہند کی مخالفت ایک علمی نقطے کی بنیاد پہ کر رہے تھے۔ لیکن تقسیم ہند کے آخری دنوں میں یہ بھی قائل ہو گئے تھے کہ کانگریس اور مسلم لیگ میں جو بُعد المشرقین ہے وہ بالآخر مسلمانوں کے لئیے نقصان کا سبب بنے گا۔
میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ سیاست کے حوالے سے میرا شمار جماعت کے ناقدین میں ہوتا ہے لیکن انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ ایمانداری کے ساتھ اور اپنی جذباتی وابستگی کو بالائے طاق رکھ کر بات دوسروں تک پہنچائی جائے۔
مولانا مودودی نے بھی پاکستان کی مخالفت کی تھی لیکن سیاق و سباق پہ نظر دوڑائیں تو ان کے پاس بھی اس مخالفت کا جواز تھا۔اگر مولانا پاکستان کو دل سے قبول نہ کرتے تو پاکستان ہجرت کیوں کرتے؟ ہندوستان میں بھی تو کروڑوں مسلمان اس وقت وہیں رہے ۔
مزید گہرائی میں جائیں تو آپ پہ آشکار ہو گا کہ ہندوستان کی آزادی بحال کرنے کا سب سے پہلا مطالبہ بھی مسلم لیگ نے نہیں بلکہ کانگریس نے کیا تھا تو کیا اب ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ مسلم لیگ اور قائداعضم پاکستان کے حق میں نہیں تھے؟۔ کچھ ایسی ہی صورت حال تھی کہ جب سیاست میں حالات تیزی سے بدل گئے تو مسلم لیگ بھی مسلم علاقوں میں مسلم عملداری سے بدل کر پاکستان کی آزادی کے فیصلے پہ پہنچی۔ پاکستان بننے میں مسلمانوں کی کوششوں سے بھی زیادہ دخل اس وقت کی کانگریس کے رہنماؤں کا تھا۔ اگر وہ تنگ نظری کا مظاہرہ نہ کرتے تو قائداعضم بھی الگ ملک بنانے کے حق میں نہ ہوتے۔
دینی جماعتیں اس نظرئیے کی بنیاد پہ متحدہ ہندوستان کے حق میں تھیں کہ ان کے خیال میں مسلم قوم ایک ملت ہے جس کی بنیاد" مذہب" پہ استوار ہے اور ان کے خیال میں پاکستان کا قیام مغربی نظریہ یعنی قوم کی بنیاد "ملک" ہے ، کو تقویت بخشے گا اور مسلمان مزید انتشار کا شکار ہو جائیں گے۔ لیکن جب عددی برتری کے زعم میں کانگریس نے مسلمانوں کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کی تو خیالات میں تبدیلی آئی اور پاکستان کا مطالبہ کیا گیا۔
میرا خیال ہے کہ کسی جماعت یا فرد پہ پاکستان دشمن کا لیبل لگانے سے پہلے ہمیں تاریخ اور اس وقت کے سیاسی حالات کو ذہن میں دہرا لینا چاہئیے تا کہ لا حاصل بحث سے بچ سکیں۔
 

غازی عثمان

محفلین
میں نے جو باتیں لکھی تھیں وہ جماعتِ اسلامی اور مودودی صاحب کے حوالے سے تھیں۔ اور چونکہ جمعیت کا تعلق اسی سے ہے اور اسی درخت کی وہ ایک شاخ ہے تو جمعیت کی فلاسفی بھی وہی ہوئی۔ ۔ ۔ اور باقی میرے ذاتی تاثرات تھے کالج لائف کے حوالے سے۔ ۔ ۔


جماعت اسلامی اگر درخت ہے تو جمعیت اس کی شاخ نہیں ، جمعیت ایک آزاد اور خود مختار تنظیم ہے اگر اس میں کوئی اچھائی ہے تو جمعیت کو ہی سراہنا چاہیے اگر اس میں خرابی ہے تو جمعیت کو ہی آڑے ہاتھوں لینا چاہیئے،

اگر جماعت اسلامی گناہ گار ہے تو اسی کو لعن طعن کریں ، اگر راست باز ہے تو اسی کی مداح سراحی کریں ، دونوں کو خلط ملط نا کریں
 
غازی بھائی۔ ۔ ۔میں جماعت اور جمعیت کو ایک ہی نظر سے دیکھتا ہوں۔ ۔ ۔میرے نزدیک دونوں یک جان دو قالب ہیں۔ دونوں کی فلاسفی ایک ہے۔ جمعیت جماعت کی ایک ذیلی تنظیم ہے۔ ۔ ۔مودودی صاحب بھی تو 1948 میں ہی پاکستان تشریف لائے تھے میرے نزدیک یہ ساری دینی جماعتیں سابقون الاوّلون میں شامل نہیں ہیں۔ ۔ ۔لیکن اب پاکستان اور پاکستانیت اسلام اور اسلامیت پر ان لوگوں نے اجارہ داری بنا لی ہے۔ دوسروں پر مسلّط ہونا ان سب میں کامن ہے۔
بہرحال آپ کے جوابات اور وضاحتوں کا شکرگزار ہوں۔:)
 

arifkarim

معطل
غازی بھائی۔ ۔ ۔میں جماعت اور جمعیت کو ایک ہی نظر سے دیکھتا ہوں۔ ۔ ۔میرے نزدیک دونوں یک جان دو قالب ہیں۔ دونوں کی فلاسفی ایک ہے۔ جمعیت جماعت کی ایک ذیلی تنظیم ہے۔ ۔ ۔مودودی صاحب بھی تو 1948 میں ہی پاکستان تشریف لائے تھے میرے نزدیک یہ ساری دینی جماعتیں سابقون الاوّلون میں شامل نہیں ہیں۔ ۔ ۔لیکن اب پاکستان اور پاکستانیت اسلام اور اسلامیت پر ان لوگوں نے اجارہ داری بنا لی ہے۔ دوسروں پر مسلّط ہونا ان سب میں کامن ہے۔
بہرحال آپ کے جوابات اور وضاحتوں کا شکرگزار ہوں۔:)

بہت خوب غزنوی بھائی۔ اوپر جو لوگ میری پوسٹ پر شور مچا رہے ہیں انکا جواب آپنے خوب دیا ہے کہ نئے معصوم نوجوانوں کو یہی "طلبا" تنظیمیں برے راستوں پر دھکیلتی ہیں اور پارٹی بازی کا ایسا سبق دے جاتی ہیں جو انہوں نے بچپن یا لڑکپن میں کہیں‌نہیں پڑھا! :noxxx:
امریکہ کی مثال اسلئے دی تھی کہ وہاں پر مذہبی جنونیت کی بجائے قومی جنونیت کی بنیاد پر منفی کام کروا لئے جاتے ہیں!
 

غازی عثمان

محفلین
غازی بھائی۔ ۔ ۔میں جماعت اور جمعیت کو ایک ہی نظر سے دیکھتا ہوں۔ ۔ ۔میرے نزدیک دونوں یک جان دو قالب ہیں۔ دونوں کی فلاسفی ایک ہے۔ جمعیت جماعت کی ایک ذیلی تنظیم ہے۔ ۔ ۔مودودی صاحب بھی تو 1948 میں ہی پاکستان تشریف لائے تھے میرے نزدیک یہ ساری دینی جماعتیں سابقون الاوّلون میں شامل نہیں ہیں۔ ۔ ۔لیکن اب پاکستان اور پاکستانیت اسلام اور اسلامیت پر ان لوگوں نے اجارہ داری بنا لی ہے۔ دوسروں پر مسلّط ہونا ان سب میں کامن ہے۔
بہرحال آپ کے جوابات اور وضاحتوں کا شکرگزار ہوں۔:)

اب آپ ان دونوں کو ایک ہی نظر سے دیکھیں، ایک آنگھ سے دیکھیں یا بند آنکھوں سے آپ کی مرضی ، :battingeyelashes:

اچھا یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ مودودی صاحب 1948 میں پاکستان آئے تھے،

کوئی اللہ کا بندہ سابقون الاوّلون کا ترجمہ سادہ اردو میں کرے گا؟:noxxx:
 
Top