جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا

میرا تعلق کسی گروہ ،کسی فرقے سے نہیں ،میرا تعلق تو بس انسانیت سے ہے۔میں کسی ملک کا باسی یا کسی ملک کا محافظ بھی نہیں‌میں تو بس ایک انسان ہوں‌ایک عام سا انسان میری جان کے ساتھ چھ جانیں اور بھی وابستہ ہیں۔۔۔میری دن بھر کی مزدوری سے ایک وقت کا چولہا بمشکل جلتا ہے ۔۔۔۔۔
اب جو جنگ کے بادل منڈ لا رہے ہیں یہ بھلا کس حق اورکس باطل کی جنگ ہے ۔۔۔میری سمجھ سے یہ بات باہر ہے میں جاہل ہوں شاید اس لیے۔۔۔۔مجھے تو بس یہ معلوم ہے کہ اس جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے نہیں پتہ کہ اقتدار کا نشہ کیسا ہوتا ہے ۔۔۔مجھے کیا پتہ جیت کی خوشی کسے کہتے ہیں میرے لیے تو وہ دن مسرور کن ہوتا ہے جب مجھے مزدوری مل جاتی ہے۔۔۔۔میرے لیے تو وہ رات خوشی کی ہوتی ہے جب میرے ساتھ وابستہ جانیں ‌پیٹ‌ بھر کر سوتی ہیں۔۔۔۔۔مجھے نہیں معلوم جنگ فتح کے لیے لڑی جاتی ہے۔۔۔مجھے تو بس یہ معلوم ہے کہ اس جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں‌خود میں‌دشمن کے خلاف جوش اور نفرت بھی محسوس نہیں‌کر پاتا کہ انسانوں کی قائم کی ہوئی سرحدوں کے اس پار بھی انسان ہی بستے ہیں۔۔۔میری ہی طرح کے انسان ۔۔۔بس عام سے انسان۔۔۔۔۔میری ہی طرح کسی کا مان، کسی کے لیے شفقت اور کسی کا سہارا۔۔۔بھلا ان کو زخموں میں چور دیکھ کر ، ان مجبوروں کو اور مجبور دیکھ کر میرا ایمان تازہ اور میرا حوصلہ کیسے بلند ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔۔اس جنگ سے تو انسانیت کا حوصلہ مر جائے گا ۔۔۔۔اس جنگ سے تو میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔
 
خوب!

بہت عمدہ۔ حآلانکہ یہ ایک المیہ ہے اور اس پر بہت خوب کہنا عجیب سا لگتا ہے پر اسلوب بیان کی داد تو ضروری ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
محترمہ سارا پاکستان بہنا
سدا خوش وآباد رہیں۔۔ آمین
زبردست تحریر لکھی ہے آپ نے
درد مند دل کی پکار ہے یہ ۔۔
جنگ کے المیے کے خلاف ۔۔
انسانیت کی پکار،،

اس ليے اے شريف انسانو !
جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے
آپ اور ہم سبھی کے آنگن ميں
شمع جلتی رہے تو بہتر ہے
(ساحر لدھيانوي)
ہم جنگ کے خلاف امن کے حامی
لیکن اپنے گھر کی حفاظت کے لیے جان دینے کو تیار
سدا سلامت رہے یہ ہمارا پاک وطن آمین
نایاب
 

علی ذاکر

محفلین
بہت شکریہ ۔۔۔:hatoff: میں تو ڈر رہی تھی کے پتہ نہیں کیا لکھ بیٹھی ہوں۔۔۔۔

اسلام و علیکم:
آپ سے ایک بات کہنا چاہوں‌گا کہ کچھ بھی ہو جائے انڈیا پاکستان سے کبھی بھی جنگ نہیں کر سکتا میں‌یہ نہیں کہتا کہ انڈیا کے پاس طاقت دونوں ملکوں‌کے پاس ہے لیکن جذبہ وہ نہیں ہے اور جذبہ قوموں میں‌ ہوتا اور جنگیں بھی قومیں ہی جیتا کرتی ہیں اور یہ حوصلہ مجھے انڈین قوم میں‌دور دور تک نظر نہیں آتے
 

arifkarim

معطل
ان تحریروں کا کیا فائدہ؟ ہماری قسمت کے فیصلے کرنے والوں کے پاس ایسی تحریریں پڑھنے کا وقت ہی کہاں ہے۔ کیونکہ انکے چولہے تو بیرونی طاقتوں کےبل پر چلتے ہیں۔ یہاں بند ہوئے تو وہاں کھل گئے!
 
اسلام و علیکم:
آپ سے ایک بات کہنا چاہوں‌گا کہ کچھ بھی ہو جائے انڈیا پاکستان سے کبھی بھی جنگ نہیں کر سکتا میں‌یہ نہیں کہتا کہ انڈیا کے پاس طاقت دونوں ملکوں‌کے پاس ہے لیکن جذبہ وہ نہیں ہے اور جذبہ قوموں میں‌ ہوتا اور جنگیں بھی قومیں ہی جیتا کرتی ہیں اور یہ حوصلہ مجھے انڈین قوم میں‌دور دور تک نظر نہیں آتے

برادرم حوصلے کی کمی کسی طرف بھی نہیں ہے
جذبہ کسی کا بھی کم نہیں ہے
وطن کسی کو بھی کم عزیز نہیں
جنگ سے کسی کو بھی کم نفرت نہیں
قوم کوئی بھی قربانی سے ذریغ نہیں کرے گی

لیکن سوال یہ ہے

جنگ سے ملے گا کیا
نقصان کس کا ہوگا
وہ بچہ کیا جانے جنگ کس چڑیا کا نام ہے جسے یہ پتہ ہے کہ ہر دوسرے دن اماں اور ابا کی لڑائی اس بات پر ہوتی ہے کہ گھر کا خرچ پورا نہیں ہورہا۔۔؟ اس کے لیئے تو یہی جنگ ہے
وہ مزور کیا سمجھے جنگ کی ہار جیت جو دو دن مزدوری کرتا ہے تو تیسرے دن مزدوری نہ ملنے پر دنیا جہاں کا فکر اسکے ماتھے کی لکیروں میں مزید گہرائی کی صورت عیاں ہوتا ہے ۔

یاد رکھیئے کہ چڑیابھی اپنے گھر کی حفاظت کے لئے عقاب سے ٹکرا جاتی ہے لیکن میرا سوال یہ ہے کہ اس بات کا فیصلہ کون کرے گا کہ پہلی گولی کس نے چلائی ۔
اور اس پہلی گولی چلانے والے کو کیا یہ احساس ہوگا کہ یہ ایک گولی کتنی نسلوں کے مستقبل کو چیرتی ہوئی جائے گی ۔۔۔؟

کیا بھارت کے باسی انسان نہیں ۔۔۔؟
کیا پاکستانیوں میں خون نہیں ۔۔؟
کیا ہم اتنے مہذب ہو گئے ہیں کہ اب جنگیں ہی ہمارے مسائل کا حل ہیں۔۔؟
ارے ان جنگوں میں کتنے اپنی جان سے گئے اور جائیں گے ۔ کیا کوئی سیاسی لیڈر ۔ جنرل ۔ بیورو کریٹ جان سے گیا۔۔؟
مرنے کے لیئے صرف سپاہی ۔ شہری اور خواب۔۔؟
ایسا کیوں
شاید میں غلط بات غلط جگہ بول رہا ہوں
شاید نہیں
یہی ہم سب کی حقیقت ہے
دو کنفیوزڈ بٹی ہوئی قومیں
بنا مقصد کے
جنگوں میں مقصد کی تلاش کرتے ہوئے
 
اسلام و علیکم:
آپ سے ایک بات کہنا چاہوں‌گا کہ کچھ بھی ہو جائے انڈیا پاکستان سے کبھی بھی جنگ نہیں کر سکتا میں‌یہ نہیں کہتا کہ انڈیا کے پاس طاقت دونوں ملکوں‌کے پاس ہے لیکن جذبہ وہ نہیں ہے اور جذبہ قوموں میں‌ ہوتا اور جنگیں بھی قومیں ہی جیتا کرتی ہیں اور یہ حوصلہ مجھے انڈین قوم میں‌دور دور تک نظر نہیں آتے
آپ کی رائے اور جذ بہ سر آنکھوں‌پر۔۔۔۔۔
میری ناقص رائے یہ ہے کہ جنگی جنون سے قومیں جیتا نہیں‌کر تی قومیں تو اپنا لوہا تعمیری لگن سے منواتی ہیں۔۔۔۔۔
اور ہمیں‌اپنے جذ بات کو اس رخ‌میں‌ موڑنا ہو گا تاکہ کسی کی ہمت ہی نہ ہو کے ہمیں‌یوں خؤاہ مخؤاہ آنکھیں دیکھا سکے۔۔۔۔۔۔
 
السلام علیکم
محترمہ سارا پاکستان بہنا
سدا خوش وآباد رہیں۔۔ آمین
زبردست تحریر لکھی ہے آپ نے
درد مند دل کی پکار ہے یہ ۔۔
جنگ کے المیے کے خلاف ۔۔
انسانیت کی پکار،،

اس ليے اے شريف انسانو !
جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے
آپ اور ہم سبھی کے آنگن ميں
شمع جلتی رہے تو بہتر ہے
(ساحر لدھيانوي)
ہم جنگ کے خلاف امن کے حامی
لیکن اپنے گھر کی حفاظت کے لیے جان دینے کو تیار
سدا سلامت رہے یہ ہمارا پاک وطن آمین
نایاب
بہت شکریہ:)
 

محمد نعمان

محفلین
بہت شکریہ ۔۔۔:hatoff: میں تو ڈر رہی تھی کے پتہ نہیں کیا لکھ بیٹھی ہوں۔۔۔۔

ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے سارہ۔۔۔۔۔۔۔ ماشااللہ بہت خوب لکھا ہے آپ نے اور آپکا نہ صرف انداز بیاںبلکہ مشاہدہ بھی اچھا ہے۔
داد وصول کیجیے۔
جہاں تک ہے بات جنگ کی تو ہمارا دشمن جرات مند اور غیرتی نہیں ہے کہ ہمارا آمنے سامنے مقابلہ کرے ہمارا دشمن مکار ہے اور ہمیشہ سازشیں کرتا رہتا ہے۔۔۔میدان میں تو کبھی بھی ہم سے نہیں جیت سکتا مگر ہمیشہ سے سازشیں کر کر کے ہمیں اندر ہی اندر کھوکھلا کر رہا ہے اور ہم اندر ہی اندر بہت کمزور ہو گئے ہیں۔ مگر ہمارا عزم ہے کہ ہم کبھی بھی شکست نہیں کھائیں گے اور شکست پر موت کو ترجیح دیں گے مگر ہم مرنے مارنے کے قائل نہیں ہیں کیوں کہ ہم امن کے پیروکار ہیں اور امن ہمارا مشن ہے۔ ہمارے مذہب کا مطلب امن ہے اور امن ہماری رگوں میں دوڑ رہا ہے:| مگر ہمارا دشمن ہماری شرافت کو ہماری کمزوری نہ جانے۔:box:
 
ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے سارہ۔۔۔۔۔۔۔ ماشااللہ بہت خوب لکھا ہے آپ نے اور آپکا نہ صرف انداز بیاںبلکہ مشاہدہ بھی اچھا ہے۔
داد وصول کیجیے۔
جہاں تک ہے بات جنگ کی تو ہمارا دشمن جرات مند اور غیرتی نہیں ہے کہ ہمارا آمنے سامنے مقابلہ کرے ہمارا دشمن مکار ہے اور ہمیشہ سازشیں کرتا رہتا ہے۔۔۔میدان میں تو کبھی بھی ہم سے نہیں جیت سکتا مگر ہمیشہ سے سازشیں کر کر کے ہمیں اندر ہی اندر کھوکھلا کر رہا ہے اور ہم اندر ہی اندر بہت کمزور ہو گئے ہیں۔ مگر ہمارا عزم ہے کہ ہم کبھی بھی شکست نہیں کھائیں گے اور شکست پر موت کو ترجیح دیں گے مگر ہم مرنے مارنے کے قائل نہیں ہیں کیوں کہ ہم امن کے پیروکار ہیں اور امن ہمارا مشن ہے۔ ہمارے مذہب کا مطلب امن ہے اور امن ہماری رگوں میں دوڑ رہا ہے:| مگر ہمارا دشمن ہماری شرافت کو ہماری کمزوری نہ جانے۔:box:
بہت شکریہ حؤصلہ افزائی کا:hatoff:
پتہ نہیں کیوں‌میں اس ممکنا جنگ کو جہاد کی نظر سے دیکھ ہی نہیں پا رہی ۔۔۔شاید اس لیے کے جو نظریاتی ،ثقافتی اور مذہبی فرق ہم میں‌اور ان میں‌کبھی تھا ۔۔۔۔جس پر ہمرے اجداد کو شہادت نصیب ہوئی ۔۔۔وہ فرق تو ہم کب کا مٹآ چکے ہیں۔۔۔ہم اب ان کے نظریہ سے اختلاف نہیں‌کرتے ۔۔۔۔۔ان کی ثقافت کو ہم اپنے اندر رچا بسا محسوس کرتے ہیں‌۔۔۔ان کا مذہب بھی اب ہمارے لیے قابل مذ‌مت ویسے نہیں‌رہا جیسے اسے ہمارے اجداد محسوس کرتے تھے ۔۔۔۔۔تو پھر صرف حکومت اور سرحد کے لیے خوں بہانا صرف جنگ ہے جہاد نہیں۔۔۔۔۔
 
ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے سارہ۔۔۔۔۔۔۔ ماشااللہ بہت خوب لکھا ہے آپ نے اور آپکا نہ صرف انداز بیاںبلکہ مشاہدہ بھی اچھا ہے۔
داد وصول کیجیے۔
جہاں تک ہے بات جنگ کی تو ہمارا دشمن جرات مند اور غیرتی نہیں ہے کہ ہمارا آمنے سامنے مقابلہ کرے ہمارا دشمن مکار ہے اور ہمیشہ سازشیں کرتا رہتا ہے۔۔۔میدان میں تو کبھی بھی ہم سے نہیں جیت سکتا مگر ہمیشہ سے سازشیں کر کر کے ہمیں اندر ہی اندر کھوکھلا کر رہا ہے اور ہم اندر ہی اندر بہت کمزور ہو گئے ہیں۔ مگر ہمارا عزم ہے کہ ہم کبھی بھی شکست نہیں کھائیں گے اور شکست پر موت کو ترجیح دیں گے مگر ہم مرنے مارنے کے قائل نہیں ہیں کیوں کہ ہم امن کے پیروکار ہیں اور امن ہمارا مشن ہے۔ ہمارے مذہب کا مطلب امن ہے اور امن ہماری رگوں میں دوڑ رہا ہے:| مگر ہمارا دشمن ہماری شرافت کو ہماری کمزوری نہ جانے۔:box:

نعمان بھائی کیا میں یہ پوچھنے کی جرات کر سکتا ہوں کہ جرات اور غیرت کی کیا تعریف ہے اور کیا اس تعریف پر ہم خود پورے اترتے ہیں ۔؟ دوسری بات میدان میں کبھی بھی جیتنے کی بات پر مجھے اختلاف ہے کیونکہ شاید 90 ہزار فوجی جنہوں نے ہتھیار ڈالے تھے وہ دشمن کے نہیں تھے بلکہ پاکستان کے ہی تھے ۔ تیسری بات سازش کرنے کی ہے تو اس پر بہت لمبی بحث ہو سکتی ہے کہ سازشیں کون کرتا رہا یا کہاں سے سازشیں ہوتی رہی ۔ ہماری کمزوری ہمارے دشمن کی سازشیں نہیں بلکہ ہماری نا اتفاقی ہے اور آپ اس بات سے اتفاق کریں گے ۔ یہاں بات مذھب کی نہیں ہورہی نہ ہی سیاسی یا فوجی عزائم کی ہورہی ہے بلکہ ہم یہ بات کر رہے ہیں کہ کیا اس طرح جنگ کرکے دوچار ہزار فوجی مروا کے پچاس ساٹھ ہزار شہریوں کو گولیوں اور گولوں کے تحفے دے دلا کر حاصل کیا ہوگا۔۔؟ مجھے سوال یہی کرنا ہے کہ جنگ سے دونوں ملکوں کو اور اسکے عوام کو کیا حاصل ہوگا ۔ سوائے مزید تکالیف کے ۔۔؟



جنگ کا صرف ایک ہی رنگ ہوا کرتا ہے بھائی اور وہ ہے سرخ جو خون کا رنگ ہے وہ آپ کا بھی ہوسکتا ہے اور میرا بھی ایک ہندوستانی کا بھی اور ایک پاکستانی کا بھی ۔
 

شمشاد

لائبریرین
فیصل بھائی پہلی بات تو یہ ہے کہ سابق مشرقی پاکستان میں جو فوجی تھے وہ نوے ہزار نہیں تھے۔ ان میں تمام سویلین، پولیس، پیرا ملٹری بھی شامل تھے۔ دوسرا یہ کہ سازش ان کی ایسی کامیاب ہوئی تھی کہ اپنے ہی لوگ خلاف ہو گئے تھے۔ تو جنگ کیسے جیتتے۔
 

تیلے شاہ

محفلین
دیکھیں جی اگر ایسا ہوتا تو پیغمبر اسلام کبھی بھی 313 صحابہ کے ساتھ میدان جنگ میں نہ اترتے
کبھی پیٹ پر پتھر نہ باندھتے بچوں کا اور ہم سب کا رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے ہم کو بس کوشش کرنی چاہیے
اوپر والا سب کا والی ہے۔
 
Top