پہلے آپ بھی تو بتاو نا جب سوات سے دہشت گردوں کو بھگا سکتے ہیں تو وزیرستان سے کیوں نہیں؟؟
کیا ہماری آرمی اتنی کمزور ہے کہ ان دہشت گردوں کا مقابلہ نہ کر سکے؟؟ یہاں تک کہ ہمارے ائیر پورٹس تک محفوظ نہیں۔
یا پالیسی کا مسئلہ ہے؟؟
باقی میں پھر کہتا ہوں کہ فوج کی ہم بہت عزت کرتے ہیں ۔ صرف پالیسی کے بارے میں سوال کیا تھا۔ غلط مطلب نہ نکالیں۔
ہاں نہیں کر سکتے ایک دم کلئیر ۔ جنگ ایک نہایت پیچیدہ عمل ہے جسے سمجھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں پر جتنا میں جانتا ہوں آپکو بتا دیتا ہوں
پہلے آپنے فرمایا بجٹ سارا فوج کھا جاتی ہے تو آپنے نہایت ہی غلط بات کر دی تھی
یہ ہے 2012 کا بجٹ تمام دفاعی اداروں کو ملا کر 18 فیصد بجٹ ملا
آپکی اس غلط بات پر میرا دماغ گرم ہوا تھا ۔ اب آتے ہیں اس 18 فیصد پر جو افواج کو ملا آرمی کو نہیں اوکے ۔ آرمی پاکستنای فورسز کو ایک جزو ہے بذات خود مکمل نہیں
سب سے بڑا حصہ آرمی کو جاتا ہے اس میں سے جو کہ 9 فیصد بنتا ہے ملکی بجٹ کا اور اس کے تھوڑا کم 5 فیصد ائیر فورس کو اور 4 فیصد نیوی کو
اب خرچہ آرمی دس لاکھ جوان تنخواہیں پنشنز - پرسنل ہتھیار - ہزاروں گاڑیاں - درجنوں جہاز - فیول -ہیلی کاپٹرز کا ایک بہت بڑا فلیٹ 350 سے زیادہ -تعمیرات - ہیلتھ -نئے ہتھیاروں کی خریداری - پرانے ہتھیاروں کی مرمت اپگریڈیشن - ویلفئیر - سرحدوں پر ہونے والے اخراجات سوا ۔ ایسے سینکڑوں نکتے ہیں
ائیر فورس - نئے جہازوں اور ہتھیاروں کی خریداری - پرانے ہتھیاروں کی مرمت پارٹس - 50 ہزار لوگوں کا خرچہ پرسنل ایکیوپمنٹ - فیول جو کہ جیٹ فیول ہوتا ہے یاد رہے - اسی طرح ائیر بیسیز کی دیکھ بھال مرمے نئے ائیر بیس بنانا جہازوں کو آپریشنل رکھنا جنگی مشقیں اور ٹریننگ پر بہت بڑی رقم خرچ ہوتی ہے۔
نیوی سرفس فلیٹ جنہیں جہاز کہا جاتا ہے کی دیکھ بھال مرمت پارٹس فلیٹ کو اپگریڈ کرنا جہازوں کی دیکھ بھال سب میرینز کی خرید یا مرمت نیول ائیر آرم کے درجنوں جہازوں اور ہیلی کاپٹروں پر خرچہ ٹریننگ - میرینز - کوسٹ گارڈز اور ڈیلی پٹرولنگ سمیت کئی دوسرے خرچے ہئں
ایس پی ڈی
ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میزائیل سازی ان کی دیکھ بھال ان پر بے بہا خرچ آ رہا ہے
اب بات سوات کی سوات ایک طرح سے ریڈ لائن تھا ان کے لیے ۔ راہ راست لانچ کرنا ہی تھا اب جبکہ علاقں پر قبضہ ہو گیا ہے واپس تو ان کی رہ ہیبلیٹیشن حکومت نہیں کر رہی سول قیادت ابھی تک انٹرسٹڈ نہیں ہے ان کی زمہ داری پوری کرنے میں ۔ اسی طرح راہ نجات میں جو علاقے کلئیر ہوئے ہیں ان پر آہستہ آہستہ کنٹرول مضبوط کیا جا رہا ہے علاقے میں کام ترقی تعلیم بھی فوج کو کرنا پڑ رہا ہے ۔ آپ کے کہنے کے مطابق بس حملہ کر دیا جائے؟ اندھ دھند ؟ علاقے کی سول آبادی کا کیا قصور ہے ؟ ان کو لاکھوں کی تعداد میں باہر نکالا جاتا ہے پھر واپس بسایا جاتا ہے ہر آپریشن میں فوجی حکمت عملی صرف علاقہ کلئیر کرنا ہوتا تو ائیر فورس سے کرا لیتے ایک ہی ہفتے میں پر یہ ہمارا اپنا ملک ہے اور یہاں ہم نے طالبان بڑھانے نہیں ختم کرنے ہیں ۔ اور دشمن بھی ایسا ہے کہ سر پیر نہیں ملتا ۔ لوکل میں مکس تو کبھی باہر سے سیدھا اسالٹ کبھی بارڈر پار سے حملے تو کبھی کچھ اگر افواج ہوش گنوا کر سب کر بیٹھی تو کچھ نہیں بچے گا ایک ایک تحصیل ایک ایک گاؤں کلئیر ہو رہا ہے اور اس میں ٹائم لگے گا ریسیورسز بھی ۔ بھارت یہی چاہتا ہے جو آپ کہہ رہے ہیں کہ اندھا دھند کورز موو کرے پاکستان ایسٹ سے اور چڑھ دوڑے ۔ اگر ان کے راڈارز کو چار دن ہمارے فائٹرز اور ہیلیز نظر نہیں آئے تو وہ چھیڑ چھاڑ شروع کر دیتے ہین ۔ ہمارے وسائل محدود ہیں ہم نے اپنی طاقت کے حساب سے قدم اٹھانے ہیں اور ہاں وہاں کچھ ایسے ہیں جو پاکستان سے دشمنی نہیں چاہتے تو ہمیں زبردستی ان کو دشمن نہین بنانا جب امریکہ جائے گا تو سب کلئیر ہو جائے گا ۔