جولائی ایلیا کی موشگافیاں

پرچی بہ پرچی ، بھتہ بہ بھتہ ، کھال بہ کھال ، رسید بہ رسید
میں بھی ساتھیوں میں ہوں تو بھی ساتھیوں میں ہے
 
ہمارے منگیتر کے محلے کی گلی سے
ہمارے حصے کی فیرنی لائی جا رہی ہے

کہاں لذت وہ شور ڈھکن و جستجو میں
یہاں انگلی چھوڑ چمچے سے کھیر کھائی جا رہی ہے
 

عاطف ملک

محفلین
کیا تو نے کھانا کھا لیا؟ ہاں میں نے کھانا کھا لیا
کیا تو نے چائے پی بھی لی؟ ہاں میں نے چائے پی بھی لی
 

عباس رضا

محفلین
آپ نے سرگوشی شاید ذرا کان سے اوپر کر دی۔ دماغ سے ٹھپا کھا کر اوپر نکل گئی۔ :)
آپ نے وہ پوسٹ فیض لاہوری نستعلیق فونٹ میں کی تھی باقی ہر جگہ نوری نستعلیق فونٹ ہے۔ فیض لاہوری کا کوئی آپشن بھی ایڈیٹر میں مجھے نہیں مل سکا
 

فرخ منظور

لائبریرین
درد گھٹنوں میں اس لیے ہے مرے
میرے جوڑوں میں آ کے بیٹھے ہیں

میرے سینے میں درد اٹھتا ہے
جب سے دل میں سما کے بیٹھے ہیں

(جولائی ایلیا)
 
Top