جاسم محمد
محفلین
اپوزیشن کو کرپشن کیسز میں این آر او کے علاوہ سب کچھ دے سکتے ہیں۔ بولو اب کیا چاہیے۔حکومت کو کیا کرنا ہے وہ نئے وزیر اعظم کو بخوبی معلوم ہے۔ مولانا دھڑن تختہ کر دے گا۔
اپوزیشن کو کرپشن کیسز میں این آر او کے علاوہ سب کچھ دے سکتے ہیں۔ بولو اب کیا چاہیے۔حکومت کو کیا کرنا ہے وہ نئے وزیر اعظم کو بخوبی معلوم ہے۔ مولانا دھڑن تختہ کر دے گا۔
اب شاید وقت گزر گیا ہو ، مولانا نہیں مانے گا۔اپوزیشن کو کرپشن کیسز میں این آر او کے علاوہ سب کچھ دے سکتے ہیں۔ بولو اب کیا چاہیے۔
پی ٹی آئی کے ایک دوست کا یہ مشورہ ہے کہ تشدد کریں دھرنے والوں پر ، لگ پتہ جائے یعنی کہ کڑاکے کڈھ دیں۔
پاکستانی معیشت ۴ سال لگاتار مصنوعی سستے ڈالر کی بدولت بے لگام امپورٹس پر چلائی گئی تھی۔ باہر سے دالیں تک سستی امپورٹس کر لینے کی وجہ سے عوام کو مہنگائی محسوس نہیں ہوئی۔ نئی حکومت نے آکر جب ڈالر کا ریٹ مصنوعی سے مارکیٹ یعنی اصلی کیا تو ہر چیز اپنی اصل قیمت پر واپس آگئی اور عوام کی چیخیں نکل گئی۔ اب عوام چاہتی ہے کہ اس کو دوبارہ مصنوعی سستا ڈالر دیا جائے تاکہ وہ دوبارہ قومی خزانہ کا دیوالیہ نکالے مگر آئی ایم ایف نہیں مان رہی۔ہاوس ہولڈ آئٹمز کی اصل معنوں میں پرائس کنڑول کرنے کے لیے مائیکرو مینجمنٹ کر لی ہوتی تو یہ حال نہ دیکھنا پڑتا۔
عمران خان کی پالیسی واضح ہے۔ تشدد نہیں کریں گے، جلسے دھرنوں کی اجازت دیں گے لیکن اگر قانون توڑا تو ریاست اپنا ڈنڈا چلائے گی۔پی ٹی آئی کے ایک دوست کا یہ مشورہ ہے کہ تشدد کریں دھرنے والوں پر ، لگ پتہ جائے یعنی کہ کڑاکے کڈھ دیں۔
آئی ایم ایف کی مان کر تو آپ دو سال سے زیادہ وزیر اعظم رہ ہی نہیں سکتے یعنی کہ آپ کا اپنا دماغ ہی نہیں کہ کوئی مائیکرو مینجمنٹ کر سکیں ، آئی ایم ایف نے وہ امور آپ کو نہیں بتانے جو ملک کے مفاد میں ہیں انہوں نے اپنا پرافٹ میکسیمائز کرنا ہے۔ اکنامک ہٹ مینز کو معاشی اداروں کا سربراہ بنا کر بیڑا غرق کردیا ہے ناتجربہ کاروں کے ٹولے نے۔ کوئی اس حکومت کی کس حد تک مدد کرے جب یہ خود ہی اپنے پاوں پر کلہاڑی مارنے پر تلے ہوں۔پاکستانی معیشت ۴ سال لگاتار مصنوعی سستے ڈالر کی بدولت بے لگام امپورٹس پر چلائی گئی تھی۔ باہر سے دالیں تک سستی امپورٹس کر لینے کی وجہ سے عوام کو مہنگائی محسوس نہیں ہوئی۔ نئی حکومت نے آکر جب ڈالر کا ریٹ مصنوعی سے مارکیٹ یعنی اصلی کیا تو ہر چیز اپنی اصل قیمت پر واپس آگئی اور عوام کی چیخیں نکل گئی۔ اب عوام چاہتی ہے کہ اس کو دوبارہ مصنوعی سستا ڈالر دیا جائے تاکہ وہ قومی خزانہ کا دیوالیہ نکالا لیکن آئی ایم ایف نہیں مان رہی۔
بس ڈنڈا ایسے چلانا ہے کہ حکومت کا رعب طاری ہوجائے ویسے جس کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔عمران خان کی پالیسی واضح ہے۔ تشدد نہیں کریں گے، جلسے دھرنوں کی اجازت دیں گے لیکن اگر قانون توڑا تو ریاست اپنا ڈنڈا چلائے گی۔
یعنی کہ یہ ملک ہر حکومت کے اختتام پر آئی ایم ایف کے پاس بھیک مانگنے کیوں چلا جاتا ہے (۲۲ بار ایسا ہو چکا ہے) پر بالکل کوئی ندامت و شرمندگی نہیں ہے۔ پریشانی صرف یہ ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی بات مان کر ڈالر مصنوعی سستا کیوں نہیں کر رہی کہ اس سے آئندہ دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اور قومی خزانہ میں زرمبادلہ کے ذخائر اتنے ہوں گے کہ ملک اپنے پیروں پر خود کھڑا ہو سکے۔آئی ایم ایف کی مان کر تو آپ دو سال سے زیادہ وزیر اعظم رہ ہی نہیں سکتے یعنی کہ آپ کا اپنا دماغ ہی نہیں کہ کوئی مائیکرو مینجمنٹ کر سکیں ، آئی ایم ایف نے وہ امور آپ کو نہیں بتانے جو ملک کے مفاد میں ہیں انہوں نے اپنا پرافٹ میکسیمائز کرنا ہے۔ اکنامک ہٹ مینز کو معاشی اداروں کا سربراہ بنا کر بیڑا غرق کردیا ہے ناتجربہ کاروں کے ٹولے نے۔ کوئی اس حکومت کی کس حد تک مدد کرے جب یہ خود ہی اپنے پاوں کر کلہاڑی مارنے پر تلے ہوں۔
سنا ہے کہ یہ قادیانیوں کے مفاد میں ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہو۔ کیا یہ درست ہے؟یعنی کہ یہ ملک ہر حکومت کے اختتام پر آئی ایم ایف کے پاس بھیک مانگنے کیوں چلا جاتا ہے (۲۲ بار ایسا ہو چکا ہے) پر بالکل کوئی ندامت و شرمندگی نہیں ہے۔ پریشانی صرف یہ ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی بات مان کر ڈالر مصنوعی سستا کیوں نہیں کر رہی کہ اس سے آئندہ دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اور قومی خزانہ میں زرمبادلہ کے ذخائر اتنے ہوں گے کہ ملک اپنے پیروں پر خود کھڑا ہو سکے۔
مولانا ۲۰۱۹ میں بھی اپنا دھرنا لے کر اسلام آباد آئے تھے۔ اس وقت حکومت نے کتنا تشدد کیا تھا؟بس ڈنڈا ایسے چلانا ہے کہ حکومت کا رعب طاری ہوجائے ویسے جس کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔
اس وقت چوہدری حکومت کے مشیر تھے۔مولانا ۲۰۱۹ میں بھی اپنا دھرنا لے کر اسلام آباد آئے تھے۔ اس وقت حکومت نے کتنا تشدد کیا تھا؟
یعنی نواز شریف، اسحاق ڈار قادیانی ہے جو ملک کو ۲۰۱۸ میں قریبا دیوالیہ کر کے گیا۔سنا ہے کہ یہ قادیانیوں کے مفاد میں ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہو۔ کیا یہ درست ہے؟
عمران تو ان کا سہولت کار ہے۔یعنی نواز شریف، اسحاق ڈار قادیانی ہے جو ملک کو ۲۰۱۸ میں قریبا دیوالیہ کر کے گیا۔
Why Is Pakistan Going Bankrupt?
https://www.pakistantoday.com.pk/2019/01/13/a-bankrupt-economy/amp/
اس بار کسی اور کو چوہدری بنا کر بھیج دیں گےاس وقت چوہدری حکومت کے مشیر تھے۔
کن کا سہولت کار ہے؟عمران تو ان کا سہولت کار ہے۔
جلدی بھیجو ورنہاس بار کسی اور کو چوہدری بنا کر بھیج دیں گے
بھنگ کاشت کرو پارٹی کا۔کن کا سہولت کار ہے؟
جہانگیر ترین کا جہاز ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ مولانا اس میں ایک جھولے کی مار ہےجلدی بھیجو ورنہ
مولانا دھڑن تختہ کر دے گا۔