سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو ۶ سال بعد بھی عدالتوں سے انصاف نہیں ملا
یہ تو کسی نے سوچا ہی نہیں ، واقعی یعنی قسمے!جہانگیر ترین کا جہاز ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ مولانا اس میں ایک جھولے کی مار ہے
وہ کون سا پی ٹی آئی والے ہیںسانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو ۶ سال بعد بھی عدالتوں سے انصاف نہیں ملا
پاکستانی تو ہیں نا۔ یا عدالتیں بھی سیاسی پارٹی دیکھ کر فیصلہ کرتی ہیں؟وہ کون سا پی ٹی آئی والے ہیں
مولانا بھی پاکستانی ہیں نا یا حکومت بھی اتحادی پارٹی دیکھ کر فیصلہ کرتی ہے؟پاکستانی تو ہیں نا۔ یا عدالتیں بھی سیاسی پارٹی دیکھ کر فیصلہ کرتی ہیں؟
مولانا کرپٹ شریف اور زرداری خاندان کی وکالت چھوڑ دیں تو ان کو حکومت کا اتحادی بنایا جا سکتا ہےمولانا بھی پاکستانی ہیں نا یا حکومت بھی اتحادی پارٹی دیکھ کر فیصلہ کرتی ہے؟
پہلا مراسلہ غور سے پڑھیں پھر۔مولانا کرپٹ شریف اور زرداری خاندان کی وکالت چھوڑ دیں تو ان کو حکومت کا اتحادی بنایا جا سکتا ہے
یِہ تو واقعی کمال ہو گیا۔ یعنی کہ مولانا پر دائر کرنے کے لیے اِن کے پاس نام کا کیس بھی نہیں اگر یِہ ویڈیو مبنی بر حقائق ہے۔ اب تو مولانا واقعی دھڑن تختہ کرنے کی پوزِیشن میں ہے۔اس صورتحال میں پی ٹی آئی کے نقطہ نگاہ سے سوال بس ایک ہی رہ جاتا ہے۔ اور وہ یہ کہ کیا عمران خان کے پاس مولانا کو بے اثر کرنے کا کوئی گر ہے ؟
تو سیدھا سا جواب یہ ہے کہ عمران خان کا سب سے طاقتور ہتھیار نیب ہے۔ اور یہی ہتھیار مولانا کے خلاف مکمل بے کار ہے۔
عمران خان آٹھ سال تک مولانا فضل الرحمن کو ڈیزل کہتے رہے مگر انہیں وزیر اعظم بنے ڈھائی سال ہوگئے اور ہم نے اب تک عمران خان کی جانب سے مولانا پر ڈیزل کا کوئی کیس قائم ہوتے نہیں دیکھا۔
وہ سب کو نیب سے رگڑا لگوا چکے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف کوئی ڈیزل کیس شروع نہ کرسکے ؟
صاف عیاں ہے کہ مولانا کے خلاف ان کے تمام الزامات بے بنیاد تھے۔ آج وزیر اعظم ہونے کے باوجود وہ ان پر کرپشن کا کوئی کیس ثابت کرنا تو درکنار مقدمہ تک قائم کرنے میں ناکام ہیں۔
اس اخلاقی برتری کے ہوتے مولانا فضل الرحمن کو عمران خان سے کوئی خطرہ نہیں۔ خطرہ عمران خان کو مولانا سے لاحق ہے۔
کوئی خطرہ نہیں ہے۔ مولانا ایک وزرات کی مار ہے۔اس اخلاقی برتری کے ہوتے مولانا فضل الرحمن کو عمران خان سے کوئی خطرہ نہیں۔ خطرہ عمران خان کو مولانا سے لاحق ہے۔
کیس دائر کرنے سے کیا ہوگا؟ مولانا نے کونسا نیب میں پیش ہو جانا ہے۔ مریم نواز نیب پیشی کے وقت ساتھ پتھر لے کر گئی تھی۔ مولانا اپنے ساتھ ڈنڈا بردار لے کر جائیں گے۔یِہ تو واقعی کمال ہو گیا۔ یعنی کہ مولانا پر دائر کرنے کے لیے اِن کے پاس نام کا کیس بھی نہیں اگر یِہ ویڈیو مبنی بر حقائق ہے۔ اب تو مولانا واقعی دھڑن تختہ کرنے کی پوزِیشن میں ہے۔
حکومت اور فوج ایک پیج پر ہے یعنی کہ مضبوط ہے۔جہاں موجودہ صورت حال میں عمران خان کی حکومت کمزور ہے
اس طرح تو پھر نواز شریف، اسحاق ڈار قادیانیوں کے ایجنٹ ہیں جو پاکستان کو دیوالیہ کر کے گئے ہیں۔قادیانیوں کی یہ حکمت عملی ہے کہ یا تو کسی ذریعے سے پاکستان میں اقتدار میں آ جائیں یا پاکستان کو دیوالیہ کر دیں۔
مولانا فضل الرحمان کو سعودیہ سے ڈالر آنا بند ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کو حکومت سے اور کوئی گلا شکوہ نہیں ہے۔عمران خان کو چاہیے کہ لبرل قادیانی لابی سے فاصلہ رکھتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کے گلے شکوے بذریعہ چوہدری شجاعت حسین دور کریں اور پانچ سال پورے کریں ، کارکردگی دکھائیں اور اگلے الیکشن کی تیاری کریں ورنہ
عمران خان تو بیک اپ پلان کا حصہ تھااس طرح تو پھر نواز شریف، اسحاق ڈار قادیانیوں کے ایجنٹ ہیں جو پاکستان کو دیوالیہ کر کے گئے ہیں۔