جو ہم پہ گزری

راحیل فاروق بھائی، ملاقات کی بات تو اپنی جگہ رہی، مگر آپ کا مضمون لاجواب ۔ لاجواب ، بہترین ہے ۔
جب آپ یہ تحریر لکھ رہے تھے اس وقت یہ ناچیز بھی محوِ تحریر تھا، آپ کی تحریر کی اطلاع موصول ہوئی۔ تسلی ہوئی کہ معاملہ پورا ہوا۔
 
راحیل فاروق بھائی، ملاقات کی بات تو اپنی جگہ رہی، مگر آپ کا مضمون لاجواب ۔ لاجواب ، بہترین ہے ۔
جب آپ یہ تحریر لکھ رہے تھے اس وقت یہ ناچیز بھی محوِ تحریر تھا، آپ کی تحریر کی اطلاع موصول ہوئی۔ تسلی ہوئی کہ معاملہ پورا ہوا۔
نہ بھائی، نہ۔ آپ کے تاثرات کا انتظار نہایت شدت سے مجھے اور سب کو ہے۔
محفلین کو اطلاع ہو کہ میں نے صرف اپنی سرگزشت بڑے ذاتی سے پیرائے میں بیان کی ہے۔ تصاویر ادب دوست بھائی کے پاس ہیں۔ میزبانی انھوں نے فرمائی۔ حقیقی روئداد وہی سنائیں گے۔ میری یاوہ گوئیوں کو غیر سرکاری افواہوں سے زیادہ اہمیت ہرگز نہ دی جائے۔ سرکاری اعلامیے کے لیے ادب دوست بھائی سے جبراً تحریر مکمل کروائی جائے۔ آمین۔
 

سارہ خان

محفلین
کچھ بحثا بحثی ضرور ہوئی مگر آخر گھر والوں نے تقدیر کے فیصلے کو قبول کر لیا۔ سسر نے ہماری لاش وغیرہ موصول کرنے کے لیے ادب دوست بھائی کا نمبر لے لیا۔ بیگم باہر آ کر دیر تک کھڑی رہیں۔ قریب تھا کہ ہم سے وصیت لکھوائی جاتی مگر سسر نے اور خود ہم نے بھی حوصلے سے کام لیا۔ ہمیں سٹیل ٹاؤن کے گیٹ پر ڈراپ کر کے خدا اور خضر علیہ السلام کے حوالے کر دیا گیا۔ ہم نے بھی دل ہی دل میں کفن باندھا اور بس پر چڑھ گئے۔
اب اتنا خطرناک بھی نہیں ہے کراچی آنا ۔۔ :-P
 
نہ بھائی، نہ۔ آپ کے تاثرات کا انتظار نہایت شدت سے مجھے اور سب کو ہے۔
محفلین کو اطلاع ہو کہ میں نے صرف اپنی سرگزشت بڑے ذاتی سے پیرائے میں بیان کی ہے۔ تصاویر ادب دوست بھائی کے پاس ہیں۔ میزبانی انھوں نے فرمائی۔ حقیقی روئداد وہی سنائیں گے۔ میری یاوہ گوئیوں کو غیر سرکاری افواہوں سے زیادہ اہمیت ہرگز نہ دی جائے۔ سرکاری اعلامیے کے لیے ادب دوست بھائی سے جبراً تحریر مکمل کروائی جائے۔ آمین۔
حضور ، میں تفصیلات و کیفیات ایک دو دن میں ضرور بیان کئے دیتاں ہوں
 
فینٹاسٹک راحیل بھائی۔۔۔ آپ لوگوں کی ملاقات تو بہت مزے کی رہی۔۔۔ پڑھتے ہوئے ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے سب میرے سامنے ہو رہا ہو۔۔۔
واہہہہہہہہہ
بہت خوب لکھی ہے روداد ملاقات
گویا ہم بھی وہیں کہیں موجود تھے ۔۔۔۔۔۔۔
بہت شکریہ
بہت دعائیں
ہائیں۔ ہواں کچھ لوگن کو سخت سست بھی کہا ہم نے۔ او بھی سنا تم لوگن نے؟
 
واہ واہ
میری پیدائش ، پڑھائی سب کراچی کی ہے اب 2008 سے لاہور میں ہوں
اور جہاں آپ رہائش پذیر تھے وہیں ساتھ گلشن حدید ہے وہاں فیز 1 میں رہتا تھا
آپ تو مجھے میرے شہر میرے علاقے میں لے گئے بھائی
دوبارہ کراچی تو جانا نہیں ہوا لیکن وہاں کی یادیں وہاں کے دوست وہاں کی سڑکیں
اب بھی میرے اندر بستی ہیں
بہت عمدہ تحریر بھائی ۔۔۔ قسم سے دل خوش ہوگیا
آجکل کراچی میں ہی ہوں اور کراچی والوں کی مہمان نوازی سے مستفید ہو رہا ہوں۔
گلشنِ حدید گئے بغیر تو سٹیل ٹاؤن میں وقت نہیں گزرتا۔
کراچی ہے ہی پیارا شہر۔ دیکھنے والی نظر دیر سے پیدا ہوئی ہم میں!
 

جاسمن

لائبریرین
کلاسک۔۔۔لاجواب۔۔۔لاجواب۔۔۔لاجواب۔۔۔۔اِس قدر خوبصورت تحریر ہے کہ بڑے بڑے لکھاریوں کی تحریروں کو پیچھے چھوڑتی ہے۔
روداد بھی ایسی ہے کہ سب مناظر آنکھوں کے سامنے چل رہے ہیں۔
قاری ایک ایک جُملے سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
راحیل! کیا آپ کی تحریریں کہیں چھپتی ہیں؟
سٹیل ٹاؤن میں بھی گئی تھی اِن گرمیوں کی چھٹیوں میں۔ وہاں کے ہسپتال بھی گئے تھے۔ گلشنِ حدید تو ساتھ ہی ہے ناں! میرا خیال ہے میری دوست نے بتایا تھا کہ وہ دُنیا کا وہ گاؤں ہے جہاں سب سے زیادہ سکولز ہیں۔کچھ ایسی ہی بات بتائی تھی اُس نے۔
یہ حقیقت ہے کہ کراچی کے لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں۔ میرا مشاہدہ و تجربہ بھی بہت اچھا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عمدہ تحریر ہے راحیل صاحب۔ لمبی لمبی تحریریں مجھ سے پڑھی نہیں جاتیں کہ غزل کے شعر کے دو مصرعوں کی مار ہوں بلکہ کبھی کبھی تو ایک سے ہی کام چل جاتا ہے، لیکن آپ کی تحریر شروع کی تو رکا نہیں اور پڑھ گیا، خود پر حیرت نہیں ہے، آپ کی تحریر کی نفاست ہے۔

لاجواب۔
 
یعنی کہ حد ہوتی ہے بھئی، کیا اس قدر لاجواب تحریریں بھی لکھی جا سکتی ہیں! ملاقاتیں تو خیر اپنی جگہ، اس تحریر میں تو بس تحریر سے ہی توجہ ہٹانا مشکل ہے۔ قسم کھا کر اعتبار کیوں کھوئیں ورنہ سچ بات تو یہ ہے کہ شاید ہی کوئی جملہ پیچھے پلٹ کر دو بار سے کم پڑھا ہو اور پوری تحریر کم از کم ایک دفعہ پھر سے پڑھنے کا ارادہ ہے۔ اس قدر چست فقرے، لطیف کنائے، نستعلیقی مزاح، اور پوری طرح پروف ریڈ شدہ عبارتیں۔۔۔ واللہ! بلا مبالغہ کئی کئی دفعہ عش عش کر اٹھے۔ موصوف کی اکا دکا تحریریں پہلے بھی پڑھی ہیں اور خاص کر نثر کو نظم سے زیادہ پسند کیا ہے، لیکن اب تو شاید حلف اٹھا کر کہنا پڑے گا کہ موصوف کے اب تک جو مراسلے نہیں پڑھے انھیں ہمارا خسارہ شمار کیا جائے اور آئندہ کوئی مراسلہ نہ پڑھیں تو محرومی۔ :) :) :)
 
مزیدار مزیدار۔

راحیل فاروق بھائی کے پنکھے(بقول استادِ محترم) تو ہم بھی ہیں، اور آج سے نہیں بلکہ عرصہٗ دراز سے(جب سے ہم نے ان کی خوبصورت ترین غزل کا ستیا ناس کیا تھا) لیکن ہم انہیں ایک خوبصورت شاعر ہی سمجھتے تھے۔

ہمیں کیا خبر تھی کہ اس خوبصورت شاعر کی نثر بھی اتنی ہی خوبصورت ہے۔ بذلہ سنجی، نکتہ آفرینی اور مزاح کی شگفتگی میں ید طولیٰ رکھتے ہیں۔

روداد سی روداد ہے؟ ایسی تصویر کشی کی ہے کہ ہمیں تصویریں نظر نہ آنے کا قطعاً ملال نہیں ۔ خوش رہیے
 
آخری تدوین:
اب تصاویر کے لیے کس پیر کے پاس جائیں۔۔۔۔۔ ان کے آستانے کا پتا بھی دیتے جاتے۔۔۔ :)
محفلین کو اطلاع ہو کہ میں نے صرف اپنی سرگزشت بڑے ذاتی سے پیرائے میں بیان کی ہے۔ تصاویر ادب دوست بھائی کے پاس ہیں۔ میزبانی انھوں نے فرمائی۔ حقیقی روئداد وہی سنائیں گے۔ میری یاوہ گوئیوں کو غیر سرکاری افواہوں سے زیادہ اہمیت ہرگز نہ دی جائے۔ سرکاری اعلامیے کے لیے ادب دوست بھائی سے جبراً تحریر مکمل کروائی جائے۔ آمین۔
حضور ، میں تفصیلات و کیفیات ایک دو دن میں ضرور بیان کئے دیتاں ہوں
تصاویر یا یہ ملاقات کبھی نہیں ہوئی!
اور تصاویر کا مجھے انتظار ہے :)
اور پھر نوبت باینجا رسید کہ۔۔۔
شاید یہ تحریر اسی لئے اتنی محنت سے لکھی گئی کہ تصاویر پیش نہ کرنے کا جواز مل سکے۔
ادب دوست بھائی،
ترے وعدے پر جیے ہم!
 
راحیل! کیا آپ کی تحریریں کہیں چھپتی ہیں؟
آپی، تحریریں چھپنے سے پہلے مدیروں کے ہاتھوں، پیروں اور خدا جانے کہاں کہاں سے گزرتی ہیں۔ میرا جی نہیں چاہتا کہ میرے لکھے پہ کوئی قلم پھیرے۔ لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرر نہیں ہوں میں!
خدا بھلا کرے انٹرنیٹ کا کہ مجھ جیسے ان گنت بد دماغ اور پراگندہ فکر لوگ جو جی میں آئے شائع کر لیتے ہیں۔ کس نمی پرسد کہ بھیا کون ہو۔ ڈھائی ہو یا تین ہو یا پون ہو۔ یہ جمہوریت اگر کسی رسالے یا جریدے میں ہے تو ہمیں بتائیے۔
ویسے یہ بات ایک دفعہ شاید ادب دوست بھائی یا نیرنگ خیال بھائی نے بھی پوچھی تھی۔ لیکن اب تو وہ زمانہ ہے کہ سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا سے کہیں آگے نکل گیا ہے۔ میں نے ایک فکاہیہ مضمون ہر تان ہے دیپک! کچھ عرصہ قبل اپنی آواز میں پڑھا اور شائع کر دیا۔ فیس بک پر گھومتا گھماتا وہ بی بی سی ورلڈ کے عارف وقار صاحب کے پاس پہنچ گیا۔ یہ وقار انبالوی کے فرزند ہیں اور بی بی سی کے شائقین انھیں مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔ خیر، انھوں نے رابطہ کر کے نہایت حوصلہ افزائی کی۔ بعد کو لاہور میں ان سے ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ یعنی اب شاید ضرورت ہی نہیں رہ گئی جرائد میں چھپنے کی۔ :):):)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
خوب!!
کراچی تو پھر کراچی ہے اور شہر بے مثال ہے!!
آپ نے اس عمدگی اور نفاست سے اس ملاقات کو تحریر میں ڈھالا ہے کہ بے شمار داد و تحسین آپ کا حق بنتی ہے...
 

محمداحمد

لائبریرین
عمدہ تحریر ہے راحیل صاحب۔ لمبی لمبی تحریریں مجھ سے پڑھی نہیں جاتیں کہ غزل کے شعر کے دو مصرعوں کی مار ہوں بلکہ کبھی کبھی تو ایک سے ہی کام چل جاتا ہے، لیکن آپ کی تحریر شروع کی تو رکا نہیں اور پڑھ گیا، خود پر حیرت نہیں ہے، آپ کی تحریر کی نفاست ہے۔

لاجواب۔
یعنی کہ حد ہوتی ہے بھئی، کیا اس قدر لاجواب تحریریں بھی لکھی جا سکتی ہیں! ملاقاتیں تو خیر اپنی جگہ، اس تحریر میں تو بس تحریر سے ہی توجہ ہٹانا مشکل ہے۔ قسم کھا کر اعتبار کیوں کھوئیں ورنہ سچ بات تو یہ ہے کہ شاید ہی کوئی جملہ پیچھے پلٹ کر دو بار سے کم پڑھا ہو اور پوری تحریر کم از کم ایک دفعہ پھر سے پڑھنے کا ارادہ ہے۔ اس قدر چست فقرے، لطیف کنائے، نستعلیقی مزاح، اور پوری طرح پروف ریڈ شدہ عبارتیں۔۔۔ واللہ! بلا مبالغہ کئی کئی دفعہ عش عش کر اٹھے۔ موصوف کی اکا دکا تحریریں پہلے بھی پڑھی ہیں اور خاص کر نثر کو نظم سے زیادہ پسند کیا ہے، لیکن اب تو شاید حلف اٹھا کر کہنا پڑے گا کہ موصوف کے اب تک جو مراسلے نہیں پڑھے انھیں ہمارا خسارہ شمار کیا جائے اور آئندہ کوئی مراسلہ نہ پڑھیں تو محرومی۔ :) :) :)

متفق صد فی صد :)
 

لاریب مرزا

محفلین
بہت خوب لکھا راحیل فاروق بھائی!! یقیناً یہ ملاقات اس سے بھی زیادہ خوب رہی ہو گی جتنا ہمیں پڑھ کے اندازہ ہو رہا ہے۔ :)
اتنی زبردست تحریر پر بہت سی داد!! :)
 
Top