نہ بھائی، نہ۔ آپ کے تاثرات کا انتظار نہایت شدت سے مجھے اور سب کو ہے۔راحیل فاروق بھائی، ملاقات کی بات تو اپنی جگہ رہی، مگر آپ کا مضمون لاجواب ۔ لاجواب ، بہترین ہے ۔
جب آپ یہ تحریر لکھ رہے تھے اس وقت یہ ناچیز بھی محوِ تحریر تھا، آپ کی تحریر کی اطلاع موصول ہوئی۔ تسلی ہوئی کہ معاملہ پورا ہوا۔
اب اتنا خطرناک بھی نہیں ہے کراچی آنا ۔۔کچھ بحثا بحثی ضرور ہوئی مگر آخر گھر والوں نے تقدیر کے فیصلے کو قبول کر لیا۔ سسر نے ہماری لاش وغیرہ موصول کرنے کے لیے ادب دوست بھائی کا نمبر لے لیا۔ بیگم باہر آ کر دیر تک کھڑی رہیں۔ قریب تھا کہ ہم سے وصیت لکھوائی جاتی مگر سسر نے اور خود ہم نے بھی حوصلے سے کام لیا۔ ہمیں سٹیل ٹاؤن کے گیٹ پر ڈراپ کر کے خدا اور خضر علیہ السلام کے حوالے کر دیا گیا۔ ہم نے بھی دل ہی دل میں کفن باندھا اور بس پر چڑھ گئے۔
حضور ، میں تفصیلات و کیفیات ایک دو دن میں ضرور بیان کئے دیتاں ہوںنہ بھائی، نہ۔ آپ کے تاثرات کا انتظار نہایت شدت سے مجھے اور سب کو ہے۔
محفلین کو اطلاع ہو کہ میں نے صرف اپنی سرگزشت بڑے ذاتی سے پیرائے میں بیان کی ہے۔ تصاویر ادب دوست بھائی کے پاس ہیں۔ میزبانی انھوں نے فرمائی۔ حقیقی روئداد وہی سنائیں گے۔ میری یاوہ گوئیوں کو غیر سرکاری افواہوں سے زیادہ اہمیت ہرگز نہ دی جائے۔ سرکاری اعلامیے کے لیے ادب دوست بھائی سے جبراً تحریر مکمل کروائی جائے۔ آمین۔
فینٹاسٹک راحیل بھائی۔۔۔ آپ لوگوں کی ملاقات تو بہت مزے کی رہی۔۔۔ پڑھتے ہوئے ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے سب میرے سامنے ہو رہا ہو۔۔۔
ہائیں۔ ہواں کچھ لوگن کو سخت سست بھی کہا ہم نے۔ او بھی سنا تم لوگن نے؟واہہہہہہہہہ
بہت خوب لکھی ہے روداد ملاقات
گویا ہم بھی وہیں کہیں موجود تھے ۔۔۔۔۔۔۔
بہت شکریہ
بہت دعائیں
واہ واہ
میری پیدائش ، پڑھائی سب کراچی کی ہے اب 2008 سے لاہور میں ہوں
اور جہاں آپ رہائش پذیر تھے وہیں ساتھ گلشن حدید ہے وہاں فیز 1 میں رہتا تھا
آپ تو مجھے میرے شہر میرے علاقے میں لے گئے بھائی
دوبارہ کراچی تو جانا نہیں ہوا لیکن وہاں کی یادیں وہاں کے دوست وہاں کی سڑکیں
اب بھی میرے اندر بستی ہیں
بہت عمدہ تحریر بھائی ۔۔۔ قسم سے دل خوش ہوگیا
گلشنِ حدید گئے بغیر تو سٹیل ٹاؤن میں وقت نہیں گزرتا۔آجکل کراچی میں ہی ہوں اور کراچی والوں کی مہمان نوازی سے مستفید ہو رہا ہوں۔
شاید یہ تحریر اسی لئے اتنی محنت سے لکھی گئی کہ تصاویر پیش نہ کرنے کا جواز مل سکے۔روداد سی روداد ہے؟ ایسی تصویر کشی کی ہے کہ ہمیں تصویریں نظر نہ آنے کا قطعاً ملال نہیں ۔ خوش رہیے
اب تصاویر کے لیے کس پیر کے پاس جائیں۔۔۔۔۔ ان کے آستانے کا پتا بھی دیتے جاتے۔۔۔
محفلین کو اطلاع ہو کہ میں نے صرف اپنی سرگزشت بڑے ذاتی سے پیرائے میں بیان کی ہے۔ تصاویر ادب دوست بھائی کے پاس ہیں۔ میزبانی انھوں نے فرمائی۔ حقیقی روئداد وہی سنائیں گے۔ میری یاوہ گوئیوں کو غیر سرکاری افواہوں سے زیادہ اہمیت ہرگز نہ دی جائے۔ سرکاری اعلامیے کے لیے ادب دوست بھائی سے جبراً تحریر مکمل کروائی جائے۔ آمین۔
حضور ، میں تفصیلات و کیفیات ایک دو دن میں ضرور بیان کئے دیتاں ہوں
تصاویر یا یہ ملاقات کبھی نہیں ہوئی!
اور پھر نوبت باینجا رسید کہ۔۔۔اور تصاویر کا مجھے انتظار ہے
ادب دوست بھائی،شاید یہ تحریر اسی لئے اتنی محنت سے لکھی گئی کہ تصاویر پیش نہ کرنے کا جواز مل سکے۔
آپی، تحریریں چھپنے سے پہلے مدیروں کے ہاتھوں، پیروں اور خدا جانے کہاں کہاں سے گزرتی ہیں۔ میرا جی نہیں چاہتا کہ میرے لکھے پہ کوئی قلم پھیرے۔ لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرر نہیں ہوں میں!راحیل! کیا آپ کی تحریریں کہیں چھپتی ہیں؟
عمدہ تحریر ہے راحیل صاحب۔ لمبی لمبی تحریریں مجھ سے پڑھی نہیں جاتیں کہ غزل کے شعر کے دو مصرعوں کی مار ہوں بلکہ کبھی کبھی تو ایک سے ہی کام چل جاتا ہے، لیکن آپ کی تحریر شروع کی تو رکا نہیں اور پڑھ گیا، خود پر حیرت نہیں ہے، آپ کی تحریر کی نفاست ہے۔
لاجواب۔
یعنی کہ حد ہوتی ہے بھئی، کیا اس قدر لاجواب تحریریں بھی لکھی جا سکتی ہیں! ملاقاتیں تو خیر اپنی جگہ، اس تحریر میں تو بس تحریر سے ہی توجہ ہٹانا مشکل ہے۔ قسم کھا کر اعتبار کیوں کھوئیں ورنہ سچ بات تو یہ ہے کہ شاید ہی کوئی جملہ پیچھے پلٹ کر دو بار سے کم پڑھا ہو اور پوری تحریر کم از کم ایک دفعہ پھر سے پڑھنے کا ارادہ ہے۔ اس قدر چست فقرے، لطیف کنائے، نستعلیقی مزاح، اور پوری طرح پروف ریڈ شدہ عبارتیں۔۔۔ واللہ! بلا مبالغہ کئی کئی دفعہ عش عش کر اٹھے۔ موصوف کی اکا دکا تحریریں پہلے بھی پڑھی ہیں اور خاص کر نثر کو نظم سے زیادہ پسند کیا ہے، لیکن اب تو شاید حلف اٹھا کر کہنا پڑے گا کہ موصوف کے اب تک جو مراسلے نہیں پڑھے انھیں ہمارا خسارہ شمار کیا جائے اور آئندہ کوئی مراسلہ نہ پڑھیں تو محرومی۔