مبارکباد جیہ کی شادی۔۔!!

تیشہ

محفلین
فروری کی ایک سرد رات ہے مگر منگورہ کے ایک گھر میں رونق ہے اور دور دور تک گانے بجانے کی آواز جا رہی ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ محفل کی سر گرم رکن جویریہ مسعود کی مہندی کی رسم ادا کی جا رہی ہے۔ دور دور سے دوست احباب ، سہیلیاں آئی ہیں حتی کہ انگلینڈ سے باجو بھی آئی ہوئیں ہے۔ شنید ہے کہ ہندوستان سے جویریہ کے منہ بولے بابا جانی بھی پہنچنے والے ہیں۔ جیہ کے منہ بولے بھائی شمشاد بھائی کو آنا تھا مگر عین وقت پر انہیں پاکستان جانا پڑا تو آنے کے بجائے معذرت بھیج دی۔

طے پایا تھا کہ شادی نہایت سادگی سے ہوگی مگر جیہ کی سہیلی ماورا جو اس موقعے کے لیے خاص طور پر ماواء النہر ۔۔۔ سوری، یورپ سے آئیں ہے، کے پر زور اصرار پر مہندی کی محفل سجائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:

ہم سب محفل کی لڑکیوں نے مل کر جیہ کی شادی کی خوشی میں جشن منانے کا پروگرام بنایا۔ شادی کا مطلب “خوشی“ہے۔ ہمارا اس ہلے گلے کا مقصد بھی خوشی ہی ہے۔ یعنی جیہ کی خوشی کو دگنا کرنا۔ اس لیے ہم سب مل کر جیہ کی خوشی میں یوں شریک ہوں گے کہ جیہ یہ سب ہمیشہ یاد رکھ سکے۔ آپ سب جس طرح بھی خوشی کا اظہار کرنا چاہیں، کر سکتے ہیں۔

ان کی ہی دم سے یہ سارا ہنگامہ ہے۔۔۔
سارا انتظام باجو کے ہاتھ میں ہے ۔ باجو نے مہندی کا سٹیج بہت محبت اور خلوص سے تیار کروایا ہے۔ اور خود بھی کافی سے زیادہ تیار ہوکر آئیں ہے۔ بہت اچھی اور ڈیشنگ لگ رہی ہے۔ جوڑا ایسا پہنا ہے کہ بعض لوگ تو انہیں دلہن سمجھ کر چونک گئے کہ اتنی عمر کی دلہن۔۔۔۔؟

ایسے میں شور اٹھتا ہے کہ دلہن سٹیج پر لائی جا رہی ہے۔ دلہن آتی ہے اور سٹیج پر بٹھائ جاتی ہے۔ ایسے میں ماورا کی فرمائش پر یہ گانا لگایا جاتا ہے

بنو رانی تمھیں سیانی
ہونا ہی تھا ہونا ہی تھا ہونا ہی تھا
ایک راجہ کی تمکو رانی
ہونا ہی تھا ہونا ہی تھا ہونا ہی تھا


گانا ختم ہوتے ہی باجو فرمائش کرتیں ہے کہ یہ گانا لگایا جائے اور باجو کی فرمائش پر گانا بجتا ہے۔

مہندی رنگی آئی ہی رے تورے پیا کے گھر سے سن سجنی ،۔۔
ساس نند جی لائی ہیں توُرے پیا کے گھر سے سنُ سجنی
سپنے جگے ہیں تیرے جی وہ بنے ہیں میرے توُ بنی دلہن ساجن کی
مہندی رنگلی آئی ہے رے توُرے پیا کے گھر سے


گانے کے ساتھ ہی ایک بچہ اٹھ کر عجیب و غریب ڈانس کرتا ہے۔ لوگ ہنسی سے لوٹ پوٹ ہوئے جاتے ہیں۔ بچے کی دیکھا دیکھی باجو بھی آگے آکر ڈانس شروع کرتی ہے اور اتنی اچھی ڈانس کرتیں ہے کہ لوگ بے ساختہ داد دینے لگتے ہیں۔ گانا ختم ہوتے ہی وہ تھک کر ایک کرسی پر بیٹھ جا تیں ہے۔
اتنے میں بابا جانی ہندوستان سے مہندی کی محفل میں پہنچ جاتے ہیں اور آتے ہی نم آنکھوں سے یہ گانا گنگنانے لگتے ہیں:

بابل کی دعائیں لیتی جا
جا تجھ کو سکھی سنسار ملے
میکے کی کبھی نہ یاد آئے
سسرال میں اتنا پیار ملے


مگر جلد ہی انہیں محسوس ہوتا ہے کہ یہ تو رخصتی کا گانا ہے تو چھپ ہو جاتے ہیں اور دلہن کے والد کے ساتھ پنڈال سے نکل کر مہمان خانے جاتے ہیں تاکہ لمبی سفر کی تکان کچھ آرام سے اتارلیں۔

اتنے میں دلہن کے موبائل پر ایک میسیج آتا ہے ، مبروک یا اختی۔ یہ میسیج الف نظامی کے طرف سے ہیں جو اپنا نک بدلنے میں ثانی نہیں رکھتے۔ دلہن بے چاری سوچ رہی ہے کہ اس وقت کیسے جواب دوں آرام سے شکریہ کا میسیج بھیج دوں گی

اتنے میں دلہن کی سہیلی امن ایمان پہنچتیں ہے۔ آتے ہیں نہ دعا نہ سلام، ماورا سے کہنے لگتیں ہے:

بوچھی باجو۔۔> زبردست۔۔۔۔۔ ماوراء جیہ کی مہندی پر سب سے اچھی بوچھی باجو لگ رہی تھیں نا۔۔۔؟؟؟؟

مگر جلد ہی احساس ہوتا ہے کہ محفل کچھ روکھی سوکھی ہے تو اپنے مدھر اور چنچل آواز میں (جسے وہ انکساری سے بے سری آواز کہتیں ہے) گانے لگتیں ہے:

مہندی کی یہ رات مہندی کی یہ رات
آئی مہندی کی یہ رات لائی سپنوں کی بارات
سجنیا ساجن کے ہے ساتھ رہے ہاتھوں میں ایسے ہاتھ
گوری کرت سنگھار گوری کرت سنگھار


یہ گانا ابھی ختم ہی ہوتا ہے کہ کراچی سے دلہن کے منہ بولے بھیا عمار ضیا کا ایم ایم ایس آتا ہے جس میں ایک گانے کا ویڈیو ہوتا ہے مگر چونکہ دلہن کے پاس موبائل سیٹ ذرا پرانے قسم کا ہے تو وہ ویڈیو وہ دیکھ نہیں پاتی۔

اتنے میں سارہ آپہنچتیں ہیں ، یہ وہی سارہ ہیں جو محفل کے سکول میں دلہن کی کولیگ ہے اور بڑے بچوں کی کلاس لیتیں ہے۔ حقیقی معنوں میں بھی اور محاورے کے معنوں میں بھی۔ آتے ہی فنکشن کے اہتمام کی تعریف کرتیں ہے اور ساتھ میں باجو کی ڈانس کی بھی ۔

سارہ کو شادیاں اٹینڈ کرنے کا بہت تجربہ ہے اس سے پہلے بھی وہ ایک ساتھ دو دو شادیوں میں شرکت بنفس نفیس کر چکیں ہے۔ اور موقعے کی مناسبت سے گانے کا بھی تجربہ ہے۔ آتے ہی یہ گانا شروع کیا :

مہندی لگا کے رکھنا
ڈولی سجا کے رکھنا
لینے تجھے او گوری
آئیں گے تیرے سجنا
مہندی لگا کے رکھنا
ڈولی سجا کے رکھنا

دلہن گانا سن کر سوچ رہی ہے کہ یہ میرے لیے کہہ رہی ہے کہ اپنے لیے کہ " ڈولی سجاکے رکھنا۔۔۔۔:)
اب مہمانوں کی آمد آمد ہے۔ محفل کی رونق جاری ہے۔ بے چاری دلہن سٹیج پر بیٹھے بیٹھے تھک چکی ہے ۔ مگر اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔




:confused: آئے ہائے جیہ بچے ۔ آپکی تو مہندی چل رہی ہے نا یہاں :confused: تو آپ تو آکر خود ہی دھڑلے سے ساری رپورٹنگ اپنی ہی منہ زبانی لکھ گئیں ہیں :confused:
حالنکہ مشرقی دلہنوں سے تو مارے حجاب بولے نہیں جاتا
animated087.gif
یہاں تو معمالہ ہی الٹا ہے ۔ ہم سب مہندی مہندی سجائے ابھی گیت گارہے ہیں آپ آکر سارا لکھ بھی گئیں :confused:
ذرا صبر تو کیا ہوتا ہمیں ذرا بارات تک تو پہنچنے دیا ہوتا
animated087.gif

:confused:
 

ماوراء

محفلین
مہندی



[youtube]


جمعہ ٢٣ فروری ایک بہت ہی خاص دن تھا۔ صبح سے ہی ہر طرف گہما گہمی تھی۔ کہیں سے ہنسی کی آواز آ رہی تھی تو کہیں گانے بجنے کا شور تو کہیں کچھ لڑکیاں اپنی تیاری کے لیے شور مچا رہی تھیں۔ بچے ادھر ادھر بھاگ رہے تھے۔ بڑے آج کے دن کے لیے خصوصی انتظامات کا بندوبست کر رہے تھے۔ جیہ کا گھر آج مہمانوں سے بھرا ہوا تھا۔ دور دراز سے آئے ہوئے رشتے دار، دوستوں نے کچھ دن پہلے سے ہی آ کر ڈیرہ جما لیا تھا۔ ہفتہ بھر پہلے ہی ڈھولکی رکھ لی گئی تھی۔ رات بھر گانے گا گا کر ہم سب نے ہی محلے والوں کی نیند حرام کی ہوئی تھی۔ باجو نے تو کمال کی ڈھولک بجائی، امن، حجاب، سارہ تو چھپی رستم نکلیں۔۔مایوں، مہندی کے ایسے ایسے زبردست گانے گائے کہ سب کے منہ ہی کھلے کے کھلے رہ گئے۔

آج مہندی کا دن آ گیا۔ امن اور ماوراء صبح صبح اٹھ گئیں تھیں۔ مہندی کے چھوٹے موٹے کاموں (جو کہ ہمارے لیے بہت بڑے تھے) کا ذمہ ہم نے لیا ہوا تھا۔ سٹیج سجوانا، گجروں کا بندوبست، مہندی کی پلیٹیں، موم بتیاں، مہندی وغیرہ وغیرہ۔ اور ساتھ ساتھ ہمیں کیمرہ لئے بھی پھرنا تھا۔ تاکہ مہندی سے پہلے کی بھی ساری خبریں آپ تک پہنچائی جا سکیں۔ شبو، سارہ، شگفتہ اور باجو اپنی تیاریوں کے ساتھ ساتھ جیہ کی تیاریوں میں بھی مصروف تھیں۔ باجو آج صبح سے ہی اپنی تینوں بیٹیوں کی تیاری کے لیے شور مچا رہی تھیں۔ مناہل تھی کہ قابو ہی نہیں آ رہی تھی۔ وہ باقی بچوں کے ساتھ کھیلنے میں ایسی مصروف ہوئی کہ باقی سب کچھ بھول ہی گئی۔ آج حمزہ بھی خوب چہک رہا تھا۔ شکر ہے آج پھپھو اس کے ارد گرد نہیں تھیں۔ بچوں نے الگ سے شور مچایا ہوا تھا۔ مہندی کے دن بھی پکڑن پکڑائی کھیل رہے تھے۔

اوپر والی منزل کے ایک بند کمرے میں کچھ لڑکے خاموشی سے جانے کن سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ لیکن باہر گانے کی آواز ضرور آ رہی تھی۔ امن نے چپکے سے دروازہ کھولا، تو ہم دونوں کی اندر دیکھ کر ہنسی چھوٹ گئی۔ کمرے میں راہبر، فہیم، ضبط، قدیر، بدتمیز، دوست، فرذوق ۔۔۔ رات ڈانس کرنے کی پریکٹس میں مصروف تھے۔ ہم نے بھی اپنے کیمرے میں ان کی پریکٹس کو محفوظ کر لیا۔ ملاحظہ کریں۔

[youtube]

اس کے بعد ہم نے دوسرے کمرے میں جھانک کر دیکھا، تو حجاب موتیے کے پھولوں کا گجرا بنانے میں مصروف تھی اور سامنے درجنوں تو چوڑیاں رکھی ہوئی تھیں، شگفتہ حمزہ کے کپڑے استری کر رہی تھیں، اور باجو شگفتہ سے کہہ رہیں تھیں کہ شگفتہ پلیز جلدی کریں۔ میں نے تو چار، چار جوڑے استری کرنے ہیں۔ سارہ جو دوسری طرف منہ کر کے بیٹھی ہوئی جانے کیا کر رہی تھی۔ جب میں اپنا کیمرہ اس کی طرف لے کر گئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ سارہ بی بی میری میک اپ کٹ سنبھالے بیٹھی ہے۔ بس پھر میری اور سارہ کی تو وہیں لڑائی شروع ہو گئی۔ جیہ جو بیٹھی اس کمرے میں ہونے والی سرگرمیاں دیکھنے میں مصروف تھی، نے آ کر ہماری لڑائی کو ختم کروایا۔ لڑائی اس وجہ سے نہیں ہوئی کہ سارہ نے میرا میک اپ سنبھالا ہوا تھا بلکہ سارہ کو میک کرنے کا طریقہ ہی نہیں آتا تھا۔اس نے میرا میک اپ کا سامان تو برباد کیا ہی کیا لیکن اس نے مسکارا سے اپنا پورا چہرہ بھی کالا کیا ہوا تھا۔

گھر میں آہستہ آہستہ مہمان اکھٹے ہو رہے تھے۔ مہندی کی رسم شام سات بجے تھی۔ شمشاد بھائی اور بھابی کی آمد پر گھر میں شور سا مچ گیا۔ شمشاد بھائی سفید جوڑے میں تشریف لائے۔ امن نے ان کے آتے ہی ان کو پیلا ڈوپٹہ تھما دیا۔شمشاد بھائی بہت پرجوش دکھائی دے رہے تھے۔ بھابھی بھی چنری کے پیلے اور سبز کپڑوں میں بہت اچھی لگ رہی تھیں۔
ابھی شمشاد بھائی کے آنے کی خوشی ہی ہو رہی تھی کہ اچانک دروازے سے چار لڑکے داخل ہوئے۔ سب ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے۔ لیکن یہ سب اکیلے کیوں تھے؟ اوپس، یہ چاروں تو اکیلے ہی مہندی میں آ گئے۔ حالانکہ بھابھیاں بھی انوائٹ تھیں۔ لگتا تھا کہ آج کی محفل میں یہ کوئی انوکھا ہی کام کرنے والے ہیں۔ خیر، سب سے سلام دعا کے بعد انھوں نے اپنی تشستیں سنبھال لیں۔ پوری مہندی کی محفل میں یہ چار لڑکے نمایاں تھے۔ سب سفید شلوار قمیض کے ساتھ پیلے ڈوپٹوں میں تھے۔ جبکہ یہ چاروں سوٹ بوٹ میں تشریف آور ہوئے تھے۔ یہ کون تھے۔۔اس کے لیے آپ کو پوری رپورٹ پڑھنا ہو گی۔

کچھ ہی دیر میں نبیل اور آصف خاموشی سے ہال میں داخل ہوئے اور چپکے سے پیچھے کہیں جا کر بیٹھ گئے۔ ان کے پیچھے پیچھے زکریا دروازے سے داخل ہوئے۔ واہ واہ۔۔۔سفید شلوار قمیض ان پر بہت جچ رہی تھی۔ سب سے آخر میں تفسیر بھیا بھابی کے ساتھ آئے۔ امن اور مجھ سے معذرت کرتے ہوئے سرگوشی کرنے لگے کہ تمھیں تو پتہ ہی ہے یہ عورتیں تیاری میں کتنا وقت لگاتی ہیں۔۔۔۔!! بھابی ساڑھی میں آئیں تھیں۔ اور تفسیر بھیا بھی کمال لگ رہے تھے۔ اور خوب چہک رہے تھے۔ جیہ کے لیے تو ڈھیر ساری چوڑیاں اور مہندی بھی لائے تھے۔ جیہ کی طرف سے سارے مہمان آ چکے تھے۔ اب دولہے والوں کا انتظار تھا۔


اس ویڈیو میں آپ میری اور امن کے انتطامات دیکھ سکتے ہیں۔ کہ ماشاءاللہ ہم کتنی سگھڑ ہیں۔[youtube]


دولہے والے وقت پر پہنچے۔ ہم سب نے ان کا زبردست استقبال کیا۔ پھر سب لڑکیاں گانے گاتے ہوئے جیہ کو پھولوں کی چادر تلے لے کر سٹیج تک آئیں۔ جیہ پیلے جوڑے اور گوٹا لگے چنری کے ڈوپٹے، پھولوں کے گجرے میں بہت پیاری لگ رہی تھی۔ دولہا کے بہنیں تو جیہ کی بلائیں ہی لیتی رہ گئیں۔ شگفتہ، حجاب، سارہ، امن، باجو، فرزانہ، ماوراء، فرحت سب لڑکیوں نے لہنگے پہنے تھے۔ سب نے پھولوں کے گجرے، چوڑیاں پہنی ہوئی تھیں۔ رسم کا آغاز ہوا۔ تو خواتین نے جیہ کے ایک ہاتھ پر پان کا پتہ رکھا اور دوسرے ہاتھ پر ابٹن لگانا شروع کی۔ سب لڑکیاں سجی ہوئی مہندی کی پلیٹیں جن پر موم بتیاں بھی جلائی گئی تھیں، ہاتھ میں پکڑے ہوئے لائیں۔ سب نے باری باری جیہ کے ہاتھ میں مہندی اور مٹھائی کھلائی۔ اور سارہ تو اتنی خوش ہو رہی تھی کہ جیہ کےمنہ پر بھی ابٹن لگا رہی تھی۔ ابھی تو سارہ نے تیل بھی سامنے رکھا ہوا تھا۔ بڑی مشکل سے تیل کو وہاں سے ہٹایا کہ اس رسم کو رہنے دو۔ یہ رسم اسی کی مہندی پر کریں گے۔ رسم کے دوران ہی دوسری طرف آنٹیاں ڈھولکی بجانے میں مصروف تھیں۔ اور مزے مزے کے گانے اور ٹپے گا رہی تھیں۔ مسرت نذیر کو تو خاص طور پر ہم نے جیہ کی شادی پر بلایا تھا۔

[youtube]

امن نے بھی اپنے آواز کا جادو کئی گانے گا کر جگایا۔ سارہ نے تو خوب گانے گائے۔ حجاب، فرحت اور شگفتہ ہم سب کے ساتھ گا گا کر ہمارا ساتھ دے رہی تھیں۔ فرزانہ نے جب گانے گئے تو سب کو چپ ہی لگ گئی۔ ان کی سریلی آواز کے سامنے سب کی آوازیں دھیمی پڑ گئیں ڈھولک بجاتے ہوئے بھی باجو نے دس کلو والا مٹھائی کا ٹوکرا پاس ہی رکھا ہوا تھا۔ ایک بار ڈھول بجاتیں تو دوسری طرف مٹھائی منہ میں ڈال لیتیں۔


متھے تے چکمن وال میرے بنڑے دے
لاؤ نی لاؤ اینو شگناں دی مہندی
مہندی کرے ہتھ لال میرے بنرے دے


سوئے وتیریاں والیا میں کہنی آں
کر چھتری دی چھاں میں بینی آں
ماپایاں نے چن لیا ساتھی تینوں تیرا
جندڑی تو پیارا ہن پیار مینوں تیرا


پھر سب نے ڈانس بھی خوب کیا۔

[youtube]


دولہے اور دلہن کے مہمانوں کے درمیان گانوں کا مقابلہ بھی ہوا۔ گانے کا مقابلہ با آسانی ہم یعنی لڑکی والے جیت گئے۔

ذرا ڈھولکی بجاؤ گوریوں
میرے سنگ سنگ گاؤ گوریوں
شرماؤ نہ لگا کے مہندی
ذرا تالیاں بجاؤ گوریوں
یہ گھڑی ہے ملن کی
اک سجن سے سجن کی
یہ گھڑی ہے ملن کی
اک سجن سے سجن کی

مہندی کی یہ رات مہندی کی یہ رات
آئی مہندی کی یہ رات لائی سپنوں کی بارات
سجنیا ساجن کے ہے ساتھ رہے ہاتھوں میں ایسے ہاتھ
گوری کرت سنگھار گوری کرت سنگھار

ہاتھوں میں مہندی بالوں میں پھول
بول دے میری گڈی تجھے گڈا قبول

یہ مہندی یہ مہندی مہندی سجناں دی
مہندی لگاؤں گی میں سجناں کے نام کی
کچھ نہ خبر مجھے اب صبح و شام کی


یہی سماں دلبر یہی سماں ہے پیار کا
موسم کہہ رہا ہے بار بار کر لے آج دل کو بے قرار
سامنے سے جو ہواؤں کے جھونکے جو لہرا کے آئے
چاہتوں بھرا ایک سندیسہ لائے۔

گانے کے مقابلے کے بعد لڑکیوں نے لڈی ڈالی۔

[youtube]پیچھے حمزہ بھی ڈانس کر رہا ہے۔

[youtube]


اور لڑکوں نے بھنگڑا ڈالا۔ آپ اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔ محفل کے سب لڑکے موجود ہیں۔ جو اتنی دیر سے خاموش بیٹھے تھے۔ آخر میں وہ بھی جوش میں آ گئے اور خوب بھنگڑا ڈالا۔ نبیل، زکریا، آصف، شمشاد بھائی، فہیم، راہبر، پاکستانی، جاوید بھائی، ڈاکٹر عباس، اعجاز، ابوشامل، راجہ نعیم، اعجاز انکل، وارث، باسم، ثناءاللہ، ضبط۔۔۔۔ سب نے مل کر زبردست بھنگڑا ڈالا۔

[youtube]

ہال میں ایک دم اس وقت خاموشی چھا گئی۔ جب چار سوٹ بوٹ والے اٹھ کر سٹیج کے سامنے آ کھڑے ہوئے۔ اور ڈانس شروع کر دیا۔ ہال میں قیصرانی، محب، ظفری اور رضوان کا نام گونجنے لگا۔ ان کا ڈانس ملاحظہ کیجئے۔

[youtube]

اب رات کافی ہو چکی تھی، باجو کی تو بھوک زروں پر تھی۔ رات کے کھانے میں رسم کے مطابق حلوہ پڑی، چھولے، پراٹھے، کباب ،حلیم ، نان تھے۔ سارہ نے تو قلفی کا بھی بندوبست کیا ہوا تھا۔ حالانکہ سو بار سمجھایا کہ سردیوں میں قلفی رہنے دو۔ پر نہیں مانی یہ لڑکی۔ کھانے کے بعد سب اپنے اپنے گھروں کو چل دئیے۔ صبح بارات کے لیے بھی اٹھنا تھا۔ کچھ لڑکیاں تو رات کو ہی بارات کے تیاری کے لیے پریشان تھیں۔ بہرحال میرا تو کیمرہ بھی اور میں بھی بہت تھک چکے تھے۔ میرے سو جانے کے بعد جانے کیا ہوا، آگے کا حال آپ کو امن سنائیں گی۔


[youtube]
 

تیشہ

محفلین
zzzbbbbnnnn.gif


چار سوٹ بوٹ والوں کو تو دیکھو ذرا یہ ڈانس کر رہے ہیں :confused: ایسے لگ رہا ہے کیڑے لڑ رہے ہیں انکو
zzzbbbbnnnn.gif
چمونے ۔ ُ
 

تیشہ

محفلین
اور لڑکوں نے بھنگڑا ڈالا۔ آپ اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔ محفل کے سب لڑکے موجود ہیں۔ جو اتنی دیر سے خاموش بیٹھے تھے۔ آخر میں وہ بھی جوش میں آ گئے اور خوب بھنگڑا ڈالا۔ نبیل، زکریا، آصف، شمشاد بھائی، فہیم، راہبر، پاکستانی، جاوید بھائی، ڈاکٹر عباس، اعجاز، ابوشامل، راجہ نعیم، اعجاز انکل۔۔۔۔ سب نے مل کر زبردست بھنگڑا ڈالا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

زبردست ان سب کا بھنگڑا بہت خوب پسند آیا ۔ مگر ان میں سے اک بھنگڑے والا بلکل گنجا ہے ۔ وہ کون ہے بھئی :confused:
zzzbbbbnnnn.gif
اتنی پلین چمکتی لشکتی گنج ۔ :confused:
زکریا آپ تو نہیں ۔ ؟
zzzbbbbnnnn.gif
 

تیشہ

محفلین
گانے کے مقابلے کے بعد لڑکیوں نے لڈی ڈالی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


:confused: یہ لڈی تھی :confused: ایسے جیسے اک دوسرے کے سر کھول رہی ہوں ڈنڈوں سے :confused:


بہرحال بہت خوب ۔
zzzbbbbnnnn.gif
 

تیشہ

محفلین
سارہ جو دوسری طرف منہ کر کے بیٹھی ہوئی جانے کیا کر رہی تھی۔ جب میں اپنا کیمرہ اس کی طرف لے کر گئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ سارہ بی بی میری میک اپ کٹ سنبھالے بیٹھی ہے۔ بس پھر میری اور سارہ کی تو وہیں لڑائی شروع ہو گئی۔ جیہ جو بیٹھی اس کمرے میں ہونے والی سرگرمیاں دیکھنے میں مصروف تھی، نے آ کر ہماری لڑائی کو ختم کروایا۔ لڑائی اس وجہ سے نہیں ہوئی کہ سارہ نے میرا میک اپ سنبھالا ہوا تھا بلکہ سارہ کو میک کرنے کا طریقہ ہی نہیں آتا تھا۔اس نے میرا میک اپ کا سامان تو برباد کیا ہی کیا لیکن اس نے مسکارا سے اپنا پورا چہرہ بھی کالا کیا ہوا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


zzzbbbbnnnn.gif
zzzbbbbnnnn.gif
zzzbbbbnnnn.gif



سارہ تمھیں مسکارا لگانا نہیں آتا :confused:
zzzbbbbnnnn.gif
 

تیشہ

محفلین
ان کے پیچھے پیچھے زکریا دروازے سے داخل ہوئے۔ واہ واہ۔۔۔سفید شلوار قمیض ان پر بہت جچ رہی تھی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


zzzbbbbnnnn.gif
zzzbbbbnnnn.gif
 

تیشہ

محفلین

[youtube]


جمعہ ٢٣ فروری ایک بہت ہی خاص دن تھا۔ صبح سے ہی ہر طرف گہما گہمی تھی۔ کہیں سے ہنسی کی آواز آ رہی تھی تو کہیں گانے بجنے کا شور تو کہیں کچھ لڑکیاں اپنی تیاری کے لیے شور مچا رہی تھیں۔ بچے ادھر ادھر بھاگ رہے تھے۔ بڑے آج کے دن کے لیے خصوصی انتظامات کا بندوبست کر رہے تھے۔ جیہ کا گھر آج مہمانوں سے بھرا ہوا تھا۔ دور دراز سے آئے ہوئے رشتے دار، دوستوں نے کچھ دن پہلے سے ہی آ کر ڈیرہ جما لیا تھا۔ ہفتہ بھر پہلے ہی ڈھولکی رکھ لی گئی تھی۔ رات بھر گانے گا گا کر ہم سب نے ہی محلے والوں کی نیند حرام کی ہوئی تھی۔ باجو نے تو کمال کی ڈھولک بجائی، امن، حجاب، سارہ تو چھپی رستم نکلیں۔۔مایوں، مہندی کے ایسے ایسے زبردست گانے گائے کہ سب کے منہ ہی کھلے کے کھلے رہ گئے۔

آج مہندی کا دن آ گیا۔ امن اور ماوراء صبح صبح اٹھ گئیں تھیں۔ مہندی کے چھوٹے موٹے کاموں (جو کہ ہمارے لیے بہت بڑے تھے) کا ذمہ ہم نے لیا ہوا تھا۔ سٹیج سجوانا، گجروں کا بندوبست، مہندی کی پلیٹیں، موم بتیاں، مہندی وغیرہ وغیرہ۔ اور ساتھ ساتھ ہمیں کیمرہ لئے بھی پھرنا تھا۔ تاکہ مہندی سے پہلے کی بھی ساری خبریں آپ تک پہنچائی جا سکیں۔ شبو، سارہ، شگفتہ اور باجو اپنی تیاریوں کے ساتھ ساتھ جیہ کی تیاریوں میں بھی مصروف تھیں۔ باجو آج صبح سے ہی اپنی تینوں بیٹیوں کی تیاری کے لیے شور مچا رہی تھیں۔ مناہل تھی کہ قابو ہی نہیں آ رہی تھی۔ وہ باقی بچوں کے ساتھ کھیلنے میں ایسی مصروف ہوئی کہ باقی سب کچھ بھول ہی گئی۔ آج حمزہ بھی خوب چہک رہا تھا۔ شکر ہے آج پھپھو اس کے ارد گرد نہیں تھیں۔ بچوں نے الگ سے شور مچایا ہوا تھا۔ مہندی کے دن بھی پکڑن پکڑائی کھیل رہے تھے۔

اوپر والی منزل کے ایک بند کمرے میں کچھ لڑکے خاموشی سے جانے کن سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ لیکن باہر گانے کی آواز ضرور آ رہی تھی۔ امن نے چپکے سے دروازہ کھولا، تو ہم دونوں کی اندر دیکھ کر ہنسی چھوٹ گئی۔ کمرے میں راہبر، فہیم، قدیر، بدتمیز، دوست ۔۔۔ رات ڈانس کرنے کی پریکٹس میں مصروف تھے۔ ہم نے بھی اپنے کیمرے میں ان کی پریکٹس کو محفوظ کر لیا۔ ملاحظہ کریں۔

[youtube]

اس کے بعد ہم نے دوسرے کمرے میں جھانک کر دیکھا، تو حجاب موتیے کے پھولوں کا گجرا بنانے میں مصروف تھی اور سامنے درجنوں تو چوڑیاں رکھی ہوئی تھیں، شگفتہ حمزہ کے کپڑے استری کر رہی تھیں، اور باجو شگفتہ سے کہہ رہیں تھیں کہ شگفتہ پلیز جلدی کریں۔ میں نے تو چار، چار جوڑے استری کرنے ہیں۔ سارہ جو دوسری طرف منہ کر کے بیٹھی ہوئی جانے کیا کر رہی تھی۔ جب میں اپنا کیمرہ اس کی طرف لے کر گئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ سارہ بی بی میری میک اپ کٹ سنبھالے بیٹھی ہے۔ بس پھر میری اور سارہ کی تو وہیں لڑائی شروع ہو گئی۔ جیہ جو بیٹھی اس کمرے میں ہونے والی سرگرمیاں دیکھنے میں مصروف تھی، نے آ کر ہماری لڑائی کو ختم کروایا۔ لڑائی اس وجہ سے نہیں ہوئی کہ سارہ نے میرا میک اپ سنبھالا ہوا تھا بلکہ سارہ کو میک کرنے کا طریقہ ہی نہیں آتا تھا۔اس نے میرا میک اپ کا سامان تو برباد کیا ہی کیا لیکن اس نے مسکارا سے اپنا پورا چہرہ بھی کالا کیا ہوا تھا۔

گھر میں آہستہ آہستہ مہمان اکھٹے ہو رہے تھے۔ مہندی کی رسم شام سات بجے تھی۔ شمشاد بھائی اور بھابی کی آمد پر گھر میں شور سا مچ گیا۔ شمشاد بھائی سفید جوڑے میں تشریف لائے۔ امن نے ان کے آتے ہی ان کو پیلا ڈوپٹہ تھما دیا۔شمشاد بھائی بہت پرجوش دکھائی دے رہے تھے۔ بھابھی بھی چنری کے پیلے اور سبز کپڑوں میں بہت اچھی لگ رہی تھیں۔
ابھی شمشاد بھائی کے آنے کی خوشی ہی ہو رہی تھی کہ اچانک دروازے سے چار لڑکے داخل ہوئے۔ سب ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے۔ لیکن یہ سب اکیلے کیوں تھے؟ اوپس، یہ چاروں تو اکیلے ہی مہندی میں آ گئے۔ حالانکہ بھابھیاں بھی انوائٹ تھیں۔ لگتا تھا کہ آج کی محفل میں یہ کوئی انوکھا ہی کام کرنے والے ہیں۔ خیر، سب سے سلام دعا کے بعد انھوں نے اپنی تشستیں سنبھال لیں۔ پوری مہندی کی محفل میں یہ چار لڑکے نمایاں تھے۔ سب سفید شلوار قمیض کے ساتھ پیلے ڈوپٹوں میں تھے۔ جبکہ یہ چاروں سوٹ بوٹ میں تشریف آور ہوئے تھے۔ یہ کون تھے۔۔اس کے لیے آپ کو پوری رپورٹ پڑھنا ہو گی۔

کچھ ہی دیر میں نبیل اور آصف خاموشی سے ہال میں داخل ہوئے اور چپکے سے پیچھے کہیں جا کر بیٹھ گئے۔ ان کے پیچھے پیچھے زکریا دروازے سے داخل ہوئے۔ واہ واہ۔۔۔سفید شلوار قمیض ان پر بہت جچ رہی تھی۔ سب سے آخر میں تفسیر بھیا بھابی کے ساتھ آئے۔ امن اور مجھ سے معذرت کرتے ہوئے سرگوشی کرنے لگے کہ تمھیں تو پتہ ہی ہے یہ عورتیں تیاری میں کتنا وقت لگاتی ہیں۔۔۔۔!! بھابی ساڑھی میں آئیں تھیں۔ اور تفسیر بھیا بھی کمال لگ رہے تھے۔ اور خوب چہک رہے تھے۔ جیہ کے لیے تو ڈھیر ساری چوڑیاں اور مہندی بھی لائے تھے۔ جیہ کی طرف سے سارے مہمان آ چکے تھے۔ اب دولہے والوں کا انتظار تھا۔


اس ویڈیو میں آپ میری اور امن کے انتطامات دیکھ سکتے ہیں۔ کہ ماشاءاللہ ہم کتنی سگھڑ ہیں۔[youtube]


دولہے والے وقت پر پہنچے۔ ہم سب نے ان کا زبردست استقبال کیا۔ پھر سب لڑکیاں گانے گاتے ہوئے جیہ کو پھولوں کی چادر تلے لے کر سٹیج تک آئیں۔ جیہ پیلے جوڑے اور گوٹا لگے چنری کے ڈوپٹے، پھولوں کے گجرے میں بہت پیاری لگ رہی تھی۔ دولہا کے بہنیں تو جیہ کی بلائیں ہی لیتی رہ گئیں۔ شگفتہ، حجاب، سارہ، امن، باجو، ماوراء سب لڑکیوں نے لہنگے پہنے تھے۔ سب نے پھولوں کے گجرے، چوڑیاں پہنی ہوئی تھیں۔ رسم کا آغاز ہوا۔ تو خواتین نے جیہ کے ایک ہاتھ پر پان کا پتہ رکھا اور دوسرے ہاتھ پر ابٹن لگانا شروع کی۔ سب لڑکیاں سجی ہوئی مہندی کی پلیٹیں جن پر موم بتیاں بھی جلائی گئی تھیں، ہاتھ میں پکڑے ہوئے لائیں۔ سب نے باری باری جیہ کے ہاتھ میں مہندی اور مٹھائی کھلائی۔ اور سارہ تو اتنی خوش ہو رہی تھی کہ جیہ کےمنہ پر بھی ابٹن لگا رہی تھی۔ ابھی تو سارہ نے تیل بھی سامنے رکھا ہوا تھا۔ بڑی مشکل سے تیل کو وہاں سے ہٹایا کہ اس رسم کو رہنے دو۔ یہ رسم اسی کی مہندی پر کریں گے۔ رسم کے دوران ہی دوسری طرف آنٹیاں ڈھولکی بجانے میں مصروف تھیں۔ اور مزے مزے کے گانے اور ٹپے گا رہی تھیں۔ مسرت نذیر کو تو خاص طور پر ہم نے جیہ کی شادی پر بلایا تھا۔

[youtube]

امن نے بھی اپنے آواز کا جادو کئی گانے گا کر جگایا۔ سارہ نے تو خوب گانے گائے۔ حجاب اور شگفتہ ہم سب کے ساتھ گا گا کر ہمارا ساتھ دے رہی تھیں۔ڈھولک بجاتے ہوئے بھی باجو نے دس کلو والا مٹھائی کا ٹوکرا پاس ہی رکھا ہوا تھا۔ ایک بار ڈھول بجاتیں تو دوسری طرف مٹھائی منہ میں ڈال لیتیں۔


متھے تے چکمن وال میرے بنڑے دے
لاؤ نی لاؤ اینو شگناں دی مہندی
مہندی کرے ہتھ لال میرے بنرے دے


سوئے وتیریاں والیا میں کہنی آں
کر چھتری دی چھاں میں بینی آں
ماپایاں نے چن لیا ساتھی تینوں تیرا
جندڑی تو پیارا ہن پیار مینوں تیرا


پھر سب نے ڈانس بھی خوب کیا۔

[youtube]


دولہے اور دلہن کے مہمانوں کے درمیان گانوں کا مقابلہ بھی ہوا۔ گانے کا مقابلہ با آسانی ہم یعنی لڑکی والے جیت گئے۔

ذرا ڈھولکی بجاؤ گوریوں
میرے سنگ سنگ گاؤ گوریوں
شرماؤ نہ لگا کے مہندی
ذرا تالیاں بجاؤ گوریوں
یہ گھڑی ہے ملن کی
اک سجن سے سجن کی
یہ گھڑی ہے ملن کی
اک سجن سے سجن کی

مہندی کی یہ رات مہندی کی یہ رات
آئی مہندی کی یہ رات لائی سپنوں کی بارات
سجنیا ساجن کے ہے ساتھ رہے ہاتھوں میں ایسے ہاتھ
گوری کرت سنگھار گوری کرت سنگھار

ہاتھوں میں مہندی بالوں میں پھول
بول دے میری گڈی تجھے گڈا قبول

یہ مہندی یہ مہندی مہندی سجناں دی
مہندی لگاؤں گی میں سجناں کے نام کی
کچھ نہ خبر مجھے اب صبح و شام کی


یہی سماں دلبر یہی سماں ہے پیار کا
موسم کہہ رہا ہے بار بار کر لے آج دل کو بے قرار
سامنے سے جو ہواؤں کے جھونکے جو لہرا کے آئے
چاہتوں بھرا ایک سندیسہ لائے۔

گانے کے مقابلے کے بعد لڑکیوں نے لڈی ڈالی۔

[youtube]پیچھے حمزہ بھی ڈانس کر رہا ہے۔

[youtube]


اور لڑکوں نے بھنگڑا ڈالا۔ آپ اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔ محفل کے سب لڑکے موجود ہیں۔ جو اتنی دیر سے خاموش بیٹھے تھے۔ آخر میں وہ بھی جوش میں آ گئے اور خوب بھنگڑا ڈالا۔ نبیل، زکریا، آصف، شمشاد بھائی، فہیم، راہبر، پاکستانی، جاوید بھائی، ڈاکٹر عباس، اعجاز، ابوشامل، راجہ نعیم، اعجاز انکل۔۔۔۔ سب نے مل کر زبردست بھنگڑا ڈالا۔

[youtube]

ہال میں ایک دم اس وقت خاموشی چھا گئی۔ جب چار سوٹ بوٹ والے اٹھ کر سٹیج کے سامنے آ کھڑے ہوئے۔ اور ڈانس شروع کر دیا۔ ہال میں قیصرانی، محب، ظفری اور رضوان کا نام گونجنے لگا۔ ان کا ڈانس ملاحظہ کیجئے۔

[youtube]

اب رات کافی ہو چکی تھی، باجو کی تو بھوک زروں پر تھی۔ رات کے کھانے میں رسم کے مطابق حلوہ پڑی، چھولے، حلیم ، نان تھے۔ سارہ نے تو قلفی کا بھی بندوبست کیا ہوا تھا۔ حالانکہ سو بار سمجھایا کہ سردیوں میں قلفی رہنے دو۔ پر نہیں مانی یہ لڑکی۔ کھانے کے بعد سب اپنے اپنے گھروں کو چل دئیے۔ صبح بارات کے لیے بھی اٹھنا تھا۔ کچھ لڑکیاں تو رات کو ہی بارات کے تیاری کے لیے پریشان تھیں۔ بہرحال میرا تو کیمرہ بھی اور میں بھی بہت تھک چکے تھے۔ میرے سو جانے کے بعد جانے کیا ہوا، آگے کا حال آپ کو امن سنائیں گی۔


[youtube]






بہت خوب ماورہ مجھے بہت مزہ آیا یہ سب دیکھ کر پڑھکر
zzzbbbbnnnn.gif
بہت مزے کا لکھا ہے اور و یڈیو بھی سب زبردست ہیں :mogambo::mogambo:


:hatoff:
 
بہت خوب۔۔۔۔۔۔۔ لاجواب رپورٹنگ کی ہے۔۔۔۔۔۔۔ اور ویڈیوز کا انتخاب بھی زبردست ہے۔۔۔۔۔ مجھے ڈانس کی پریکٹس اور بھنگڑے میں ایویں ہی شامل کردیا ہے حالآنکہ آج تک میں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ ;)
 

دوست

محفلین
جیہ آپ کو بہت مبارک ہو۔
اللہ آپ کو اور آپ کے جیون ساتھی کو اپنے حفظ و امان اور اپنی رحمت میں رکھے۔
آمین۔
 

امن ایمان

محفلین
سب سے پہلے تو جیہ کو ایک بار پھر بہت سارے رنگوں میں شادی مبارک ۔۔۔وہ پہلے ہی روکھی پھیکی مبارک باد دینے پر شرمندہ کر رہی ہیں۔۔۔
tongue.gif


اور پھر ایک شکایت۔۔۔۔۔



مگر جلد ہی احساس ہوتا ہے کہ محفل کچھ روکھی سوکھی ہے تو اپنے مدھر اور چنچل آواز میں (جسے وہ انکساری سے بے سری آواز کہتیں ہے) گانے لگتیں ہے:

جیہ کی بچی میری آواز ہرگز ہرگز بے سری نہیں ہے۔۔۔۔مجھے بہت اچھی ڈھولک بجانی آتی ہے۔۔۔۔اور اگر میرے ساتھ کوئی بےسری آواز یا بے سری تالی بجانے کی کوشش کرے تو وہ بندہ، بندی میرے ہاتھوں پٹتے ہیں۔۔۔۔میں خود بے سری نہیں ہوں نااااااااا :grin:
 

shahzadafzal

محفلین
گانے تو ہم شئیر کر دیں گے مگر یہ بتائیں آپکو یہ خبریں کیسے مل جاتی ہیں!!!!!!!!!




دلہے کا سہرا سہانہ لگتا ہے
دلہن کا تو دل دیوانہ لگتا ہے

دلہے کا سہرا سہانہ لگتا ہے
دلہن کا تو دل دیوانہ لگتا ہے

میں تیری باہنوں‌ کے جھولے میں پلی بابل
جا رہی ہوں چھوڑ کے تیری گلی بابل
خوصورت وہ زمانے یاد آئیں‌ گے
ہم تمہیں بھول کے بھی نہ بھول پائیں گے

مشکل مشکل اشکوں کو چھپانا لگتا ہے
دلہن کا تو دل دیوانہ لگتا ہے

دلہے کا سہرا سہانہ لگتا ہے
دلہن کا تو دل دیوانہ لگتا ہے
 

امن ایمان

محفلین
اب آتی ہوں۔۔۔جیہ کے خواب اور ماوراء کی رپورٹ پر۔۔۔۔تو جناب۔۔۔

ویل ڈن ۔۔دونوں نے بہت بہت اچھا لکھا۔۔۔پڑھ کر مزا آگیا۔۔
flower.gif
flower.gif

جیہ نے تو آنکھوں پڑھا حال لکھا جبکہ ماوراء نے تصور کی آنکھ سے دیکھتے ہوئے کیا خوب لکھا۔۔۔اور امن کی دوست ہونے کا پکا ثبوت بھی پیش کردیا۔۔۔
zzzbbbbnnnn.gif



ماوراء آپ کی رپورٹ پر کچھ کمنٹس۔۔۔سب سے پہلے تو انتہائی افسوسناک خبر۔۔مجھے ایک بھی ویڈیو نظر نہیں آئی۔۔۔صرف ۔
weep2.gif
چٹا سفید ڈبہ بنا ہوا ہے۔۔۔۔101 بار ریفریش کیا لیکن نہیں۔۔۔۔۔۔۔اس لیے میں آپ کی اس محنت کی داد نہیں دے سکتی۔۔۔: (

جو آپ نے لکھا۔۔۔۔۔

امن نے چپکے سے دروازہ کھولا، تو ہم دونوں کی اندر دیکھ کر ہنسی چھوٹ گئی۔ کمرے میں راہبر، فہیم، قدیر، بدتمیز، دوست ۔۔۔ رات ڈانس کرنے کی پریکٹس میں مصروف تھے۔ ہم نے بھی اپنے کیمرے میں ان کی پریکٹس کو محفوظ کر لیا۔ ملاحظہ کریں۔

biggrin.gif




شمشاد بھائی سفید جوڑے میں تشریف لائے۔ امن نے ان کے آتے ہی ان کو پیلا ڈوپٹہ تھما دیا۔شمشاد بھائی بہت پرجوش دکھائی دے رہے تھے۔ بھابھی بھی چنری کے پیلے اور سبز کپڑوں میں بہت اچھی لگ رہی تھیں۔

کاششششششششش یہ سچ ہوجائے۔۔۔
smile.gif




کچھ ہی دیر میں نبیل اور آصف خاموشی سے ہال میں داخل ہوئے اور چپکے سے پیچھے کہیں جا کر بیٹھ گئے۔


ماوراء ہم دونوں مل کر بھی شاید ان حضرات کو ٹھیک نہیں کرسکیں گی۔۔۔آپ نے بھی وہ ہی دیکھا جو میں دیکھتی ہوں۔۔۔۔:grin:


اس ویڈیو میں آپ میری اور امن کے انتطامات دیکھ سکتے ہیں۔ کہ ماشاءاللہ ہم کتنی سگھڑ


ماوراء انتظامات تو سارے آپ نے سنبھال رکھے تھے۔۔۔۔۔اور بڑا زبردست اریجمنٹ کیا۔۔۔کھانے سے لیکر مہندی لگانے تک۔۔۔۔لگتا ہی نہیں کہ آپ نے شادیاں کم کم اٹینڈ کی ہیں۔۔۔۔۔ہر لحاظ سے ایک مکمل تقریب کا احوال تھا۔
smile.gif



امن نے بھی اپنے آواز کا جادو کئی گانے گا کر جگایا۔

یہ کی نا مزے کی بات۔۔۔۔۔جیہ آپ کہاں ہیں۔۔۔؟؟؟ آپ سن رہی ہیں نا کہ ماوراء کیا کہہ رہی ہیں۔۔۔؟؟؟؟ ۔۔:grin:


ہال میں ایک دم اس وقت خاموشی چھا گئی۔ جب چار سوٹ بوٹ والے اٹھ کر سٹیج کے سامنے آ کھڑے ہوئے۔ اور ڈانس شروع کر دیا۔ ہال میں قیصرانی، محب، ظفری اور رضوان کا نام گونجنے لگا۔ ان کا ڈانس ملاحظہ کیجئے۔

zzzbbbbnnnn.gif
ماوراء یہ میں نہیں دیکھ سکی۔۔۔شاید تب سو گئی تھی۔۔۔
tongue.gif
ویسے سب سے اچھے کون لگ رہے تھے۔۔۔؟؟؟ :grin:



بہرحال میرا تو کیمرہ بھی اور میں بھی بہت تھک چکے تھے۔ میرے سو جانے کے بعد جانے کیا ہوا، آگے کا حال آپ کو امن سنائیں گی۔

ایک بار پھر زبردست۔۔۔۔۔۔بہت محنت سے ناصرف آپ نے لکھا بلکہ سجایا بھی۔۔۔یہ سب پڑھ کر میرا نہیں خیال کہ میں آپ جیسا لکھ سکوں گی۔۔۔بہر حال کوشش کرتی ہوں۔۔۔

اور جیہ آپ نے اچھے بچوں کی طرح چپ رہنا ہے۔۔۔اور بس ہر بات میں جی جی کہتے ہوئے سر ہلاتے رہنا ہے اچھا۔۔۔۔
smile.gif
 

جیہ

لائبریرین
اچھا جی ۔ میں کب بولی امن؟ اور میں نے کب بے سرا کہا آپ کو جی؟ اور اگر کہا بھی تو سچ ہی کہا ہوگا:
امن اجازت ہو تو دوست بھائ کا شکریہ ادا کروں؟

شاکر عزیر آپ کا بہتتتتتتتتتتتت شکریہ، اسی طرح دعاؤں میں یاد رکھیں
 

امن ایمان

محفلین
جی تو سب تیار ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ پیشِ خدمت ہے جیہ صاحبہ کی بارات کا آنکھوں دیکھا، نہ کانوں سنا حال۔۔۔۔۔
biggrin.gif


جیہ کی بارات




مورخہ 24 فروری کو عزیزی جویریہ مسعود کی شادی خانہ آبادی طے کی گئی تھی۔۔۔یہ خوش قسمت دن بھی آپہنچا تھا۔۔۔جویریہ جو ہم سب کی جیہ ہیں۔۔جنھیں کچھ ہی گھنٹوں بعد جویریہ مسعود سے جویریہ مشتاق بن جانا تھا۔

مہندی کا احوال آپ ماوراء کی ذبانی سن چکے ہیں۔۔۔ماوراء کے کیمرے کی شاہکار فوٹو گرافی بھی دیکھ چکے ہیں۔۔۔: )

مہندی کا فکنشن چونکہ رات بہت دیر تک چلا تھا۔۔ ماوراء، محب، حجاب، ظفری، بوچھی باجو، سارہ، شمشاد چاء، قیصرانی بھائی، ثناءاللہ صاحب، راہبر، فہیم، پاکستانی، وارث صاحب، اعجاز چاء، نیناں آپو، ضبط سب نے مل کر خوب گلے پھاڑ پھاڑ کر گانے گائے تھے۔۔بلکہ کچھ لوگوں نے تو ڈھول کی تھاپ پر باقاعدہ بھنگڑا بھی ڈالا تھا۔۔۔جس کے بعد اب کچھ تو گدھے گھوڑے بیچ کر سو رہے تھے۔ کچھ سرسوں کے تیل سے اپنا گلا مالش کررہے تھے۔۔۔کچھ آیوڈیکس لگائے بیٹھے تھے۔ یہ تقریب تو شاید صبح ہی ختم ہوتی ۔۔وہ تو بھلا ہو منتظمین کا۔۔نبیل صاحب اور زکریا صاحب آنکھیں ملتے ہوئے اٹھ بیٹھے۔۔۔نبیل نے تو آتے ساتھ ہی گرج دار آواز کے ساتھ سب کو خاموش کروا دیا۔ پھر باقی کی کسر زکریا کی گھورتی آنکھوں نے پوری کردی۔۔یوں یہ محفل برخاست ہوئی۔ :grin:


بارات کے آنے کا وقت دوپہر بارہ بجے تھا لیکن شادی چونکہ پاکستان میں ہورہی تھی۔۔۔اس لیے سب نے اپنی گھڑیوں میں شام پانچ بجے کا الارم لگا رکھا تھا۔۔پانچ بجے ایک بار پھر ہلچل مچ گئی۔ لڑکوں کی اکثریت نے بیوٹی سیلون کا رخ کیا۔۔۔جبکہ لڑکیاں وبائی بیماری کی طرح گھر کے ہر شیشے کو چپک گئیں اور میک اپ کے نام پر دنیا جہان کی الا بالا اپنے سامنے رکھ لی۔ ( میں اور ماوراء چونکہ کاغذ قلم سنبھالے بیٹھی تھیں۔۔اس لیے ہماری تیاری زیادہ خاص نہیں ہوسکی تھی)
tongue.gif


جیہ کو چونکہ شمع محفل بننا تھا اس لیے انہیں کسی قسم کا رسک لیے بغیر بیوٹی پارلر روانہ کیا گیا۔

شادی کا انتظام “تاج محل“ میں تھا۔۔۔آہستہ آہستہ مہمان آنا شروع ہوگئے۔۔۔مرد حضرات کو بڑی مشکل سے بیوٹی سیلونز سے واپس منگوایا گیا۔ اور لڑکیوں کو شیشوں سے ہٹانے کے لیے باقاعدہ آنسو گیس کا استمعال کیا گیا۔۔۔۔یوں تقریبا رات دس بج کے بیس منٹ پر لڑکی والوں کا قافلہ تاج محل پہنچا۔

لڑکیوں کے ہاتھ میں لڑکے والوں کےاستقبال کے لیے پھولوں کی پتیوں سے بھری پلیٹیں تھیں ۔۔جبکہ مرد حضرات نے ڈھیروں ڈھیر نقشی،دبکے والے ہار، نوٹوں والے ہار تھام رکھے تھے۔ لیکن سب کی آنکھیں اس وقت حیرت کے مارے کھل گئیں۔۔جب دیکھا کہ لڑکے والے ان سےپہلے آکر ہال میں نشستیں سنبھال چکے ہیں۔اب کیا ہوسکتا تھا۔۔۔پھولوں کی پلیٹیں اور نقشی ہار آئندہ کسی اور رکن کی شادی کے لیے سنبھال لیے گئے جبکہ نوٹوں والے ہار چھینا جھپٹی میں چار سے چار سو ہوگئے۔

اسٹیج پر دولہا محترم پوری آن بان کے ساتھ بیٹھے تھے۔ دلہا نے گولڈن رنگ کی شیروانی کے ساتھ میرون رنگ کا تلے کے کام والا کلاہ اور ہاتھ میں گلابی رومال تھام رکھا تھا جس سے وہ وقفے وقفے سے ماتھے پر آئے نادیدہ پسینہ کو پونچھ رہے تھے۔پاؤں میں سلیم شاہی کھسہ تھا۔

سب مہمانوں کے پہنچتے ساتھ ہی کھانے کا اعلان کردیاگیا کیونکہ اکثریت دوپہر بارہ بجے کھانے کے چکر میں صبح کا ناشتہ گول کیے بیٹھی تھی۔ اورسب پر نقاہت سے لرزہ طاری تھا۔۔۔کھانا کھلتے ہی ہال کا منظر پانی پت کے میدان کی یاد دلانے لگا۔ روٹی اور بوٹی چھیننے کی جنگ شروع ہوگئی۔ ۔۔۔۔کسی کے منہ کا نوالہ کسی کے منہ میں۔۔۔اپنے ہاتھ کا لقمہ سامنے والی کے شوربے کی پلیٹ میں۔۔۔ایک چمچ میں نمکین چاول اور دوسری چمچ میں کھیر کا ذائقہ ( جس دوران چمچ منہ تک گیا۔۔۔اس دوران کسی نے چاولوں والی پلیٹ پر آدھی چھوڑی ہوئی کھیر کی پلیٹ رکھ دی) :grin:

کھانے کا دورانیہ تین گھنٹے تک چلا گیا تو مجبورا منتظمین کو ویٹروں سے ساز باز کرنا پڑی۔۔جس کے نتیجے میں کھانے کی سپلائی روک دی گئی اور وہ خواتین و حضرات جو ہاتھوں میں بڑے بڑے شاپر تھامے کھڑے تھے بس کھڑے کے کھڑے ہی رہ گئے۔
tongue.gif


کھانا کھانے کے بعد چونکہ اکثریت کو جانے کی جلدی ہوتی ہے اس لیے مزید تاخیر کیے بغیر دولہن کو اسٹیج پر لایاگیا ( کھانے کے پیسے سلامی کی صورت آخر وصول جو کرنا تھے) جیہ ہال سے ملحقہ ڈریسنگ روم میں تھیں۔۔۔جیہ جب اسٹیج پر آئیں تو بقول شاعر

وہ آئے بزم میں اتنا تو سب نے دیکھا میر
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی



ہماری پیاری، راج دلاری جیہ ناقابل یقین حد تک پیاری لگ رہی تھیں۔
flower.gif
جیہ نے بھی مشتاق بھائی کی پسند کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈیپ میرون رنگ کا لہنگا پہن رکھا تھا۔ جو ان کی گوری رنگت پر دمک رہا تھا۔ سب سورج چاند کی جوڑی سے تشبیہ دے رہے تھے۔ نکاح پہلے سے ہوچکا تھا اب رخصتی باقی تھی۔ لیکن رخصتی سے پہلے بوچھی باجو اور ماوراء اسٹیج پر ہاتھ میں دودھ کا گلاس تھامے چلی آئیں۔۔۔سب کا خیال تھا شاید جیہ نے کچھ کھایا نہیں تو یہ جیہ کو پلانا ہوگا لیکن وہ تو دودھ مشتاق بھائی کو پلانے پر مصر تھیں۔۔۔مشتاق بھائی نے بھی سوچا کہ بچیاں اتنا اصرار کررہی ہیں۔۔چلو میں دودھ پی ہی لیتا ہوں۔۔اور وہ ایک سانس میں گلاس خالی کر گئے لیکن پتہ تو ان کو تب چلا جب دودھ کے اس گلاس کی قیمت مانگی گئی۔۔۔۔جی دودھ کا ایک گلاس ان کو پچاس ہزار میں پڑھا یوں صرف جیہ کی خاطر وہ پچاس ہزار قربان کر گئے۔ ( دودھ پلائی ایک رسم ہوتی ہے)

اس کے بعد جیہ کے بابا کی اجازت سے رخصتی کا اعلان کیا گیا۔۔۔رخصتی کے لیے ڈولی منگوائی گئی۔۔۔جیہ کو سب نےڈرا کر رکھا ہوا تھا کہ خبردار ایک بھی آنسو نہ نکلنے پائے۔۔ورنہ بھوت بن جاؤگی۔۔۔جیہ نے اس نصیحت پر پورا پورا عمل کیا۔۔۔یوں وہ ہنستے مسکراتے پیا کے دیس سدھار گئیں۔
smile.gif




( جیہ آخر میں میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے۔
کچھ برا لگے تو معذرت خواہ ہوں۔۔۔کوشش تو کی ہے کہ مذاق میں بھی کسی کی دل آزاری نہ ہو۔۔پتہ نہیں اس کوشش میں کس حد تک کامیاب رہی)


اب رہا گیا دعوت ولیمہ۔۔۔۔۔جس کی رپورٹ پیش کریں گی۔۔۔ماوراء۔۔۔
smile.gif
 
Top