زرقا مفتی
محفلین
لگتا ہے آپ بچپن سے شیخ چلی کو پڑھتے آ رہے ہیں۔ پاکستانی انڈسٹری تو بنگلہ دیش اور مشرقِ وسطی یا ساؤتھ افریقہ میں منتقل ہو چکی ہے یا ہو رہی ہے۔ کیونکہ بجلی کے بغیر کارخانے نہیں چلتے۔ یہاں کوئی غیر ملکی کمپنی کیوں آنے لگی۔یہ ہے اپ کا وژن ۔ بدقستمی سے اپ مزدور کی تن خواہ کم رکھنا چاہتی ہیں؟
اگر امریکی اور یوریپن کمپنیاں اپنی مصنوعات بھارت اور چین جیسے ملکوں میں کرارہی ہیں تو کیا اچھا کررہی ہیں؟ اپ کو علم ہے کہ امریکہ اور یورپ میں مزدور کو کتنی سہولیات دی جاتی ہیں۔ جوکا م وہ چینی اور بھارتی مزدور کرتے ہیں وہ بہت ہی نچلے لیول کا ہوتا ہےاوراسکےباوجود امریکی کمپنیاں بھاری معاوضہ دیتی ہیں۔ مگر کیا اپ پاکستانی مزدوروں کو امریکی اور یورپی کمپنیوں کا ورنکنگ ڈونکی بنانے کا وژن رکھتی ہیں۔ افسوس ہوا یہ سن کر۔ کم ازکم وژن تو اچھا رکھنا چاہیے۔
دیکھیے ملک کی تقدیر بدلنی ہے تو ملک میں نینو بائیو، ائی ٹی، اور لائف سائنس کی صعنت کو ترقی دینا پڑے گا۔ اپنا وژن یہ رکھنا پڑے گا کہ ان مخصوص فیوچرانڈسٹریز کو اتنا گرو کریں کہ پرافٹ مارجن بے انتہا ہوجائے۔ لامحالہ ملک میں زرمبادلہ کی بڑھوتی ہوگی اور ہم اپنے لور لیول کے کام چین اور بھارتی مزدورں سے کروائیں۔
افسو س کہ پی ٹی ائی کے پڑھےلکھے لوگوں کے وژن انتے محدود ہیں۔ بہن وژن تو بڑا کریں۔ بڑا سوچیں۔پر لاجیکل
اب اتنا بیوقوف کوئی نہیں کہ شیخ چلی کی کہانیوں پر اعتبار کرے۔