حدود قوانین پر امیر جماعت اسلامی کا مضحکہ خیز موقف

شمشاد

لائبریرین
اس سے پیشتر کہ دھاگہ “مقفل“ کی طرف جائے، تمام اراکین سے درخواست ہے کہ ایک حد کے اندر رہتے ہوئے بحث میں حصہ لیں۔ امید ہے تعاون فرمائیں گے۔
 

ساجد

محفلین
متانت ، سنجیدگی ، معاملہ فہمی اور خوش اسلوبی ۔۔۔۔کیوں جی صاحبان علم و فن یہ الفاظ کچھ شناسا سے نہیں لگتے ہم سب کو؟؟؟۔
 
یہ نئی اصطلاح یہ مچھ منڈے کی ھھھھھھھھھھ تو مولوی کو مچھڑ کہنا چاہیے؟

السلام عليكم ،
"عبد اللہ" نبی كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا سب سے پسنديدہ نام ہے۔ اور نبي صلى اللہ عليہ وسلم نے مسلمان مردوں كو مونچھیں ترشوانے اور داڑھی بڑھانے كا حكم ديا تھا۔ اللہ تعالى آپ كو نبي صلى اللہ عليہ وسلم كا پسندیدہ نام اور حليہ جمع كرنے كی سعادت نصيب فرمائے ۔
http://youtu.be/KZnEHBX33jY
http://youtu.be/aSoLFBFI1lk
 

ظفری

لائبریرین
گو کہ مجھے کافی دیر کے بعد اس بحث کو پڑھنے کا موقع ملا ۔ مگر پھر بھی اس بحث میں مجھے کوئی ایسی بات نظر نہیں آئی ۔ جس سے یہ تاثر پیدا ہو کہ مختلف فہم و نظر سے تعلق رکھنے والے ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔ بلکہ ہمیشہ کی طرح اپنے نکتہِ نظر کو دوسرے پر تھوپنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
بحث کا منبع منور حسن کا وہ بیان ہے ۔ جس میں امیرِ جماعت نے فرمایا ہے کہ زیادتی کی شکار عورت کے پاس کوئی گواہ نہیں ہے تو اس کو خاموش رہنا چاہیئے ۔ طالوت نے وہ پورا جملہ کوٹ کردیا ہے ۔ اور سرخ رنگ سے لفظ “ بھی “ کی اہمیت کو بھی وضع کرنے کی کوشش کی ہے ۔ بہت واضع بیان ہے ۔ اس میں کسی قسم کی شک وشبہ کی گنجائش ہی نہیں ہے کہ موصوف نے ایسا نہیں فرمایا ۔ اب بحث اس پر ہونا چاہیئے تھی کہ کیا عورت اس حق سے محروم کی جاسکتی ہے کہ وہ زیادتی کا شکار ہو اور گواہ دستیاب نہ ہونے پر چپ سادھ لے ۔ مگر یہاں اس اہم نکتہ کو چھوڑ کر داڑھی اور پھر وہی فرسودہ فتووں کا سلسلہ شروع ہوگیا جس سے ہمیشہ بحث کس مثبت مقام پر جانے کے بجائے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے پر آجاتی ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ مقدس سے محبت رکھنے کے باوجود جانے لوگ کیوں بھول جاتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت و تلقین میں اخلاق کا کیا معیار رکھا تھا ۔ ملائیت ایک دوسری چیز ہے ۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ان تمام باتوں سے بہت اعلی و رفع ہے ۔ اس بحث میں داڑھی سے لیکر بہت سی باتوں کو چھیڑ دیا گیا ہے ۔ مگر میں نہیں سمجھتا وہ تمام باتیں یہاں اس موضوع پر گفتگو کا حصہ بنیں ۔ اگر یہاں دلیل ، استدلال اور ثبوت کے ساتھ آپ کوئی اپنی رائے پیش کرنا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں مگر کوشش کریں کہ کسی کی داڑھی ہونے پر اس کے ہاتھ میں جنت کی کنجی نہ پکڑایں اور نہ ہی داڑھی نہ ہونے پر کسی کو جنہم کے دروازے تک لے جائیں ۔ اللہ نے ایمانیات کے بارے میں جو فرمایاہے اس کو مدنظر رکھیں ۔
مجھے امید ہے کہ ہم اس موضوع کے طرف لوٹتے ہوئے کسی مثبت بحث کا آغاز کرسکیں ۔
 
قرآن كريم نامى كتاب ہدايت ايك ملا پر اترى
انّا للہ و انّا الیہ راجعون۔۔۔۔۔توہینِ رسالت اور کسے کہتے ہیں؟
خدا کیلئے کچھ ہوش کے ناخن لیجئے۔۔۔۔لفظ ملّا کو بہت سے لوگ مختلف معنوں میں لیتے ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ ایک زمانے میں یہ لفظ بہت پڑھے لکھے قابلِ قدر عالمِ دین کیلئے استعمال ہوتا تھا۔۔۔مرورِ زمانہ نے یہ دن بھی دکھلائے کہ یہی لفظ اب تنگ نظری، کم فہمی، ہٹ دھرمی اور فسادی طبیعت کے معنوں میں استعمال ہونے لگا۔۔۔۔تو اب ایسی صورت میں یہ لفظ رسولِ کریم کی ذاتِ اقدس کیلئے استعمال کرنا بے ادبی کے مترادف ہوگا۔۔۔سورہ بقرہ پڑھ لیجئے جہاں صحابہ کرام کو لفظ راعنا استعمال کرنے سے روک دیا گیا محض اس وجہ سے کہ ایک قوم کے نزدیک یہ لفظ ان معنوں میں نہیں تھا جن معنوں میں صحابہ استعمال کرتے تھے۔۔۔
وما علینا الّاالبلاغ
 

طالوت

محفلین
منور حسن اپنے اس موقف کو قران و سنت قرار دیتے رہے ، کیا اس کی کوئی دلیل کسی صاحب علم کے پاس ہے ؟
 
انّا للہ و انّا الیہ راجعون۔۔۔۔۔توہینِ رسالت اور کسے کہتے ہیں؟
خدا کیلئے کچھ ہوش کے ناخن لیجئے۔۔۔۔لفظ ملّا کو بہت سے لوگ مختلف معنوں میں لیتے ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ ایک زمانے میں یہ لفظ بہت پڑھے لکھے قابلِ قدر عالمِ دین کیلئے استعمال ہوتا تھا۔۔۔مرورِ زمانہ نے یہ دن بھی دکھلائے کہ یہی لفظ اب تنگ نظری، کم فہمی، ہٹ دھرمی اور فسادی طبیعت کے معنوں میں استعمال ہونے لگا۔۔۔۔تو اب ایسی صورت میں یہ لفظ رسولِ کریم کی ذاتِ اقدس کیلئے استعمال کرنا بے ادبی کے مترادف ہوگا۔۔۔سورہ بقرہ پڑھ لیجئے جہاں صحابہ کرام کو لفظ راعنا استعمال کرنے سے روک دیا گیا محض اس وجہ سے کہ ایک قوم کے نزدیک یہ لفظ ان معنوں میں نہیں تھا جن معنوں میں صحابہ استعمال کرتے تھے۔۔۔
وما علینا الّاالبلاغ
انا للہ وانا اليہ راجعون ، فتوى اور وہ بھی نيم پخت ۔ اور فتوى بازى كس كو كہتے ہیں ؟ سچ ہے نيم ملا خطرہ ايمان !
بعض لوگ ويسے تو مذہبيت سے بچتے ہیں كہ ملا كى پھبتى نہ كس دى جائے ، ليكن ذرا سے اختلاف پر براہ راست مفتى بن كر فتوى صادر كر ديتے ہیں ۔ گويا جب جى چاہا چولا بدلا، پل ميں مسٹر پل ميں مفتى !
ملا كا يہ دوسرا معنى كس مستند لغت ميں مذكور ہے ؟ ميرے نزديك تو ملا آج بھی عالم دين كو كہتے ہیں كيونكہ مستند لغات ميں اس كا يہى معنى مرقوم ہے ۔اور انبياء كرام سے بڑا عالم دين كون ہے ؟ قرآن كريم ميں بار بار نبي كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو علم دين دينے ذكر ہے۔ كوئى انكار كر سكتا ہے اس بات سے ؟ اسى ليے ملا سے محبت ميرا سرمايہ افتخار ہے ۔
دوسروں كو اہانت رسول كا مجرم قرار دینے سے پہلے ذرا يہ تو بتائيے کہ كس دارالافتاء كے مفتى اعظم ہیں؟ لفظ راعنا كے استعمال كى ممانعت كى جو وجہ جناب نے تحرير فرمائى ہے اس سے جناب کے تفسير قرآن پر عبور كا بخوبى اندازہ ہوتا ہے۔
دل چسپ بات يہ ہے كہ الزام تو ملاؤں پر فتوى بازى كا تھا مگر عملا " ملا مخالف الائنس" فتوے صادر كر رہا ہے ۔ سبحان اللہ ۔
اس دھاگے كا مطالعہ كرنے والوں کے سامنے واضح ہے كہ یہاں كسى ملا نے كسى سے جنت كى كنجى نہیں چھینی نہ جہنم كى وعيد سنائى بلكہ الٹا ملا كو چرس افيون اور جہالت كى باتيں سنائيں گئیں اور بعض لوگوں نے تہذيب كے لفافے ميں لپیٹ كر جو ركيك باتيں كہیں ان كا معاملہ اس منصف كى عدالت کے سپرد جو نہ اونگھتا ہے اور نہ اسے نيند آتى ہے اور وہ ذرے ذرے سے باخبر ہے ۔
سلاما !
 

ظفری

لائبریرین
منور حسن اپنے اس موقف کو قران و سنت قرار دیتے رہے ، کیا اس کی کوئی دلیل کسی صاحب علم کے پاس ہے ؟

دلیل تو منور صاحب کو دینی چاہیئے تھی ۔ مگر موصوف کے جارحانہ اور ہٹ دھڑمی رویئے نے اینکر کو اس سوال کی طرف آنے کا موقع نہیں دیا اور بات اینکر کے کلمہ دوبارہ پڑھ کر مسلمان ہونے پر آگئی ۔ جب رویہ اتنا انتہا پسند ہوجائے آپ ایک مثبت اور صحتمندانہ گفتگو کا آغاز کیسے کرسکتے ہیں ۔اور یہ حال ملاؤں کا ہے ۔ کسی عام آدمی کی کیا بات کی جائے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اصل پیغام ارسال کردہ از: ام نور العين
قرآن كريم نامى كتاب ہدايت ايك ملا پر اترى



انّا للہ و انّا الیہ راجعون۔۔۔۔۔توہینِ رسالت اور کسے کہتے ہیں؟
خدا کیلئے کچھ ہوش کے ناخن لیجئے۔۔۔۔لفظ ملّا کو بہت سے لوگ مختلف معنوں میں لیتے ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ ایک زمانے میں یہ لفظ بہت پڑھے لکھے قابلِ قدر عالمِ دین کیلئے استعمال ہوتا تھا۔۔۔مرورِ زمانہ نے یہ دن بھی دکھلائے کہ یہی لفظ اب تنگ نظری، کم فہمی، ہٹ دھرمی اور فسادی طبیعت کے معنوں میں استعمال ہونے لگا۔۔۔۔تو اب ایسی صورت میں یہ لفظ رسولِ کریم کی ذاتِ اقدس کیلئے استعمال کرنا بے ادبی کے مترادف ہوگا۔۔۔سورہ بقرہ پڑھ لیجئے جہاں صحابہ کرام کو لفظ راعنا استعمال کرنے سے روک دیا گیا محض اس وجہ سے کہ ایک قوم کے نزدیک یہ لفظ ان معنوں میں نہیں تھا جن معنوں میں صحابہ استعمال کرتے تھے۔۔۔
وما علینا الّاالبلاغ

محترم محمود احمد غزنوی آپ نے محترمہ ام نور العین کے اقتباس کا جو حوالہ دیا ہے، وہ مکمل نہیں ہے، یا تو پورے اقتباس کا حوالہ دیں یا بالکل نہ دیں۔ یہ تو وہی بات ہو گئی کہ غیر مسلم خاص کر مشنری کے لوگ دہی علاقوں میں جا کر تبلیغ کرتے ہیں اور قرآن ہاتھ میں لیکر لوگوں کو دکھاتے ہیں کہ یہ تمہارے قرآن میں لکھا ہے نماز نہ پڑھو، آگے سے پڑھ کر نہیں بتاتے کہ ‘جب تم حالت ناپاکی میں ہو‘، اسطرح وہ لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔
 

فرخ

محفلین
مولانا صاحب پر فتاویٰ جاری کرنے والے اور ملائیت پر تڑپنے والے حضرات آجکل کے زمانے میں جدید سائینسی تکینکات کا حوالہ بھی دیتے نظر آرہے ہیں۔ جبکہ یہ جدید سائینسی تکنیکات وغیرہ ہر جگہ آج بھی میسر نہیں اور نہ پچھلے زمانوں میں میسر تھیں
ان سب سے میرا سوال یہ ہے کہ
اگر کسی خاتون کے ساتھ ایسی زیادتی ہو جائے اور اسکے پاس کوئی گواہ بھی نہ ہو، تو اُسے کیا کرنا چاہئیے۔ آپ کے خیال میں اسلام اسکا کیا حل فراہم کرتا ہے؟


امیر جماعت اسلامی اسلامی قوانین کی بات کر رہے تھے۔ اور ان پر تنقید تو بڑھ چڑھ کر گئ اور اوپر کیا گیا سوال ایسے ہی لوگوں سے کیا گیا ہے کہ اگر ملاؤں نے دین کا بیڑا غرقایا ہے تو ان غیر ملاؤں کے پاس دین میں اس مسئلے کا کیا حل ہے؟

مدلل جواب کا منتظر رہوں گا۔

البتہ اس وڈیو کے آخر میں ایک بہت اہم بات کی گئی جس پر وڈیو میں موجود دونوں حضرات نے اتفاق کیا ہے کہ
"اگر آپ ایک اسلامی قانون کا نفاذ ایک غیر اسلامی معاشرے پر کر دیں گے تو اس سے انصاف نہیں ہو سکے گا"

اور حدود کے قوانین قرآن سے متذکرہ ہیں، مگر ہمارا معاشرہ نہ تو اسلامی ہے ، نہ انصاف فراہم کرتا ہے۔ اس منافق اورکفر کے قدموں میں گری ہوئی ریاست اور معاشرے میں کیسے اسلامی قوانین چلیں گے، یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

اسلامی معاشرے میں صرف اسلامی قوانین ہی نہیں ہوتے، بلکہ تربیت و تعلیم بھی ہوتی ہے اور اسلامی معاشرے کے افراد اس تربیت کی وجہ سے ایسے جرائم کے مرتکب ہونے سے بہت بچتے ہیں اور اسی وجہ سے جہاں جہاں مذھب کا اثر و رسوخ معاشرے میں ہو، وہاں جرائم کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔

مگر ہمارے معاشرے میں جس قسم کی تعلیم و تربیت ہوتی ہے، وہ جرائم کو روکنے کی بجائے بڑھاتی نظر آتی ہے۔ اور اوپر سے میڈیا کی آزادیوں نے نوجوانوں کے ذھنوں میں جس قسم کے شیطانی فتوروں کو سپورٹ کیا ہے، اسکے نتیجے میں معاشرے میں جس قسم کی وارداتیں ہوتی نظر آرہی ہیں ان کی روک تھام کے لئیے یہ غیر ملا اور ڈاڑھی منڈھ حضرات کیا اقدامات کرتے نظر آرہے ہیں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔۔۔
 
"ملا مخالف رجيم" نے سب سے سنہری حل تو ديا تھا عورتوں اور مردوں كى مخلوط ميراتھون كروا كر !
بس سب دلدر دور ہونے والے تھے کہ پرويزى چراغ ہوا كى زد پہ آ گيا ۔
شہروں کے چوراہوں پہ صنف نازك ٹريفك كانسٹيبل بن كر زمانے بھر كى دھول مٹی چاٹ رہی ہے۔ 18 ، 19 سال كى لڑكياں 12 ، 12 گھنٹے روڈ ڈیوٹی ديتى ہیں ، اور زمانے بھر كى گندى نظروں اور فقروں پر صبر كرتى ہیں ۔ لوگ ان كى تصويرں فورمز پر شئير كرتے ہیں اور جوابات كچھ یوں ہوتے ہیں :

سبحان اللہ، سبحان اللہ۔۔ ماشاء اللہ ۔۔ چشم بدور۔۔

دل کی حقیقت عیاں ہو جائے
سوچوں تک رسائی مل جائے
مشکل ہے ان میں کوئی راز چھپ جائے
گر آنکھوں کی زباں کوئی سمجھ جائے!!!

گولی بندوق سے مارے گی یا آنکھوں سے :lovestruck: آئے مر گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویسے آخری تبصروں سے تو لگتا ہے یہ محترمہ تو خود سیکیورٹی رسک ہے۔

ویسے تصویر میں دوپٹا لپیٹ کر جو اس نے نیک پروین بی بی کا روپ دھارن کیا ہے وہ اُبھر کے سامنے نہیں آ سکا، بال اس نے ڈائی کئیے ہیں، خود 25 سال کی ہے لیکن قمیض 12 سال کی لڑکی کے ماپ کی پہنی ہے، شلوار کے لئیے بھی کپڑا شاید کچھ کم تھا اور اور اور اور اور اور اور اور اور اور اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :grin:
میری باتوں سے ندیدہ پن تو نہیں show ہو رہا ؟

لڑکی کمال رے جی اکھیوں سے گلو لی مارے
يہ صرف چيز ہیں ان پر تبصرہ كرو، ان كى اہانت كرو، ان كى غربت كى وجہ سے سب جائز ہے۔ يہ بچوں كى فيس ماں باپ كى دوا يا شوہر كى بے كارى كے ساتھ انسانوں كى بے حسى كى سزا بھی بھگت رہی ہیں كسى كو كيا پروا ؟
ان كى حفاظت كو ايك مرد كانسٹيبل كى مصاحبت لازمى ہے، كوئى يہ نہیں پوچھتا وہ مرد مصاحب كيا دودھ ميں دھلا فرشتہ ہے يا يقينى محرم كہ اس سے كوئى خطرہ نہیں؟
عورتوں كى ٹيميں كھيل رہی ہیں داد تحسين كے شور ميں كسى كى نظر اس خبر پر نہیں پڑتی كہ ايك ٹیم كى كپتان كو دھمكى دى گئی ہے کہ وہ ميڈیا بيانات دينا بند كرے۔ اس نے كيا كہا تھا ؟ بس اتنا كہ ہمیں مردوں كى بجائے زنانہ اتاليق مہيا كريں ! كوئى پوچھے گا كہ اس مطالبے كا سبب كيا تھا ؟ ملا مخالف رجيم كبھی ان الفاظ كے پس منظر پر غور كرے گا ؟؟؟
ملا مخالف رجيم ، ملا عورتوں کے فتنے سے نمٹ چکے تو اسے ان جيتے جاگتے كرداروں كی مظلوميت پر نظر پڑے !
 
انا للہ وانا اليہ راجعون ، فتوى اور وہ بھی نيم پخت ۔ اور فتوى بازى كس كو كہتے ہیں ؟ سچ ہے نيم ملا خطرہ ايمان !
بعض لوگ ويسے تو مذہبيت سے بچتے ہیں كہ ملا كى پھبتى نہ كس دى جائے ، ليكن ذرا سے اختلاف پر براہ راست مفتى بن كر فتوى صادر كر ديتے ہیں ۔ گويا جب جى چاہا چولا بدلا، پل ميں مسٹر پل ميں مفتى !
ملا كا يہ دوسرا معنى كس مستند لغت ميں مذكور ہے ؟ ميرے نزديك تو ملا آج بھی عالم دين كو كہتے ہیں كيونكہ مستند لغات ميں اس كا يہى معنى مرقوم ہے ۔اور انبياء كرام سے بڑا عالم دين كون ہے ؟ قرآن كريم ميں بار بار نبي كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو علم دين دينے ذكر ہے۔ كوئى انكار كر سكتا ہے اس بات سے ؟ اسى ليے ملا سے محبت ميرا سرمايہ افتخار ہے ۔
دوسروں كو اہانت رسول كا مجرم قرار دینے سے پہلے ذرا يہ تو بتائيے کہ كس دارالافتاء كے مفتى اعظم ہیں؟ لفظ راعنا كے استعمال كى ممانعت كى جو وجہ جناب نے تحرير فرمائى ہے اس سے جناب کے تفسير قرآن پر عبور كا بخوبى اندازہ ہوتا ہے۔
دل چسپ بات يہ ہے كہ الزام تو ملاؤں پر فتوى بازى كا تھا مگر عملا " ملا مخالف الائنس" فتوے صادر كر رہا ہے ۔ سبحان اللہ ۔
اس دھاگے كا مطالعہ كرنے والوں کے سامنے واضح ہے كہ یہاں كسى ملا نے كسى سے جنت كى كنجى نہیں چھینی نہ جہنم كى وعيد سنائى بلكہ الٹا ملا كو چرس افيون اور جہالت كى باتيں سنائيں گئیں اور بعض لوگوں نے تہذيب كے لفافے ميں لپیٹ كر جو ركيك باتيں كہیں ان كا معاملہ اس منصف كى عدالت کے سپرد جو نہ اونگھتا ہے اور نہ اسے نيند آتى ہے اور وہ ذرے ذرے سے باخبر ہے ۔
سلاما !

بی بی آپ اس وقت ہوا کے گھوڑے پر سوار ہیں ۔اتنا تکبر اچھا نہیں ہوتا۔۔۔اول تو میں نے کوئی فتویٰ نہیں داغا، میں نے تو اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے کہ رسولِ کریم کو ملّا کہنے کی کم از کم میں تو اپنے اندر ہمت نہیں پاتا۔۔۔۔۔جہاں تک بات لغت کی ہے تو بی بی زبان کوئی جامد شئے نہیں ہے۔۔۔زبانوں میں الفاظ کا اضافہ ہوتا رہتا ہے اور الفاظ کو مفاہیم بھی زمانے کے ساتھ ساتھ ملتے رہتے ہیں۔۔۔ذرا لغت کو بند کرکے آنکھیں کھول کر اپنے ارد گرد دیکھئے کہ فی زمانہ مّلا کسے کہتے ہیں۔۔۔انصاف کی بات تو یہی ہے کہ فی زمانہ مّلا کا لفظ حماقت و غباوت اور ہٹ دھرمی و تنگ نظری کی علامت بن چکا ہے۔۔۔آپ نہ مانیں تو اسکا کوئی علاج نہیں۔۔۔۔اور دوسری بات یہ کہ نبی کریم کیلئے لفظ ملّا کا لفظ قرآن و سنت میں کہیں اسرتعمال نہیں ہوا اور نہ ہی علمائے اسلام نے انکے لئے یہ لفظ استعمال کیا ۔ آپ نے محض نفسانیت کے جوش میں اپنے آپ کو عقلِ کل سمجھتے ہوئے اسے استعمال کیا ہے۔۔۔توبہ کریں توبہ۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
بات اپنے موضوع سے خاصی دور نکل رہی ہے۔ موضوع پر ہی رہیں تو اچھا ہے۔ امید ہے تعاون فرمائیں گے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
السلام علیکم ! میرے خیال میں امیر جماعت اسلامی اپنی بات کو صحیح سے بیان نہیں کرپائے اور اس میں ہاتھ اینکر پرسن کا بھی کہ جس نے فورا ایک دوسرا مفھوم اخذ کرتے ہوئے اپنا مفھوم امیر صاحب کہ منہ میں ڈالنے کی کوشش کی یہ بہترین وقت تھا کہ امیر صاحب اپنے غصہ پر قابو رکھتے اور اینکر کی کوشش کو ناکام بناتے مگر افسوس ایسا نہ ہوا اور انھوں نے وہی کیا جو کہ اینکر کا مقصد تھا مگر چاہیے تو یہ تھا کہ امیر جماعت اسلامی اس اینکر کو واضح طور پر فرق واضح کرتے ہوئے اپنی کہی گئی بات کی وضاحت کرتے کہ ان کا وہ جملہ درحقیقت زنا بالرضا کو پبلک نہ کرنے کی عمومی اخلاقی تربیت کہ بیان میں تھا اور ساتھ میں وضاحت کرتے کہ اگر زنا بالجبر کا معاملہ ہوتو اگر خاتون شریعت کہ مطابق 4 گواہ نہیں بھی لاسکتی تو ملزم کو شرعی حد تو نہیں لگ سکتی مگر قاضی دوسرئے شواہد اور قرائن کی بنیاد پر تعزیز جاری کرسکتا ہے سو زنا بالجبر کا کیس اندراج کرانے کی عورت کو مکمل آزادی ہے اگرچہ اس کہ پاس 4 گواہ نہ بھی ہوں باقی واللہ اعلم
 
میں نے یہ ویڈیو دوبارہ بڑے غور سے سنی ہے۔۔۔جب اینکر نے پوچھا کہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ جس عورت کیساتھ ریپ ہوجائے تو وہ بتائے ہی نا اور رپورٹ نہ کرے؟ تو اسکے جواب میں انہوں نے کہا 7:03 پر کہ “میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اگر گواہ موجود نہیں ہیں تو اس کو بھی چاہئیے کہ خاموش رہے“۔۔۔۔
اب سمجھنے والے اس سے تو یہی سمجھیں گے کہ مظلوم عورت کے پاس اگر گواہ نہیں ہیں تو اس کو کورٹ یا تھانے میں فریاد کیلئے بلکہ کہی بھی فریاد کیلئے نہیں جانا چاہئیے۔۔خاموش ہوجائے بس۔۔۔۔اب اگر انکی اس بات کا یہ مطلب نہیں نکلتا تو بتائیے کیا مطلب نکلتا ہے؟
 
ویسے برسبیلِ تذکرہ علّامہ ڈاکٹر محمد اقبال علیہ الرحمۃ کے چند اشعار یاد آگئے۔۔۔۔دیکھئیے علّامہ صاحب مُلّا کی شان میں کیا فرماتے ہیں:
مجھ کو تو سکھادی ہے افرنگ نے زندیقی
اس دور کے مُلّا ہیں کیوں ننگِ مسلمانی؟​
ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے
میں جانتا ہوں انجام اس کا۔۔۔۔۔۔
جس معرکے میں مُلّا ہوں غازی​
نیز
مُلّا کی شریعت میں فقط مستیءِ گفتار​
اور یہ بھی شائد اقبال نے ہی کہا ہے
دینِ مُلّا فی سبیل اللہ فساد​
سلطان باھو علیہ الرحمۃ کیا فرماتے ہین
پڑھ پڑھ حافظ کرن تکبّر، کرن مُلّاں وڈیائی ھُو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جتھے ویکھن چنگا چوکھا،اوتھے پڑھن کلام سوائی ھُو​
اور بابا بلھے شاہ نے تو حد ہی کردی
مُلّاں چھڈ دے علم کتاباں دا
ایویں چہیا ای بھار عذاباں دا
وضو کرلے شوق شراباں دا
تیرے اندر باہر پلیتی ایہہ۔۔۔۔۔​
کیسی کیسی ہستیاں “مُلّا ٘مخالف ریجیم“ میں شامل ہیں۔۔۔حضرتِ ملُّا کی عظمت و تقدس سے کیسے کیسے لوگ بے بہرہ رہ گئے۔۔۔۔
 

فرخ

محفلین
محمود صاحب۔۔۔
ملائیت سے چڑنے والے حضرات سے ایک سوال پوچھا تھا یہاں
ذرا اس پر بھی غور فرمائیے۔۔۔۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
quote_icon.png
اصل پیغام ارسال کردہ از: ام نور العين
قرآن كريم نامى كتاب ہدايت ايك ملا پر اترى

موصوفہ کے دل و دماغ میں ملا کی جو بھی تعبیر ہو لیکن رسول کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے کسی بھی طور لفظ "ملا" کا استعمال مناسب نہیں، اور نہ ہی یہ لفظ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شایان شان ہے ۔۔۔۔۔۔ موصوفہ نے صرف زور بیان کے لیے اس لفظ کو استعمال کر ڈالا ہے ۔۔۔۔ انہیں بہر حال نبی مکرم کا ذکر کرتے ہوئے شایان شان الفاظ کا استعمال کرنا چاہیئے ۔۔ ۔ ۔ "راعنا" اور "انظرنا" والے معاملہ سے یہ بنیادی اصول قرآن حکیم نے دے دیا ہے کہ نبی مکرم کی شان میں کوئی ایسا لفظ استعمال نہ کیا جائے جس سے کسی بھی طور اشتباہ کی صورت پیدا ہوتی ہو۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والسلام علی من تبع الہدی
 
محمود صاحب۔۔۔
ملائیت سے چڑنے والے حضرات سے ایک سوال پوچھا تھا یہاں
ذرا اس پر بھی غور فرمائیے۔۔۔۔
فرخ صاحب اس سوال پر علمائے کرام کو غور فرمانا چاہئیے،۔۔۔یہ میرا آپکا منصب نہیں ہے۔ لیکن علمائے کرام ۔۔۔مُلّا نہیں۔۔کیونکہ حضرتِ مُلّا کی پروازِ تخیل اس مقام پر رک جائے گی کہ ۔۔۔اجی اس عورت کو خاموش رہنا چاہئیے۔
 

فرخ

محفلین
فرخ صاحب اس سوال پر علمائے کرام کو غور فرمانا چاہئیے،۔۔۔یہ میرا آپکا منصب نہیں ہے۔ لیکن علمائے کرام ۔۔۔مُلّا نہیں۔۔کیونکہ حضرتِ مُلّا کی پروازِ تخیل اس مقام پر رک جائے گی کہ ۔۔۔اجی اس عورت کو خاموش رہنا چاہئیے۔

واہ صاحب۔
کیا مسلمانیت ہے ۔۔۔۔۔ دینی معاملات کو خود جاننے کی سعی نہیں کرتے اور سیدھا سیدھا علماء اکرام کے کاندھوں پر پھینک دیتے ہیں۔

جب آپ کو اس مسئلے کا علم ہے ہی نہیں تو طنز کے تیر چلانے کا فتویٰ آپ کو کس عالم نے دے دیا تھا؟

کیا فرق رکھتے ہیں آپ ملا اور علماء میں؟

حالانکہ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ اگر امیر جماعت اسلامی نے غلط بات کی ہے تو جواب میں صحیح بات پیش کی جاتی اور عوام الناس کو آگاہ کیا جاتا کہ اصل میں دین میں مسئلہ یہ ہے اور امیر جماعت غلط کہہ رہے تھے۔ مگر موقع پرست لوگوں کو جب بھی موقع ملے، طنز اور بھڑاس نکالنا شروع کر دیتے ہیں۔ مگر صحیح بات کسی کو نہ بتاتے ہیں، اور نہ بتانے دیتے ہیں۔

بھائی میرے، کب تک علماء کے کندھوں پر بندوقیں چلائیں گے۔

ذرا سی زحمت گوارا کیجئے اور اس سوال کا جواب ذرا معلوم کر کے مجھے بھی حل بتائیے اور باقی حضرات کو بھی؟
اور اگر آپ اس مسئلے پر علم نہیں رکھتے تو اس مسئلے سے متعلق ملائیت پر طنز کس سلسلے میں کر رہے ہیں؟
 
Top