جاسم
محفلین
امیر محترم ہوش و حواس میں معلوم نہیں ہوتے تھے ۔ موصوف کا فرمانا ہے کہ اگر عورت کے پاس گواہ نہ ہوں اور زنا بالجبر کا شکار ہوئی ہو تو اسے خاموشی اختیار کرنا چاہیے ۔ یہ قران و سنت ہے۔
میزبان کے اعتراض پر کہ یہ مچھ منڈا داڑھی منڈھا مغربی لباس میں اعتراض کرتا ہے امیر صاحب کا خونی دباؤ کافی بڑھ گیا تھا۔
جس ٹوکری میں ہاتھ ڈالو ، گندے انڈے ہی نکلتے ہیں۔
منور صاحب سے اختلاف اپنی جگہ (میرا بھی ہے)، لیکن اس اختلاف کی وجہ سے یہ داڑھی پر طنز کرنا، یا ایسے الفاظ استعمال کرنا جو آپ نے کیے ہیں، کوئی اچھی بات تو نہیں۔ اختلاف اخلاق کے دائرے میں رہ کر بھی کیا جا سکتا ہے۔
مچھ منڈے نے ملا صاحب کو بار بار موقع دیا اپنی بات کلیر کرنے کو ، لیکن اس وقت تک تیر کمان سے نکل چکا تھا۔ ملا صاحب موضوع سے ہٹ کر وہی فتوی بازی اور چھلانگیں مارنے پر مجبور ہوگئے جو ملا طبقے کا خاصہ ہے۔
یہ سب ملا کے نہیں۔ پاکستانی فوج کی ناجائز پیداوار ہیں۔
شاید مجموعی طور پر ہمارا یہ ذہن بن گیا ہے کہ جو ہمارا مخالف ہے، اور جس سے ہمارا ذہنی میلان مطابقت نہیں رکھتا اگر اس نے کوئی اختلافی بات کر دی، تو بس اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ذہن کا غبار نکال لو- اگر چند لوگ ایسا کرتے ہیں ،( جن کے لیے اقبال رح نے "ملا " کا لفظ استعمال کیا ) تو ہم بھی ماشاءاللہ کسی سے کم نہیں۔