4۔ عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ قَالَ : سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رضي الله عنه یَقُوْلُ : قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : مَا مِنْ عَبْدٍ یَقُوْلُ فِي صَبَاحِ کُلِّ یَوْمٍ وَمَسَائِ کُلِّ لَيْلَةٍ : بِسْمِ اللهِ الَّذِي لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْئٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَائِ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ، ثَ۔لَاثَ مَرَّاتٍ لَمْ یَضُرَّهُ شَيْئٌ۔ فَکَانَ أَبَانُ قَدْ أَصَابَهُ طَرَفُ فَالِجٍ فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَنْظُرُ إِلَيْهِ، فَقَالَ لَهُ أَبَانُ : مَا تَنْظُرُ؟ أَمَا إِنَّ الْحَدِيْثَ کَمَا حَدَّثْتُکَ وَلَکِنِّي لَمْ أَقُلْهُ یَوْمَئِذٍ لِیُمْضِيَ اللهُ عَلَيَّ قَدَرَهُ۔
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُوْ دَاوُدَ۔ قَالَ أَبُوْ عِيْسَی : هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ۔
4 : أخرجه الترمذي في السنن، کتاب : الدعوات، باب : ما جاء في الدعاء إذا أصبح وإذا أمسی، 5 / 465، الرقم : 3388، وأبو داود في السنن، کتاب : الأدب، باب : ما یقول إذا أصبح، 4 / 323، الرقم : 5088، وابن ماجه في السنن، کتاب : الدعائ، باب : ما یدعو به الرجل إذا أصبح وإذا أمسی، 2 / 1273، الرقم : 3869، والنسائي في السنن الکبری، 6 / 94، الرقم : 10178۔
’حضرت ابان بن عثمان نے بیان کیا ہے کہ میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جو شخص روزانہ صبح و شام تین تین مرتبہ یہ کلمات کہے اسے کوئی چیز ضرر نہیں دے گی : ’’بِسْمِ اللهِ الَّذِي لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْئٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ‘‘(اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں دے سکتی اور وہ خوب سننے والا اور اچھی طرح جاننے والا ہے۔) حضرت ابان پر ایک طرف فالج کا حملہ ہوا ایک شخص ان کی طرف دیکھنے لگا تو انہوں نے فرمایا : کیا دیکھتے ہو؟ حدیث اسی طرح ہے جس طرح میں نے تم سے بیان کی لیکن میں نے اس دن نہیں پڑھی تھی تاکہ اللہ تعالیٰ مجھ پر اپنی تقدیر پوری کر دے۔‘‘
اسے امام ترمذی اور ابو داود نے روایت کیا ہے اور امام ترمذی کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔