حدیثِ دوست.....فرامین رسول صلی اللہ علیہ و سلم

سیما علی

لائبریرین
رسول اللّٰه ﷺ نے فرمایا:

‏مسلمان جب بھی کسی پریشانی، بیماری، رنج و ملال، تکلیف اور غم میں مبتلا ہو جاتا ہے یہاں تک کہ اگر اسے کوئی کانٹا بھی چبھ جائے تو اللّٰه تعالیٰ اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے.
‏صحیح بخاری 5642
‏(صحیح بخاری 5641، صحیح مسلم 656
 

سیما علی

لائبریرین
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرماتے:

‏اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْهُدَى وَالتُّقَى وَالْعَفَافَ وَالْغِنَى

‏اے اللہ میں تجھ سے ہدایت کا طالب ہوں، تقویٰ کا طلب گار ہوں، پاکدامنی کا خواہشمند ہوں، مالداری اور بے نیازی چاہتا ہوں۔
‏( جامع ترمذی: ۳۴۸۹)
 

سیما علی

لائبریرین
ح۔۔دیث ن۔م۔ب۔۔۔۔۔۔ر : 4
‏ن۔بی ک۔ریم صلی اللہ علیہ وسلم ن۔ے ف۔۔رمایا:
‏" اَل۔طَّ۔ھُوْرُ شَطْرُ الْاِیْمَانِ"
‏پاک۔یزگ۔ی ایم۔ان ک۔ا ح۔ص۔ہ ہ۔ے
‏📚رواہ م۔۔س۔لم 203/1
 

سیما علی

لائبریرین
جب ماہِ رجب شروع ہوتا تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ دعا فرماتے:
‏اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی رَجَبٍ وَشَعْبَانَ وَبَارِکْ لَنَا فِی رَمَضَانَ۔
‏اے اللہ! ہمارے لئے رجب اور شعبان میں برکت فرما اور ہمارے لیے رمضان کو مبارک بنا۔
‏ (مسند احمد، ۳۶۶۹)
 

سیما علی

لائبریرین
آپﷺنے فرمایا:
‏ ”مومن کے مومن پر چھ حقوق ہیں،
‏جب بیمار ہو تو اس کی بیمار پرسی کرے،
‏جب مرے تو اس کے جنازے میں شریک ہو،
‏جب دعوت کرے تو قبول کرے،
‏جب ملے تو اس سے سلام کرے،
‏جب اسے چھینک آئے تو اس کی چھینک کا جواب دے،
‏اس کے سامنے موجود رہے یا نہ رہے اس کا خیرخواہ ہو“۔
‏(ترمذی،۲۷۳۷)
 

سیما علی

لائبریرین
قالَ ﷺ:
‏لوگو! الله کی طرف توبہ کیا کرو، کیونکہ میں الله سے ایک دن میں سو بار توبہ کرتا ہوں.
‏مسلم 6859
‏(مسند احمد 10149؛ السلسلة 1424)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول الله ﷺ نے فرمایا:

‏جو شخص اُس راستے پر چلتا ہے جس میں وہ علم حاصل کرنا چاہتا ہے، تو الله تعالیٰ اس کے ذریعے سے اس کے لئے جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے.
‏صحیح مسلم 6853
‏(جامع ترمذی 2646، 2945؛ ابن ماجہ 225؛ مسند احمد 247؛ ابوداؤد 3643؛ مشکوٰۃ المصابيح 204)
 

سیما علی

لائبریرین
عرض کیا گیا:

‏الله کے رسول! آپ اپنی امت کے ان لوگوں کو قیامت کے دن کیسے پہچانیں گے جن کو آپ نے دیکھا نہیں ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: وضو کے اثر کی وجہ سے ان کی پیشانی، ہاتھ اور پاؤں سفید اور روشن ہوں گے.
‏ابن ماجہ 284
‏(مسند احمد 655)
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ایک دن صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی جماعت سے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بڑا ایمان افروز سوال کیا :

اَيُّ الْخَلْقِ اَعْجَبُ اِلَيْکُمْ يْمَانًا؟

’’تمہارے نزدیک کس مخلوق کا ایمان عجیب ترین ہے؟ ‘‘

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا :

’’یا رسول اللہ! فرشتوں کا‘‘

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

وَمَالَهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ وَهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ؟

’’وہ کیسے ایمان نہ لائیں جبکہ وہ اللہ کی حضوری میں ہوتے ہیں اور ہمہ وقت اس کی تسبیح و تہلیل میں مشغول رہتے ہیں۔‘‘

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا :

’’(یا رسول اللہ!) انبیاء اکرام کا۔‘‘

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

وَمَالَهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ وَالْوَحْيُ يَنْزِلُ عَلَيْهِمْ ؟

’’وہ کیسے ایمان نہیں لائیں گے جبکہ ان پر وحی اترتی ہے؟‘‘

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے (معصومیت بھرے انداز سے) عرض کیا :

’’(یا رسول اللہ!) پھر ہمارا ایمان عجیب تر ہو گا۔‘‘

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

وَمَالَکُمْ لَا تُؤْمِنُوْنَ وَ اَنَابَيْنَ اَظْهُرِکُمْ؟

’’کیا تم (اب بھی) ایمان نہ لاؤ گے جبکہ تمہارے سامنے ہر وقت میرا سراپا رہتا ہے؟‘‘

پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

اَلاَ! اِنَّ اَعْجَبَ الْخَلْقِ اِلَيَ يْمَانًا لَقَوْمٌ يَکُوْنُوْنَ مِنْ بَعْدِيْ يَجِدُوْنَ صُحُفًا فِيْهَا کِتَابٌ يُؤْمِنُوْنَ بِمَا فِيْهَا.

مشکوٰة المصابيح، باب ثواب هذه الامّه، 584

’’میرے نزدیک ساری کائنات میں سب سے عجیب (قابل رشک) ایمان ان لوگوں کا ہے جو تمہارے بعد ہوں گے۔ وہ صرف اوراق پر لکھی ہوئی کتاب دیکھیں گے اور اس پر ایمان لے آئیں گے۔‘‘
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ ﷺ نےفرمایا :
‏جس کی روح بدن سے جدا ہوئی اور وہ تین چیزوں غرور ( گھمنڈ ) خیانت اور قرض سے پاک ہو، تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔
‏{سنن ابن ماجہ :2412}
 

سیما علی

لائبریرین
رسول الله ﷺ نے فرمایا:
‏"قطع رحمی" کرنے والا جنت میں نہیں جائے گا.
‏(قطع رحمی: اپنے قریبی رشتہ داروں سے رشتہ ناطہ، ملنا جلنا، خیر خواہی، رابطہ، حقوق کا خیال رکھنا وغیرہ چھوڑ دینا).
‏صحیح بخاری 5984
‏(صحیح مسلم 6521؛ ابوداؤد 1696؛ جامع ترمذی 1909؛ مشکوٰۃ المصابيح 4922)
 

سیما علی

لائبریرین
اَللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیرًا وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیرًا وَسُبْحَانَ اللّٰہِ بُکْرةً وَأَصِیلًا
صحیح مسلم
تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ مجھے بڑا تعجب ہوا جب اِن الفاظ کےلئے آسمان کے دروازے کھول دئے گئےہیں۔

اور فاتح سورہ حمد ہے جس کے بغیر کوئی نماز دُرست نہیں ہوسکتی ۔ اور جب بندہ رکوع سے سر اُٹھا تے ہوئے “سمع اللہ لمن حمدہ”کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ کا اپنے بندے کی مناجات اور اُس کی قبولیت کو حمد ِ الٰہی کے ساتھ معلق کردینا ایک ایسا عمل ہے جو حمد کو نماز کی روح اور سُتون قرار دیتا ہے۔اور نبی اکرم ﷺ رکوع کے بعد کھڑا ہونے والے اس رُکن میں مختلف الفاظ کے ساتھ اپنے رب کی بکثرت حمد بیان کرتے اور اِس کی حمد کو کثرت ،پاکیزگی اور برکت کے ساتھ موصوف کرتے تھے۔اور آپ ﷺ نے ایک آدمی کو سنا کہ وہ رکوع کے بعد پڑھ رہا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
tHUjigb.jpg
 

سید عاطف علی

لائبریرین
إِنّ اللَّهَ تَعَالى يُحِبّ إِذَا عَمِلَ أَحَدُكُمْ عَمَلاً أَنْ يُتْقِنَهُ
اللہ تعالی اس عمل کو محبوب رکھتا ہے جو تم میں سے کوئی مہارت نفاست اور سلیقے سے کرتا ہے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا:
‏"دعا" مومن کا ہتھیار ہے، دین کا ستون ہے، اور زمین اور آسمانوں کا نور ہے.

‏المستدرک للحاكم 1812
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
‏اللہ نے تمہیں تین آفتوں سے بچا لیا ہے: ایک یہ کہ تمہارا نبی تم پر ایسی بدعا نہیں کرے گا کہ تم سب ہلاک ہو جاؤ، دوسری یہ کہ اہل باطل اہل حق پر غالب نہیں آئیں گے، تیسری یہ کہ تم سب گمراہی پر متفق نہیں ہو گے ۔
‏(سنن ابی داؤد، ۴۲۵۳)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت معاذ بن جبلؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ’’کیا میں تمہیں یہ نہ بتائوں کہ جنّت کے بادشاہ کون ہوں گے؟‘‘ہم نے عرض کیا، ’’کیوں نہیں، یا رسول اللہﷺ ضرور بتایئے۔‘‘ آپﷺ نے فرمایا ’’جنّت کا بادشاہ وہ شخص ہوگا، جوکم زور ہے، لوگ اسے کم زور سمجھتے ہیں، وہ پرانے کپڑے پہنے ہوئے ہے، کوئی اس کی پروا نہیں کرتا، مگر اللہ کی نگاہوں میں اس کا وہ مرتبہ ہے کہ اگر وہ خدا کے بھروسے پر قسم کھا لے، تو خدا اسے سچّا کر دیتا ہے۔‘‘ (ابنِ ماجہ)
 
Top