بھیا یہ آپ سے مصاحبہ ہے اس لیے آپ کی کوئی بھی بات تکلیف دہ نہیں، بہتر ہے آپ کھلے دل سے اپنے خیالات کا اظہار کیجیے اور کسی بھی سوال سے دل چھوٹا نہ کیجیے۔دوسری بات یہ کہ جو کہا ہے وہی کہا گیا ہے اس میں "واقعی" کی گنجائش نہیں، البتہ یہ استفہام محض استفہام ہی ہے تو جواب ہے جی ہاں واقعی۔۔۔ایک سادہ سوال جسے آپ چاہیں تو نظر انداز بھی کرسکتے ہیں، کوئی پابندی نہیں۔آپ کے ثانیاً کے ضمن میں عرض یہ کہ بحث میں انسان کا کوئی نہ کوئی موقف ضرور ہوتا ہے اور آپ نے اپنے موقف کی تائید میں نثم کے خلاف کسی صاحب کے اشعار پیش کیے تھے جس میں اسے مخنث اور نجانے کیا کیا کہا گیا تھا جس سے متعلق بندے نے آپ کو پرائیویٹ مکالمے میں کچھ گزارشات بھی کی تھیں۔ اس حوالے سے جو مجموعی تاثر تھا اسی کے پیشِ نظر آپ سے سوال پوچھ لیا تاکہ شاید آپ کے تازہ افکار سے کوئی نیا شگوفہ کھلے، کوئی جھونکا آئے، کوئی ایسی بات جو اردو دانوں کے قلوب و اذہان کو منور کرے۔چلئے چہرے پہ کچھ مسکراہٹ بکھیریے کہ نہ تب اور نہ ہی اب اس سوال میں "شدت پسندی" کی بجائے آپ کے لیے احترام کا جذبہ تھا۔