راحیل فاروق
محفلین
حسن والوں کے نام ہو جائیں
ہم خود اپنا پیام ہو جائیں
چار ہونے پہ ان کی آنکھوں نے
طے کیا، ہم کلام ہو جائیں
حد تو یہ ہے کہ ان کے جلوے بھی
احتراماً حرام ہو جائیں
خاص لوگوں کے خاص ہونے کی
انتہا ہے کہ عام ہو جائیں
اس کی محنت حلال ہو جائے
جس کی نیندیں حرام ہو جائیں
ان کو سجدے تو کیا کریں، راحیلؔ
تذکرے صبح و شام ہو جائیں
راحیلؔ فاروق
18 ستمبر 2013ء
ہم خود اپنا پیام ہو جائیں
چار ہونے پہ ان کی آنکھوں نے
طے کیا، ہم کلام ہو جائیں
حد تو یہ ہے کہ ان کے جلوے بھی
احتراماً حرام ہو جائیں
خاص لوگوں کے خاص ہونے کی
انتہا ہے کہ عام ہو جائیں
اس کی محنت حلال ہو جائے
جس کی نیندیں حرام ہو جائیں
ان کو سجدے تو کیا کریں، راحیلؔ
تذکرے صبح و شام ہو جائیں
راحیلؔ فاروق
18 ستمبر 2013ء