اس پورے argument کو ایک ہی بات پر ختم کیا جا سکتا ہے۔ عرب صرف مسلمان نہیں ہیں ان میں عیسائی کافی تعداد میں ہیں۔ اس کے علاوہ لبنان میں دروز وغیرہ بھی ہیں۔ تو کیا ان پر بھی تنقید نہیں کی جائے گی؟ اگر ایسا ہے تو قرآن تو عیسائی عقیدہ تثلیث کی تنقید سے بھرا پڑا ہے۔
سیدھی سی بات ہے کہ جب ہم عقل و فہم کو چھوڑ کر literalism کا استعمال کریں گے تو یہی نتیجہ نکلے گا۔