ساتواں انسان
محفلین
ابراہیم {ع} اللہ کے لیے اخلاص اور خشوع و خضوع کے ساتھ عبادات عظیمہ میں منہمک رہتے تھے لیکن اس کے باوجود اپنے بدن کی نظافت اور ستھرائی سے غافل نہیں رہتے تھے ۔ بدن کے ہر عضو کو صفائی اور عمدگی کے ساتھ رکھتے تھے ۔ اور جو عیب دار چیزیں اس پر آجاتیں ان سے بھی عضو کو چھٹکارا دلاتے ۔ خواہ بالوں کی زیادتی ہو یا ناخنوں کی ۔ دانتوں کا یا بدن کا میل کچیل ہو
وَاِذِ ابْتَلٰٓى اِبْ۔رَاهِيْمَ رَبُّهٝ بِكَلِمَاتٍ فَاَتَمَّهُنَّ " ( یعنی ) اور جب ابراہیم کو اس کے رب نے کئی باتوں میں آزمایا " کی تفسیر میں ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ نے ابراہیم {ع} کو دس چیزوں کی طہارت ، پاکیزگی اور نظافت کے ساتھ آزمایا تھا پانچ سر کے متعلق اور پانچ باقی جسم کے متعلق ۔ سر کے متعلق یہ ہیں مونچھوں کا کاٹنا ، کلی کرنا ، مسواک کرنا ، ناک کی صفائی رکھنا اور اس میں اچھی طرح پانی ڈالنا اور سر میں مانگ نکالنا ۔ جبکہ جسم کے متعلق یہ ہیں ناخنوں کا تراشنا ، زیرناف کے بال لینا ، ختنہ کرنا ، بغل کے بال لینا اور پیشاب یا پاخانے کے بعد پانی کے ساتھ پاکی حاصل کرنا ۔ ۔ ۔ ابن ابی حاتم نے اس کو روایت فرمایا ہے اور سعید بن مسیتب ، مجاہد ، شعمی ، نخعی ، ابوصالح ، ابوجلد {رح} سے بھی یہی تفسیر منقول ہے ۔
صحیح البخاری کی ایک حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریم {ص} نے ایک دن خطبہ سنایا ۔ فرمایا تم قیامت کے دن اللہ کے سامنے ننگے پاؤں ننگے بدن بےختنہ حشر کئے جاؤ گے جیسا کہ ارشاد باری ہے " كما بدأنا أول خلق نعيده وعدا علينا إنا كنا فاعلين ( جس طرح ہم نے پہلی بار پیدا کیا تھا دوبارہ بھی پیدا کریں گے ، یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے ، بے شک ہم پورا کرنے والے ہیں ) " پھر سب سے پہلے قیامت کے دن ابراہیم {ع} کو کپڑے پہنائے جائیں گے ۔
وَاِذِ ابْتَلٰٓى اِبْ۔رَاهِيْمَ رَبُّهٝ بِكَلِمَاتٍ فَاَتَمَّهُنَّ " ( یعنی ) اور جب ابراہیم کو اس کے رب نے کئی باتوں میں آزمایا " کی تفسیر میں ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ نے ابراہیم {ع} کو دس چیزوں کی طہارت ، پاکیزگی اور نظافت کے ساتھ آزمایا تھا پانچ سر کے متعلق اور پانچ باقی جسم کے متعلق ۔ سر کے متعلق یہ ہیں مونچھوں کا کاٹنا ، کلی کرنا ، مسواک کرنا ، ناک کی صفائی رکھنا اور اس میں اچھی طرح پانی ڈالنا اور سر میں مانگ نکالنا ۔ جبکہ جسم کے متعلق یہ ہیں ناخنوں کا تراشنا ، زیرناف کے بال لینا ، ختنہ کرنا ، بغل کے بال لینا اور پیشاب یا پاخانے کے بعد پانی کے ساتھ پاکی حاصل کرنا ۔ ۔ ۔ ابن ابی حاتم نے اس کو روایت فرمایا ہے اور سعید بن مسیتب ، مجاہد ، شعمی ، نخعی ، ابوصالح ، ابوجلد {رح} سے بھی یہی تفسیر منقول ہے ۔
صحیح البخاری کی ایک حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریم {ص} نے ایک دن خطبہ سنایا ۔ فرمایا تم قیامت کے دن اللہ کے سامنے ننگے پاؤں ننگے بدن بےختنہ حشر کئے جاؤ گے جیسا کہ ارشاد باری ہے " كما بدأنا أول خلق نعيده وعدا علينا إنا كنا فاعلين ( جس طرح ہم نے پہلی بار پیدا کیا تھا دوبارہ بھی پیدا کریں گے ، یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے ، بے شک ہم پورا کرنے والے ہیں ) " پھر سب سے پہلے قیامت کے دن ابراہیم {ع} کو کپڑے پہنائے جائیں گے ۔