اب ٹھیک ہوگئ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اصل پيغام ارسال کردہ از: شمشاد
فاطمہ آپ کی لگائی ہوئی تصاویر یہاں بہت ہی چھوٹی نظر آتی ہیں اور پڑھی نہیں جا سکتیں۔
ارے نہیں نبیل صاحب(کہیں پھر نایاب نہ لکھ دوں)انہوں نے تو صرف دعوی کیا تھا ورنہ سچ مچ تو مہدی ع آنے والے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مہدی موعود کی اصطلاح صرف مرزا غلام احمد قادیانی کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اور وہ وفات پا چکے ہیں۔
اگر اس حدیث کو لفظ با لفظ لیا جائے اور یہ مان لیا جائے کہ آخری زمانے میں ایسا ہی ہوگا، تو کیا کوئی یہ بتا سکتا ہے کہ دجال کون ہے۔؟عیسٰی علیہ السلام کے بارے میں عیسائ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی جان دی اپنی امت کے گناہ بخشوانے کیلئے۔۔جبکہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ ہم نے عیسی کو زندہ اٹھالیا۔۔۔۔۔۔عیسائ اس بات کو نہیں مانتے۔۔۔۔۔۔۔۔ عیسی ع قیامت سے پہلے آئیں گے۔۔۔۔۔۔اب تفصیل سے لکھتی ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مہدی ع مدینہ منورہ میں پیدا ہونگے اور وہاں کی حکومت اور فوج کے ڈر سے مکّہ معظّمہ ہجرت کریں گے(وجہ میں بھول گئ ہوں۔جس کتاب میں میں نے پڑھا تھا وہ گم ہوگئ ہے اس کتاب کا نام ہے"بہشتی زیور"بہت مشہور کتاب ہے)وہاں کچھ لوگ انہیں پہچان لیں گے،اور انکے ہاتھ پر
بیعت کرینگے،اور انہیں اپنا خلیفہ مقرر کریں گے، پورے مسلمانوں میں یہ بات پھیل جائے گی کہ مہدی ع آگئے ہیں،پوری دنیا سے لوگ انہیں دیکھنے آئیں گے،اور انہی دنوں دجال بھی نکل آئیں گے،دجال ایک آنکھ سے کانا ہوگا اور اسکے ماتھے پہ"کافر" لکھا ہوگا(عیسائ بھی کہتے ہیں کہ عیسی ع قیامت سے پہلے آئیں گے۔مگر وہ دجال کو اپنا عیسی مانیں گے،اور وہ دجال کے ساتھ ہونگے)۔اور وہ پوری دنیا میں فساد پھیلائے گا، دجال بہت طاقتور ہوگا۔وہ مردوں کو زندہ کریں گے زمین سے خزانے نکالیں گے(شائد اسی وجہ سے عیسائ اسے عیسی ع مانیں گے،عیسی ع بھی مردوں کو زندو کرتے تھے اور مٹی سے چڑیا بناکر اسمیں پونکھ مارتے اور وہ اڑنے لگتی۔اور وہ کوئ بیماری ہے جسکا نام میں بھول گئ ہوں کے مریضوں کو ٹھیک کردیتے تھے)،سارے کافر انکے ساتھ ہوجائینگے۔اور عیسی ع دجال کو مارنے کیلئے آئینگے۔ وہ دو فرشتے انہیں آسمان سے اتاریں گے اور اسے اترتے سارے مسلمان دیکھ لینگے۔۔۔۔عیسی ع جب اتریں گے تو وہ عصر یا صبح کی نماز کا وقت ہوگا تو مہدی ع انھیں جماعت پڑھانے کیلئے کہیں گے۔۔تو عیسی ع منع کریں گے اور مہدی کو جماعت کیلئے کہیں گے پھر مہدی ع ہی پڑھالیں گے(اس وقت عیسی ع حضور ص کے امتی ہونگے اور اسلام پر ہونگے)۔ دجال مسلمانوں کو کافر بنانے کی کوشش کریں گے۔وہ ایک مسلمان سے کہیں گے کہ بول میں تیرا خدا ہوں مسلمان انکار کریگا اور کہے گا کہ تو دجال ہے اور دجال اسے قتل کرکے پھر سے زندہ کرینگے اور کہیں گے کہ اب تو یقین ہوگیا ،مسلمان کہے گا کہ ہاں اب یقین ہو گیا کہ تو ہی دجال ہے۔۔۔۔اسکے بعد مسلمانوں اور کفروں کے درمیان جنگ کی تیاریاں شروع ہوجائینگیں۔مسلمانوں کو پتہ چل جائے گا کہ دجال نے بہت بڑی فوج جمع کی ہے۔۔تو مسلمان بھی تیاریاں شروع کریں گے اس وقت مسلمان بہت تنگ دست ہونگے۔۔۔۔ایک آدمی (جسکا نام وغیرہ میں بھول گئ ہوں)مہدی ع سے کچھ فوج(مجاہدین)مانگیں گے افغانستان آزاد کرانے کیلئے۔ اور مہدی ع انہیں فوج دیدیں گے اور وہ فتح حاصل کرکے واپس اس فوج(مجاہدین) میں آجائینگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہاں دجال ایک ایک ملک پر حملہ کریںگے اور مسلمانوں کا خون بہائیں گے(جیسے اب اسرئیل ہیں)۔پھر جب مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ پھنچ جائیں گے۔۔۔مگر وہاں فرشتوں کی حفاظت کی وجہ سے وہ وہاں داخل نہیں ہوسکیں گے اور باہر ہی رہ جائیں گے۔۔ان دنوں مدینہ میں کثرت سے زلزلے آئیں گے تو جو کمزور ایمان والے ہونگے وہ مدینہ سے باہر جائیں گے اور دجال انہیں قتل کردیں گے۔ اور پھر کچھ معاہدہ ہوگا مسلمانوں اور کافروں کے درمیان(معاہدے میں کیا کیا شرائیط وغیرہ ہونگے وہ میں بھول گئ ہوں)۔۔۔۔۔۔ پھر کافروں میں سے ایک شخص کھڑا ہوکر کہیں گے"صلیب جیت گیا" ایک مسلمان کھڑا ہوکر انہیں قتل کردیگا۔۔۔۔۔۔۔اور پھر جنگ شروع ہجائے گی۔۔۔۔کفار کے 80 جھنڈے ہونگے اور ہر جھنڈے کے ساتھ 80 ہزار لوگ ہونگے۔۔۔۔۔۔۔۔مسلمانوں کی تعداد میں بھول گئ ہوں پر کفار کے مقابلے میں بہت کم ہونگے۔۔۔۔۔پھر 3(شائد یہ تعداد غلط ہو) دن تک جنگ ہوگی اور آخر مسلمان جیت جائیں گے اور دجال بھاگ جائے گا ایک بندر گاہ(اس جگہ کا نام بھول گئ ہوں)پر حضرت عیسی ع انہیں قتل کردیں گے اور اسکے بعد دنیا میں امن قائم ہوگا اور مہدی ع وفات پاگئے ہونگے اور عیسی ع دنیا کو انصاف سے بھر دیں گے۔اسکے بعد عیسی ع شادی کرلیں گے۔۔۔۔اسوقت لوگوں کی یہ حالت ہوگی کہ زکوٰتہ دینے کیلئے انہیں کوئ نہیں ملے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر عیسی ع وفات پاجائیں گے۔۔۔۔۔اور انہیں حضور ص کے پہلو میں یا پھر دوسری طرف دفن کردیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آہستہ آہستہ دنیا پھر بگھڑتی جائے گی اور دنیا پھر سے ایسی ہوجائے گی جیسی ابھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسوقت اگر کوئ 2 رکعت نماز پڑھیگا تو وہ ان کے لئے بہت بڑی بات ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر ایک رات بہت لمبی ہوجائے گی لوگ صبح ایک دوسرے سے کہیں گے کہ کل رات کتنی لمبی تھی۔۔۔۔۔۔۔سب حیران ہونگے اور اس دن سورج مغرب سے نکل آئے گا اور مغفرت کے دروازے بند ہوجائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میری انگلیاں تھک گئ۔۔۔۔آگے بھی بہت کچھ ہوگا پر مجھے بھولنے کی عادت ہے اسلئیے کیا پتہ کچھ غلط لکھ دوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ آپ لوگ یا تو بہشتی زیور میں دیکھ لینا یا پھر ڈاکٹر شاہد مسعود کا "the End Of The Truth" شائد میں نے نام تھوڑا غلط لکا ہو۔۔۔۔۔۔میں نے 3 سال پہلے یہ سی ڈی دیکھی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت زبردست سی ڈی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آگے یاجوج ماجوج قوم اس دنیا پہ چڑھ آئے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں کے منہ، کان اور ناک سے ایک قسم کا کیڑا نکلے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک جانور آئے گا جو (شائد) ساری دنیا کا پانی پی لے گا (یا پھر کسی ایک سمندر کا)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک طرف سے دھواں آئے جس سے مسلمانوں کو کھانسی زکام جیسی تکلیف دیگی اور کافروں کو ہلاک کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر صور پھونکا جئے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر مش/مغرب سے آگ نمودار ہوگی جو لوگوں میدان حشر میں لے جائے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان سب کا زکر قرآن مجید میں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور ڈاکٹر شاہد مسعود نے قرآن اور احادیث کا حوالہ بھی دیا ہے
اور اگر پھر بھی یقین نہیں آئے تو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھ لیں
رہی بات دجال کی تو یہ لیجیئے جناب:
دجال : یہ اللہ تعالی کی پیدا کردہ مخلوق ہے جو یہ آخری زمانے میں نکلے گا زمین میں فساد بپا کرے گا اور الوہیت کادعوی اور لوگوں کو اپنی عبادت کی دعوت دے گا ان خارق عادت کاموں سے لوگوں کو فتنے میں ڈالے گا جو کہ اللہ تعالی نے اسے دیے ہوں گے مثلا بارش نازل کرنا بنجر زمین میں سبزہ اگانا اور زمین کے خزانے نکالنا وہ سرخ رنگ کا نوجوان اور چھوٹے قد کا ہو گا اس کی دائیں آنکھ مٹی ہوئی اور اس پر غلیظ قسم کے گوشت کا ٹکڑا اور اس کی آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا ہو گا عام طور پر اس کی پیروی کرنے والے یہودی ہوں گے اس کا انجام یعنی قتل عیسی علیہ السلام کے ہاتھوں ہو گا جو کہ اسے فلسطین میں لدنامی شہر میں ایک نیزے سے قتل کریں گے ۔
قرآن میں مہدی کا ذکر کدھر ہے؟
ابن کثیر رحمہ اللہ کا بیان ہے کہ: یعنی اللہ تعالی اس کی توبہ قبول کرے گا اور اسے توفیق دے گا اور اسے الہام اور رشد وہدایت سے نوازے گا پہلے وہ اس طرح نہ تھا۔
بالکل ٹھیک کہا آپ نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کیسےممکن ہوگا ۔۔۔؟؟؟یہ کیسےممکن ہوگا ۔۔۔؟؟؟ ہمارے مولوی حضرات تو الہام و وحی کا دروازہ خاتم الرسل کی وجہ سے کب کا بند کر چکے ہیں۔ اب اگر ہم میں سے کوئی یہ دعویٰ کرے کہ اسے الہام ہوتا ہے تو پہلا فتویٰ اسکے خلاف جاری ہوگا!
بہت خوب، یعنی الہام و وحی کا سلسلہ اللہ تعالی نے نہیں بلکہ مولویوں نے منقطع کیا ہے۔ کیا شان ہے مولویوں کی۔۔۔
میں ان تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس بحث میں حصہ لیا۔
یہ دھاگہ میں نے ایک رکن کی درخواست پر شروع کیا تھا۔ حالانکہ ایک پرانا دھاگہ بھی یہاں موجود تھا لیکن میری کم علمی کہ بروقت علم نہ ہونے کی وجہ دوسرا دھاگہ کھول دیا۔ اب میں نے دونوں دھاگوں کو ضم کر دیا ہے تا کہ ساری معلومات ایک ہی جگہ پر اکٹھی ہو جائیں۔ موضوع کے مطابق سیر حاصل بحث ہو چکی اور خاطر خواہ معلومات مل چکی ہیں۔ اس لیے میں دھاگے کو مقفل کرتا ہوں۔