دوران حراست ایم کیو ایم حقیقی 2 حصوں میں تقسیم ہوگئی تھی 1 حکومتی حمایت یافتہ جس کی سربراہی عامر خان کررہے ہیں۔ 2 سابقہ یعنی آفاق احمد گروپ۔ کچھ روز قبل جب " نئی ڈیموکریٹک حکومت " نے حلف نہیں اٹھایا تھا اور جرنل مشرف اور ان کی نگراں حکومت اقتدار میں تھی لیکن انتخابات ہو چکے تھے توا اس وقت ایم کیو ایم حقیقی نے دبارہ کام شروع کرنے کا سوچا۔
غازی عثمان صاحب،
یا تو آپ بہت بھولے ہیں، یا پھر جان بوجھ کر ڈس انفارمیشن پھیلا رہے ہیں کہ آفاق احمد ایجنسیز کا حمایت یافتہ نہیں۔
آفاق احمد صدر مشرف سے پہلے بھی ایجنسیز کی انگلیوں پر قتل وغارت کا کھیل کھیلتا رہا ہے اور آج بھی آپکی جمہوری حکومت کی ایجنسیز اسے اپنے مضموم مقاصد کے استعمال کے لیے تیار کر رہی ہیں۔ نیوز اخبار کی خبر میں نے اپنی سب سے پہلی پوسٹ میں ذکر کی تھی جسے شاید آپ شاید جان بوجھ کر نظر انداز کر گئے تاکہ اپنی قیاسی تھیوری کو سہارا دے سکیں کہ آفاق احمد ایجنسیر کا آدمی نہیں ہے۔
The sources said the government has decided to release Afaq Ahmed and Amir Khan of the Haqiqi group. They said the Sindh government has decided to review the cases instituted against the two top Haqiqi leaders and they would be exenorated in the cases where their involvement could not be proved.
آپ کی موجودہ سول جمہوری حکومت نہ صرف پھر سے آفاق احمد کی پشت پر ہے، بلکہ اسکو سہارا دینے کے لیے بیک وقت وہ سڈل اور دیگر پرانے چھٹے ہوئے جرائم پیشہ افسران کو لگاتار کراچی میں اکھٹا کر رہی ہے۔
//////////////////////////
آپ نے مزید لکھا ہے:
یاد رہے کہ ایک قومی اور ایک صوبائی نشست رکھنے والی ایم کیو ایم حقیقی کو پولیس رینجرز اور ایم کیو ایم الطاف کہ اعلی تربیت یافتہ دہشتگردوں کہ زریعے شہر سے کھدیڑ دیا گیا تھا
بھائی جی، یا تو آپ خود بھولے ہیں یا ہمیں بے وقوف بنا رہے ہیں۔ ایک طرف تو متحدہ جو قومی اسمبلی کی پچیس اور صوبائی اسمبلی کی اکاون سیٹیں حاصل کرتی ہے اسے آپ بادل نخواستہ بھی قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔
جبکہ پولیس و رینجرز بھی آپ کو صرف حقیقی کے واقعے میں نظر آتے ہیں۔
مگر اُس وقت آپ کو پولیس و رینجرز اور دیگر ایجنسیز ہرگز ہرگز نظر نہیں آتیں جب وہ دھشت گردی کے زور پر زبردستی حقیقی کو منظر عام پر لاتے ہیں اور اسی زبردستی و دہشت گردی سے الیکشن میں دھاندلی کروا کر حقیقی کو قومی و صوبائی اسمبلی کی صرف ایک نشست پر کامیاب کرواتے ہیں۔
تو بھائی جی، کیا آپ بتانا پسند کریں گے کہ اس "یکطرفہ" اندھے پن کی وجہ کیا ہے؟
////////////////////////////////////////////
آپ نے مزید لکھا ہے:
انتخابی نتائج دیکھ کر ایم کیو ایم حقیقی آفاق گروپ نے کام دوبارہ شروح کرنے کا پروگرام بنایا، کیونکہ ایم کیو ایم کے اہم دہشتگرد انتخابات کے بعد روپیش ہوچکے تھے، حقیقی نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس کی جو کہ گلستان جوہر نامی علاقے میں کی گئی جہاں سے واپسی آتے ہونے صحافیوں کو مارا پیٹا گیا، موبائل ، کیمرے اور دیگر تیکنیکی آلات چھین لیئے گئے اور پریس کانفرینس کی روداد شائع کر نے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔
ایم کیو ایم نے اپنے علاقوں میں مسلح گشت شروع کر دیا اسکے باوجود کچھ جگہوں پر بشمول شاہراہ فیصل حقیقی کی وال چاکنگ کردی گئی۔
بعد ازاں حقیقی کی خواتین نے پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں متحدہ قومی موومنٹ کی خواتین نے بھی شرکت کی گرچہ ان کی تشدد پر مبنی تھی ، الطاف گروپ کی خواتین اور مردوں نے حقیقی کی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایہ ، یہ مسلح افراد حقیقی کہ مظاہرے سے کئی گھنٹے قبل پریس کلب کی ناکہ بندی کرکہ بیٹھے ہوے تھے اور شام دیر تک وہاں موجود رپے لیکن کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے حقیقی کہ خواتیں کو بدترین تشدد کا نشانہ بناہا اور چھ مرد کارکنان کو اغوا کر کہ لے گئے جن کہ لاشیں اگلے دن مل گئیں
اس کے بعد سے آجتک حقیقی نے کوئی ایکٹیوٹی نہیں کی ہے،
آفاق احمد اور نئی سول جمہوری حکومت سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے اپنی کاروائیاں شروع کرنے میں بہت جلدی کر دی۔ ابھی ان کی گرفت کراچی میں اتنی مضبوط نہیں ہوئی تھی کہ پولیس و رینجرز و دیگر حکومتی ایجنسیز آفاق احمد کی کاروائیوں کو تحفظ فراہم کر پاتیں۔
بہرحال اب نئی سول حکومت سوچ سمجھ کر قدم اٹھا رہی ہے اور عامر و آفاق کو رہا کرنا، اور انکی مدد کے لیے سڈل و دیگر ظالمین کی کراچی میں مرحلہ وار تعیناتی ہو رہی ہے اور جلد ہی آفاق احمد کی حقیقی کے نقاب کے پیچھے یہ درندے پھر سے قتل و غارت کا بازار گرم کر دیں گے اور پھر آپ کو حقیقی کی کوئی ایکٹیویٹی نہ ہونے کا کوئی غم نہ رہے گا۔
جہاں تک متحدہ کی بات ہے تو وہ بذات خود مسلح ہے اور میں اسکی ہمیشہ مذمت کرتی آئی ہوں۔ انہوں نے اگر حقیقی پر حملہ کیا ہے تو میں اسکی اتنی ہی مذمت کرتی ہوں جتنا کہ آپ میں سے کوئی کر سکتا ہے۔ ایسی کاروائیوں کی پر امن پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔ مگر،
مگر جب آپ اس بات سے اندھے ہو جائیں کہ حقیقی کے نقاب کے پیچھے ماضی میں کتنے ہزار لوگوں کا قتل عام آپکی سول حکومت کے ایجنسیز نے ماورائے قانون کیا، اور آپ کے پھوٹے منہ سے بھی اس ظلم پر مذمت کا ایک لفظ نہیں نکلا، ۔۔۔۔۔۔۔ بلکہ پھوٹے منہ سے اُس وقت مذمت نہ ہوئی، اور آج جب پھر حکومتی ایجنسیز سڈل و حقیقی کا ڈرامہ دہرا رہی ہے تو آج پھر پھوٹے منہ اسکی مذمت نہیں ہو رہی۔۔۔۔۔۔۔۔ تو میں سمجھ سکتی ہوں کہ آج متحدہ نے حقیقی پر کیوں حملہ کیا ہے۔
دیکھئیے، متحدہ کی سوچ میرے سامنے ہے کہ وہ ماضی میں ہونے والے قتل وغارت کے اُس ڈرامے کو نہیں بھولے جو سول حکومتی ایجنسیز نے حقیقی کے نام پر انکے ساتھ کھیلا تھا۔ تو پھر وہ کس طرح آنکھیں بند کیے اسی ڈرامے کو پھر ایک بار کراچی میں منظم ہوتا ہوا دیکھ سکتے ہیں جبکہ انہیں علم ہے کہ بقیہ پاکستان میں آپ جیسے حضرات کی اکثریت ہے جو پھر حقیقی و سڈل کے اس ڈرامے پر کسی قسم کی احتجاجی آواز اٹھانے کی بجائے پھر سے دل میں تالیاں بجاتے پھریں گے۔
////////////////////////////////////
تو بات یہ ہے کہ جب تک آپ لوگ سڈل و حقیقی کا ڈرامہ نئی سول حکومت کی طرف سے دہرانے پر احتجاج نہیں کرتے، اُس وقت تک کراچی میں یہی قتل عام ہوتا رہے گا۔ چاہے یہ قتل عام حقیقی کے نام کے پیچھے سول حکومتی ایجنسیز کریں یا پھر جوابا متحدہ کے مسلح انتہا پسند۔
میں نے یہ لڑی شروع کی تھی تو یہ سوالات پوچھے تھے:
۔ آپ کی یہ سول جمہوری حکومت کی طرف سے اس سڈل اور دیگر جرائم پیشہ افسران کو کراچی میں "آج" تعینات ہی کیوں کیا جا رہا ہے؟
۔ سوچئیے اور جواب دیجئیے کہ کیا واقعی کراچی میں آج وہی نوے کی دھائی والا خراب ماحول ہے جہاں ہر طرف خون ہی خون پھیلا ہوا ہے اور اسے سمیٹنے کے لیے سڈل جیسے آدمی اور اس کے دیگر پرانے ساتھیوں کو چن چن کر پھر سے کراچی میں تعینات کر دیا جائے؟
۔ اور کیا سڈل اور اسکے ساتھیوں کی اس بلاوجہ تعیناتی سے کراچی میں پھر نفرتیں جنم نہیں لیں گی؟
۔ اور کیا حقیقی کو حکومتی ایجنسیز کی سپورٹ سے جب آپ ایم کیو ایم کے کارکنوں پر حملے کروا کر مروائیں گے تو کیا اس سے واقعی کراچی میں امن و امان کا گہوارہ بن جائے گا؟
اس بات کا فیصلہ آپ لوگوں کو خود کرنا ہے کہ کیا واقعی آج اس بات کی ضرورت تھی کہ نوے کی اس پرانی اسٹیبلشمنٹ کہ جس سے اہل کراچی کو سخت نفرت ہے اُسے دوبارہ بلاوجہ کراچی میں تعینات کر دیا جائے اور حقیقی کو حکومتی ایجنسیز کی سپورٹ سے ایم کیو ایم کے قتل و غارت کا لائسنس دے دیا جائے؟
یا پھر۔۔۔۔۔۔۔
یا پھر صدر پرویز مشرف کی بہترین پالیسیز پر عمل کیا جائے کہ جس کی بدولت کراچی میں پچھلے آٹھ سالوں میں مسلسل ترقی ہوتی رہی اور انہوں نے ایک گولی چلائے بغیر متحدہ کو پچھلے آٹھ سالوں میں مسلسل مثبت کردار ادا کرنے میں مدد دی۔