واہ واہ چیمہ صاحب کیا بیان دیا ہے کہ گاڑی کی چھت کا لیور لگنے سے وفات ہوئی۔ چیمہ صاحب جھوٹ ایسا بولیں جو لوگوں کو ہضم ہو جائے۔ یہ کیا آپ بچوں کو بہلانے والی باتیں کر رہے ہیں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ آپ خود بھی اس بات سے متفق نہ ہوں گے لیکن روزی روٹی کے لیے آپ کو یہ جھوٹ بولنے پر مجبور کیا گیا اور آپ اتنے فرمانبردار کہ آگے اسے اُف بھی نہ کہہ سکے ہوں گے۔
میں آپ کو ایک بات سناؤں، ایک صاحب مچھلی کے شکار کو گئے، اگلے دن ان کے کوئی ملنے والے آئے تو ان کو بتایا کہ کل میں نے پندرہ کلو کی مچھلی شکار کی۔ کچھ دیر بعد کوئی اور دوست ملنے آئے تو انہیں دو کلو کی مچھلی بتائی، کسی اور کو دس کلو کی اور کسی کو پانچ کلو کی بتائی۔ ان کی بیگم نے پوچھا یہ کیا کرتے ہیں آپ، کسی کو کچھ بتاتے ہیں کسی کو کچھ، تو وہ صاحب بولے " بھئی میں بندہ بندہ دیکھ کر جھوٹ بولتا ہوں اور اتنا ہی بولتا ہوں جتنا وہ ہضم کر لے۔
آیا کچھ سمجھ شریف میں چیمہ صاحب؟ اب پاکستان کی عوام اتنی بھی بدھو نہیں کہ آپ کے اس سفید جھوٹ پر آنکھیں بند کر کے یقین کر لے۔ مشرف کا خوف چھوڑ کر اللہ کے خوف کو دل میں جگہ دیں۔ یہ دنیاوی شہرت، عزت اور پیسہ اور جائیداد کسی کام نہیں آتی۔ عبرت کے طور پر بے نظیر ہی کو دیکھ لیں، کیا نہیں تھا اس کے پاس اور انجام کیا ہوا۔
سچ بولیں اور صرف سچ چاہے مشرف ناراض ہی کیوں نہ ہو جائے، اللہ تو راضی ہو جائے گا ناں۔