حکمت اعلیٰ حضرت رحمہ اللہ: فوز المبین در رد حرکت زمین ایک سیاسی کتاب ہے نہ کہ مذہبی یا سائنسی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سید رافع

محفلین
زمین گھوم رہی ہے اپنے محور کے گرد بھی اور سورج کے گرد اپنے مدار میں بھی۔ پھر کیا وجہ ہے کہ امام احمد رضا خان رحمہ اللہ تعالیٰ نے آج سے قریباً 100 برس قبل زمین کی حرکت کا رد کیا؟ انہوں نے کتاب فوز المبین در رد حرکت زمین میں 105 دلائل زمین کے ساکن ہونے کے لیے دیے۔ زمین کا ساکن ثابت کرنا ان کے نزدیک کھلی کامیابی یا فوز المبین تھی۔ امام احمد رضا رح وسیع اطلاع انسان تھے۔ انہیں قدیم فلاسفہ سے لے کر گلیلیو و نیوٹن کے زمینی حرکت کے قوانین کا علم تھا۔ قرآن و حدیث پر ان کی گرفت ظاہر و باہر ہے جو اعلان کر رہا ہے کہ كُلٌّ فِىۡ فَلَكٍ يَّسۡبَحُوۡنَ ۞ تمام (آسمانی کرّے) اپنے اپنے مدار کے اندر تیزی سے تیرتے چلے جاتے ہیں۔ سورۃ نمبر 21 الأنبياء آیت نمبر 33۔ پھر کیا وجہ ہے کہ انہوں نے زمین کا ساکن ہونا ناصرف ثابت کیا بلکہ اسے "کسی" کے خلاف کھلی کامیابی قرار دیا۔

یہ کتاب دراصل علی گڑھ کی سائنس نما مذہبی تحریک پر ایک سیاسی بند تھا۔ جو لوگ حکمت امام احمد رضا رحمہ اللہ تعالیٰ سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ کتاب نہ ہی سائنسی ہے اور نہ ہی دینی بلکہ یہ ایک سیاسی کتاب ہے جس کا مقصد دشمن کو الجھائے رکھنا ہے۔ دشمن بھی ایسا جو اپنوں کے روپ میں سر سید بن کر روز جزا و سزا، میدان حشر و نشر ، شیطان و جن الغرض اسلام کی عمارت کی ایک ایک اینٹ زمین پر پٹخ دینا چاہتا ہو۔

جس طرح سرسید نے واضح اسلامی تعلیمات کا انکار کر کے سائنس کے لیے راہ ہموار کی اسی طرح سے اعلی حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ نے واضح سائنسی انکشافات کا انکار کر کےایک مسلمانوں میں مباحثے کی فضاء پیدا کرکے مسلمان کے ایمان بچانے میں کھلی کامیابی حاصل کی۔ یہ کامیابی بغیر کسی اسلامی حکومت اور افواج کے محض قلم کے ذریعے حاصل کی گئی۔ جوں جوں انسانیت اسلام سے متعلق دجل سے آگاہ ہوتی جائے گی اور سچ کی راہ پر گامزن ہو گی توں توں مذہب کی طرف سے باندھے گئے سیاسی بند بھی کھلتے چلے جائیں گے۔

دعا ہے کہ انسانیت دجل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا ہو۔ آمین۔
 
آخری تدوین:
زمین گھوم رہی ہے اپنے محور کے گرد بھی اور سورج کے گرد اپنے مدار میں بھی۔ پھر کیا وجہ ہے کہ امام احمد رضا خان رحمہ اللہ تعالیٰ نے آج سے قریباً 100 برس قبل زمین کی حرکت کا رد کیا؟ انہوں نے کتاب فوز المبین در رد حرکت زمین میں 105 دلائل زمین کے ساکن ہونے کے لیے دیے۔ زمین کا ساکن ثابت کرنا ان کے نزدیک کھلی کامیابی یا فوز المبین تھی۔ امام احمد رضا رح وسیع اطلاع انسان تھے۔ انہوں قدیم فلاسفہ سے لے کر گلیلیو و نیوٹن کے زمینی حرکت کے قوانین کا علم تھا۔ قرآن و حدیث پر ان کی گرفت ظاہر و باہر ہے جو اعلان کر رہا ہے کہ كُلٌّ فِىۡ فَلَكٍ يَّسۡبَحُوۡنَ ۞ تمام (آسمانی کرّے) اپنے اپنے مدار کے اندر تیزی سے تیرتے چلے جاتے ہیں۔ سورۃ نمبر 21 الأنبياء آیت نمبر 33۔ پھر کیا وجہ ہے کہ انہوں نے زمین کا ساکن ہونا ناصرف ثابت کیا بلکہ اسے "کسی" کے خلاف کھلی کامیابی قرار دیا۔

یہ کتاب دراصل علی گڑھ کی سائنس نما مذہبی تحریک پر ایک سیاسی بند تھا۔ جو لوگ حکمت امام احمد رضا رحمہ اللہ تعالیٰ سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ کتاب نہ ہی سائنسی ہے اور نہ ہی دینی بلکہ یہ ایک سیاسی کتاب ہے جس کا مقصد دشمن کو الجھائے رکھنا ہے۔ دشمن بھی ایسا جو اپنوں کے روپ میں سر سید بن کر روز جزا و سزا، میدان حشر و نشر ، شیطان و جن الغرض اسلام کی عمارت کی ایک ایک اینٹ زمین پر پٹخ دینا چاہتا ہو۔

جس طرح سرسید نے واضح اسلامی تعلیمات کا انکار کر کے سائنس کے لیے راہ ہموار کی اسی طرح سے اعلی حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ نے واضح سائنسی انکشافات کا انکار کر کےایک مسلمانوں میں مباحثے کی فضاء پیدا کرکے مسلمان کے ایمان بچانے میں کھلی کامیابی حاصل کی۔ یہ کامیابی بغیر کسی اسلامی حکومت اور افواج کے محض قلم کے ذریعے حاصل کی گئی۔ جوں جوں انسانیت اسلام سے متعلق دجل سے آگاہ ہوتی جائے گی اور سچ کی راہ پر گامزن ہو گی توں توں مذہب کی طرف سے باندھے گئے سیاسی بند بھی کھلتے چلے جائیں گے۔

دعا ہے کہ انسانیت دجل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا ہو۔ آمین۔

کتاب پڑھنے کی کوشش کی لیکن انتہائی مشکل ترکیبات اور زبان استعمال کی گئی ہے۔
 

سید رافع

محفلین
کتاب پڑھنے کی کوشش کی لیکن انتہائی مشکل ترکیبات اور زبان استعمال کی گئی ہے۔

آپ کو شاید یہ بات پرمزاح معلوم ہو لیکن میرے نزدیک یہی کتاب کا مقصد ہے کہ پڑھیں نہیں اور پڑھ لیں تو سمجھ نہ پائیں اور سمجھ لیں تو 105 دلائل کے مباحثے سے کبھی باہر نہ نکل سکیں۔
 
آپ کو شاید یہ بات پرمزاح معلوم ہو لیکن میرے نزدیک یہی کتاب کا مقصد ہے کہ پڑھیں نہیں اور پڑھ لیں تو سمجھ نہ پائیں اور سمجھ لیں تو 105 دلائل کے مباحثے سے کبھی باہر نہ نکل سکیں۔
آپ نے کتاب کے سیاسی ہونے کی رائے خود سے قائم کی یا اس کا بھی کوئی منبع ہے؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
ایک تو ہے علم الکلام والے جو سائنس اور مذہب کا تال میل بٹھاتے رہتے ہیں۔ جیسے سرسید وغیرہ اس کے علاوہ وہ لوگ ہیں جو اپنے اپنے عالم کو حق پر دکھانے کے لیے دلائل تراشتے رہتے ہیں۔ انھیں کونسے علم کا ماہر قرار دیا جائے؟ اکثر سوچتا رہتا ہوں۔
 

سید رافع

محفلین
آپ نے کتاب کے سیاسی ہونے کی رائے خود سے قائم کی یا اس کا بھی کوئی منبع ہے؟

یہ میری ذاتی رائے ہے۔ اس رائے کو عام کرنا میں نے اس لیے اہم سمجھا کہ اس دور میں حکمت امام احمد رضا رحمہ اللہ تعالیٰ معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ جو بنیادی طور پر دجل کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر دیکھنا اور اسکا مقابلہ کرنا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
ایک تو ہے علم الکلام والے جو سائنس اور مذہب کا تال میل بٹھاتے رہتے ہیں۔ جیسے سرسید وغیرہ اس کے علاوہ وہ لوگ ہیں جو اپنے اپنے عالم کو حق پر دکھانے کے لیے دلائل تراشتے رہتے ہیں۔ انھیں کونسے علم کا ماہر قرار دیا جائے؟ اکثر سوچتا رہتا ہوں۔

علم تزکیہ کا ماہر۔
 

جاسم محمد

محفلین
زمین گھوم رہی ہے اپنے محور کے گرد بھی اور سورج کے گرد اپنے مدار میں بھی۔ پھر کیا وجہ ہے کہ امام احمد رضا خان رحمہ اللہ تعالیٰ نے آج سے قریباً 100 برس قبل زمین کی حرکت کا رد کیا؟
آپ سو سال پہلے کی بات کر رہے ہیں۔ یہاں تو آجکل کے اعلی مذہبی حضرات یہی نظریہ رکھتے ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
جو لوگ حکمت امام احمد رضا رحمہ اللہ تعالیٰ سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ کتاب نہ ہی سائنسی ہے اور نہ ہی دینی بلکہ یہ ایک سیاسی کتاب ہے جس کا مقصد دشمن کو الجھائے رکھنا ہے۔
پھر تو آپ کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ قرآن پاک کوئی سائنسی کتاب نہیں ہے۔ اس کے باوجود آپ نے سائنسی علم فلکیات سے متعلق ایک قرآنی آیت اوپر کوٹ کر دی ہے
 
آپ سو سال پہلے کی بات کر رہے ہیں۔ یہاں تو آجکل کے اعلی مذہبی حضرات یہی نظریہ رکھتے ہیں
ایسا صرف پاکستان میں نہیں۔ عطاری صاحب کی ویڈیو کافی دنوں سے ٹیوٹر پر زیر بحث ہے۔ یوٹیوب پر کافی ایسے لوگوں کی ویڈیوز موجود ہیں جو زمین کے ساکن ہونے پر یقین رکھتے بحث کرتے دکھائی دئیے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پائین۔۔۔ ادھر برصغیر کی ہی بات ہو رہی ہے۔ معلومات کا شکریہ
چوہدری صاحب برصغیر کی بات ہے تو برصغیر میں تو "اعلیٰ حضرت" سے بڑی ہستی کوئی نہیں، کس کی مجال ہے کہ اعلیٰ حضرت کے کہے پر انگلی دھر سکے اور جب اعلیٰ حضرت نے فرما دیا کہ زمین ساکن ہے تو زمین کی یا کم از کم برصغیر کی زمین کی کیا مجال کہ اپنی جگہ سے دم بھی مار جائے!
 
چوہدری صاحب برصغیر کی بات ہے تو برصغیر میں تو "اعلیٰ حضرت" سے بڑی ہستی کوئی نہیں، کس میں مجال ہے کہ اعلیٰ حضرت کے کہے پر انگلی دھر سکے اور جب اعلیٰ حضرت نے فرما دیا کہ زمین ساکن ہے تو زمین کی یا کم از کم برصغیر کی زمین کی کیا مجال کہ اپنی جگہ سے دم بھی مار جائے!
کتاب مجھ سے پڑھی تو جا رہی ہے پر سمجھ ککھ بھی نہیں آ رہی۔ البتہ اعلیٰ حضرت سے عقیدت ہونے کے باوجود میں ان کے دعوی کو فی الحال ایک طرف رکھتے ہوئے کچھ عرصے کے لیے زمین کو ساکن مان رہا ہوں۔
 
پھر تو آپ کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ قرآن پاک کوئی سائنسی کتاب نہیں ہے۔ اس کے باوجود آپ نے سائنسی علم فلکیات سے متعلق ایک قرآنی آیت اوپر کوٹ کر دی ہے
قرآن پاک میں بہت سے موضوعات پر بات کی گئی ہے، اس میں فلکیاتی سائنس بھی شامل ہے۔ کوٹ کرنے سے کیا سائنس کی تضحیک ہو گئی ہے ؟
 

فہد مقصود

محفلین
زمین گھوم رہی ہے اپنے محور کے گرد بھی اور سورج کے گرد اپنے مدار میں بھی۔ پھر کیا وجہ ہے کہ امام احمد رضا خان رحمہ اللہ تعالیٰ نے آج سے قریباً 100 برس قبل زمین کی حرکت کا رد کیا؟ انہوں نے کتاب فوز المبین در رد حرکت زمین میں 105 دلائل زمین کے ساکن ہونے کے لیے دیے۔ زمین کا ساکن ثابت کرنا ان کے نزدیک کھلی کامیابی یا فوز المبین تھی۔ امام احمد رضا رح وسیع اطلاع انسان تھے۔ انہوں قدیم فلاسفہ سے لے کر گلیلیو و نیوٹن کے زمینی حرکت کے قوانین کا علم تھا۔ قرآن و حدیث پر ان کی گرفت ظاہر و باہر ہے جو اعلان کر رہا ہے کہ كُلٌّ فِىۡ فَلَكٍ يَّسۡبَحُوۡنَ ۞ تمام (آسمانی کرّے) اپنے اپنے مدار کے اندر تیزی سے تیرتے چلے جاتے ہیں۔ سورۃ نمبر 21 الأنبياء آیت نمبر 33۔ پھر کیا وجہ ہے کہ انہوں نے زمین کا ساکن ہونا ناصرف ثابت کیا بلکہ اسے "کسی" کے خلاف کھلی کامیابی قرار دیا۔

یہ کتاب دراصل علی گڑھ کی سائنس نما مذہبی تحریک پر ایک سیاسی بند تھا۔ جو لوگ حکمت امام احمد رضا رحمہ اللہ تعالیٰ سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ کتاب نہ ہی سائنسی ہے اور نہ ہی دینی بلکہ یہ ایک سیاسی کتاب ہے جس کا مقصد دشمن کو الجھائے رکھنا ہے۔ دشمن بھی ایسا جو اپنوں کے روپ میں سر سید بن کر روز جزا و سزا، میدان حشر و نشر ، شیطان و جن الغرض اسلام کی عمارت کی ایک ایک اینٹ زمین پر پٹخ دینا چاہتا ہو۔

آپ کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اعلیٰ حضرت نے جانتے بوجھتے جھوٹ بولا؟؟؟؟
یعنی سر سید صاحب کے نظریات کا رد سچ بول کر اور مدلل دلائل دے کر نہیں کیا جاسکتا تھا؟؟؟؟ سیاسی طور پر مذہب کو استعمال کرتے ہوئے جھوٹ بول کر ہی مقابلہ کرنا رہ گیا تھا؟؟؟؟؟

جس طرح سرسید نے واضح اسلامی تعلیمات کا انکار کر کے سائنس کے لیے راہ ہموار کی اسی طرح سے اعلی حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ نے واضح سائنسی انکشافات کا انکار کر کےایک مسلمانوں میں مباحثے کی فضاء پیدا کرکے مسلمان کے ایمان بچانے میں کھلی کامیابی حاصل کی۔ یہ کامیابی بغیر کسی اسلامی حکومت اور افواج کے محض قلم کے ذریعے حاصل کی گئی۔ جوں جوں انسانیت اسلام سے متعلق دجل سے آگاہ ہوتی جائے گی اور سچ کی راہ پر گامزن ہو گی توں توں مذہب کی طرف سے باندھے گئے سیاسی بند بھی کھلتے چلے جائیں گے۔

ایمان اس طرح بچایا جارہا تھا؟؟؟؟؟ بڑے دلچسپ دلائل دیے ہیں آپ نے!!!!
آپ سے معلوم کرنے کا دل کر رہا ہے کہ جو اعلیٰ حضرت نے خدا کی شان میں گستاخیاں کی ہیں اس کے پیچھے آپ کے نزدیک کیا حکمت ہوگی؟؟؟؟
ذرا اس بارے میں بھی کچھ فرمائیے
propaganda & propaganda tools

دعا ہے کہ انسانیت دجل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا ہو۔ آمین۔

آپ دجل کا مقابلہ جھوٹ بول کر اور وہ بھی مذہب کے نام پر جھوٹ بول کر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟؟؟؟ یہ صلاحیت آپ کو ہی مبارک ہو!!!!!

آپ کو شاید یہ بات پرمزاح معلوم ہو لیکن میرے نزدیک یہی کتاب کا مقصد ہے کہ پڑھیں نہیں اور پڑھ لیں تو سمجھ نہ پائیں اور سمجھ لیں تو 105 دلائل کے مباحثے سے کبھی باہر نہ نکل سکیں۔

کیا مذہب کے نام پر جھوٹ بولنا واقعی آپ کے نزدیک پرمزاح ہے؟؟؟؟؟

یہ میری ذاتی رائے ہے۔ اس رائے کو عام کرنا میں نے اس لیے اہم سمجھا کہ اس دور میں حکمت امام احمد رضا رحمہ اللہ تعالیٰ معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ جو بنیادی طور پر دجل کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر دیکھنا اور اسکا مقابلہ کرنا ہے۔

ایک مشورہ ہے اور وہ بھی بالکل مفت!!!!! کبھی بھی کمزور بنیادوں پر جنگ لڑنے کی کوشش نہ کریں اور وہ بھی جانتے بوجھتے مذہب کے نام پر!!!! میرا ماننا ہے کہ ایسے افراد بہت بری طرح شکست سے دوچار ہوتے ہیں!!!!
 

جاسم محمد

محفلین
قرآن پاک میں بہت سے موضوعات پر بات کی گئی ہے، اس میں فلکیاتی سائنس بھی شامل ہے۔ کوٹ کرنے سے کیا سائنس کی تضحیک ہو گئی ہے ؟
قرآن پاک کے بالکل شروع میں فرما دیا گیا ہے کہ یہ کتاب اللہ کی طرف سے متقین کیلئے ہدایت ہے۔ کچھ کم نہ زیادہ:
image.png

اس لئے قرآن کی آیات میں سے جدید سائنس، معیشت، معاشرت، سیاست، تاریخ و فلسفہ وغیرہ نکالنے والوں کو خود غور کرنا چاہئے کہ وہ کر کیا رہے ہیں۔ جس چیز کا قرآن خود دعویٰ نہیں کر رہا اسے آخر کیوں کتاب اللہ سے منسوب کیا جا رہا ہے؟ کل جو سائنس کہتی تھی وہ آج نہیں کہتی، اور آج جو سائنس کہتی ہے وہ کل نہیں کہے گی۔ تو کیا بدلتی سائنس کے ساتھ قرآنی آیات کے مطالب و تشریحات بھی تبدیل کرتے چلے جائیں گے؟ خدارا دین اسلام پر کچھ رحم کریں۔ اسے روحانیات تک محدود رکھیں۔ خوامخواہ مادی سائنس کے ساتھ جوڑ کر آپس میں گڈمڈ نہ کریں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top