ان کا ذرا تعارف کروا دیجیے
کروا تو نہیں سکتا البتہ کردیتا ہوں۔
زبان کے قواعد تو آپ بہتر سمجھتے ہوں گے۔ بالفرض نہیں تو اردو کے قواعدِ انشاء کا مطالعہ مفید رہے گا۔
روایات کی رُو سے تو اُردو کے شعراء، اساتذہ اور اہلِ قلم نے ماضیِ قریب تک جتنی کتابیں یا تحاریر لکھی ہیں ان میں منھ ہی استعمال کیا گیا ہے۔
چوں کہ اردو میں ھ کو پڑھا نہیں جاتا لہذا درایت کی رُو سے بھی منہ لکھنا غلط ہے۔
کم از کم میر تقی میر نے تو یہی کہا ہے!
ہر دام دار قصد کرے یہ کہاں جگر
یہ منھ نہیں کسی کا جو منھ کو کرے ادھر
اور غالبؔ نے میرؔ کے متعلق یہ کہا ہے!
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا!