حکومتِ پاکستان کا تاریخ میں پہلی بار اردو کی جامع ڈیجیٹل لغت بنانے کافیصلہ!

ابو ہاشم

محفلین
ابھی اردو زبان عربی کی طرح اتنی سیکیور نہیں ، اگر ت پر زیر لگائیں گے تو "ی" کا وائرس آپ کے نام خود بخود میں داخل ہو جائے گا یہ ولنریبلٹی ہے اردو کی ۔ کیوں کہ
گیسوئے اردو ابھی منت پذیر شانہ ہے ۔ :)
بات سمجھ نہیں آئی۔ یہ زد پذیری (vulnerability) ذرا تفصیل سے سمجھائیے گا
 
موں کو منہ؟ ذرا وضاحت کر دیجیے
Screenshot_2018-01-24-09-00-58.png

مثال کے طور پر دیا گیا ایک شعر۔ پہلے تو یہ سمجھنے میں بھی وقت لگا کہ یہ شعر لکھا ہے۔ مگر شعر پھر بھی نہ سمجھ آ سکا۔
باقی ایپ کی کوالٹی دیکھنے کی ابھی ہمت نہیں
اس سکرین شاٹ کی آخری لائن دیکھیے۔ :)
 

ابو ہاشم

محفلین
آج کل 'منہ' کو 'منھ' لکھا جا رہا ہے جو میرے نزدیک درست نہیں۔ اس پر ایک الگ دھاگہ بناؤں گا جب بھی کچھ فرصت ملتی ہے
 

آصف اثر

معطل
آج کل 'منہ' کو 'منھ' لکھا جا رہا ہے جو میرے نزدیک درست نہیں۔ اس پر ایک الگ دھاگہ بناؤں گا جب بھی کچھ فرصت ملتی ہے
قواعد روایت اور درایت کی رُو سے منھ ہی درست ہے۔ ماضیِ قریب کے تغیر کی وجہ سے اگرچہ منہ ہی عام ہے۔
 

آصف اثر

معطل
ان کا ذرا تعارف کروا دیجیے
کروا تو نہیں سکتا البتہ کردیتا ہوں۔:)
زبان کے قواعد تو آپ بہتر سمجھتے ہوں گے۔ بالفرض نہیں تو اردو کے قواعدِ انشاء کا مطالعہ مفید رہے گا۔
روایات کی رُو سے تو اُردو کے شعراء، اساتذہ اور اہلِ قلم نے ماضیِ قریب تک جتنی کتابیں یا تحاریر لکھی ہیں ان میں منھ ہی استعمال کیا گیا ہے۔
چوں کہ اردو میں ھ کو پڑھا نہیں جاتا لہذا درایت کی رُو سے بھی منہ لکھنا غلط ہے۔
کم از کم میر تقی میر نے تو یہی کہا ہے!
ہر دام دار قصد کرے یہ کہاں جگر
یہ منھ نہیں کسی کا جو منھ کو کرے ادھر

اور غالبؔ نے میرؔ کے متعلق یہ کہا ہے!
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا!
 

ابو ہاشم

محفلین
کروا تو نہیں سکتا البتہ کردیتا ہوں۔
عام بول چال والی زبان استعمال کرتا ہوں۔ بہر حال اردو قواعد پر عبور ہونا اور بات ہے اور املا کے کسی نکتے کو بیان کرنا اور بات جو کہ اردو صوتیات سے متعلق ہے۔
زبان کے قواعد تو آپ بہتر سمجھتے ہوں گے۔ بالفرض نہیں تو اردو کے قواعدِ انشاء کا مطالعہ مفید رہے گا۔
یہ تو ہم سکول دور ہی میں پڑھ چکے ہیں اور اسی دور سے اس پر تحفظات ہیں۔
روایات کی رُو سے تو اُردو کے شعراء، اساتذہ اور اہلِ قلم نے ماضیِ قریب تک جتنی کتابیں یا تحاریر لکھی ہیں ان میں منھ ہی استعمال کیا گیا ہے۔
چوں کہ اردو میں ھ کو پڑھا نہیں جاتا لہذا درایت کی رُو سے بھی منہ لکھنا غلط ہے۔
کم از کم میر تقی میر نے تو یہی کہا ہے!
ہر دام دار قصد کرے یہ کہاں جگر
یہ منھ نہیں کسی کا جو منھ کو کرے ادھر

اور غالبؔ نے میرؔ کے متعلق یہ کہا ہے!
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا!
روایت تو 'کھانا' کو 'کہانا' ، 'پھل' کو 'پہل' لکھنے کی ہے اور الفاظ کو جہاں تک ممکن ہو ملا کر لکھنے کی۔ اور 'گ' کو بھی 'ک' لکھنے کی۔ وہ تو بھلا ہو ڈاکٹر سید عبداللہ اور دیگر اصحاب کا کہ انھوں نے املا کو کچھ قواعد کا پابند کیا اور اردو املا میں کچھ ارتقا ہوا۔ تو روایت تو اتنی قابلِ رشک نہیں ہے۔
اور یہ میر صاحب کا حوالہ بھی خوب رہا۔ میر شاعری میں تو حوالہ ہو سکتے ہیں لیکن اصولِ املا کچھ اور چیز ہے۔ اگرچہ ان کی شاعری کے بارے میں بھی کہا گیا ہے کہ اعلیٰ ہے تو بہت اعلیٰ اور پست ہے تو بہت پست۔
چوں کہ اردو میں ھ کو پڑھا نہیں جاتا لہذا درایت کی رُو سے بھی منہ لکھنا غلط ہے۔
؟
 
پنجابی میں بھی اب فٹے منہ ہی لکھتے ہیں۔
مذکورہ لغت میں تاریخی حوالوں کی وجہ سے املا کے اختلافات ہیں۔
خیر ہمیں تو انتظار ہے کوئی اللہ کا بندہ اسے سکریپ کر کے ڈیٹا مہیا کر دے تاکہ آفلائن استعمال بھی ہو سکے۔
یہاں غالباً مذکورہ لغت کا ڈیٹا استعمال ہو رہا ہے۔
 
جی ویب سائٹ پر رپورٹ کر دیا ہے۔
بھائی میری بات کا غلط مقصد مت لیجے گا،اردو لغت ویب سائٹ ایک اچھا اقدام ہے،اس کی بہتری اور ترقی کے لیے ہمیں ویب سائٹ انتظامیہ کی معاونت کرنا چاہیے۔اغلاط کی نشاندہی کرکے انھیں مطلع کرنے سے اردو لغت کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی اور ہماری یہ چھوٹی سی کوشش اردو زبان کی ترقی اور تعمیر میں حصہ ہوگی۔
 
بھائی میری بات کا غلط مقصد مت لیجے گا،اردو لغت ویب سائٹ ایک اچھا اقدام ہے،اس کی بہتری اور ترقی کے لیے ہمیں ویب سائٹ انتظامیہ کی معاونت کرنا چاہیے۔اغلاط کی نشاندہی کرکے انھیں مطلع کرنے سے اردو لغت کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی اور ہماری یہ چھوٹی سی کوشش اردو زبان کی ترقی اور تعمیر میں حصہ ہوگی۔
آپ کی بات میں غلط لینے والی کوئی بات ہی نہیں ہے۔ :)
 
Top