مری ناکامیابی کی کوئی حد ہو نہیں سکتی
صداقت چل نہیں سکتی خوشامد ہو نہیں سکتی
مری ہستی ہے خود شاہد وجود_ ذات_باری کی
دلیل ایسی ہے یہ جو عمر بھر رد ہو نہیں سکتی
نہیں ہاتھ آتی دولت نام رٹنے سے بزرگوں کے
ہجا سے جد کے ترکیب_زبرجد ہو نہیں سکتی
بری تعلیم سے پیدا ہوں گو رائیں غلط لیکن
طبیعت فطرتا" ہے نیک تو بد ہو نہیں سکتی
مکیں کو دیکھ کر اکبر میں جھکتا ہوں کسی در پر
نظر اپنی مرید_طاق و گنبد ہو نہیں سکتی
مسلمانوں کو فیض اس بزم سے ممکن نہیں اکبر
کہ جس میں عزت_ نام_ محمد ہو نہیں سکتی
(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)
اکبر الہ آبادی