خدا

زینب

محفلین
میں ایسے شخص کی معصومیت پے کیا لکھوں

اپنی خطاوں میں بھی مجھے جو بھلا ہی لگا

خواب دینے کو جو قادر تھا میری نظروں کو

عزاب دیتے ہوئے بھی مئجھے خدا ہی لگا
 

شمشاد

لائبریرین
خدا شناس، وفا آشنا، نہ خود آگاہ !
پھر اس پہ اہل خرد، ہا ئے و ہو کی بات کریں
(سرور)
 

محمد وارث

لائبریرین
اس رشتۂ لطیف کے اسرار کیا کھلیں
تُو سامنے تھا اور تصور خدا کا تھا

حیران ہوں کہ دار سے کیسے بچا ندیم
وہ شخص تو غریب و غیور انتہا کا تھا
 

شمشاد

لائبریرین
یہ میری عمر مرے ماہ وسال دے اُس کو
مِرے خدا مِرے دُکھ سے نکال دے اُس کو
(نوشی گیلانی)
 
Top