نہ تُو خدا ہے نہ تیرا عشق فرشتوں جیسا دونوں انسان ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
عمر سیف محفلین ستمبر 12، 2007 #61 نہ تُو خدا ہے نہ تیرا عشق فرشتوں جیسا دونوں انسان ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
شمشاد لائبریرین ستمبر 12، 2007 #62 پہلا مصرعہ ایسے ہے : تُو خدا ہے نہ میرا عشق فرشتوں جیسا احمد فراز کی غزل ہے۔
محمد وارث لائبریرین ستمبر 13، 2007 #63 خدا نہ کردہ، کسی قوم پر یہ وقت آئے کہ خواب دفن رہیں شاعروں کے سینوں میں (احمد ندیم قاسمی)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 14، 2007 #65 انسان یہ سمجھیں کہ یہاں دفن خدا ہے میں ایسے مزاروں کی زیارت نہیں کرتا (قتیل شفائی)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #67 رات، دعا مانگی تھی بانی ہم نے سب کے کہنے پر ہاتھ ابھی تک شل ہیں اپنے، قہر خدا کا دیکھو تم شاعر: بانی
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #69 میں ایسے شخص کی معصومیت پے کیا لکھوں اپنی خطاوں میں بھی مجھے جو بھلا ہی لگا خواب دینے کو جو قادر تھا میری نظروں کو عزاب دیتے ہوئے بھی مئجھے خدا ہی لگا
میں ایسے شخص کی معصومیت پے کیا لکھوں اپنی خطاوں میں بھی مجھے جو بھلا ہی لگا خواب دینے کو جو قادر تھا میری نظروں کو عزاب دیتے ہوئے بھی مئجھے خدا ہی لگا
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #70 خدا شناس، وفا آشنا، نہ خود آگاہ ! پھر اس پہ اہل خرد، ہا ئے و ہو کی بات کریں (سرور)
نوید صادق محفلین ستمبر 16، 2007 #71 یاد بھی ہیں اے منیر اُس شام کی تنہائیاں ایک میداں، اکِ درخت اور تُو خُدا کے سامنے شاعر: منیر نیازی
محمد وارث لائبریرین ستمبر 16، 2007 #72 اس رشتۂ لطیف کے اسرار کیا کھلیں تُو سامنے تھا اور تصور خدا کا تھا حیران ہوں کہ دار سے کیسے بچا ندیم وہ شخص تو غریب و غیور انتہا کا تھا
اس رشتۂ لطیف کے اسرار کیا کھلیں تُو سامنے تھا اور تصور خدا کا تھا حیران ہوں کہ دار سے کیسے بچا ندیم وہ شخص تو غریب و غیور انتہا کا تھا
نوید صادق محفلین ستمبر 16، 2007 #73 ہم اسیرِ دل و جاں خود سے بھی سہمے ہوئے ہیں خلقتِ شہر تو ہونے کو خدا بھی ہو جائے شاعر: خالد علیم
نوید صادق محفلین ستمبر 16، 2007 #75 دھندلا دئے ہوس نے تقدس کے آئینے ہم نے جسے خدا کہا وہ اہرمن ملا شاعر: سید آلِ احمد
شمشاد لائبریرین ستمبر 16، 2007 #76 یہ میری عمر مرے ماہ وسال دے اُس کو مِرے خدا مِرے دُکھ سے نکال دے اُس کو (نوشی گیلانی)
نوید صادق محفلین ستمبر 16، 2007 #77 پھر وہ سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے رنگ اڑتا ہے گلِستاں کے ہواداروں کا شاعر: غالب
نوید صادق محفلین ستمبر 17، 2007 #79 کسی دن اہلِ دنیا سے بہت دور خدا کے بازووں میں جا کے روئیں شاعر: خورشید رضوی
محمد وارث لائبریرین ستمبر 17، 2007 #80 آگے اس متکبر کے، ہم خدا خدا کیا کرتے ہیں کب موجود خدا کو، وہ مغرور خود آرا جانے ہے (میر)